Tag: ترکی

  • گاہکوں کو تنگ کرنے والے آئسکریم والے کو لینے کے دینے پڑ گئے

    گاہکوں کو تنگ کرنے والے آئسکریم والے کو لینے کے دینے پڑ گئے

    ترکی کے آئسکریم والے دنیا بھر میں مشہور ہیں جو اپنی دلچسپ حرکتوں سے دیکھنے والوں کو تو ہنسنے پر مجبور کردیتے ہیں مگر آئسکریم کے خواہش مندوں کو الجھن میں مبتلا کردیتے ہیں۔

    تاہم بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ انہی آئسکریم والوں کو لینے کے دینے پڑجاتے ہیں۔

    حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایسی ہی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک شخص آئسکریم والے کی چھیڑ چھاڑ شروع ہونے سے پہلے ہی آئسکریم لے کر بھاگ جاتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ شخص آئسکریم لینے کے لیے کھڑا ہے اور جیسے ہی دکاندار ایک بڑا سا اسکوپ نکال کر اس شخص کو تنگ کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ شخص پوری آئسکریم لے کر دور بھاگ جاتا ہے اور قریب موجود افراد ہنسنے لگتے ہیں۔

    2 منٹ کی اس ویڈیو کو 8 لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا اور پسند کیا، اور ہزاروں لوگوں نے اس پر مختلف تبصرے کیے۔

  • ترکی نے موساد کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا، 15 اسرائیلی جاسوس گرفتار

    ترکی نے موساد کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا، 15 اسرائیلی جاسوس گرفتار

    انقرہ: ترکی نے ایک بڑی کارروائی میں اپنی سرزمین پر اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کا منصوبہ ناکام بنا کر اس کے 15 جاسوس گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی نیشنل انٹیلیجنس آرگنائزیشن ( ایم آئی ٹی) نے ایک کارروائی میں موساد کے ایک بڑے حلقے کو توڑ ڈالا ہے، پندرہ ایسے موساد جاسوس گرفتار کیے گئے ہیں جو ترکی کے علاقے میں کام کر رہے تھے اور ایک سال سے خفیہ طور پر ان کی نگرانی کی جا رہی تھی۔

    جمعرات کو ترک اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مشتبہ جاسوس رواں ماہ قبل گرفتار کیے گئے ہیں، ان جاسوسوں نے ترک شہریوں اور ترکی میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے سلسلے میں معلومات موساد کو فراہم کی تھیں، یہ وہ طلبہ تھے جنھیں امکانی طور پر دفاعی انڈسٹری میں جانا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے جاسوس 7 اکتوبر کو کیے جانے والے ایک خفیہ آپریشن کے ذریعے گرفتار کیے گئے، یہ آپریشن ترکی کے چار مختلف صوبوں میں بیک وقت کیا گیا تھا۔

    ابتدائی طور پر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ موساد کے جاسوسوں کا زیادہ تر ہدف ان ممالک کے طلبہ تھے جو اسرائیل مخالف سمجھے جاتے ہیں، اس حوالے سے یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ موساد کے فیلڈ آفیسرز سے بیرون ملک ملاقاتوں کا بھی اہتمام کیا جاتا تھا۔

    یاد رہے کہ ترکی کا شمار ان مسلم ممالک میں ہوتا ہے جن کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم ہیں، تاہم یروشلم کے ساتھ انقرہ کے تعلقات اردگان کی فلسطینیوں کی حمایت کی وجہ سے حالیہ برسوں میں ناخوش گوار رہے ہیں۔

  • ترک ہدایت کار کی فلم کے لیے عالمی اعزاز

    ترک ہدایت کار کی فلم کے لیے عالمی اعزاز

    انقرہ: ترک ہدایت کار فیصل سوئیسال کی فلم اخروٹ کا پیڑ نے ساتویں بین الاقوامی بالقان پینوراما فیسٹیول میں بہترین اداکار اور بہترین فلم کے ایوارڈ جیت لیے، یہ سوئیسال کی دوسری طویل دورانیے کی فلم ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق ترک ہدایت کار فیصل سوئیسال کی حالیہ فلم اخروٹ کا پیڑ نے ساتویں بین الاقوامی بالقان پینوراما فیسٹیول میں بہترین اداکار اور بہترین فلم کے ایوارڈ جیت لیے۔

    مذکورہ فلم سوئیسال کی دوسری طویل دورانیے کی فلم ہے، فلم کو اس سے قبل چھٹے برمین فلم فیسٹیول میں بہترین ادبی فلم اور آٹھویں ٹورینو انڈر گراؤنڈ فلم فیسٹیول میں بہترین فکشن اور بہترین فلم کے ایوارڈز بھی دیے جا چکے ہیں۔

    ہدایت کار فیصل سوئیسال نے بہترین فلم کا ایوارڈ وصول کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلم کا مرکزی خیال سربرنیٹسا نسل کشی اور سربرنیٹسا کی مائیں نامی دستاویزی فلمیں بناتے ہوئے ان کے ذہن میں آیا۔

    فلم کی نمائش اس فیسٹیول میں 11 تا 17 اکتوبر اور 25 تا 30 اکتوبر کو فرینکفرٹ ترک فلم فیسٹیول میں جاری رہے گی۔

  • کابل ایئرپورٹ، ترکی نے شرط لگا دی

    کابل ایئرپورٹ، ترکی نے شرط لگا دی

    انقرہ: ترکی نے کابل ایئرپورٹ کو آپریٹ کرنے کے حوالے سے اہم شرط پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل طالبان کو ایک جامع حکومت تشکیل دینی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر امریکی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا افغانستان میں تمام عناصر کو شامل نہیں کیا گیا ہے، جب تک ایسا رہے گا ترکی کابل ہوائی اڈے کو آپریٹ نہیں کرے گا۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان حکومت زیادہ کشادہ اور جامع ہوئی تو ترکی اس وقت اپنا مؤقف بدل سکتا ہے۔ انٹرویو میں اردوان نے امید ظاہر کی کہ خواتین افغانستان میں عام زندگی کے ہر گوشے میں فعال طریقے سے شریک ہوں گی۔

    بیرونی دباؤ مسترد، رجب طیب اردوان کا فیصلے پر قائم رہنے کا اعلان

    دوسری طرف افغانستان میں طالبان حکومت نے بین الاقوامی فضائی کمپنیوں سے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی اپیل کی ہے، طالبان نے ان کمپنیوں کے ساتھ مکمل تعاون کا وعدہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ کابل ایئر پورٹ پر تمام مسائل حل ہو چکے ہیں۔

    وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقاہر بلخی نے کہا کہ بین الاقوامی پروازوں کی معطلی سے بہت سے افغان بیرون ملک پھنس کر رہ گئے ہیں اور لوگوں کو کام یا تعلیم کے لیے بیرون ملک سفر پر روانہ ہونے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔

  • ترکی کے آسمان پر جلتا ہوا گولہ، کیا کسی میزائل اور سیٹلائٹ میں تصادم ہوا؟

    ترکی کے آسمان پر جلتا ہوا گولہ، کیا کسی میزائل اور سیٹلائٹ میں تصادم ہوا؟

    ترکی کے آسمان پر جلتے بھڑکتے سبز رنگ کے شہاب ثاقب نے خوف کی لہر دوڑا دی اور لوگ اسے اڑن طشتری سمجھ بیٹھے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ترکی کے شہر ازمیر میں گزشتہ رات 2 بجے آسمان پر سبز رنگ کا جلتا ہوا گولہ دیکھا گیا جس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آسمان سے ایک گولہ تیزی سے زمین کی طرف بڑھ رہا لیکن اچانک اس میں سبز رنگ کی آگ بھڑک اٹھتی ہے اور آسمان پر سبز رنگ چھا جاتا ہے۔

    صارفین کا کہنا ہے کہ یہ شاید کوئی اڑن طشتری تھی جو بے قابو ہوگئی، کچھ افراد نے تبصرہ کیا کہ یہ کوئی میزائل تھا جو کسی سیٹلائٹ سے جا ٹکرایا ہے۔

    تاہم سوشل میڈیا پر ہی آسٹرو فزکس کے ایک پروفیسر نے اس کی وضاحت کردی۔

    پروفیسر کا کہنا تھا کہ خلا سے برسنے والے ٹکڑے اکثر زمین کی فضا میں داخل ہونے سے پہلے ہی جل جاتے ہیں اور یہ بھی انہی میں سے ایک تھا، جو ٹکڑا صحیح سلامت زمین پر گر جائے اسے شہاب ثاقب کہا جاتا ہے۔

    پروفیسر کے مطابق ہر سال جولائی اور اگست میں خلا سے پتھروں کی بارش ہوتی ہے اور فی گھنٹہ 50 شہاب ثاقب کے ٹکڑے زمین کی طرف گرتے ہیں لیکن زیادہ تر زمین کی فضا میں داخل ہونے سے پہلے ہی جل کر بھسم ہوجاتے ہیں۔

    پروفیسر کی اس وضاحت کے بعد خوفزدہ شہریوں کی کچھ تسلی ہوئی اور وہ پرسکون ہوئے۔

  • کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کے لیے ترکی کی 3 شرائط

    کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کے لیے ترکی کی 3 شرائط

    انقرہ: ترکی نے افغانستان میں کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کے لیے امریکا کے سامنے 3 شرائط رکھ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ اگر ہمارا نیٹو اتحادی امریکا کچھ شرائط پوری کرے تو ترکی کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھال سکتا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق منگل کے روز شمالی قبرص سے ٹی وی خطاب کے دوران ترک صدر طیب اردگان نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم اس وقت امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کے بارے میں مثبت رخ میں سوچ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا امریکا کو کچھ شرائط پوری کرنا ہوں گی، پہلی شرط یہ ہے کہ امریکا سفارتی تعلقات میں ہمارا ساتھ دے، دوسری یہ کہ وہ اپنے لاجسٹک وسائل ہمیں سونپ دے، اور تیسری یہ کہ کابل ایئر پورٹ کو چلانے میں سنجیدہ نوعیت کی مالی اور انتظامی پیچدگیاں ہو سکتی ہیں، امریکا کو چاہیے کہ اس سلسلے میں ہماری ضروری معاونت کرے۔

    ترکی کو کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر طالبان کی وارننگ

    ترک صدر نے طالبان کے ساتھ بات چیت کرنے کا عزم دہرایا اور کہا کہ افغانستان میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے، طالبان نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں، وہ یقینی طور پر ترکی کے ساتھ زیادہ سہولت کے ساتھ ان معاملات پر بات چیت کر سکتے ہیں۔

    اردگان نے کہا مجھے یقین ہے کہ ہم کسی نہ کسی سمجھوتے پر پہنچ جائیں گے، دوسری جانب گزشتہ ہفتے طالبان نے ترکی کی جانب سے کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کو ’قابل مذمت‘ فعل قرار دیا تھا۔

  • کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے امریکا سے مذاکرات جاری ہیں: ترک سفیر

    کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے امریکا سے مذاکرات جاری ہیں: ترک سفیر

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات ترک سفیر احسان مصطفیٰ یردکل نے کہا ہے کہ ہمارا کوئی خفیہ ایجنڈا نہیں ہے، افغانستان میں ترکی کا جو بھی کردار ہوگا، وہ وہاں کے عوام کے لیے ہوگا، کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے امریکا سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ترکی کے سفارت خانے میں پریس کانفرنس کے دوران کیا، انھوں نے کہا ترکی کے افغانستان سے تاریخی سماجی ثقافتی تعلقات ہیں، ہماری دل چسپی مستحکم، خوش حال اور پُر امن افغانستان ہے، پُر امن افغانستان ہی پورے خطے کے استحکام، ترقی اور خوش حالی کے لیے اہم ہے۔

    احسان مصطفیٰ یردکل نے بتایا کہ ہمارے امریکا سے مذاکرات جاری ہیں کہ ترکی کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی جاری رکھے، ترکی کا افغانستان میں جو بھی کردار ہوگا وہاں کے عوام کے لیے ہوگا، ہمارا کوئی خفیہ ایجنڈا نہیں ہے۔ خیال رہے کہ طالبان ترجمان نے کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر ترکی کو وارننگ دی ہے کہ اس کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے گا جیسا کہ کسی قابض فوج کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

    ترک سفیر نے کہا ترکی اور پاکستان کے اعلیٰ سطحی سیاسی تعلقات ہیں، ترکی اور پاکستان دونوں افغانستان میں استحکام، امن اور خوش حالی چاہتے ہیں، خطے، مشترکہ مفادات اور افغان صورت حال پر دونوں ممالک کے درمیان ہر سطح پر مشاورت جاری رہتی ہے۔

    ترکی کو کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر طالبان کی وارننگ

    سفیر احسان مصطفیٰ یردکل نے ترکی کی جدوجہد اور بغاوت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ترکی کو بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر فوجی بغاوتوں اور مسائل کا سامنا رہا، ترکی میں اک پارٹی کی 2002 میں آمد کے بعد جمہوری اقدار مضبوط ہوئیں، لیکن 15 جولائی 2016 کو حکومت کے خاتمے کے لیے فوجی بغاوت ہوئی، اس ناکام بغاوت میں تمام اقدار کو پامال کیا گیا۔

    انھوں نے کہا اس بغاوت کا مقصد منتخب حکومت کا خاتمہ اور مخصوص گروپ اور فتح اللہ گولن کی حکومت قائم کرنا تھا، فوجی بغاوت کے پیچھے موجود عناصر نے حکومتی اداروں، سیاسی شخصیات، عوام کو ہدف بنایا، یہ جمہوریت کے خلاف شب خون مارنے، مذہب کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا سیاہ باب تھا، بغاوت کے دوران ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی، نیشنل انٹیلیجنس دفتر، پولیس ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا گیا، ترکی میں بغاوت کے 5 سال بعد آج بھی جمہوری جدوجہد جاری ہے۔

    علاوہ ازیں، ترک سفیر کے مطابق اسلام آباد میں 15 جولائی کی صبح فاطمہ جناح پارک میں شجر کاری کی جائے گی، اسی دن شام کو سفارت خانے میں خصوصی تقریب کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔

  • ترکی کو کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر طالبان کی وارننگ

    ترکی کو کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر طالبان کی وارننگ

    کابل: افغان طالبان نے کابل ایئر پورٹ پر فوجی رکھنے پر ترکی کو وارننگ دے دی ہے، طالبان کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے والے ملک کے ساتھ ایک قابض جیسا سلوک کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی نے امریکا سے بات چیت کے بعد کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے افغانستان میں اپنے کچھ فوجی اہل کار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، جس پر طالبان نے ردِ عمل میں خبردار کیا ہے کہ ایسا کرنے والے کسی بھی ملک کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے گا جیسا ایک ’قابض‘ کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق نیٹو کے رکن ترکی کے افغانستان میں 500 سے زائد فوجی اہل کار موجود ہیں، جن میں سے کچھ سیکیورٹی فورسز کو تربیت دے رہے ہیں، جب کہ دیگر حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے عرب نیوز کو بتایا کہ ترکی گزشتہ 20 سال سے نیٹو کے ساتھ افغانستان میں رہ رہا ہے، اور اگر وہ اب بھی رہنا چاہتا ہے تو ہم بغیر کسی شک و شبے کے اسے ایک قابض تصور کریں گے اور اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    افغانستان میں بڑھتی کشیدگی، حامد کرزئی نے بڑی پیش گوئی کردی

    ترجمان نے کہا کہ طالبان ہمیشہ سے ترکی کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں رہا ہے، تاہم طالبان نے انقرہ کی جانب سے ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے پیش کی گئی تجویز کو مسترد کیا ہے، ترجمان کا کہنا تھا ترکی اور ہمارے درمیان بہت کچھ مشترک ہے اور وہ مسلمان ہیں لیکن اگر وہ مداخلت کریں گے اور اپنے فوجی رکھیں گے تو وہ ذمہ دار ہوں گے۔

    یاد رہے کہ جمعے کو ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا تھا کہ انقرہ کا واشنگٹن کے ساتھ ایک معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت نیٹو کے انخلا کے بعد کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے ترکی کے کچھ فوجی اہل کار افغانستان میں تعینات رہیں گے۔

    خیال رہے کہ ایئر پورٹ کی سیکیورٹی عسکری اور سویلین پروازوں کے لیے بہت اہم ہوتی ہے اور اسے افغانستان میں سفارت کاروں اور بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے لیے ایک محفوظ گزرگاہ سمجھا جاتا ہے۔

  • ترک کرونا ویک کے تیسرے مرحلے کے تجربات کامیاب

    ترک کرونا ویک کے تیسرے مرحلے کے تجربات کامیاب

    انقرہ: ترکی میں کرونا وائرس ویکسین ’ کرونا ویک‘ کے تیسرے مرحلے کے تجربات کامیاب رہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ہونے والے کرونا ویک کے فیز کے تجربات کے نتائج طبی جریدے دی لانسٹ میں شائع ہوئے ہیں، تجربات کے عبوری اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ویکسین کی 2 ڈوز انفیکشن کے خلاف 83.5 فی صد تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

    آخری مرحلے کے یہ تجربات چین کی ویکسین کرونا ویک کے سلسلے میں تھے، جس میں 10 ہزار سے زائد ترک رضاکاروں سے حصہ لیا، یہ ویکسین چینی کمپنی سائنوویک نے تیار کی ہے۔

    ابتدائی نتائج سے پتا چلتا ہے کہ کرونا ویک اینٹی باڈی کا بھر پور دفاع کرتی ہے، ترکی میں کیے گئے دس ہزار افراد پر تجربات کی روشنی میں یہ بات واضح ہوئی کہ اس ویکسین سے کسی قسم کے سنگین ضمنی اثرات یا اموات کی اطلاع نہیں ملی، زیادہ تر مضر اثرات ہلکے تھے، جو انفیکشن کے 7 دن کے اندر وقوع پذیر ہوئے۔

    شائع شدہ مقالے میں بتایا گیا ہے کہ خطرات کا باعث بننے والی تمام اقسام کے کرونا وائرسز کی روک تھام کے لیے اس ویکسین کے تجربات جاری ہیں۔

  • ترکی: کرونا وبا کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

    ترکی: کرونا وبا کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

    انقرہ: ترکی نے یکم جولائی سے کرونا وبا کی پابندیوں کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کرونا پابندیوں پر عمل درآمد کے بعد یکم جولائی سے معمولات زندگی کو لوٹنے کے تیسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، اس سلسلے میں داخلہ آفس نے مرحلہ وار معمولاتِ زندگی کی بحالی کے حوالے سے سرکولیشن 81 اضلاع کو بھیج دیا ہے۔

    اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یکم جولائی سے لاک ڈاؤن کا نفاذ اپنے اختتام کو پہنچے گا، تمام تر کاروباری مراکز اور سینما گھر دوبارہ سے اپنی سرگرمیوں کو بحال کر دیں گے۔

    کرفیو ختم کر دیا گیا ہے، کیفے اور ریستورانز میں اِن ڈور اور آؤٹ ڈور ایریاز میں مہمانوں کی تعداد پر کوئی پابندی نہیں رہے گی۔

    ہوٹلز میں قیام کی اجازت بھی دے دی گئی ہے، تاہم ایس او پیز کے تحت صفائی ستھرائی، ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلے کی تعمیل برقرار رکھی جائے گی، شادی بیاہ کی تقریبات میں حد بندی کا خاتمہ ہو جائے گا، اور مہمانوں کی اس دوران خاطر تواضع پر پابندی نہیں ہوگی۔

    اصولوں کے مطابق میوزک کانسرٹس، میلوں، یوتھ کیمپس جیسی سرگرمیوں کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔

    چند ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے 14 دنوں کے قرنطینہ کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے، ان ممالک میں بنگلا دیش، برازیل، جنوبی افریقا، بھارت، نیپال اور سری لنکا شامل ہیں، تاہم انھیں پی سی آر ٹیسٹ پیش کرنا لازمی ہوگا۔

    دوسری طرف پاکستان اور افغانستان سے آنے والے افراد 14 دن کی بجائے 10 دن تک قرنطینہ میں رہیں گے، اور ساتویں دن ان کا پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا۔