Tag: ترکی

  • انقرہ: وزیر اعظم نواز شریف کی ترک ہم منصب سے ملاقات

    انقرہ: وزیر اعظم نواز شریف کی ترک ہم منصب سے ملاقات

    انقرہ: ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں وزیر اعظم محمد نواز شریف اور ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر اعظم نواز شریف 3 روزہ دورے پر ترکی میں موجود ہیں۔ اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیر اعظم نواز شریف کے ہمراہ ہے۔

    pm-4

    انقرہ میں وزیر اعظم پاکستان کے اعزازمیں باضابطہ استقبالیہ تقریب ہوئی۔ استقبالیہ میں شرکت کرنے پر ترک وزیر اعظم نے نواز شریف کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

    pm-3

    اس دوران وزیر اعظم پاکستان اور ترک وزیر اعظم کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر تجارت انجینیئرخرم دستگیر، وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی اورخارجہ امور پر وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے۔

    pm-2

    بعد ازاں دونوں رہنماؤں کی مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ بھارت اور افغانستان سے پر امن بقائے باہمی کی بنیاد پر تعلقات کے خواہاں ہیں۔

    ملاقات کے بعد وزیر اعظم محمد نواز شریف نے انقرہ میں ترک رہنما مصطفیٰ کمال کی یادگار پر بھی حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کیے۔

  • ترکی میں خواتین فوجی افسران کےاسکارف لینےپرپابندی ختم

    ترکی میں خواتین فوجی افسران کےاسکارف لینےپرپابندی ختم

    انقرہ : ترک حکومت نےخواتین فوجی افسران پراسلامی اسکارف پہننے کی تاریخی پابندی کوختم کردیا۔یہ پابندی 1980 کی دہائی میں عائد کی گئی تھی۔

    تفصیلات کےمطابق ترک وزارتِ دفاع کےاحکامات کےبعد ترک فوج میں خواتین فوجی افسران پراسلامی اسکارف پہننے کی پابندی کوختم کردیاگیا۔

    مقامی میڈیا کےمطابق خاتون افسران اپنی کیپ یا بیرٹ کے نیچے اسکارف پہن سکتی ہیں تاہم اس کا رنگ یونیفارم کے رنگ جیسا ہونا چاہیے جبکہ اسکارف پہننے کی صورت میں چہرہ چھپنا نہیں چاہیے۔

    خیال رہےکہ ترکی کی حکمراں جماعت کی جانب سے طویل عرصے سے خواتین کے اسکارف پر عائد پابندی ختم کیےجانےکامطالبہ کیاجاتارہا ہے۔

    یاد رہےکہ ترکی میں 1980 کی دہائی میں عوامی اداروں میں خواتین کے لیے سر پراسکارف لینے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ تاہم اب ترکی میں صدر رجب طیب اردوگان یہ دلیل دیتے ہیں کہ یہ پابندی ماضی کی تنگ نظری کی وجہ سےتھی۔

    واضح رہےکہ ترکی کا قانون سیکولر ہےیعنی سنہ 1920 سے اب تک سرکاری طور پر ریاست کا کوئی مذہب نہیں ہے۔ملک کی اکثریتی آبادی سنی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔

  • امریکہ اور ترکی کی سیہون دھماکے کی شدید مذمت

    امریکہ اور ترکی کی سیہون دھماکے کی شدید مذمت

    اسلام آباد : امریکہ اور ترکی نے سیہون میں ہونے والے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہداکے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ شب درگاہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ میں دھمال کے دوران ہونے والے خودکش حملے کی امریکہ نے شدید الفاط میں مذمت کی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہناہےکہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستانی حکومت اور لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔مارک ٹونر نےکہاکہ پاکستان کےساتھ خطے میں دہشت گردی کےخلاف جنگ میں تعاون جاری رہےگا۔

    دوسری جانب ترکی نے بھی سانحہ سیہون کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس مشکل گھڑی میں ترکی پاکستانی عوام کے ساتھ ہے۔

    سانحہ سیہون پراقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہولناک دہشت گرد حملے کےمجرمان کوجلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    مزید پڑھیں:درگاہ لعل شہباز قلندر پر حملہ، 75 افراد شہید، 150 زخمی

    واضح رہےکہ گزشتہ شب درگاہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ میں دھمال کے دوران خودکش حملے کے باعث 75 افراد شہید اور 150 کے قریب زخمی ہوگئےتھے،جاں بحق افراد میں 20 بچے،9خواتین،45 مرد اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں۔

  • ترک صدر کے اختیارات میں اضافے کےلیے ریفرنڈم کا اعلان

    ترک صدر کے اختیارات میں اضافے کےلیے ریفرنڈم کا اعلان

    انقرہ : ترک صدر کے اختیارات میں اضافے کے حوالے سے رواں سال اپریل میں ریفرنڈم ہوگا،جس کے بعد صدر کے پاس وزراکی تقرری کا بھی اختیار ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق ترک صدر رجب طیب اردگان کے اختیارات میں اضافے کے حوالے سے رواں سال 16اپریل کو ریفرنڈم کرایاجائےگا،جس کے بعد وہ بہت سے قوانین سے متعلق حکم جاری کرسکیں گے۔

    رجب طیب اردگان نےجمعے کےروزاصلاحات کے بل پر دستخط کیے تھے جس سے رائے شماری کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔صدر کے پاس نئی اصلاحات کی منظوری کے بعد نئے اختیارات ہوں گے جن کے تحت وہ وزرا کا تقرر کر سکیں گے۔

    ترک صدر کا کہنا ہے کہ یہ تجویز کردہ اصلاحات ترکی کو مزید مستحکم کرنے میں مدد دیں گے تاہم ناقدین صدر پر آمرانہ رویے کا الزام لگا رہے ہیں۔

    مقامی میڈیا کےمطابق اس بل میں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ ملک میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات ایک ہی وقت میں منعقد ہوں گے جس کے لیےممکنہ تاریخ تین نومبر 2019 ہے۔

    مزید پڑھیں:صدر کے اختیارات میں توسیع‘ترک پارلیمنٹ نے منظوری دے دی

    یاد رہےکہ گزشتہ ماہ ترک پارلیمنٹ نےصدر کے اختیارات بڑھانے سے متعلق نئے قانون کی منظوری دے دی تھی۔

    واضح رہےکہ نئی اصلاحات کے تحت ملک کے وزیراعظم کا عہدہ موجودہ وزیراعظم بن علی یلدرم کے بجائے کسی اور شخصیت کے پاس جائے گا یا پھر اس عہدے کے جگہ نائب صدر لیں گے۔

  • روسی طیارے کی بمباری‘3ترک فوجی ہلاک

    روسی طیارے کی بمباری‘3ترک فوجی ہلاک

    ماسکو: شام میں روسی لڑاکا طیاروں کی بمباری سے ترکی کے3 فوجی ہلاک جبکہ 11 زخمی ہوگئے،واقعے پر روسی صدر پیوٹن نے ترک صدر طیب اردگان کو فون کرکے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کےمطابق روسی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے تین ترک فوجی شمالی شام میں دہشت گردتنظیم دولتِ اسلامیہ کے زیرِ قبضہ شہر الباب کو آزاد کروانے کے لیے لڑنے والے کی مدد کر رہے تھے۔

    کریملن کےپریس سیکریٹری دمتری پیسکو نےکہاکہ روسی طیاروں نے غلطی سے ترک فوجیوں کو نشانہ بنادیاجس پر انتہائی افسوس ہے۔

    روسی فوج کےجنرل اسٹاف ویلیری گیراسیموف نے بھی اپنے ترک ہم منصب ہلوسی اکار کو فون کیا اور واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نےکہاکہ روسی طیارہ الباب میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنارہا تھا۔

    خیال رہے کہ روس اور ترکی اس سال کے آغاز سے الباب کے علاقے میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف مشترکہ فضائی کارروائی کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں:ترکی نے شام کی سرحد پرروسی جنگی طیارہ مارگرایا

    یاد رہےکہ نومبر 2015 میں ترک فضائیہ نے روس کے ایس یو 24 بمبار طیارے کومارگرایا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں:ترکی نے روس سے طیارہ گرانے پر معافی مانگ لی

    واضح رہےکہ ترک صدر نے شامی سرحد پر روسی طیارے کو گرائے جانے کے واقعے پر روس سے معافی مانگی تھی جس کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات معمول پر آگئے تھے۔

  • ترک پولیس کی 18صوبوں میں کارروائیاں‘445افراد گرفتار

    ترک پولیس کی 18صوبوں میں کارروائیاں‘445افراد گرفتار

    انقرہ: ترک پولیس نے دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ سے تعلق رکھنےکےشہبے میں 445 افراد کو حراست میں لےلیا گیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی کی مقامی میڈیا کےمطابق ملک کے18 صوبوں میں پولیس نے آپریشن کے دوران 445افراد کو داعش سے تعلق کےشہبے میں گرفتارکرلیا۔

    ترک میڈیا کےمطابق پولیس کی جانب سے گرفتار کیے گئے زیادہ ترافرادغیرملکی ہیں،جن میں میں 60افراد کو ترکی کے دارالحکومت انقرہ سے ہیں۔

    مزید پڑھیں:استنبول میں دھماکے،44افراد جاں بحق

    یادرہےکہ گزشتہ سال دسمبر میں ترکی کے شہراستنبول میں فٹبال اسٹیڈیم کے قریب دو دھماکوں میں کم از کم44افراد جاں بحق اور 150سےزائد زخمی ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں:استنبول میں نائٹ کلب پرحملہ،39افرادہلاک

    رواں سال یکم جنوری 2017کواستنبول کےنائٹ کلب میں فائرنگ میں 39افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس کی ذمہ داری دولت اسلامیہ نے قبول کی تھی۔

    واضح رہےکہ آبنائے باسفورس پرواقع رینااستنبول کےمشہور ترین نائٹ کلبوں میں سے ایک تھا۔جہاں دنیا کے مختلف حصوں سے سیاحوں کے علاوہ گلوکار،اداکار اور کھلاڑی آیا کرتے تھے۔

  • برطانیہ اورترکی میں سوملین پاؤنڈ کا دفاعی معاہدہ طے پاگیا

    برطانیہ اورترکی میں سوملین پاؤنڈ کا دفاعی معاہدہ طے پاگیا

    انقرہ :برطانیہ اور ترکی کےدرمیان ایک سوملین پاؤنڈ کادفاعی معاہدہ طے پایاہے جس کے تحت برطانیہ ترک فضائیہ کے لیے لڑاکا طیارہ تیار کرنے میں مدد فراہم کرےگا۔

    تفصیلات کےمطابق برطانیہ اور ترکی کے درمیان 100ملین پاؤنڈ کے دفاعی معاہدے کا اعلان برطانوی وزیراعظم تھریسا مے اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ملاقات کےبعدکیاگیا۔

    اس موقع پر تھریسامے کا کہنا تھا کہ ترکی برطانیہ کے کا دیرینہ دوست ہے تاہم ان تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کا اعلان بھی کیا گیا۔

    ترک صدر نے کہا کہ ترکی برطانیہ سے اپنی سالانہ تجارت بیس ارب ڈالر تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ابھی دونوں ملکوں کے درمیان سالانہ لگ بھگ سولہ ارب ڈالر کی تجارت ہورہی ہے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ سال 15جولائی کو ترکی میں حکومت کےخلاف ہونے والی بغاوت کے حوالے سے برطانوی وزیراعظم کاکہناتھاکہ ’ہمیں فخر ہے کہ آپ کی جمہوریت کے دفاع میں برطانیہ آپ کے ساتھ کھڑا تھا۔‘

    واضح رہے کہ خیال رہے کہ 15 جولائی کو رجب طیب اردگان کے خلاف ناکام فوجی بغاوت کی کوشش میں کم از کم 246 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • شامی پناہ گزین کا ڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط

    شامی پناہ گزین کا ڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط

    امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ حلف اٹھاتے ہی انہوں نے پہلے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط بھی کردیے۔

    لیکن دنیا کے لیے باعث تشویش ان کے وہ بیانات ہیں جو وہ وقتاً فوقتاً اپنی انتخابی مہم کے دوران دیتے رہے ہیں۔ میکسیکو کے ساتھ دیوار بنانے اور پناہ گزینوں کو ملک سے نکال دینے کے ان کے بیانات نے دنیا کے مستقبل پر ایک سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے جو اس وقت تاریخ میں پناہ گزینوں کی سب سے بڑی تعداد کی میزبانی کر رہی ہے۔

    مشرق وسطیٰ کا ملک شام گزشتہ 5 برسوں سے جنگ کا شکار ہے اور وہاں سے 40 لاکھ لوگ ہجرت کر کے دربدر دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔ کچھ خوش نصیبوں کو کسی ملک میں پناہ مل گئی، کوئی تاحال سرحد پر حسرت و یاس کی تصویر بنا بیٹھا ہے۔

    ایسے ہی ایک شامی پناہ گزین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط لکھا ہے۔ عبدالعزیز نامی 18 سالہ نوجوان اپنے خط میں لکھتا ہے۔

    محترم ڈونلڈ ٹرمپ!

    میں ان 40 لاکھ مہاجرین میں سے ایک ہوں جنہیں شام سے ہجرت کرنی پڑی۔ ہم اپنے دل اور اپنے پیاروں کی لاشوں کو پیچھے چھوڑ آئے ہیں۔ یہ دونوں ہی کہیں کسی سڑک پر دفن ہوچکے ہیں۔

    میں آپ کو صدارت کے عہدے کی مبارکباد دیتا ہوں، لیکن ساتھ ہی آپ کو یاد دلاتا چلوں کہ آپ کے الفاظ ہمارے مستقبل کا تعین کریں گے۔

    ہم نے اس انقلاب کا آغاز پھولوں کے ساتھ کیا تھا اور ہمیں امید تھی کہ عالمی برادری ہمارا ساتھ دے گی۔ برسوں گزر گئے، پھول ہتھیاروں میں تبدیل ہوگئے، لیکن ہماری امید اب بھی برقرار ہے۔

    ہم شامیوں میں سے کوئی بھی اپنا گھر، اپنا ملک نہیں چھوڑنا چاہتا تھا۔ لیکن جب زمین پر ٹینک ہوں، اور آسمان سے موت برس رہی ہو تو ہم کیا کرسکتے ہیں؟ ہم اپنے تباہ شدہ گھروں اور شہروں کو دیکھتے ہوئے پہلے ترکی گئے پھر یونان گئے۔

    مزید پڑھیں: شامی فنکار اپنے ثقافتی ورثے کو بچانے کے لیے سرگرداں

    اب ہم پناہ گزین ہیں۔ اور کیا آپ جانتے ہیں، ایک مہاجر کیمپ میں رہتے ہوئے سب سے تکلیف دہ بات کیا ہے؟ وہ ہے اچھوتوں کی طرح علیحدہ کردینا۔ لوگ ہمارے کیمپوں کے گرد دیواریں بنا رہے ہیں۔ ملک ان دیواروں کے گرد مزید دیواریں بنا رہے ہیں۔

    ہم کمزور ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری ہماری مدد کرے۔ صرف یقین اور امید ہی ہمیں آگے بڑھنے پر مجبور کر رہی ہے۔

    محترم صدر!

    دیواریں خوابوں کو قتل کردیتی ہیں۔ میں نے خوابوں کو ان جسموں سے پہلے مرتے دیکھا ہے جن میں وہ قید تھے۔ یہ قتل انسان کی روح کو ختم کردیتا ہے۔ ابھی ہم جیسے کچھ لوگ ہیں جنہیں کچھ امید باقی ہے، خدارا ہمارے گرد دیواریں نہ قائم کریں۔

    عزیز صدر!

    آپ کے الفاظ ہمارے مستقبل کا تعین کریں گے۔ ہوسکتا ہے کل میں ایک پناہ گزین نہ رہوں، کسی ملک میں مجھے سر چھپانے کو کوئی محفوظ مقام مل جائے۔ ہوسکتا ہے کل کو میں اپنے وطن واپس لوٹ جاؤں اور پھر سے اسے تعمیر کروں۔ یہ سب کچھ آپ پر منحصر ہے۔

    مجھے امید ہے کہ کوئی ہماری آواز ضرور سنے گا۔ مجھے امید ہے کہ آپ ہمیں ضرور سنیں گے اور سمجھیں گے۔

    مضمون بشکریہ: الجزیرہ

  • صدر کے اختیارات میں توسیع‘ترک پارلیمنٹ نے منظوری دے دی

    صدر کے اختیارات میں توسیع‘ترک پارلیمنٹ نے منظوری دے دی

    انقرہ : ترک پارلیمنٹ نےصدر کے اختیارات بڑھانے سے متعلق نئے قانون کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی کی پارلیمنٹ نے نئے قانون کی ابتدائی منظوری دے دی ہے جس کے تحت صدر کے اختیارات میں اضافی ہوجائےگا۔

    ترکی میں رواں ہفتے کے اختتام پر دوسرے مرحلے میں نئے قانون کے لیے ووٹنگ ہوگی اور منظوری کی صورت میں ریفرنڈم ہوگا۔

    ترک پارلمینٹ سے منظور ہونے والے نئے قانون کے متعلق ناقدین کا کہناہے کہ اس قانون کی مدد سے صدر اپنے اختیارات میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں،جبکہ اردگان کا کہناہےکہ نیا قانون امریکہ اور فرانس کےمماثل ہوگا۔

    خیال رہےکہ نئے قانون کےمطابق ترک صدر کو وزرا کو ہٹانے اور منتخب کرنےسمیت یہ حق بھی حاصل ہوگا کہ وہ وزیراعظم کے عہدے کو ختم کردے اور نائب صدر کاعہدہ متعارف کرائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ترک پارلیمنٹ میں سی ایچ پی اور حکمراں جماعت اے کے پی کے اراکین کے درمیان اس وقت ہاتھا پائی ہوئی جب اپوزیشن کے اراکین کی جانب سے سیشن کی ریکارڈنگ کی کوشش کی گئی تھی۔

    واضح رہےکہ گزشتہ روز رات گئے بل کی حتمی شقوں پر ابتدائی منظوری دی گئی،ریپبلکن پارٹی سی ایچ پی کی جانب سے نئے قانون کی شدید مخالفت کی تھی۔

  • کراچی:ترکی میں اغوا ہونےوالے 2پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

    کراچی:ترکی میں اغوا ہونےوالے 2پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

    کراچی : ترکی میں انسانی اسمگلروں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے 2 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی میں چند روز قبل اغوا ہونے والے 6 میں سے 2 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔مردان اور پشاور سے تعلق رکھنے والےاشفاق اورافضل نجی ایئر لائن کے ذریعے آج صبح کراچی پہنچے۔

    وطن واپسی پراشفاق احمدکوایف آئی اےنےحراست میں لےلیا،دوسرےشہری افضل کو پوچھ گچھ کےبعداسلام آبادروانہ کردیاگیا۔

    مزید پڑھیں:ترک پولیس کی کارروائی، 2 پاکستانی بازیاب، تعداد 8 ہوگئی

    یاد رہے کہ گزشتہ روزترک پولیس نے چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئےمزید دو پاکستانیوں کو بازیاب کروایا،جس کے بعد بازیاب ہونے والے پاکستانی شہریوں کی تعداد 8 ہوگئی تھی۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھاکہ دونوں شہریوں کی شناخت بلال اور فرخ کے نام سے ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں:استنبول: 6 مغوی پاکستانی بازیاب،4 انسانی اسمگلرز گرفتار

    واضح رہے کہ چند روز قبل ہی استنبول پولیس نے عثمان پاشا نامی گروہ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئےچھ مغوی پاکستانیوں کو رہا کرایاتھا۔