Tag: ترکی

  • استنبول : ترک حکومت کا ہزاروں نجی اسکولوں اور اداروں کو بند کرنے کاحکم

    استنبول : ترک حکومت کا ہزاروں نجی اسکولوں اور اداروں کو بند کرنے کاحکم

    استنبول: صدر رجب طیب اردگان نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے بعد ہزاروں نجی اسکولوں،خیراتی اور دیگر اداروں کو بند کرنے کا حکم دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ہزاروں نجی اسکول اور ادارے بند کرنے کا حکم،امریکا میں جلا وطنی کی زندگی گزارنے والے اسلامی مبلغ فتح اللہ گولن سے تعلق کے شبے کے بعد دیا گیا.

    ترکی میں بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد ترکی میں فوج کی تنظیم نو کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے،جبکہ رجب طیب اردگان نے بغاوت کی ناکام کوشش کا الزام فتح اللہ گلن پر عائد کیا تھا، تاہم فتح اللہ گلن نے ان الزامات کی تردید کی تھی.

    یاد رہےکہ رجب طیب اردگان نے گزشتہ ہفتے فوجی بغاوت کی ناکام کوشش میں ملوث ’دہشت گرد گروپ‘ کے خلاف کارروائی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے دو روز قبل ترکی میں تین ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی.

    *انقرہ : ترکی میں تین مہنیے کے لیے ایمرجنسی نافذ

    ایمرجنسی کے نفاذ سے ترک صدر اور ان کی حکومت کو یہ حق حاصل ہوگیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر نئی قانون سازی کرسکتے ہیں.

    *پاکستان میں چلنے والے فتح گولن کے ادارے بند کرنے کی استدعا کرتے ہیں.ترک سفیر

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ترکی کے سفیر نے توقع ظاہر کی ہے کہ پاکستان دوست ملک ہے جو فتح اللہ گولن کے تحت چلائے جانے والے تمام اداروں کو بند کردے گا کیوں کی فتح اللہ گولن ترکی میں انتشار چاہتے ہیں اور لوگوں کو بغاوت پر اُکسانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں.

    واضح رہے کہ ترکی میں پندرہ جولائی کی رات فوج کے باغی گروپ کی جانب سے ملک میں بغاوت کی کوشش کے دوران جھڑپوں میں 246 افراد ہلاک ہوئے تھے.

  • پاکستان میں چلنے والے  فتح گولن کے ادارے بند کرنے کی استدعا کرتے ہیں.ترک سفیر

    پاکستان میں چلنے والے فتح گولن کے ادارے بند کرنے کی استدعا کرتے ہیں.ترک سفیر

    اسلام آباد : پاکستان میں ترکی کے سفیر نے توقع ظاہر کی ہے کہ پاکستان دوست ملک ہے جو فتح اللہ گولن کے تحت چلائے جانے والے تمام اداروں کو بند کردے گا کیوں کی فتح اللہ گولن ترکی میں انتشار چاہتے ہیں اور لوگوں کو بغاوت پر اُکسانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق ترکی کے سفیر صادق بابر نے ترکی میں ہونے والی پیش رفت پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ انقرہ نے دوست ممالک سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے ممالک میں گولن گروپ کی سرگرمیوں کو روکیں،حکومتِ پاکستان سے توقع کرتے ہیں کہ دوست ملک ہونے کے ناطے سے وپ فتح گولن کے زیر انتظام چلنے والے اداروں کو فی الفور بند کر کے شکریہ کا موقع دیں گے۔

    بغاوت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ ترک حکومت کے پاس ٹھوس شواہد ہیں کہ فوجی بغاوت کی ناکام کوشش کے پیچھے گولن تحریک تھی جو اس وقت بھی امریکہ میں خود ساختہ جلا وطنی کاٹ رہے ہیں اور وہیں سے اپنی تحریر اور تقریر کے ذریعے ترک میں انتشار اور بغاوت پھیلانا چاہتے ہیں۔

    ترک سفیر نے کہا کہ پاکستان میں گولن کے تحت چلائے جانے والے اداروں کے حوالے سے ترک حکومت پاکستانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور پاکستان کے ساتھ ہر شعبے میں ہمارے اچھے تعلقات ہیں،واضح رہے کہ پاکستان میں گولن کے زیر انتظام پاک ترک سکول چل رہے ہیں۔

    ترک سفیر نے ترک حکومت کی جانب سے لگائے ایمرجنسی کے نفاذ پر تنقید کرنے والے مغربی میڈیا کا حوالہ دیتے ہو ئے کہا کہ مغرب کے دوہرے معیار پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں اور واضح کردینا چاپتا ہوں کہ جس روز ترک پارلیمنٹ نے ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اسی روز فرانس میں عائد ایمرجنسی کی مدت میں اضافہ کیا گیا لیکن فرانس کی جانب سے عائد ایمرجنسی پر چپ سادھی میڈیا ترکی میں ایمرجنسی پر چراغ پا نظر آتی ہے جو مغربی میڈیا کے کھلے تضاد کا ثبوت ہے۔

  • انقرہ:’باغیوں کےلیے قبرستانوں میں بھی جگہ نہیں‘،قدیر توپباس

    انقرہ:’باغیوں کےلیے قبرستانوں میں بھی جگہ نہیں‘،قدیر توپباس

    استنبول: ترکی کے شہر استنبول کے میئر قدیر توپباس کا کہنا ہے کہ ملک میں بغاوت کرنے والوں کے لیے قبرستانوں میں بھی کوئی جگہ نہیں ہے.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کےشہر استنبول میں تقسیم اسکوائر پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے میئرقدیر توپباس نے کہا کہ ملک میں ناکام بغاوت کی کوشش کرنے والوں کی میتوں کو قبول نہیں کیا جائے گا.

    بغاوت کرنے والے تمام فوجیوں اور اس بغاوت کے سہولت کاروں کو عام لوگوں کے ساتھ نہیں دفنایا جائے گا،بلکہ ان کے لیے ایک الگ قبرستان بنایا جائے گا جس کا نام ’غداروں کا قبرستان‘ ہوگا.

    ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے انتظامیہ سے بغاوت کرنے والوں کی قبروں کے لیے ایک جگہ مختص کرنے کا حکم دیا ہے،جس کے قریب سے گزرنے والے ناصرف اس میں دفن افراد پر لعنت بھیجتے ہوئے گزریں گے،بلکہ قبرستان آنے والے بھی انہیں ملامت کریں گے جس کی وجہ سے انہیں قبروں میں بھی چین و سکون نصیب نہیں ہو گا.

    انہوں نے بتایا کہ ساحلی شہر اورڈو کے میئر نے بھی بغاوت کی کوشش کرنے والوں کی عمومی قبرستانوں میں تدفین کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے،جس پر میں انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں.

    انہوں نے کہا کہ باغیوں کی تدفین کی اجازت نہ دیے جانے پر اورڈو کے ایک خاندان نے اپنے باغی فرد کو گھر کے گارڈن میں ہی دفن کیا.

    استبول کے میئر کا مزید کہنا تھا کہ ’باغیوں میں مذہبی افراد بھی شامل ہوں گے اس لیے بے نام قبریں ان کے لیے مناسب نہیں،جبکہ میرا یقین ہے کہ یہ افراد جہنم سے بھی نہیں بچ سکیں گے.

    انہوں نے ترکی میں ناکام بغاوت کا الزام فتح اللہ گولن کی تنظیم پر لگاتے ہوئے کہا کہ ’ہم اس بغاوت میں ایک دہشت گرد تنظیم کا ہاتھ دیکھ رہے ہیں،جس نے اپنے ہی فوجیوں کو شیاطین میں تبدیل کردیا۔‘

    واضح رہے کہ ترکی میں 15 جولائی کو ترک فوج کے ایک باغی گروپ نے حکومت کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے کئی سرکاری عمارتوں اور ایئرپورٹس پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی،جبکہ اس دوران ترک صدر رجب طیب اردگان کو قتل یاگرفتار کرنے کی بھی کوشش کی گئی تھی.

  • انقرہ : ترکی میں تین مہنیے کے لیے ایمرجنسی نافذ

    انقرہ : ترکی میں تین مہنیے کے لیے ایمرجنسی نافذ

    انقرہ : ترک حکومت کے خلاف بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد صدر رجب طیب اردوغان نے ملک میں تین ماہ کے لیے ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے.

    تفصیلات کے مطابق صدر اردوغان نے اس بات کا اعلان انقرہ میں ایک اجلاس کے دوران کیاانہوں نے کہا کہ اس سے حکام کو بغاوت کے ذمہ داروں کے خلاف تیزی سے کارروائی کرنے میں آسانی ہو گی.

    ہنگامی حالت کے نفاذ کے بعد صدر اردوغان کو پارلیمان کو بائی پاس کرنےاور بعض شہری حقوق معطل کرنے کا اختیار مل جائے گا، تاہم انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ترک شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کریں گے.

    ترک صدر نے صدارتی محل میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ’مسلح افواج سے تمام وائرس صاف کر دیے جائیں گے۔‘

    انھوں نے کہا کہ ’ ایمرجنسی کے نفاذ کا مقصد اس خطرے کو جلد از جلد ختم کرنا ہے،‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے جمہوریت، قانون کی سربلندی اور آزادی کی اقدار مضبوط ہوں گی۔‘

    صدر نے کہا کہ جن لوگوں کی جانیں ناکام بغاوت میں ضائع ہوئیں،ملک ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گا.

    ترک صدر نے کہا کہ دوسرے ملکوں کو ترکی کے معاملات سے پرے رہنا چاہیے،’اس ملک کو اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنے کا حق حاصل ہے۔‘

    یاد رہے کہ ناکام بغاوت کے بعد ہزاروں فوجیوں اور سکیورٹی اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا تھا.

  • ترکی میں شعبہ تدریس سے وابستہ 3000 افراد معطل

    ترکی میں شعبہ تدریس سے وابستہ 3000 افراد معطل

    استنبول: ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے بعد گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں مختلف جامعات میں مختلف شعبہ جات کے 1600 سربراہان کو برطرف اور محکمہ تعلیم کے 1500 ملازمین کو ان کے عہدوں سے معطل کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ جمعہ کی شب ترکی میں فوج کے ایک گروہ نے بغاوت کی جس کے بعد صدر اردگان کی اپیل پر لوگ بھرپور احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور سڑکوں پر گشت کرتے باغی ٹولے کے ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے۔

    اوباما کی ترکی میں ناکام بغاوت کی تحقیقات میں مدد کی پیشکش *

    ترک عوام نے ٹینکوں اور باغی دستوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کردیا۔ جمہوریت کی طاقت سے باغی ٹولہ پسپا ہونے پر مجبور ہوا اور عوام نے سرکاری عمارتوں سے باغی فوجیوں کونکال باہر کردیا۔

    ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے دوران 265 افراد ہلاک ہوئے جس میں سازش کی منصوبہ بندی کرنے والے 104 افراد اور 161 عام شہری شامل ہیں۔

    ترکی میں فوجی بغاوت کی سیاہ تاریخ *

    ترک صدر طییب اردگان نے اس بغاوت کا الزام جلا وطن ترک لیڈر فتح اللہ گولن پر عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ بغاوت کرنے والے گولن کی تحریک میں شامل اور ان کے نظریات سے متاثر تھے۔

    تاہم نیویارک میں مقیم فتح اللہ گولن نے اس الزام کی سختی سے تردید کردی تھی۔

    استنبول کے ڈپٹی میئر پر قاتلانہ حملہ *

    ترکی میں اب تک پولیس افسران، حکومتی عہدیداران، فوج کے اعلیٰ افسران اور 27 سو ججوں سمیت 9000 افراد کو ان کے عہدوں سے برطرف کیا جاچکا ہے جبکہ فوج کے جرنیلوں سمیت ساڑھے 7 ہزار افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔

    دوسری جانب باغیوں کی طرف سے انتقام کی دھمکیوں کے بعد ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم نے سختی سے تنبیہہ کی ہے کہ کوئی بھی شخص ان باغیوں کی حمایت سے باز رہے۔

    دنیا بھر میں ہونے والی فوجی بغاوتیں *

    ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد 1800 اسپیشل فورسز کے جوانوں کو استنبول میں تعینات کردیا گیا ہے۔ اسپیشل فورسز کے دستے تاحال شہر میں گشت کر رہے ہیں۔ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ کوئی بھی ہیلی کاپٹر نظر آئے تو اسے مار گرایا جائے۔

  • استنبول کے ڈپٹی میئر پر قاتلانہ حملہ، تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل

    استنبول کے ڈپٹی میئر پر قاتلانہ حملہ، تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل

    استنبول: ترکی کے سب سے بڑے شہراستنبول کے علاقے سسلی کے ڈپٹی میئر کو نامعلوم افراد نے سرمیں گولی ماردی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے دفتر میں گھس کر ڈپٹی میئر پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے باعث سر میں گولی لگنے کے باعث نائب میئر شدید زخمی ہو گئے ہیں جنہیں انتہائی تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پولیس حملہ آوروں کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔

    یاد رہے کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب بغاوت برپا کرنے والے فوجیوں اور حکومت کی وفادار فورسز کے درمیان جھڑپوں میں دو سو سے زیادہ افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔

    ترک میڈیا کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد اب تک ایک سو تین جنرل اور ایڈمرل کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ اکتالیس جیلوں میں ہیں جو اپنے ٹرائل کے منتظر ہیں، سرکای ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئیں ہیں۔

  • استنبول: فوج کی ناکام بغاوت کے بعد 103 جرنیل اور ایڈمرلز گرفتار

    استنبول: فوج کی ناکام بغاوت کے بعد 103 جرنیل اور ایڈمرلز گرفتار

    استنبول: ترکی میں فوج کی ناکام بغاوت کے بعد 103 جرنیلوں اور ایڈمرلز کو حراست میں لے لیا گیا۔

    ترکی کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ان جرنیلوں کو عدالتوں میں پیش کیا جائے گا جہاں ان کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ زیر حراست جرنیلوں پر ترک آئین کی خلاف ورزی اور طاقت کے ذریعہ انتظامیہ کو ہٹانے کی کوشش کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔

    ان جرنیلوں پر جلا وطن ترک عالم اور سیاسی لیڈر فتح اللہ گولن کی تحریک میں شامل ہونے کا بھی الزام ہے۔

    واضح رہے کہ ترکی میں فوج کے ایک گروہ نے بغاوت کی جس کے بعد صدر اردگان کی اپیل پر لوگ بھرپور احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور سڑکوں پر گشت کرتے باغی ٹولے کے ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے۔

    ترکی میں فوجی بغاوت کی سیاہ تاریخ *

    ترک عوام نے ٹینکوں اور باغی دستوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کردیا۔ جمہوریت کی طاقت سے باغی ٹولہ پسپا ہونے پر مجبور ہوا اور عوام نے سرکاری عمارتوں سے باغی فوجیوں کونکال باہر کردیا۔

    ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے دوران 265 افراد ہلاک ہوئے جس میں سازش کی منصوبہ بندی کرنے والے 104 افراد اور 161 عام شہری شامل ہیں۔

    اب تک بغاوت کے الزام میں 6 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور مزید افراد کی گرفتاریوں کا امکان ہے۔ فوج میں بھی کئی اعلیٰ افسران اور 27 سو ججوں کو ان کے عہدے سے برطرف کیا جاچکا ہے۔

    دنیا بھر میں ہونے والی فوجی بغاوتیں *

    دوسری جانب ناکام فوجی بغاوت کے بعد 1800 اسپیشل فورسز کے جوانوں کو استنبول میں تعینات کردیا گیا ہے۔ اسپیشل فورسز کے دستے شہر میں گشت کر رہے ہیں۔ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ کوئی بھی ہیلی کاپٹر نظر آئے تو اسے مار گرایا جائے۔

  • انقرہ : فوجی بغاوت کے بعد امریکا اورترکی کے تعلقات کشیدہ ہونے کا خدشہ

    انقرہ : فوجی بغاوت کے بعد امریکا اورترکی کے تعلقات کشیدہ ہونے کا خدشہ

    انقرہ :امریکا کا کہنا ہےکہ ترک حکومت کی جانب سے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے میں امریکا کا ہاتھ ہونے کا دعویٰ بالکل غلط اور باہمی تعلقات کےلیے نقصان دہ ہے.

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے اپنے ترک ہم منصب سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور بغاوت کچلنے کے بعد ترک حکومت کی جانب سے امریکا کو مورد الزام ٹھہرانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترک حکومت کی جانب سے اس طرح کا بیان آناقابل افسوس ہے.

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق اس قسم کے الزامات نیٹو کے 2 اہم رکن ممالک کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی کوشش ہے،انہوں نےترکی میں جلد قیام امن اور حالات کے کنٹرول میں آنے کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ ترک عوام اور حکومت تحمل کا مظاہرہ کریں اور فوجی بغاوت کی سازش کی تحقیقات کے دوران آئین اور قانون کی عمل داری کو یقینی بنایا جائے.

    امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکا ترکی میں حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کی تحقیقات میں ہرممکن تعاون فراہم کرنے کو تیار ہے مگر امریکا کو فوجی بغاوت کی سازش میں ملوث قرار دینے کے بیانات اور اشارے جھوٹ پر مبنی ہیں تاہم امریکا اور ترکی کے درمیان تعلقات معمول کے مطابق رہیں گے.

    واضح رہے کہ ترکی میں فوجی بغاوت کو ناکام بنائے جانے کے بعد ترک حکام کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ فوجی بغاوت کی سازش کو امریکا میں مقیم جلا وطن مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کی جانب سے ہدایات مل رہی تھیں.

  • ترکی : بغاوت کے الزام میں 6 ہزارسے زائد افراد گرفتار

    ترکی : بغاوت کے الزام میں 6 ہزارسے زائد افراد گرفتار

    استنبول : ترکی میں فوجی بغاوت ناکام ہونے کے بعد سے اب تک چھ ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ، زیر حراست افراد میں فوجی افسران اور ججز بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں فوجی بغاوت کی ناکامی کے بعد گرفتاریوں کا سلسلہ تا حال جاری ہے ۔ ملک کے جنوبی صوبے سے بریگیڈ کمانڈر اور پچاس سے زائد فوجیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    Edrogan1

    اب تک بغاوت کے الزام میں چھ ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور مزید افراد کی گرفتاریوں کا امکان ہے۔

    Edrogan2

    صدر اردوگان کا کہنا ہے کہ اس بغاوت کے پیچھے جو’وائرس‘ تھے اسے ہمیشہ کے لیے ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری عظیم قوم نے بغاوت کرنے والوں کو بہترین جواب دیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے بغاوت کی کوشش کے دوران ہلاک ہونے والے ایک شخص کے جنازے میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی.

    Edrogan3

    ترک صدر نے کہا کہ یہ بغاوت خدا کی طرف سے ایک تحفہ ہے کیونکہ اس کی وجہ سے ہمیں فوج میں صفائی کا موقع ملے گا۔

    Edrogan4

    ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد 265 ہو گئی ہے، مرنے والوں میں سازش کی منصوبہ کرنے والے 104 افراد اور 161 عام شہری شامل ہیں۔

    Edrogan5

    دوسری جانب امریکا نے ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش میں واشنگٹن کے کردار کا دعویٰ غلط قرار دیا ہے۔ صدر طیب اردوگان نے سازش کا ذمہ دار امریکا میں مقیم مبلغ فتح اللہ گولین کو قراردیا تھا۔

    Edrogan6

    فتح اللہ گولین نے بھی ترک صدر کے بیان کی سختی سے تردید کی ہے، صدر کے بیان کے جواب میں فتح اللہ گولین نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اس الزام سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ترکی میں ہونے والے واقعات سے ان کا کوئی تعلق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ترکی میں فوجی بغاوت کے ذریعے تختہ الٹنے کی کوشش کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

    Edrogan7

    علاوہ ازیں بغاوت کی سازش ناکام بنانے پر ترکی میں عوام کا جشن جاری ہے اور مختلف شہروں میں جمہوریت کی حمایت میں ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔

     

  • ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد  افراد ہلاک

    ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    استنبول : ترکی میں فوج کے باغی گروہ کی اقتدار پر قبضے کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، عوام سڑکوں پر نکل کر ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے جبکہ ترک فوج کے باغی ٹولے نے باسفورس پل پر ہتھیار ڈال دیے اور انکو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ترکی حکومت کا کنٹرول بحال ہوگیا ہے، جھڑپوں میں اب تک 250 سے زائد افراد ہلاک اور 1100 سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔

    بغاوت کی کوشش کرنے والے 754 فوجیوں سمیت 6000 افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ انتیس کرنل اورپانچ جرنلوں کوبرطرف کردیا گیا ہے۔


    قائم مقام آرمی چیف کی تقرری


    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترکی کے وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ فوجیوں کے گروہ کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کے بعد فوج کے قائم مقام سربراہ کی تقرری کر دی گئی ہے.

     

    truk12

    آرمی کمانڈر امیت دندار کوترکی کا نیا قائم مقام چیف آف جنرل اسٹاف مقررکردیا گیا ہے۔

    قائم مقام ترک آرمی چیف کا کہنا ہے کہ جھڑپوں میں 194افراد ہلاک ہوئے، جس میں 47پولیس اہلکاروں سمیت90 افراد شامل ہیں جبکہ 104باغی فوجی بھی مارے گئے،انکا مزید کہنا تھا کہ بغاوت کرنے والوں میں بڑی تعدادفضائیہ کے افسروں کی تھی، ملک کے خلاف سازش کرنے والوں کونہیں چھوڑا جائے گا۔

    surrender

    ترک وزیرداخلہ کے مطابق اب تک ساڑھے پندرہ سو سے زائد باغی فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے اور خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے، مختلف شہروں میں باغیوں فوجیوں کو پولیس نے ہتھکڑی لگا کر گرفتار کیا، ہتھیار ڈالنے والے فوجیوں سے اسلحہ لے کر پولیس نے مختلف گاڑیوں میں بٹھا کر تھانوں میں منتقل کیا۔

    صدارتی محل میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے تیرہ فوجیوں کو گرفتار کیا گیا، استنبول میں دو سو فوجیوں نے پولیس کے آگے تھیار ڈالے، استنبول اور انقرہ سمیت ملک بھر سے باغی فوجیوں کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    tukj-145

    turk12

    ترک میڈیا کے مطابق لاپتہ ترک آرمی چیف کو آپریشن میں بازیاب کرالیا گیا ہے۔

    باغیوں نے ترک آرمی چیف کو یرغمال بنالیا تھا، جنھیں ترک فوج نے کارروائی کرکے چند گھنٹے بعد بازیاب کرالیا۔

    تفصیلات کے مطابق رات گئے ترک فوج کے ایک گروہ نے بغاوت کی، صدر اردگان کی اپیل پر عوام فوجی بغاوت کے خلاف بھرپور احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئیں اور سڑکوں پر گشت کرتے باغی ٹولے کے ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے۔ ترک عوام نے ٹینکوں اور باغی دستوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کردیا۔ جمہوریت کی طاقت سے باغی ٹولہ پسپا ہونے پر مجبور ہوا اور عوام نے سرکاری عمارتوں سے باغی فوجیوں کونکال باہر کردیا۔

    turk-3

    turk23

    ترک عوام نے باغی ٹولے کی جانب سے قبضے کی کوشش کو ناکام بنانے پرنماز تشکر ادا کی۔

    tukj1

    tu

    ترک حکومت نے تمام اداروں کا کنٹرول دوبارہ سے حاصل کرلیا ہے جب کہ استنبول ایئرپورٹ پر معطل فلائٹ آپریشن بھی بحال کر دیا گیا ہے۔ ترکی کے فوجی گروپ کی جانب سے گن شپ ہیلی کاپٹرز سے فائرنگ اور بمباری کے واقعات میں 17 پولیس اہلکاروں سمیت 60 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    عوام پرفائرکرنیوالے باغی ٹولےکےہیلی کاپٹرکو فوج نےمارگرایا،صدارتی محل کے قریب ایف سولہ طیاروں نے باغی ٹولے کے ٹینکوں کونشانہ بنایا۔

    حکومتی حلقوں نے بغاوت کا الزام فتح اللہ گولن کے حمایتیوں پرلگایا تاہم امریکہ میں مقیم فتح اللہ گولن نے بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بغاوت سے کوئی تعلق نہیں


    غیرقانونی اقدام اٹھانے والوں کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ترک صدر


    ترک صدر اور وزیراعظم نے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ غیرقانونی اقدام اٹھانے والوں کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

    ordagan
    ترک صدر نے عوام سے خطاب میں کہنا تھا کہ جمہوریت کے لیے عوام نے عظیم قدم اٹھایا، چند عناصر ترکی کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتے، پینسلوینیا میں بیٹھنے والے نے ترکی سے غدداری کی ہمیں اپنا ہر قدم محتاط اندزا میں اٹھانا ہوگا‌۔

    ترکی کے صدر طیب اردگان نے عوام کو سب سے بڑی طاقت قرار دیتے ہوئے فوجی ٹولے کی بغاوت کو ناکام بنانے پر عوام کا شکریہ ادا کیا،انہوں نے کہا کہ میں عوام کا نمائندہ ہوں اور عوام میں رہوں گا۔

    ترک صدر نے کہا کہ عوام سب سے بڑی طاقت ہیں،عوام نے جمہوریت کے خلاف فوجی ٹولے کی بغاوت کو ناکام کرکے نئے ترکی کی بنیاد رکھی ہے،انہوں نے کہا کہ باغی ٹولےنےترکی کی سالمیت اور اتحاد کو نشانہ بنایا۔

    صدر اردگان نے اعلان کیا کہ مسلح افوج سے ایسے غداروں کو ختم کرکے ترک فوج میں آپریشن کلین اپ کریں گے، بہت سے باغی فوجیوں کوگرفتارکرلیا گیا ہے۔

    اردگان کا کہنا تھا کہ عوام کے ساتھ بہت فریب ہوچکا ہے اور عوام نے ثابت کردیا کہ ان کی حمایت کس کے ساتھ ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ آئندہ بھی ترک عوام ایسی کوششوں کوناکام بنادیں گے، عوام کے پیسے سے خریدے گئے ٹینک اور اسلحہ عوام کے خلاف استعمال کیا گیا، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ فوج کا ایک چھوٹا سا حصہ بغاوت کا ذمہ دار ہے،ان کا کہنا تھا کہ خدا نے مسلح افواج میں غداروں کی صفائی کرنے کا موقع دیا ہے۔

    اس سے قبل استنبول کے ایئرپورٹ پر پریس کانفرس سے خطاب میں ترک صدر نے بغاوت کی کوشش کو غداری قرار دیا اور کہا کہ جن افسران نے ملک میں مارشل لاء لگانے کی کوشش کی ان کو بھاری قیمت چکانی ہوگی۔

    turk

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ میں عوام میں ہوں اور رہوں گا عوام نے ہمیں منتخب کیا ہے اور ہم کسی کے کہنے پر نہیں جائیں گے۔


     حکومت نے بغاوت کی کوشش مکمل طور پر ناکام بنادی ہے، ترک وزیر اعظم


    دوسری جانب ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ حکومت نے بغاوت کی کوشش مکمل طور پر ناکام بنادی ہے اہم کچھ مقامات پر فائرنگ کے واقعات پیش آ رہے ہیں جن پر کنٹرول کی کوشش کی جا رہے۔

    ترک وزیر اعظم نے باغیوں کے کنٹرول میں موجود گن شپ ہیلی کاپٹرز اور جیٹ طیاروں کو مار گرانے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔

    بن علی یلدرم نے کہا ہے صورتحال بہت حد تک کنٹرول میں ہے اور انقرہ کو نو فلائی زون قرار دے دیا گیا ہے، جنہوں نے غیر قانونی کام کیا ہے انھیں بہت بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔

     

    foj

    ترکی کے مقامی میڈیا کے مطابق ترک فوج کے ایک باغی گروپ نے ملک میں جمہوری حکومت کو ختم کرکے اقتدار پر قبضے کی کوشش کی اور اعلان کیا کہ اس نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے.