Tag: ترک ایکٹیوسٹ

  • عائشہ نور شہید کی لاش کل ترکیہ پہنچے گی

    عائشہ نور شہید کی لاش کل ترکیہ پہنچے گی

    مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی کی فائرنگ سے شہید ہونے والی ترک ایکٹیوسٹ ‘عائشہ نور ایزگی ایگی’ کی لاش کل ترکیہ پہنچ جائے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترک وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی نے 6 ستمبر کو دریائے اردن کے مغربی کنارے میں عائشہ نور ایزگی کو جان بوجھ کر قتل کیا، لاش کی منتقلی کے لئے تمام مراحل مکمل کرلئے گئے ہیں۔

    ترک وزارت خارجہ کے مطابق مقتولہ کی لاش کل ترکیہ پہنچ جائے گی، ہم، نسل کشی کے مجرم نیتن یاہو حکومت کی طرف سے کئے گئے اس قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، جبکہ اس جرم کی قرار واقعی سزا کے لئے ہم ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم اپنی شہری کے لئے اللہ سے رحمت و مغفرت کے طلبگار ہیں اور اس کے عزیزوں سے اظہارِ تعزیت کرتے ہیں۔

    ترک ایکٹیوسٹ کی لاش کو ترکیہ پہنچانے کے لئے ترکیہ کے تل ابیب سفارت خانے نے تمام تر کارروائیاں مکمل کرلی ہیں۔

    ترک ایکٹیوسٹ کی لاش آج رات 11 بج کر 45 منٹ پر آذربائیجان کے دارالحکومت باکو جائے گی اور کل صبح 8 بج کر 35 منٹ پر ٹرکش ایئر لائنز کے طیارے میں استنبول پہنچائی جائے گی۔

    غزہ کے اسکولوں پر اسرائیلی حملے ہولناک ہیں، ملالہ یوسفزئی

    سفارتی ذرائع سے موصول معلومات کے مطابق شہید کی تدفین ضلع آئیدن کی تحصیل دیدم میں کی جائے گی۔

  • ترک ایکٹیوسٹ عائشہ نور ایزگی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک

    ترک ایکٹیوسٹ عائشہ نور ایزگی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک

    اسرائیلی بربریت کے خلاف نبولس شہر میں ہونے والے پرامن مظاہروں میں آواز بلند کرنے والی ترک ایکٹیوسٹ عائشہ نور ایزگی اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کی زد میں آکر زندگی کی بازی ہار گئیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں ہر جمعہ کو ہونے والے قبضے مخالف مظاہروں میں جارحانہ مداخلت کی۔

    امریکی شہریت رکھنے والی عائشہ نور ایزگی اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگئی تھیں۔ جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا، مگر وہ جانبر نہ ہو سکیں۔ اس واقعے میں 3 فلسطینی شہری زخمی بھی ہوئے۔

    عائشہ نور ایزگی کو گولی لگنے کے لمحے کی گواہ اسرائیلی ایکٹیوسٹ کا کہنا تھا کہ ایزگی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا ہے، یہ واقعہ غزہ میں ہونے والی نسل کشی کا حصہ ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بین الاقوامی یکجہتی موومنٹ کی رضاکار ایکٹویسٹ ریچل کوری کو اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

    رپورٹر شیرین ابو عقیلہ جن کا تعلق الجزیرہ ٹیلی ویژن سے تھا وہ بھی امریکی شہری تھیں، اُنہیں بھی اسرائیلی فوجی نے سر میں گولی مار کر موت کی نیند سلادیا تھا۔

    علاج کے نام پر خاتون سے دست درازی کرنے والا پجاری گرفتار

    رپورٹر شیرین ابو عقیلہ کو اس وقت قتل کیا گیا جب آن ڈیوٹی تھیں اور انہوں نے پریس کی عبارت موجود ہونے والی کوٹی زیب تن کی ہوئی تھی۔