Tag: ترکی

  • ترکی میں 28 منتخب میئرز برطرف

    ترکی میں 28 منتخب میئرز برطرف

    انقرہ : ترکی میں اکثریتی قصبوں کے 28 منتخب میئرز کو ان کے عہدوں سے برطرف کردیا گیا، میئرز کی برطرفی کے بعد ہنگاموں کا آغاز ہوگیا ۔

    تفصیلات کےمطابق برطرف ہونے والے 28 میں سے 24 میئرز کو کردستان ورکر پارٹی کے ساتھ تعلقات کے شبہے میں عہدوں سے ہٹایا گیا ہے، دیگر میئرز کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا فتح اللہ گولن کے ساتھ تعلق ہے ۔

    برطرف میئرز کی جگہ حکومت نے اپنے با اعتماد میئرز کو تعینات کیا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق پولیس نے سٹی ہال کے باہر موجود مظاہرین کو آنسوگیس اور پانی کی توپوں سے منتشر کردیا۔

    ترک میڈیا کے مطابق متاثرہ علاقوں میں ان واقعات کے نتیجے میں بجلی اور انٹرنیٹ کی فراہمی بند کر دی گئی۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    واضح رہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد لگائی جانے والی ایمرجنسی کے نتیجے میں حکومت اب تک سیکڑوں فوجی افسران سمیت مختلف اداروں میں کام کرنے والے ہزاروں افرادکو برطرف کرچکی ہے۔

  • دہشت گرد تنظیموں کو شام اور ترکی کی سرحد سے بھگا دیا،ترک وزیراعظم

    دہشت گرد تنظیموں کو شام اور ترکی کی سرحد سے بھگا دیا،ترک وزیراعظم

    انقرہ : ترک وزیراعظم بن علی ریلدرم کا کہنا ہے کہ ان کی فوج کے حامی شامی باغیوں نے تمام دہشت گرد تنظیموں کو شام اور ترکی کی سرحد سے بھگا دیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق دہشت گرد تنظیم دولتِ اسلامیہ کا شام اور ترکی کی سرحدی علاقے سے خاتمہ ہوگیا ہے.اس پیش رفت سے داعش تک نہ تو ہتھیار پہنچ سکیں گے اور نہ ہی جنگجو اس تک رسائی حاصل کر سکیں گے.

    ترک وزیراعظم نے ترک فوج کی کامیابی کا اعلان اتوار کو سرکاری ٹی وی پر اپنے خطاب میں کیا.ان کا کہنا تھا کہ ’ خدا کا شکر ہے، اعزاز سے جرابلس تک، ہمارا شام کے ساتھ 91 کلومیٹر طویل بارڈر مکمل طور پر محفوظ ہو گیا ہے۔‘

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیموں کو سرحد سے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے،وہ جا چکی ہیں.

    *ترکی کی شامی قصبے جرابلس میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

    یاد رہے گزشتہ دنوں شام میں ترکی کے ایک درجن کے قریب ٹینک سرحد عبور کر کے شامی قصبے جرابلس میں داخل ہو گئےتھے جس کے بعد جرابلس میں داعش اور کرد جنگجوؤں کے 70اہذاف کو نشانہ بنایا گیا تھا.

    ترک فوج کے مطابق آرٹلری اور راکٹ لانچرز سے 224 راکٹ داغے گئے جبکہ ترک فضائیہ نے بمباری بھی کی اورجرابلس کے علاقے میں 70 اہداف کو تباہ کر دیا.

    واضح رہے ترک صدر رجب طیب ادگان کا کہنا تھا کہ حملے کا مقصد دولت اسلامیہ کو نشانہ بنانا ہے.

  • ترکی کا شام میں داعش کے خلاف آپریشن

    ترکی کا شام میں داعش کے خلاف آپریشن

    انقرہ : ترکی نےدولت اسلامیہ کہلانے والی دہشت گرد تنظیم کے خلاف آپریشن کے لیے شمالی شام میں مزید ٹینک بھیجے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے ٹینک شمالی شام میں ترکی کے سرحدی گاؤں کیلیس سے داخل ہوئے.ٹینکوں کے داخلے کے بعد شام کے علاقے میں سے دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور دھوئیں کے بادل دیکھے گئے.

    اس علاقے میں ترک فوج کی پیش قدمی کے بعد شہریوں کو انخلا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا.جبکہ ٹینکوں کی معاونت ترکی کی آرٹلری کر رہی ہے جو داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہی ہے.

    رپوٹس کے مطابق شمالی شام میں ترکی کے20 ٹینک،پانچ بکتر بند گاڑیاں آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں.ترک فوج کی یہ کارروائی جرابلس سے 55 کلومیٹر جنوب مغرب میں کی جا رہی ہے.

    *ترکی کی شامی قصبے جرابلس میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

    ترکی کے حمایت یافتہ شامی باغیوں کا کہنا ہے کہ ترکی کے آپریشن کا مقصد دولت اسلامیہ پر مشرق اور مغرب دونوں جانب سے دباؤ ڈالنا ہے اور اب تک انہوں نے کم ازکم آٹھ گاؤں دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے واپس حاصل کیے ہیں.

    *ترکی کی شامی علاقے میں داعش پر بمباری

    ترکی کی جانب یہ آپریشن ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب تین روز قبل ہی ترکی نے شامی بحران میں امریکی کردار پر تنقید کی تھی.

    ترکی کی فوج شام میں دولت اسلامیہ کو نشانہ بنا رہی ہے لیکن ساتھ ساتھ کرد جنگجوؤں کو بھی نشانہ بنا رہی ہے.

    *شام میں ترکی کے فضائی حملے،35 شدت پسند ہلاک

    یاد رہے گزشتہ دنوں جرابلس کے جنوب مغرب میں 55 کلومیٹر کے فاصلے پرترکی نے شام میں اپنی پہلی کارروائی کی تھی.

    واضح رہے کہ برطانیہ سے شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے سریئن آبرزرویٹری نامی گروہ کا کہنا ہے کہ باغیوں نے جرابلس اور مغربی علاقے دونوں کے اطراف میں موجود گاؤں دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے واپس لے لیے ہیں.

  • ترکی کی شامی قصبے جرابلس میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

    ترکی کی شامی قصبے جرابلس میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

    انقرہ : شام میں ترکی کے ایک درجن کے قریب ٹینک سرحد عبور کر کے شامی قصبے جرابلس میں داخل ہو گئے.جرابلس میں داعش اور کرد جنگجوؤں کے 70اہذاف کو نشانہ بنایا گیا.

    تفصیلات کےمطابق ترکی نے داعش کے خلاف شام میں آپریشن کا آغاز جرابلس پر شدید بمباری سے کیا جس میں آرٹلری اور ترک فضائیہ کا استعمال کیا گیا جس نے 12 ہوائی حملے کیے گئے.

    ترک فوج کے مطابق آرٹلری اور راکٹ لانچرز سے 224 راکٹ داغے گئے جبکہ ترک فضائیہ نے بمباری بھی کی اورجرابلس کے علاقے میں 70 اہداف کو تباہ کر دیا.

    ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا کہ حملے کا مقصد دولت اسلامیہ اور کرد جنگجوؤں کو نشانہ بنانا ہے.

    *ترکی میں شادی کی تقریب کے قریب دھماکہ،30افراد جاں بحق

    ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ شام کے شمالی علاقوں سے دولتِ اسلامیہ کا صفایا کر دیا جائے گا.

    ترکی نے یہ آپریشن ایک ایسے وقت شروع کیا ہے جب بدھ کے روز امریکی نائب صدر ترکی کا دورہ کرنے والے ہیں.یہ 15 جولائی کی ناکام بغاوت کے بعد سے کسی بھی مغربی اہلکار کا ترکی کا سب سے اعلیٰ سطح کا دورہ ہے.

    *ترکی کی شامی علاقے میں داعش پر بمباری

    واضح رہے دوروز قبل ترکی نے شام کے شمالی علاقے میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ پر بمباری کی.داعش پر بمباری ترکی کے شہر غازی عنتب میں شادی کی تقریب میں خودکش حملے کی بعد کی گئی.

  • پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ سے دنیا ناخوش

    پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ سے دنیا ناخوش

    پیرس: دنیا بھر میں ہجرت کرنے والوں اور پناہ گزین افراد کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے جس سے ان کے میزبان ممالک کی مقامی آبادی تشویش کا شکار ہے۔

    آئی پی ایس او ایس پولنگ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کیے جانے والے ایک سروے کے مطابق بیلجیئم اور فرانس میں ہر 10 میں سے 6 افراد سمجھتے ہیں کہ پناہ گزین دنیا بھر پر منفی اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

    survey-2

    اسی سے ملتے جلتے اعداد و شمار روس، ہنگری اور اٹلی میں بھی ریکارڈ کیے گئے۔ یہ تینوں ممالک مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے ہجرت کر کے آنے والے افراد کا مستقل سکونت اختیار کرنے کے لیے پہلا انتخاب ہیں۔

    سروے کے دوران 46 فیصد آبادی نے خدشہ ظاہر کیا کہ پناہ گزین ان کے ملک پر ایسے اثرات مرتب کریں گے جنہیں وہ ناپسند کرتے ہیں۔

    کروڑوں انسان ہجرت پر مجبور *

    ان میں 10 میں سے 6 افراد نے خدشہ ظاہر کیا کہ پناہ گزینوں کے روپ میں دہشت گرد ان کے ملکوں میں داخل ہوسکتے ہیں جبکہ 4 نے مطالبہ کیا کہ ان کے ملک کی سرحدیں بند کر کے پناہ گزینوں کا داخلہ روک دیا جائے۔

    سروے میں برطانوی افراد نے پناہ گزینوں کی آمد پر پسندیدگی کا اظہار کیا۔ برطانیہ میں 2011 میں غیر ملکی افراد کی شرح 19 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 35 فیصد ہوچکی ہے۔

    ترکی پناہ گزینوں کوجنگ زدہ علاقوں میں بھیج رہا ہے،ایمنسٹی انٹرنیشنل *

    سروے میں شامل ماہرین کے مطابق برطانویوں کا پناہ گزینوں کے حوالے سے مثبت خیالات کا اظہار ایک غیر متوقع اور خوش آئند عمل ہے۔

    سروے کے سربراہ یویس برڈن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پناہ گزینوں کے متعلق منفی انداز میں رپورٹنگ کر رہا ہے اور ان کی خراب صورتحال کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے جس کے باعث ان کے میزبان ممالک میں ان کے لیے ناپسندیدگی پیدا ہو رہی ہے۔

    immig 2

    سروے ارجنٹائن، آسٹریلیا، بیلجیئم، برازیل، کینیڈا، فرانس، برطانیہ، جرمنی، بھارت، روس، امریکا، سعودی عرب اور ترکی سمیت کئی ممالک میں کیا گیا اور اس کے لیے 16 ہزار سے زائد افراد سے سوالات پوچھے گئے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطاق اس وقت دنیا بھر میں 6 کروڑ افراد اپنے گھروں سے زبردستی بے دخل کردیے گئے ہیں اور وہ پناہ گزینوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ یہ جنگ عظیم دوئم کے بعد پناہ گزینوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

  • ترکی کی شامی علاقے میں داعش پر بمباری

    ترکی کی شامی علاقے میں داعش پر بمباری

    انقرہ : ترکی نے شام کے شمالی علاقے میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ پر بمباری کی ہے.داعش پر بمباری ترکی کے شہر غازی عنتب میں شادی کی تقریب میں خودکش حملے کی بعد کی گئی.

    تفصیلات کے مطابق ترکی جانب سے دولتِ اسلامیہ پر بمباری ہفتےکو غازی عنتب شہر میں شادی کی تقریب پر خودکش حملے کے بعد کی گئی.خودکش حملے میں 54 افراد ہلاک ہو گئے جن میں سے اکثریت بچوں کی تھی.

    ترکی نے اپنی حدود سے توپخانے کے ذریعے شامی علاقے جرابلس‎‎ اور منبج میں دولتِ اسلامیہ اور کرد ملیشیا وائے پی جی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا.

    *ترکی میں شادی کی تقریب کے قریب دھماکہ،30افراد جاں بحق

    ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ شام کے شمالی علاقوں سے دولتِ اسلامیہ کا صفایا کر دیا جائے گا.

    اطلاعات کے مطابق غازی عنتب شہر میں اس وقت 15 سو کے قریب شامی باغی موجود ہیں اور یہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے احکامات کے انتظار میں ہیں.

    دوسری جانب ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ غازی عنتب شہر میں خودکش حملہ کرنے والے بمبار کی عمر کا تعین ابھی نہیں ہو سکا.

    *شادی کی تقریب میں دھماکہ ’بارہ سے چودہ سالہ لڑکے‘نے کیا،ترک صدر

    اس سے پہلے کہا جا رہا تھا کہ خودکش بمبار کی عمر 12 سے 14 برس تھی تاہم ترک وزیراعظم کے مطابق خودکش بمبار کی عمر کا تعین عینی شاہدین کی مدد سے کیا گیا تھا لیکن ابھی حتمی طور پر ابھی واضح نہیں ہو سکا.

    غازی عنتب میں خودکش حملے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ خودکش بمبار کی عمر 12 سے 14 سال کے درمیان تھی.

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ترک صدر نے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا تھا

  • شادی کی تقریب میں دھماکہ ’بارہ سے چودہ سالہ لڑکے‘نے کیا،ترک صدر

    شادی کی تقریب میں دھماکہ ’بارہ سے چودہ سالہ لڑکے‘نے کیا،ترک صدر

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ہفتے کی شب غازی عنتب شہر میں شادی کی ایک تقریب میں ہونے والا دھماکہ ایک خوش کش حملہ تھا جو بارہ سے چودہ سال کے ایک لڑکے نے کیا تھا.

    تفصیلات کے مطابق شام کی سرحد کے قریب واقع شہر غازی عنتب کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہاں خود کو دولتِ اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم کے کئی خفیہ سیل موجود ہیں.

    شادی کی تقریب پر حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے صدر اردگان کا کہنا تھا کہ اس حملے میں 50 افراد ہلاک جبکہ 69 زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 17 بری طرح زخمی ہیں.

    *ترکی میں شادی کی تقریب کے قریب دھماکہ،30افراد جاں بحق

    یہ حملہ اس وقت ہوا جب شادی میں شریک لوگ گلی میں رقص کر رہے تھے.صدر رجب طیب اردگان نے اس دھماکے کا الزام شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ پر عائد کیا ہے.

    یاد رہے کہ مئی میں اس شہر میں ایک خود کش بمبار نے دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا.

    ترک صدر کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں صدر نے کہا کہ دولتِ اسلامیہ اور ’پی کے کے‘ کےکرد جنگجوؤں میں کوئی فرق نہیں ہے.ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کے لیے ایک ہی پیغام ہے کہ ’تم کامیاب نہیں ہوں گے۔‘

    *ترکی میں ایک اور کار بم دھماکہ، 3 افراد ہلاک اور 40 زخمی

    یاد رہے کہ چارروز قبل ترکی کے مشرقی صوبے وان میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 3 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ صدر طیب اردگان کا کہنا تھا کہ اس قسم کے حملوں کا مقصد ترکی کی مختلف نسلی اور مذہبی برادریوں کے درمیان تقسیم کے بیج بونا ہے.

     

     

     

     

  • ترکی میں شادی کی تقریب کے قریب دھماکہ،50سےزائدافراد جاں بحق

    ترکی میں شادی کی تقریب کے قریب دھماکہ،50سےزائدافراد جاں بحق

    ترکی کے شہر غازی عنتاب میں ایک شادی کی تقریب کے قریب ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں50سےزائدافراد جاں بحق اور 94 زخمی ہوئے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے جنوب میں واقع غازی عنتاب شہر شام کی سرحد سے 64 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے.یاد رہے کہ رواں سال مئی میں اس شہر میں ایک خود کش بمبار نے خود کو اڑادیاتھا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکارجان کی بازی ہارگئے تھے.

    ترکی کی حکمراں جماعت اے کے پی کے ممبر پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ’بہت سے لوگ دھماکے میں جاں بحق ہوئے ہیں اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ ایک بم دھماکہ تھا۔‘

    اس سے قبل ترکی نے کہا تھا کہ شام میں جاری جنگ کو ختم کرانے کے لیے وہ زیادہ موثر کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے اور صدر بشار الاسد کو عبوری طور پر تسلیم کرتے ہیں لیکن طویل مدتی رہنما کے طور پر نہیں مانتے.

    ترکی کی پالیسی میں تبدیلی کا اعلان ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ’بشار الاسد کا شام کے مستقبل میں کوئی کردار نہیں ہے‘.

    *ترکی میں ایک اور کار بم دھماکہ، 3 افراد ہلاک اور 40 زخمی

    یاد رہے کہ تین روز قبل ترکی کے مشرقی صوبے وان میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 3 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوگئے تھے

    واضح رہے کہ ترکی کے وزیر اعظم نے کہا کہ ’اگلے چھ ماہ میں ترکی شام میں جنگ بند کرانے کے لیے زیادہ موثر کردار ادا کرے گا.اس کا مطلب یہ ہے کہ شام کو لسانی بنیادوں پر تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔‘

  • ترکی میں پولیس پر حملوں میں 12افراد ہلاک

    ترکی میں پولیس پر حملوں میں 12افراد ہلاک

    استنبول : ترکی کے مشرقی شہروں میں پولس پر ہونے والے حملوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 219 زخمی ہو گئے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق وان اور الازیغ میں پولیس اسٹیشنوں میں ہونے والے دھماکوں میں چار پولیس اہلکار اور دو شہری ہلاک ہوئے جبکہ پانچ اہلکار اور ایک گارڈ بتلس صوبے میں ہلاک ہوئے جب ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا.

    ترک حکام کرد اکثریتی خطے سے باہر ہونے والے ان حملوں کا الزام کرد مسلح گروہ پی کے کے پر عائد کرتے ہیں.

    ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کا کہنا ہے کہ ’دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ کبھی نہیں رکے گی۔‘

    *ترکی میں ایک اور کار بم دھماکہ، 3 افراد ہلاک اور 40 زخمی

    بدھ کو بھی ایرانی سرحد کے قریبی شہر وان میں پولیس اسٹیشن کے قریب بم حملہ ہوا تھا.اس حملے میں تین افراد ہلاک اور 70 زخمی ہوئے تھے.

    *ترکی میں کاربم دھماکہ،3پولیس اہلکار سمیت چھ افراد جاں بحق

    پی کے کے کمانڈر نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ ’ترکی کے خلاف ایک انداز کی جنگ کا آعاز کیا گیا ہے۔‘

    واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے بھی پولیس کے قافلوں پر ہونے والے حملوں میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے.

  • ترکی میں ایک اور کار بم دھماکہ، 3 افراد ہلاک اور 40 زخمی

    ترکی میں ایک اور کار بم دھماکہ، 3 افراد ہلاک اور 40 زخمی

    استنبول : ترکی کے مشرقی صوبے وان میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 3 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی سرکاری خبر ایجنسی نے خبر دی ہے کہ مشرقی صوبے وان میں ایک کار میں بم نصب کر کے دھماکے سے اُڑادیا گیا،کار بم دھماکے کے ذریعے قریبی پولیس اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا تھاجس میں 50کے قریب افراد زخمی ہو گئے تھے۔

    زخمی افراد کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں زخمون کی تاب نہ لاتے ہوئے 3 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جب کہ 40 سے زائد زخمیوں کا علاج جا ری ہے جن میں 5 زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

    یہ خبر بھی پڑھیں : استنبول میں بم دھماکہ، 7 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ حالیہ چند ماہ کے دوران ترکی کئی بار دہشتگردی کا نشانہ بن چکا ہے جن میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔

    اسی سے متعلق : ترکی میں کاربم دھماکہ،3پولیس اہلکار سمیت چھ افراد جاں بحق

    حالیہ فوجی بغاوت کی ناکامی کے بعد ملک میں بڑے پیمانے پرجہاں انتظامی تبدیلیوں کا عمل جاری ہے وہیں ترکی کو امن و امان کے حوالے سے کئی مشکلات اور چیلینجیزکا سامنا ہے۔

    حملے کی ذمے داری اب تک کسی مذہبی یا عسکری تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔