Tag: ترکی

  • استنبول کے میئر کی سزا کے خلاف ہزاروں مظاہرین سراپا احتجاج

    استنبول کے میئر کی سزا کے خلاف ہزاروں مظاہرین سراپا احتجاج

    استنبول کے میئر کی سزا اور ان پر سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے پر ہزاروں اپوزیشن کے حامی استبنول سٹی ہال کے باہر احتجاج کے لیے جمع ہو گئے۔

     تر کی کی ایک عدالت نے مقبول سیاستدان اور اردگان کے ایک مضبوط حریف امام اولو کو دو سال اور سات ماہ قید کی سزا سنائی جس کے بعد احتجاج شروع ہوا۔

    امام اولو کو سنائی گئی سزاؤں کو اندرون و بیرون ملک جمہوری اقدار کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    دوہزار انیس میں مئیر کا انتخاب جیتنے کے بعد اپنی تقریر میں اکرم امام اولو نے الیکشن کرانے والی باڈی کے اہلکاروں کواحمق کہا تھا، سرکاری اہلکاروں کی مبینہ توہین کرنے کے الزام میں انہیں سزا دی گئی۔

    مظاہرین نے ہجوم نے ترکیہ کے جھنڈے لہرا کر فضا سرخ کر دی، مظاہرین نے مئیر امام اولو کی سزا اور سیاسی پابندی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا۔

    مظاہروں میں شریک افراد  حقوق، قانون اور انصاف۔۔۔ اے کے پی کے حساب کا دن بھی جلد آئے گا‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔

    واضع رہے امام اولو ترکیے کے آئندہ انتخابات میں صدرایردوان کے لیے بڑا چیلنج ہیں۔

    ترکی میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات جون 2023ء تک منعقد ہونے والے ہیں۔ یہ صدر طیب اردگان کے لیے اب تک کا سب سے بڑا سیاسی چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔ صدر اردگان  دو دہائیوں  سے ترکی پر حکمران ہیں۔

  • استنبول دھماکا: ترکیہ پولیس نے 50 افراد کو گرفتار کر لیا

    استنبول دھماکا: ترکیہ پولیس نے 50 افراد کو گرفتار کر لیا

    استنبول: ترکی کے مرکزی شہر استنبول میں بم دھماکے کی تحقیقات میں ترکیہ پولیس کی جانب سے گرفتاریاں جاری ہیں، گرفتار افراد کی تعداد 50 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کو استنبول شہر کے استقلال ایونیو میں بم دھماکے میں 6 افراد ہلاک اور 81 زخمی ہو گئے تھے، دھماکے کے بعد تحقیقات کے دوران ترکیہ پولیس نے ایک شامی خاتون احلام البشیر کو یونان فرار ہونے سے قبل گرفتار کیا۔

    بم نصب کرنے والی 46 سالہ شامی خاتون نے اعتراف کیا تھا کہ وہ کرد عسکریت پسندوں کے لیے کام کر رہی تھیں۔

    ادھر ترکیہ پولیس نے آج عمار جے اور اس کے بھائی احمد جے کو گرفتار کر لیا ہے، ترک میڈیا کے مطابق احمد جے مبینہ طور پر حملہ آور کو یونان فرار کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا، جب کہ عمار جے پولیس کو مطلوب تھا جو حملہ کرنے والی خاتون کے ساتھ رہتا تھا۔

    ترکیہ کا دہشت گرد حملے کے ذمہ داروں کیخلاف جوابی کارروائی کا اعلان

    ترکی نے استنبول حملے پر امریکی تعزیت بھی سختی کے ساتھ مسترد کر دی ہے، وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا کہ امریکی تعزیت ’جائے وقوعہ پر سب سے پہلے قاتل کے پہنچنے‘ جیسی ہے۔

    خیال رہے کہ صدر رجب طیب اردوان نے واشنگٹن پر شمالی شام میں کرد جنگجوؤں کو ہتھیار فراہم کرنے کا متعدد بار الزام لگایا، کرد جنگجوؤں کو انقرہ نے ’دہشت گرد‘ قرار دیا ہے۔

  • وزیر اعظم کا ترکیہ میں حادثے پر اظہار افسوس

    وزیر اعظم کا ترکیہ میں حادثے پر اظہار افسوس

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے شمالی صوبے بارٹن میں کوئلے کی کان میں ہونے والے دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے ترکیہ کے صوبے بارٹن میں کوئلے کی کان میں ہونے والے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر بہت افسوس ہے، ہماری دعائیں ان سوگوار خاندانوں اور ترک عوام کے ساتھ ہیں۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ جو لوگ اب بھی کان میں پھنسے ہوئے ہیں ان کو جلد از جلد بچایا جائے۔

    واضح رہے کہ ترکیہ کے شمالی صوبے بارٹن میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے کم از کم اٹھائیس افراد ہلاک اور درجنوں زیر زمین پھنسے ہوئے ہیں۔

    ترکیہ کی وزارتِ داخلہ کے مطابق دھماکا ساحلی صوبے بارٹن کے قصبے اماسرا کی کان میں ہوا، وزیر صحت نے بتایا کہ دھماکے کے بعد تاحال 50 سے زائد افراد زیرِ مین ہائی رسک زون میں دبے ہوئے ہیں، جب کہ 11 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

  • ترکیہ میں المناک حادثہ، کوئلے کی کان میں دھماکے سے 28 افراد ہلاک

    ترکیہ میں المناک حادثہ، کوئلے کی کان میں دھماکے سے 28 افراد ہلاک

    انقرہ: ترکیہ میں المناک حادثہ پیش آیا ہے، کوئلے کی ایک کان میں دھماکے سے 28 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کے شمالی صوبے بارٹن میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے کم از کم اٹھائیس افراد ہلاک اور درجنوں زیر زمین پھنسے ہوئے ہیں۔

    ترکیہ کی وزارتِ داخلہ کے مطابق دھماکا ساحلی صوبے بارٹن کے قصبے اماسرا کی کان میں ہوا، وزیر صحت نے بتایا کہ دھماکے کے بعد تاحال 50 سے زائد افراد زیرِ مین ہائی رسک زون میں دبے ہوئے ہیں، جب کہ 11 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ کے مطابق جمعے کو کان میں دھماکے کے وقت 110 افراد موجود تھے، جن میں سے تقریباً نصف 300 میٹر گہرائی میں تھے، کان میں دھماکا گیس کی اخراج کی وجہ سے ہوا ہے۔

  • جنگ سے تباہ حال شامی مہاجرین بھی نفرت انگیز جرائم کا شکار

    جنگ سے تباہ حال شامی مہاجرین بھی نفرت انگیز جرائم کا شکار

    انقرہ: ترکی میں پناہ گزین شامی مہاجرین کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے، حال ہی میں ایک 17 سالہ شامی نوجوان کو چاقو کے وار کر کے قتل کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق شامی پناہ گزین جن کا کبھی ترکی میں کھلی بانہوں سے خیر مقدم کیا جاتا تھا، اب اپنے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافے کے باعث ترکی میں خوف کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ایسے واقعات کو ترکی میں آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں سیاسی فائدے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

    شامی پناہ گزین نوجوان فارس علالی اس نفرت انگیز صورتحال کا تازہ ترین شکار ہے جسے حال ہی میں جنوبی ترکی کے صوبے حطائے میں چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔

    17 سالہ فارس کے والد کا 2011 میں شامی تنازعے کے دوران انتقال ہو گیا جس کے بعد فارس ترکی کی ایک یونیورسٹی میں طب کی تعلیم حاصل کر کے ڈاکٹر بننے کا عزم رکھتا تھا، اب اس کی لاش شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں منتقل کی جائے گی۔

    شامی نوجوان یہاں ایک مقامی فیکٹری میں پارٹ ٹائم کام کرتا تھا جہاں مبینہ طور پر کسی خاتون ورکر سے اختلاف کے بعد انتقامی حملے میں مارا گیا۔

    ترکی تقریباً 3.6 ملین رجسٹرڈ شامی مہاجرین کا مرکز بنا ہوا ہے جو دنیا کی سب سے بڑی پناہ گزین آبادی کی آماجگاہ ہے۔

    ترکی میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر نسلی بنیاد پر حملوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس نے غیر ملکیوں کے خلاف معاندانہ رویوں کو بھی ہوا دی ہے۔

    ان دنوں ملک کی معاشی بدحالی نے سرکاری افراط زر کی شرح 80.2 فیصد اور غیر سرکاری طور پر 181 فیصد سے زیادہ دیکھی ہے۔

    ترکی کے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے تناظر میں اب 10 لاکھ شامیوں کو واپس ان کے ملک بھیجنے کا معاملہ ملکی سیاست میں ایک گرما گرم موضوع بن گیا ہے۔

    حالات حاضرہ پر گہری نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ دائیں بازو کی حزب اختلاف کی شخصیات نے شامیوں کو ان کے وطن واپس بھیجنے کا وعدہ کر کے بڑھتی ہوئی ناراضگی کا فائدہ اٹھایا ہے۔

    ترکی میں شامی مہاجرین پر پرتشدد حملوں سے متعلق کوئی سرکاری اعداد و شمار تو موجود نہیں ہیں لیکن جون میں 2 نوجوان شامی باشندوں سلطان عبد الباسط جبنی اورشریف خالد الاحمد کو مبینہ طور پر استنبول میں الگ الگ واقعات میں مشتعل ترک ہجوم نے قتل کر دیا تھا۔

    30 مئی کو 70 سالہ شامی خاتون لیلیٰ محمد کو جنوب مشرقی صوبے میں ایک شخص نے تھپڑ مارے، جبکہ حال ہی میں ایک 17 سالہ شامی طالب علم کو مشتعل ترک ہجوم نے زبانی بدسلوکی کا نشانہ بنایا۔

  • ترکی سے فرار ہونے والا کرپٹو کرنسی فراڈ کا ملزم گرفتار

    ترکی سے فرار ہونے والا کرپٹو کرنسی فراڈ کا ملزم گرفتار

    انقرہ: ترکی سے فرار ہونے والا کرپٹو کرنسی فراڈ میں مطلوب ملزم البانیہ میں گرفتار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ترک تجارتی پلیٹ فارم کرپٹو کرنسی ایکسچینج تھوڈیکس کا بانی البانیہ میں گرفتار کر لیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق 28 سالہ فاروق فتح عزیز اپنے گاہکوں کے 2 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ ترکی سے فرار ہو گیا تھا، خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکیہ نے گزشتہ سال اپریل میں مفرور تاجر کے لیے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

    البانیہ نے انٹرپول کو مطلوب ملزم فاروق فتح عزیر کو ولورا شہر میں گرفتار کیا، ملزم کو جلد ترکی کے حوالے کر دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ استنبول میں قائم تھوڈیکس ایکسچینج نے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے لگژری گاڑیاں تقسیم کرنے پر مبنی ایک مہم چلائی تھی، جس کے لیے مشہور ترک ماڈلز کا بھی سہارا لیا گیا، تاہم اپریل 2021 میں اچانک ایک پراسرار پیغام پوسٹ کرنے کے بعد اس تجارت کو معطل کر دیا گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایکسچینج کے پاس 3 لاکھ 91 ہزار سرمایہ کاروں سے لیے گئے کم از کم 2 ارب ڈالر ہیں، کمپنی سے منسلک 60 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    البانیہ پولیس کے مطابق فاروق فتح عزیر کو جنوبی البانیہ کے ایک چھوٹے سے قصبے حِمارا کے ایک ہوٹل سے گرفتار کیا گیا۔

  • ترکی سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان لیکر چھٹا طیارہ  پاکستان  پہنچ گیا

    ترکی سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان لیکر چھٹا طیارہ پاکستان پہنچ گیا

    کراچی : ترکیہ سے سیلاب متاثرین کے لیےامدادی سامان لیکر چھٹا طیارہ پاکستان پہنچ گیا، سامان میں کمبل، خیمے اور کھانے پینے کی اشیاء شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے بعد ترکی کی جانب سے بڑے پیمانے پر سیلاب متاثرین کیلئے امداد کا سلسلہ جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکی سے سیلاب متاثرین کے لئے امدادی سامان لیکر چھٹا جہاز کراچی ائیرپورٹ پہنچ گیا۔

    ذرائع کے مطابق خصوصی جہاز میں ترکی نے کمبل، خیمے، کھانے پینے کی اشیا سیلاب متاثرین کے لیے لائی گئی ہیں۔

    چند دن کے دوران ترکی اب تک سات طیاروں کے ذریعے 75 ٹن سے زائد سیلاب متاثرین کی امداد کا سامان پہنچ چکا ہے۔

    گذشتہ روز ترک ٹی وی نے انقرہ سے سیلاب زدگان کے لیےامدادی سامان سے لے کر آنے والی ٹرین کی ویڈیو جاری کی تھی ، یہ ٹرین ایران کے راستے آٹھ دن میں پاکستان پہنچے گی۔

    بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ٹوئٹر پر ترک صدر رجب طیب اِردوان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم سیلاب زدگان کی امداد کیلیے ترک صدر کے مشکور ہیں۔

  • اناج برآمدگی معاہدہ: ’مثبت صورت حال کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے‘

    اناج برآمدگی معاہدہ: ’مثبت صورت حال کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے‘

    کیف: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اناج برآمدگی معاہدے سے پیدا ہونے والی مثبت صورت حال کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز رجب طیب اردوان یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کی دعوت پر دارالحکومت کیف پہنچے تھے، یہ روس یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد ترک صدر کا پہلا دورہ یوکرین تھا۔

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے یوکرینی ہم منصب اور یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس سے ملاقاتیں کیں۔

    یوکرین جنگ: زیلنسکی، اردوان اور گوتریس کی اہم ملاقات

    ترک صدر نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ہم اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے، اناج برآمدگی کے حوالے سے جو معاہدہ کیا گیا ہے، اس سے پیدا ہونے والی مثبت صورت حال کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    یوکرین سے اناج کے 5 بحری جہاز روانہ، عالمی مارکیٹ میں گندم سستی ہو گئی

    واضح رہے کہ پانچ ماہ قبل روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد بحیرۂ اسود کے ذریعے اناج لے جانے والے یوکرینی جہاز رک گئے تھے، جس کی ترسیل کے لیے ترکی اور اقوام متحدہ نے کئی ماہ کی کوششوں کے بعد یوکرین اور روس کے درمیان ایک معاہدہ کروایا۔

  • ترکی میں اچانک  آسمان سرخ ہوگیا، شہری خوف و ہراس کا شکار

    ترکی میں اچانک آسمان سرخ ہوگیا، شہری خوف و ہراس کا شکار

    انقرہ : ترکیہ کے سیاحتی مقام مرماریس کے جنگلات میں آگ بھڑکنے کے باعث آسمان سرخ ہوگیا، جس سے شہری خوف و ہراس کا شکار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکیہ کے سیاحتی مقام مرماریس کے جنگلات میں آگ لگ گئی، جس کے باعث آسمان سرخ ہوگیا۔

     

    گرم موسم اور تیز ہواؤں کے باعث آگ تیزی سے پھیل رہی ہے اور اس نے بڑے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس سے شہری خوف و ہراس کا شکار ہیں۔

    حکومت نے ہنگامی حالت نافذ کردی ہے اور اردگرد کے تمام گھر خالی کراتے ہوئے ایک سوپچاس خاندانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    1500 فائرفائٹرز، 360 فائر بریگیڈ، 20 ہیلی کاپٹراور 14 طیارے آگ کوپھیلنےسےروکنے کی کوشش کررہے ہیں تاہم بروقت ریسکیو اقدامات سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    جنگلات کے وزیر نے کہا کہ آگ پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے لیکن پھر بھی ہواؤں کی وجہ سے اس کے دوبارہ پھیلنے کا امکان موجود ہے۔

    مقامی پراسیکیوٹر مہمت نادر کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور تمام زاویوں پر غور کر رہے ہیں تاہم جنگل میں لگنے والی آگ اکثر ان لوگوں کے لاپرواہی کا نتیجہ ہوتی ہے، جو پکنک منانے کے بعد حادثاتی طور پر آتش گیر مواد جنگل میں چھوڑ جاتے ہیں۔

    یاد رہے گزشتہ سال ترکی کے جنوبی ساحلی خطے میں متعدد مقامات پر لگی آگ کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 180 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جبکہ ہزاروں ہیکٹر جنگلات تباہ اور راکھ بھی ہوئے۔

    خیال رہے موسمیاتی تبدیلی اور بے مثال گرمی اور خشک سالی بحیرہ روم کے علاقے میں آگ لگنے کی بڑی وجوہات ہیں، جس نے گزشتہ موسم گرما میں ہزاروں افراد کو بے گھر کر دیا اور بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔

  • روس یوکرین جنگ، ترکی کا کردار اہم بن گیا

    روس یوکرین جنگ، ترکی کا کردار اہم بن گیا

    انقرہ: روس اور یوکرین کے درمیان کل منگل کو انقرہ میں مذاکرات شروع ہو رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے اگر کوئی ملک اس وقت متحرک اور مؤثر کردار ادا کر رہا ہے تو وہ ترکی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق یوکرین کے ایک سینئر اہل کار نے کہا ہے کہ ترکی ان متعدد ممالک میں شامل ہے، جو یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے روس کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے حصے کے طور پر کیف کو حفاظتی ضمانتیں پیش کر سکتے ہیں۔

    زیلنسکی کے دفتر کے نائب سربراہ ایہور زوکوا نے کہا ترکی ان ممالک میں شامل ہے جو مستقبل میں ہماری سلامتی کے ضامن بن سکتے ہیں۔

    کیف کا کہنا ہے کہ وہ قانونی طور پر ‘پابند حفاظتی ضمانتیں’ چاہتا ہے جو مستقبل میں حملے کی صورت میں یوکرین کو اتحادیوں کے گروپ کی جانب سے تحفظ فراہم کرے گی۔

    خیا رہے کہ ترکی میں کل منگل کو روس یوکرین مذاکرات ہونے جا رہے ہیں، کریملن نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کے حکام کے درمیان منگل کو ترکی میں مذاکرات شروع ہو سکتے ہیں۔

    پیوٹن اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان نے اتوار کو ایک ٹیلی فون کال میں استنبول میں بات چیت کی میزبانی کرنے پر اتفاق کیا، جس سے انقرہ کو امید ہے کہ جنگ بندی ہو جائے گی۔ ترکی نے تجویز پیش کی تھی کہ بات چیت آج شروع ہو سکتی ہے، لیکن کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ایک کانفرنس کال پر صحافیوں کو بتایا کہ اس کا امکان نہیں ہے، کیوں کہ مذاکرات کار بروقت نہیں پہنچ پائیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ بات چیت آمنے سامنے کی جائے، کیوں کہ اسی وجہ سے بات چیت کے کئی پچھلے ادوار میں اہم پیش رفت نہ ہو سکی۔

    پیوٹن، یوکرینی صدر میں براہ راست بات چیت کا امکان مسترد

    دوسری طرف روس نے صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کے مابین براہ راست بات چیت کا امکان مسترد کر دیا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ماسکو نے فی الحال روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور ان کے یوکرینی ہم منصب ولودیمیر زیلنسکی کے درمیان بات چیت کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔

    روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ خیالات کے تبادلے کے لیے رہنماؤں کے درمیان کوئی بھی فوری ملاقات نتیجہ خیز نہیں ہوگی، انھوں نے مزید کہا کہ بات چیت اس وقت ہونی چاہیے جب یوکرین اور روس اہم معاملات پر اتفاق رائے کر لیں۔