Tag: ترکی

  • ترکی میں فوج کی ناکام بغاوت پر فلم بنانے کا فیصلہ

    ترکی میں فوج کی ناکام بغاوت پر فلم بنانے کا فیصلہ

    استنبول: ترکی کی فلم انڈسٹری کی ایک معروف فرنچائز کے پروڈیوسر نے اعلان کیا ہے کہ وہ ترکی میں ہونے والی فوج کی ناکام بغاوت پر فلم بنائیں گے۔

    فلم میں مرکزی کردار ترکی کے مشہور اداکار پولاط علمدار ادا کریں گے جنہیں ’ترک جیمز بونڈ‘ کا نام دیا جاتا ہے۔

    turkey-2

    یہ اعلان ترکی کی مشہور فلم کمپنی پانا فلمز نے کیا ہے۔ ان کی ٹیلی ڈرامہ سیریز ’ویلی آف دا وولوز‘ طویل عرصہ سے جاری ہے اور یہ ترکی میں مقبولیت کی بلندیوں پر ہے۔ پروڈیوسر کے مطابق اس کی اگلی قسط فوج کی ناکام بغاوت پر مبنی ہوگی اور اسے ’ویلی آف دا وولوز ۔ کوپ‘ کا نام دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں ناکام بغاوت: 45 اخبارات اور 18 ٹی وی چینلز کی نشریات بند

    اس سیریز میں اس سے قبل عراق پر امریکی حملے پر مبنی قسط بھی پیش کی جاچکی ہے جسے تعریف اور تنقید دونوں کا سامنا کرنا پڑا۔

    اس میں 2010 میں غزہ جانے والے ترکی امدادی جہاز پر اسرائیلی حملہ کو بھی پیش کیا جاچکا ہے۔

    turkey-3

    پانا فلمز اس کے علاوہ بھی اپنی سیریز میں دیگر کئی متنازع موضوعات کو فلم بند کر چکی ہے تاہم ذرائع کے مطابق انہیں ترک وزیر اعظم طیب اردگان کی تائید حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ یہ پروڈکشن ہاؤس ابھی تک اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

  • ترکی میں کاربم دھماکہ،3پولیس اہلکار سمیت چھ افراد جاں بحق

    ترکی میں کاربم دھماکہ،3پولیس اہلکار سمیت چھ افراد جاں بحق

    استنبول : ترک شہردیاربکر میں کاربم دھماکےکےنتیجےمیں تین پولیس اہلکار سمیت چھ افراد جان کی بازی ہار گئے.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے جنوب مشرقی شہر دیار بکر میں دھماکہ پولیس دفتر کے قریب ہوا.دھماکےکےنتیجےمیں تین پولیس اہلکار سمیت چھ شہری جاں بحق جبکہ درجنوں افرادزخمی ہوئے.

    دھماکے میں زخمیوں کو فوری طبی امداد کےلیے اسپتال منتقل کردیا ہے جبکہ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لےکر تحقیقات کاآغاز کردیا.

    دھماکہ اس قدر شدید تھاکہ قریب کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئےاورعمارتوں کو نقصان پہنچا.ترک حکام نے حملےکا الزام کرد عسکریت پسندوں پر عائد کیا ہے.

    *استنبول میں بم دھماکہ، 7 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق
    یاد رہے کہ رواں سال جون میں ترکی کے شہر استنبول میں ایک پولیس بس کے قریب دھماکے میں 7 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے تھے.

    واضح رہے کہ رواں برس ترکی کے مختلف شہروں میں کئی بم دھماکے ہوچکے ہیں جن میں پولیس اہلکاروں سمیت درجنوں افراد جاں بحق و زخمی ہوچکے ہیں.

  • پاک ترک اسکولز کے ترکش پرنسپلز کو ہٹا دیا گیا

    پاک ترک اسکولز کے ترکش پرنسپلز کو ہٹا دیا گیا

    اسلام آباد : پاکستان میں قائم کردہ ترک اسکولز کے ترک پرنسپلز کو ہٹا کر پاکستانی وائس پرنسپلز کو اُن کی جگہ پرنسپلز تعینات کردیا گیا ہے،یہ فیصلہ ترک میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر پاک ترک اسکولز عالم گیر خان نے بتایا کہ ترکش پرنسپلزکو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے،جب کہ اسکول کے وائس پرنسپلز کو پرنسپلز کی اضافی ذمہ داریاں دے دی گئی ہیں یہ فیصلہ ترک میں حالیہ ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد کیا گیا ہے، کہا جاتا ہے کہ پاک ترک فاؤنڈیشن فتح اللہ گولن کی تنظیم کے زیر انتظام چلائے جاتے ہیں۔

    پاک ترک معاہدے کے تحت پاک ترک اسکول کے پرنسپلز ترک شہری ہوتے ہیں جب کہ وائس پرنسپلز کا عہدہ پاکستانی شہریوں کے پاس ہوتا ہے تا ہم فوجی بغاوت کے بعد ترک حکومت کی جانب سے تمام پرنسپلز کوفارغ کرنے کے بعد اب پاک ترک اسکولز کے تمام پرنسپلز پاکستانی شہری ہو گئے ہیں۔

    تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ترک فوجی بغاوت کو عوام کی جانب سے ناکام بنانے کے بعد طیب اردگان کی حکومت سمجھتی ہے اس فوجی بغاوت کے پیچھے جلا وطن رہنما اور طیب اردگان کے سابقہ ساتھی فتح اللہ گولن کا ہاتھ ہے۔

    امریکہ میں مقیم فتح اللہ گولن دنیا بھر میں ماہر تعلیم اور دانشور سمجھتے ہیں،پاکستان میں چلنے والے پاک ترک اسکولز فتح اللہ گولن کی غیر سرکاری تنظیم کے زیر انتظام چلائے جاتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پرنسپلز کی تبدیلی کے بعد بورڈز آف ڈائرکٹرز میں بھی جلد تبدیلیاں کی جائیں گی اور اسکولوں کا انتظام اردگان انتظامیہ سے منسلک ایک بین الاقوامی این جی او کے حوالے کیا جائے گا جب کہ ترک شہری جو اسکول کا انتظامیہ سنبھالے ہوئے ہے اب صرف استاذہ کے طور ہر کام کریں گے اور اب مزید اسکول رجسٹرڈ نہیں جائیں گے۔

    یادر ہے پاک ترک ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت اسکول اور کالج کا نیٹ ورک 1995 میں قائم کیا گیا تھا،اس نیٹ ورک میں 28 اسکول اور کالجز کام کر رہے ہیں جو پاکستان کے ہر بڑے شہر بہ شمول لاہور، راولپنڈی،اسلام آباد،ملتان، کراچی،حیدرآباد،خیرپور،جامشورو اور کوئٹہ میں قائم ہیں جہاں 1500 ارکان پر مشتمل عملہ کا کررہا ہے جن میں 150 کا تعلق ترک سے ہے جب کہ بقیہ پاکستانی عملہ ہے،پاک ترج فاؤنڈیشن کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں میں 11 ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

  • ترک صدر کی سزائے موت کا قانون بحال کرنے کی حمایت

    ترک صدر کی سزائے موت کا قانون بحال کرنے کی حمایت

    استنبول : ترکی کے صدررجب طیب اردگان  کا کہنا ہے کہ اگر پارلیمان اور عوام سزائے موت بحال کرنے کی حمایت کرتی ہے تو وہ ملک میں سزائے موت دینے کا قانون رائج کرنے کی منظوری دیں گے.

    تفصیلات کےمطابق اتوار کو صدر رجب طیب اردغان نے گذشتہ ماہ ناکام فوجی بغاوت کے خلاف استنبول میں نکالی گئی ریلی سے خطاب کیا جس میں ہزاروں افراد شریک تھے.

    استنبول میں ہونے والی ریلی سے خطاب میں صدر اردغان نے کہا کہ ’سزائے موت کے بارے میں فیصلہ ترکی کی پارلیمنٹ کرے گی۔ میں پہلے سے یہ اعلان کر رہا ہوں کہ میں ترکی کی پارلیمنٹ کے فیصلے کو منظور کروں گا۔‘

    ریلی میں موجود شرکا سے خطاب میں صدر رجب طیب اردغان نے کہا کہ وہ ملک میں سزائے موت پر دوبارہ پابندی عائد نہیں کریں گے۔

    صدر اردغان نےایک بار پھر ریلی کے دوران بغاوت کی سازش کا ذمہ گولن کو قرار دیا اور کہا کہ اُن کی تحریک چلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا.

    اردغان نے کہا کہ ’پندرہ جولائی کو ہمارے دوستوں نے ثابت کر دیا کہ یہ ملک سیاسی،اقتصادی اور سفارتی حملوں کے خلاف مضبوط ہے اور فوج کو سبوتاژ کرنے والوں سے بھی مقابلہ کر سکتا ہے۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ کبھی اپنی سمت سے نہیں ہٹے گا کبھی گرے گا نہیں۔‘

    انہوں نے کہا کہ ’یقینی طور پر ہمیں اس تنظیم کے تمام افراد کو سامنے لانا ہے اور قانونی فریم ورک کی مدد سے اُن کا صفایا کرنا ہے لیکن اگر ہم اُنھیں ایسے ہی چھوڑ دیں تو پھر ایک ریاست اور قوم کی حیثیت سے ہم اپنے دفاع کو کمزور کر رہے ہیں۔‘

    ’جمہوریت اور شہادت‘ نامی ریلی ترکی میں گذشتہ تین ہفتوں سے جاری صدر اردغان کی حمایت کا عروج ہے۔ تاہم اس ریلی میں کردش گروپس کو شامل ہونے کی دعوت نہیں دی گئی.

    یاد رہے 15 جولائی کو ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے اب تک 270 افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے.

    مغربی ممالک ترکی میں بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد حکومتی کریک ڈوان کے طریقہ کار کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ترکی یورپی یونین میں شمولیت حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن یورپی یونین میں شامل ممالک میں سزائے موت دینے پر پابندی ہے.

     

  • اسلام آباد : پاکستان اور ترکی یکساں دہشت گردی کا شکار ہیں،ترک وزیرخارجہ

    اسلام آباد : پاکستان اور ترکی یکساں دہشت گردی کا شکار ہیں،ترک وزیرخارجہ

    اسلام آباد : ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو کی مشیرخارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کی،ترک وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ترکی دونوں ممالک یکساں دہشت گردی کا شکار ہیں.

    تفصیلات کے اسلام آباد میں پاکستان کے وزیرِ اعظم نواز شریف کے مشیر برائے امورِ خارجہ سرتاج عزیز ست ترک وزیرخارجہ نے ملاقات کی،جس کےبعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی.

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ترکی میں عوام کی جانب سے بغاوت کی کوشش ناکام بنانا جمہوریت کی فتح ہے اور پاکستان ترک عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑا ہے.

    سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی نے دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کو پناہ دی،افغانستان میں امن سے متعلق ترکی اور پاکستان کے خیالات یکساں ہیں اور دونوں ممالک مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرتے رہیں گے،انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو دوستی کو اسٹریٹجک تعلقات میں بدلنا چاہیے.

    اس موقع پر ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا کہ ترکی میں ناکام بغاوت کے پیچھے فتح اللہ گولن کی دہشت گرد تنظیم ہے،اس تنظیم نے تعلیمی اداروں اور دیگر شکلوں میں اپنا جال پھیلا رکھا ہے.

    ان کا مزیدکہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کیونکہ پاکستان یہ دوسرا گھر ہے اور یہاں آکر بے انتہا خوشی ہوتی ہے پاکستانی عوام اور حکومت نے بغاوت کچلنے کےلیے ہمارا بھرپور ساتھ دیا.

    ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ ہر شعبے میں ہمارا ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رہے گا جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات فروغ پائیں گے.

    یاد رہے کہ اس سے قبل ترکی کی جانب سے فتح اللہ گولن کی تنظیم سے متعلقہ اداروں کی بندش کے مطالبے پر پاکستانی دفترِ خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا تھا کہ ’ہم ان سکولوں کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے ترک حکام سے رابطے میں ہیں.

    دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس بات پر زیادہ غور ہو رہا ہےکہ ترکی ایسی کوئی تنظیم یا ادارہ تجویز کرے جو ان سکولوں اور کالجوں کا انتظام سنبھال لے۔‘

  • ترک صدر کو ناکام بغاوت میں گرفتار کرنے کی کوشش،11باغی کمانڈوز گرفتار

    ترک صدر کو ناکام بغاوت میں گرفتار کرنے کی کوشش،11باغی کمانڈوز گرفتار

    انقرہ :ترک حکام نے بغاوت کی ناکام کوشش کے دوران صدر رجب طیب اردگان کی گرفتاری یا انہیں قتل کرنے کے آپریشن میں ملوث گیارہ باغی کمانڈوز کو گرفتار کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ناکام بغاوت کے دوران ترک صدر رجب طیب ادرگان کو گرفتار کرنے کے لیے آنے والے11 باغی کمانڈوز کو سیکیورٹی اداروں نے سٹی بیلی کے علاقے سے گرفتار کیا.

    ترک حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد سے تفتیش شروع کردی گئی ہیں جب کہ باقی مفرور باغیوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں.

    باغی کمانڈوز کی گرفتاری ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب ترکی میں مسلح افواج کے مزید 1400 اہلکاروں کو برطرف کردیا گیا ہے اور ملٹری کونسل میں حکومتی وزارء کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

    یاد رہے کہ ترک سرکاری ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صدر اردگان کی گرفتاری کے آپریشن میں مجموعی طور پر 37 باغی فوجی ملوث تھے جن میں سے 25 کو پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا.

    واضح رہے کہ بغاوت کی کوشش ناکام ہونے کے بعد سے شروع ہونے والے کریک ڈائون میں اب تک فوج،عدلیہ،سول سروس اور تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے تقریباً 60 ہزار افراد کو گرفتار، معطل یا تحقیقات میں شامل کیا جاچکا ہے.

  • انقرہ : ترک فوج اور جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ،35کردجنگجو ہلاک

    انقرہ : ترک فوج اور جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ،35کردجنگجو ہلاک

    انقرہ : ترک فوج نے ملک کے شمال مشرقی علاقے میں ایک فوجی اڈے پر دھاوا بولنے والے 35 کرد جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق یہ حملہ عراقی سرحد کے قریب صوبہ ہکاری کے ضلع چوکورجا میں ترک فوجیوں اور جنگجوؤں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے چند گھنٹے بعد کیا گیا جس میں آٹھ فوجی ہلاک ہوگئے تھے.

    یاد رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں ترکی کی فوج اور کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے درمیان ہونے والے جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہوگیا تھا.

    فوج کا کہنا ہے کہ حالیہ واقعے میں پی کے کے کے جنگجوؤں کی رات کے وقت فضائی نگرانی کے ذریعے نشاندہی ہوئی جب وہ فوجی اڈے کی جانب بڑھ رہے تھے.

    فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دوران فضائی کارروائی کی گئی جس میں 23 جنگجوہ ہلاک ہوگئے، اور مزید 12 جنگجؤ زمینی لڑائی میں مارے گئے.

    یاد رہے کہ پی کے کے نے سنہ 1984 میں ترک حکام کی جانب سے کردوں کے ساتھ مبینہ امتیازی سلوک اور ناانصافیوں کے خلاف بغاوت کا اغاز کیا تھا.

    واض رہے کہ گذشہ سال جنگ بندی کے معاہدے کے اختتام کے بعد شمال مشرقی علاقوں میں فوجی آپریشن اور پی کے کے کے حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں.

  • پاکستان اور ترکی کےدرمیان‌آزادانہ تجارت،مذاکرات کا تیسرا دور مکمل

    پاکستان اور ترکی کےدرمیان‌آزادانہ تجارت،مذاکرات کا تیسرا دور مکمل

    اسلام آباد: پاکستان اور ترکی کے درمیان آزادتجارتی معاہدے پر مذاکرات کا تیسرا دور انقرہ میں وزارت معیشت کے دفتر میں25 سے 27 جولائی کو ہوا،اجلاس دونوں فریقین کا مذاکرات کے دوران اب تک کی پیشرفت پراظہاراطمینان،چوتھادوراسلام آباد میں آئندہ ماہ منعقد ہوگا.

    تفصیلات کے مطابق اجلاس میں اشیاوخدمات میں تجارت اور سرمایہ کاری پر معاہدوں کے مسودوں پر غور کیا گیا،اس دوران ٹیرف، کسٹمز سہولتوں،تحفظ کے اقدامات،اوریجن رولز،ٹیرف میں کمی کے طریقہ کار،دوطرفہ سرمایہ کاری میکنزم اور خدمات پر مفصل تبادلہ خیال ہوا.

    وزارت تجارت میں ایڈیشنل سیکریٹری برائے تجارتی سفارت کاری روبینہ اطہر نے وفد کی قیادت کی،وفد وزارت تجارت،سرمایہ کاری بورڈ (بی اوآئی) اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے نمائندوں پر مشتمل تھا،ترک وفد کی قیادت وزارت معیشت میں ڈپٹی انڈرسیکریٹری ہوسنو ڈیلمر نے کی.

    مذاکرات میں استنبول میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل ڈاکٹر یوسف جنید اور ترکی کے لیے سفیر سہیل محمود نے بھی شرکت کی، بہترین باہمی سیاسی تعلقات اور مضبوط اقتصادی شراکت کے قیام کے لیے دونوں ملکوں کی سیاسی قیادت کی بصیرت کے پس منظر میں دونوں فریقین نے آزادتجارتی معاہدے کےلیے مذاکرات تیزی کے ساتھ جاری رکھنے پر اتفاق کیا.

    واضح رہے کہ آزادتجارتی مذاکرات کا چوتھا دور اسلام آباد میں آئندہ ماہ منعقدکرنے کا فیصلہ کیاگیا.

  • انقرہ : ترک عوام چاہتے ہیں کہ سزائے موت کا قانون بحال کیا جائے،ترک صدر

    انقرہ : ترک عوام چاہتے ہیں کہ سزائے موت کا قانون بحال کیا جائے،ترک صدر

    انقرہ : ترک صدر رجیب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ عوام چاہتے ہیں کہ سزائے موت کے قانون بحال کیا جائے اور حکومت کو لازمی ان کو بات سننی ہوگی.

    تفصیلات کے مطابق جرمنی ٹیلی ویژن اسٹیشن کو انٹرویو دیتے ہوئے اردگان کا کہنا تھا کہ ترکی کے عوام کی خواہش کو حکومت رد نہیں کرسکتی،حکومت کو ان کی بات کو سننی ہوگی.

    اس سے قبل یورپی یونین کمیشن کے صدر جین کلاڈ نے کہا ہے کہ ترکی حکومت کا سزائے موت بحال کرنے کا فیصلہ اس کو یورپی یونین میں شمولیت سے پیچھے کردے گا.

    ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی حکومت ایک نئے آئین کا مسودہ تیار کرنے میں تمام اہم اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے.

    *استنبول : حکومتی اوراپوزیشن جماعت کی جمہوریت کی حمایت میں ریلی

    یاد رہے دو روز قبل ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد حکومت اوراپوزیشن جماعت نے جمہوریت کی حمایت میں ریلی نکالی،ہزاروں افراد نے ریلی میں شرکت کی تھی.

    استنبول میں تقسیم اسکوائر پرریلی کےشرکاکاکہناتھاکہ ناکام بغاوت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ جمہوریت اور ہر طرح کی آزادیاں کتنی قیمتی ہیں.

    *ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں ماہ 16 جولائی کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ کی اقتدار پر قبضے کی کوشش عوام نے ناکام بنادی تھی،عوام سڑکوں پر نکل کر ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے جبکہ ترک فوج کے باغی ٹولے نے باسفورس پل پر ہتھیار ڈال دیے اور ان کو گرفتار کرلیا گیا تھا.

    *انقرہ : ترکی میں تین مہنیے کے لیے ایمرجنسی نافذ

    واضح رہے کہ چار روز قبل ترک صدر نے صدارتی محل میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ’مسلح افواج سے تمام وائرس صاف کر دیے جائیں گے‘.

     

  • استنبول : حکومتی اوراپوزیشن جماعت کی جمہوریت کی حمایت میں ریلی

    استنبول : حکومتی اوراپوزیشن جماعت کی جمہوریت کی حمایت میں ریلی

    استنبول : ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد حکومت اوراپوزیشن جماعت نے جمہوریت کی حمایت میں ریلی نکالی،ہزاروں افراد نے ریلی میں شرکت کی.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں نکالی جانی والی ریلی میں حکومت اوراپوزیشن جماعت کےحامیوں کی بڑی تعدادنے حصہ لیا،عام طورپرحکومت کے حامی اورمخالف دھڑے ایک دوسرے کی شدیدخلاف ہیں.

    ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کےبعددونوں فریق جماعتی وابستگی سےبالاتر ہوکر جمہوریت کی خاطرایک ہونےکاواضح پیغام دےرہےہیں.

    استنبول میں تقسیم اسکوائر پرریلی کےشرکاکاکہناتھاکہ ناکام بغاوت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ جمہوریت اور ہر طرح کی آزادیاں کتنی قیمتی ہیں.

    *ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں ماہ 16 جولائی کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ کی اقتدار پر قبضے کی کوشش عوام نے ناکام بنادی تھی،عوام سڑکوں پر نکل کر ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے جبکہ ترک فوج کے باغی ٹولے نے باسفورس پل پر ہتھیار ڈال دیے اور ان کو گرفتار کرلیا گیا تھا.

    *ترکی میں شعبہ تدریس سے وابستہ 3000 افراد معطل

    ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد 1800 اسپیشل فورسز کے جوانوں کو استنبول میں تعینات کردیا گیا،اسپیشل فورسز کے دستے تاحال شہر میں گشت کر رہے ہیں۔ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ کوئی بھی ہیلی کاپٹر نظر آئے تو اسے مار گرایا جائے.

    *انقرہ : ترکی میں تین مہنیے کے لیے ایمرجنسی نافذ

    واضح رہے کہ چار روز قبل ترک صدر نے صدارتی محل میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ’مسلح افواج سے تمام وائرس صاف کر دیے جائیں گے‘.