Tag: ترکی

  • وزیراعظم عمران خان اعلیٰ سطح وفدکےہمراہ ترکی پہنچ گئے

    وزیراعظم عمران خان اعلیٰ سطح وفدکےہمراہ ترکی پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر ترکی پہنچ گئے، گورنر قونیہ اور ڈپٹی میئر نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر ترکی پہنچ گئے، گورنر قونیہ اور ڈپٹی میئر نے وزیراعظم کا استقبال کیا، وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، اسد عمر، خسرو بختیار، مشیر تجارت وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔

    دفترخارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیراعظم ترک صدر رجب طیب اردغان سے ملاقات کریں گے جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    وزیراعظم پاکستان دورے کے دوران برنس فورم سے خطاب کریں گے اور تری کی کاروباری شخصیات کے علاوہ ممکنہ سرمایہ کاروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

    وزیراعظم دو روزہ دورے کے دوران قونیہ شہر میں مولانا رومی عجائب گھر جائیں گے اور جدید ترکی کے بانی کمال اتاترک کے مزار پرحاضری بھی دیں گے۔

    عمران خان انقرہ کی ملت مسجد میں نماز جمعہ ادا کریں گے، وزیراعظم کے اعزاز میں باضابطہ استقبالیہ تقریب ترکی کے ایوان صدر میں ہوں گی۔

    وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد عمران خان کا یہ ترکی کا پہلا سرکاری دورہ ہے اس سے قبل وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ملیشیا اور چین کا دورہ کرچکے ہیں۔

  • جمال خاشقجی کو قتل کرکے کس طرح لے جایا گیا؟ ویڈیو سامنے آگئی

    جمال خاشقجی کو قتل کرکے کس طرح لے جایا گیا؟ ویڈیو سامنے آگئی

    استنبول: سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ترکش ٹی وی نے پانچ بیگز تھامے تین افراد کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے مقامی ٹی وی نے جمال خاشقجی کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ سعودی سفارت خانے سے نکلنے والے تین افراد نے پانچ بیگز تھام رکھے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پانچ بیگز میں جمال خاشقجی کی لاش کے ٹکڑے تھے جس کو سعودی سفارت خانے سے ایک منی بس کے ذریعے رہائش گاہ کے گیراج تک لایا گیا۔

    ترکش ٹی وی کے مطابق بیگز میں موجود لاش کے ٹکڑوں کو تیزاب سے جلادیا گیا تاکہ لاش کا سراغ نہ مل سکے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پانچ بیگز میں سے تین چھوٹے ہیں جبکہ دو بیگ بڑے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سعودی صحافی جمال خاشقجی سال 2018 کی اہم ترین شخصیت قرار

    واضح رہے کہ سعودی حکومت نے ترکی کے مطالبے پر قتل کے شبے میں ملوث دیگر افراد کے خلاف تحقیقات سے انکار کردیا ہے جبکہ ترکی کا کہنا ہے کہ وہ معاملہ اقوام متحدہ میں لے کر جائیں گے۔

    ترکی اور امریکی سینیٹرز کی جانب سے یہ الزام بھی سامنے آیا تھا کہ جمال خاشقجی کا قتل سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حکم پر کیا گیا۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

  • ترکی میں ہزاروں افراد مہنگائی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے

    ترکی میں ہزاروں افراد مہنگائی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے

    انقرہ: ترکی کے شہر استنبول میں مہنگائی اور افراط زر کی شرح میں اضافے کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سخت سیکیورٹی اقدامات کے بیچ ہونے والے احتجاج میں مظاہرین نے بینروں میں فرانس میں جاری پیلی جیکٹ تحریک کی جانب بھی اشارہ کیا۔

    پبلک سیکٹر کے ملازمین کی کنفیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کی جانب سے منعقد کیے جانے والے احتجاجی مظاہروں میں ترکی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے افراد نے شرکت کی۔

    مظاہرین نے روزگار، روٹی اور آزادی کے نعرے لگائے، مظاہرین نے بینرز پر بحران ان کے لیے اور سڑکیں ہمارے لیے ہیں، تحریر کررکھا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ پندرہ سالوں کے مقابلے میں مہنگائی میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور افراط زر کی شرح 25.24 فیصد رہی۔

    مزید پڑھیں: امریکا، ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم فروخت کرے گا، مذاکرات جاری

    واضح رہے کہ گزشتہ پیر کے روز جنوب مشرقی شہر دیار بکر میں بھی ہزاروں افراد نے مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، اس احتجاج کی کال بھی پبلک سیکٹر کے ملازمین کی کنفیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کی جانب سے دی گئی تھی۔

    امریکا کے ساتھ سفارتی کشیدگی کے بعد سے مقامی کرنسی کی قیمت میں گراوٹ کے سبب گزشتہ چند ماہ کے دوران ترکی میں اقتصادی صورت حال کافی بگڑ گئی ہے جبکہ انقرہ کی پالیسیوں کو بھی مسترد کردیا گیا ہے۔

  • امریکا، ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم فروخت کرے گا، مذاکرات جاری

    امریکا، ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم فروخت کرے گا، مذاکرات جاری

    واشنگٹن: امریکہ اور ترکی کے درمیان ایس 400 میزائل سسٹم کی فروخت کے لیے ممکنہ معاہدے پر مذاکرات جاری ہے، پیٹریاٹ میزائل سسٹم فضائی دفاع کا کام کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ترکی کے درمیان جدید پیٹریاٹ دفاعی میزائل سسٹم کی فروخت کے ممکنہ معاہدے پر مذاکرات جاری ہے، امریکی وزارت داخلہ نے کانگریس کو ارسال کیے گئے ایک نوٹیفکیشن میں میں مذکورہ معاہدے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے امریکا اور ترکی کے درمیان ممکنہ معاہدے کی مالیت 3.5 ارب امریکی ڈالرز ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی وزارت داخلہ نے کچھ ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم کی فروخت کےلیے مذاکرات جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ دفاعی نظام روس کے میزائل سسٹم کا متبادل ہوگا جسے خریدنے کے لیے ترکی نے آمادگی کا اظہار کیا تھا۔

    خیال رہے کہ ترکی نے روس سے ایس 400 دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری منصوبہ تیار کیا تھا جس کے باعث نیٹو اتحاد میں ترکی کے اتحادیوں نے اسے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے کے معاہدے پر امریکی کمپنی لوک ہیڈ مارٹن تیار کردیا ایف 35 لڑاکا طیاروں کی خریداری خطرے میں پڑگئی تھی۔

    مزید پڑھیں : روس سے میزائل سسٹم نہ خریدیں، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    یاد رہے کہ رواں برس جون میں امریکی وزارت خارجہ نے ترکی کو خبردار کیا تھا کہ جب تک انقرہ روس سے ایس 400 میزائل دفاعی سسٹم کی خریداری کے منصوبے سے دستبردار نہیں ہوتا اس وقت تک ترکی کا ایف 35 لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاملہ خطرے میں رہے گا۔

  • ترکی میں دو ٹرینیں ٹکرا گئیں، 9 افراد ہلاک 47 زخمی

    ترکی میں دو ٹرینیں ٹکرا گئیں، 9 افراد ہلاک 47 زخمی

    انقرہ : ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں واقع ریلوے اسٹیشن پر دو تیز رفتار ٹرینں آپس میں ٹکرا گئیں،جس کے باعث 7 افراد ہلاک جبکہ 46 مسافروں کے زخمی ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں واقع ریلوے اسٹیشن پر دو ٹرینوں کو حادثہ پیش آیا ہے، جس کے نتیجے میں 7 مسافر ہلاک جبکہ 40 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ متاثرہ ٹرین انقرہ اسٹیشن سے مغربی شہر کونیا جانے کےلیے تیار کھڑی تھی کہ اچانک تیز رفتاری سے آتی ٹرین کونیا جانے والی ٹرین سے ٹکرا گئی۔

    ریسکیو اداروں کا کہنا ہے کہ متاثرہ ٹرینوں میں 206 افراد سوار تھے، تاہم بیشتر افراد کو بوگیاں کاٹ کر ریسکیو کرلیا گیا ہے  جبکہ دیگر متاثرین کو نکالنے کا کام جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تین ٹرین ڈرائیوروں سمیت 9 افراد ہلاک ہوئے جبکہ حادثے میں زخمی ہونے والے 47 افراد میں 3 تین کی حالت انتہائی تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹرین حادثے کا افسوس ناک واقعہ انقرہ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن سے 8 کلومیٹر دور واقع مرسنڈیز ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ افسوس ناک واقعہ صبح 6 بج کر 30 (پاکستانی وقت کے مطابق 8:30) پر پیش آیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹرین حادثے کے بعد بڑی تعداد میں ہنگامی خدمات انجام دینے والا عملہ متاثرین کو ریسکیو کر رہا ہے کہ تاہم برفباری کے باعث عملے کو شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں جو متاثرین کو ٹرین سے نکال کر اسپتال منتقل کررہے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس ترکی میں پیش آنے والے یہ دوسرا بڑا ٹرین حادثہ ہے جس میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : ترکی: ٹرین حادثے کا شکار، 24 افراد ہلاک،73 زخمی

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں ترکی کے صوبے تیکرداگ میں ٹرین کو حادثہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں 24 مسافر ہلاک جبکہ 73 سے زائد زخمی ہوئے تھے، جنہیں فوری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

  • سعودی عرب کے ساتھ تجارتی روابط انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، ترکی

    سعودی عرب کے ساتھ تجارتی روابط انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، ترکی

    ریاض: ترکی نے سعودی عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے مملکت کے ساتھ تجارتی روابط مزید بڑھانے پر زور دیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز سعودی عرب کے وزیر تجارت ڈاکٹر ماجد القصبی نے استنبول میں اپنی سعودی ہم منصب روشار بیکان سے ملاقات کی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی روابط بڑھانے پر زور دیا گیا۔

    یہ ملاقات اسلامی تعاون تنظیم کی اقتصادی و تجارتی ترقی کمیٹی کومسیک کے 34 ویں اجلاس کے موقع پر ہوئی، ترک خاتون وزیر تجارت نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تجارتی روابط ترکی کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور انقرہ سعودیہ کی تجارتی اہمیت کو نظر انداز نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ ترکی نے اپنے ملک میں سعودی سرمایہ کاروں کے لیے مواقع پیدا کیے ہیں، انہیں ان مواقعوں سے فائدہ اُٹھانا چاہئے، بیکان کا کہنا تھا کہ ترکی میں سعودی تاجر برادری کے لیے پرکشش ماحول موجود ہے اور ہم سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    اس موقع پر سعودی وزیر تجارت القصبی نے کہا کہ سعودی عرب ترکی کے ساتھ تجارت سمیت تمام شعبوں میں تعاون کا خواہاں ہے، ترکی اور سعودی عرب کے اسپیشل سیکٹر کے اداروں کے مشترکہ اجلاس ہونے چاہئیں تاکہ دونوں ملکوں میں ایک دوسرے کی سرمایہ کاری سے فائدہ اُٹھایا جاسکے۔

    واضح رہے کہ کومسیک کمیٹی کا تین روزہ اجلاس 26 نومبر کو استنبول میں شروع ہوا تھا، اجلاس کے افتتاحی سیشن سے ترک صدر رجب طیب اردوان نے خطاب کیا تھا۔

    ترک صدر نے عالم اسلام کو درپیش معاشی اور تجارتی مشکلات پر روشنی ڈالی اور مسلمان ملکوں کے درمیان تجارتی روابط کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

  • ترکی میں پیاز کا بحران، پیاز دہشت گرد تنظیم قرار

    ترکی میں پیاز کا بحران، پیاز دہشت گرد تنظیم قرار

    انقرہ : ترکی میں پیاز کا بحران شدت اختیار کرگیا جس کے باعث ترک صدر اردوان نے پیاز کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں کچھ ماہ قبل ایک تنازعے پر امریکی پابندیوں کے باعث ترک کرنسی کی قدر میں کمی سمیت کئی بحرانوں نے سر اٹھایا تھا لیکن حالیہ دنوں ترکی میں پیاز کے بحران عوام سمیت سیاست دانوں کے لیے مشکل کا باعث بنا ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی میں پیاز میں بحران کیا پیدا ہوا سیاست دان پریشان ہوگئے، یہاں تک کہ پیاز کے بحران کی صدائیں ایوان صدر سے بھی بلند ہونے لگیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے پیاز کے بحران کی وجہ ذخیرہ اندوزی کو قرار دیتے ہوئے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے گوداموں پر چھاپے مارنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ذخیرہ اندوزوں نے اتنی پیاز ذخیرہ کرلی ہے کہ پیاز کے قیمتوں کو پر لگ گئے اب ترک پولیس صدارتی احکامات پر پیاز کی تلاش میں جگہ جگہ چھاپے مار رہی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پیاز کے خلاف کارروائی کا آغاز ہوتے ہی سوشل میڈیا پر طنز کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    ترکی کی گڈ پارٹی مرال آکسنر صدر پر طنز کرتے ہوئے کہا کہاردوان نے پیاز کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے جس کے باعث ترک عوام تعجب کا شکار ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک صارف نے طنزیہ ٹویٹ کیا کہ ’میرے گھر میں تو پیاز کی ایک پوری بوری موجود ہے ایسا نہ ہو مجھے بھی گرفتار کرکے لیں جائیں۔

    ایک اور صارف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر طنز کیا کہ خلائی گاڑی ان سائیٹ مریخ پر لینڈ کررہی تھی اور یہاں پیاز کو دہشت گرد قرار دے کر گوداموں پر چھاپے مارے جارہے تھے۔

  • ترکی میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، چار فوجی جاں بحق

    ترکی میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، چار فوجی جاں بحق

    استنبول: ترکی کے ایک رہائشی علاقے میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا، حادثے میں 4 فوجی جاں بحق جب کہ ایک فوجی شدید زخمی ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق استنبول شہر کے ایک رہائشی علاقے میں فوجی ہیلی کاپٹر کے گر کر تباہ ہونے سے چار فوجی جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہو گیا ہے۔

    ترک حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ استنبول کے رہائشی علاقے میں ٹریننگ کے دوران پیش آیا، فوجی ہیلی کاپٹر تربیتی پرواز پر تھا۔

    ترک وزیرِ دفاع نے حادثے کی جگہ کا دورہ کیا، امدادی کارکنوں نے حادثے کی جگہ سے ہیلی کاپٹر کا ملبہ اٹھالیا۔

    دوسری طرف حادثے کی وجوہ جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ہیلی کاپٹر رہائشی عمارتوں کے درمیان گر کر دو ٹکڑوں میں تقسیم ہو گیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ترکی:‌ زمین دھنسنے کا واقعہ، دو خواتین لپیٹ میں‌ آگئیں، ویڈیو وائرل


    ترک میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر معمول کی پرواز پر استنبول میں واقع سمندرا ملٹری ایئر بیس سے صبح ساڑھے 10 بجے اڑا اور اپنی پرواز مکمل کرنے کے بعد واپس بَیس پر لوٹ رہا تھا۔

    اس دوران ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا، پہلے وہ ایک بلند عمارت کی چھت سے ٹکرایا اور اس کے بعد نیچے سڑک پر آ گرا جس سے وہ دو ٹکڑے ہوا۔

  • جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سیکیورٹی کیمروں سے’چھیڑ چھاڑ‘ کی کوشش کی گئی: ترک اخبار

    جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سیکیورٹی کیمروں سے’چھیڑ چھاڑ‘ کی کوشش کی گئی: ترک اخبار

    استنبول : ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کو چھپانےکے لیے سعودی عرب کے قونصل خانے کی انتظامیہ نے سیکیورٹی کیمروں کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک حکومت کی حمایتی صباح نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ دو اکتوبر کو جس دن جمال خاشقجی کو قتل کیا گیا، اس دن قونصل خانے کے اسٹاف نے کیمروں کو بند کرنے کی کوشش کی ، نیوز ایجنسی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ قونصل خانے نے باہر قائم پولیس چیک پوسٹ کے کیمرے کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کی تھی۔

    دعویٰ کیا جارہا ہے کہ چھ اکتوبر کو قونصل خانے کا ایک اسٹاف ممبر سیکیورٹی چیک پوسٹ میں گیا اور اس نے ویڈیو سسٹم تک رسائی حاصل اور ڈیجیٹل لاک کوڈ سسٹم میں ڈالا، تاہم اس سے کیمروں نے اپنا کام بند نہیں کیے بلکہ ویڈیو دیکھنے تک بھی رسائی بند کردی۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل کا اعتراف کرچکا ہے تاہم ابھی تک ان کی لاش کے حوالے سے کوئی بات حتمی طور پر سامنے نہیں آئی ہے کہ آیا اس کا کیا کیا گیا؟ خاشقجی کے بیٹوں نے سعودیہ سے اپنی والد کی میت کی حوالگی کا مطالبہ بھی کررکھا ہے ۔ اطلاعات ہیں کہ ان کی لاش کے ٹکڑے کرکے کسی کیمیکل کے ذریعے اسے تلف کردیا گیا ہے۔

    صباح نیوزایجنسی نے کچھ عرصے قبل دعویٰ کیا تھا کہ ’حکومتی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا اور بعد ازاں لاش کے ٹکڑے کر کے 5 بریف کیسوں میں رکھا گیا تھا۔ یہ بریف کیس سعودی حکام اپنے ہمراہ سعودی عرب سے لائے تھے۔

    اخبار کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ حکام نے مزید بتایا کہ یکم اکتوبر کی رات ریاض سے استنبول پہنچنے والے 15 سعودی حکام میں سے مہر مرتب، صلاح اور طہار الحربی نے صحافی کے قتل میں کلیدی کردار ادا کیا اور انہی سعودی حکام نے صحافی کو قتل کر کے لاش کے ٹکڑے کیے تھے۔

    یاد رہے کہ مہر مرتب سعوی ولی عہد محمد بن سلمان کے معاون خصوصی ہیں جب کہ صلاح سعودی سائنٹیفک کونسل برائے فرانزک کے سربراہ ہیں اور سعودی آرمی میں کرنل کے عہدے پر فائز ہیں۔ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ صحافی کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث تیسری اہم شخصیت طہار الحربی کو شاہی محل پر حملے میں ولی عہد کی حفاظت کرنے پر حال ہی میں لیفٹیننٹ سے سعودی شاہی محافظ کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔

    اس سے قبل برطانوی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ برطانیہ کی خفیہ ایجنسی کو امریکی اخبار سے منسلک صحافی و کالم نویس کے سعودی سفارت خانے میں سفاکانہ قتل سے تین ہفتے قبل ہی اغواء کی سازش کا علم ہوگیا تھا۔

    خفیہ ایجنسی نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ جمال خاشقجی کو سعودی عرب کے شاہی خاندان کے کسی اہم فرد کی جانب سے ریاست کی جنرل انٹیلیجنس ایجنسی کو اغواء کرکے ریاض لانے کے احکامات دئیے گئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی جمال خاشقجی سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والے عرب اتحاد کے یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات ظاہر کرنے والے تھے تاہم سعودی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے انہیں پہلے ہی سفارت خانے میں بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوغان کا اصرار ہے کہ سعودی عرب بتائے کہ جمال کے قتل کا حکم کس نے صادر کیا تھا؟، ساتھ ہی وہ مصر ہے کہ قاتلوں پر استنبول کی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے ۔ یاد رہے کہ سعودی عرب میں اس کیس کے حوالے سے اعلیٰ سطح پر گرفتاریاں دیکھنے میں آئی ہیں اور متعدد اہم افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔

  • صدرعارف علوی سےترک صدر رجب طیب اردوگان کی غیررسمی ملاقات

    صدرعارف علوی سےترک صدر رجب طیب اردوگان کی غیررسمی ملاقات

    انقرہ: صدرعارف علوی نے ترک صدرطیب اردوگان سے غیررسمی ملاقات کی ، ملاقات میں صدر نے تقریب میں پاکستان کی بھرپور پذیرائی پر ترک صدر کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق انقرہ صدرعارف علوی کی ترک صدرطیب اردوگان سے غیررسمی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں دوطرفہ باہمی دلچسپی کےامور پر تبادلہ خیال
    کیا گیا۔

    صدر نے تقریب میں پاکستان کی بھرپور پذیرائی پر ترک صدر کا شکریہ ادا کیا جبکہ ترک صدر نے تقریب میں پاکستان کی اعلیٰ قیادت کی شرکت پر صدر کا شکریہ ادا کیا۔

    اس سے قبل صدرمملکت نے میڈیا کے نمائندوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا ترکی مسلم دنیاکااہم ترین ملک ہے ، پاک ترک عوام کےگہرے بردرانہ اورتاریخی تعلقات ہیں، امن اور استحکام کیلئے دونوں ملکوں نے بے پناہ کاوشیں کیں۔

    عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کودہشت گردی کے ناسور نے بہت نقصان پہنچایا، دہشت گردی کے باعث 70 ہزار انسانی جانوں، اربوں ڈالر کا نقصان ہوا، پاکستان اور ترکی نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور ترکی نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں، عارف علوی

    صدرمملکت نے مزید کہا تھا کہ حکومت کم آمدن طبقےکیلئے50لاکھ گھروں کے منصوبے پر کام کررہی ہے، ہاؤسنگ کےشعبےمیں ترک تجربات سےاستفادہ چاہتےہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان دنیابھرکےملکوں کےساتھ بہترتعلقات کاخواہاں ہے اور چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن قائم ہو۔