Tag: ترک حکومت

  • ترک حکومت کا  پاکستان سے آنے والے مسافروں  کیلیے بڑے ریلیف کا اعلان

    ترک حکومت کا پاکستان سے آنے والے مسافروں کیلیے بڑے ریلیف کا اعلان

    اسلام آباد : ترکی نے پاکستان سے ترکی آنے والے طلباء کے لیے ہوٹل میں قرنطینہ کی پابندی ختم کردی، طلباء کو نجی ہوٹلوں کے بجائے ہاسٹلوں میں قرنطینہ کرنے کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں کورونا پابندیوں میں نرمی کیساتھ نئی سفری ہدایات جاری کردی، جس میں پاکستان سے آنے والے طلبا کیلیے قرنطینہ کی پابندی ختم کردی ہے۔

    نئے قوانین کا اطلاق 6 اگست سے یکم ستمبر تک ہوگا، جس میں طلباء کو 10 دن کے لیے نجی ہوٹلوں کے بجائے ہاسٹلوں میں قرنطینہ کرنے کی اجازت ہوگی۔

    طالب علموں کے قرنطینہ کیلئے استنبول اور انقرہ میں یونیورسٹی کے ہاسٹلز مختص کردیے گئے ہیں، طالبعلموں کو دستاویزات دکھانا ہوں گی کہ وہ ترکی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہیں، جس کے بعد ہی انھیں نجی ہوٹل میں قرنطینہ کی لازمی شرط سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

    استنبول یا انقرہ کے علاوہ دیگر صوبوں کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طلباء بھی استنبول یا انقرہ کے ہاسٹلوں میں قرنطینہ کے اختتام کے بعد ہی صوبوں کا سفر کرسکیں گے۔

    طلباء کے علاوہ پاکستانی جن کے پاس مستقل رہائش اور ورک پرمٹ ہے، انہیں اپنی رہائش گاہ پر خود کو قرنطینہ کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ پاکستان سے دورے یا سیاحت کے مقاصد کے لیے آنے والوں کو نامزد نجی ہوٹلوں میں قرنطینہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ترکی نے پاکستانیوں کیلئے نئی ہدایات جاری کی تھیں ، جس کے تحت غمسافروں کو 14 کے بجائے 10دن کا قرنطینہ کرنا ہوگا جبکہ بنگلہ دیش ، برازیل ، ہندوستان ، نیپال ، جنوبی افریقہ ، اور سری لنکا سے آنے والے مسافروں کیلئے قرنطینہ کی شرط 14روز ہی برقرار رکھا تھا۔

  • ترک حکومت کی  پاکستان کو بڑے معاہدے کی پیشکش

    ترک حکومت کی پاکستان کو بڑے معاہدے کی پیشکش

    اسلام آباد : ترکی کے سفیراحسان مصطفیٰ نے وزیرداخلہ اعجازاحمد شاہ سے ملاقات میں دو ملکی شہریت کےمعاہدے کی پیشکش کردی اور کہا معاہدے سے دونوں ممالک کےشہری مستفید ہوسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ اعجازاحمد شاہ کی ترکی کے سفیراحسان مصطفیٰ سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں باہمی امورکےمعاملات پرتبادلہ خیال کیا گیا اور ترک سفیر نےدونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات کو سراہا۔

    ملاقات میں ترک سفیر نے حکومت کی دو ملکی شہریت کےمعاہدے کی پیشکش کی اور کہا معاہدے سے دونوں ممالک کےشہری مستفیدہوسکیں گے جبکہ دونوں ممالک کے بیچ ٹریننگ پروگرام کرانے پر بھی اتفاق ہوا۔

    اس موقع پر وزیرداخلہ اعجازشاہ کا کہنا تھا کہ اس معاہدےکاتجویزکردہ مسودہ زیرغورہے، جس حد تک ممکن ہواتعاون کریں گے ، ترکی کےصدرکےدورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتےہیں۔

    اعجازشاہ ترکی کے وزیرداخلہ کے فروری میں متوقع دورہ پاکستان پر ملاقات کریں گے۔

    مزید پڑھیں : ترک صدرطیب اردوان13 اور 14فروری کو پاکستان کا دورہ کریں گے

    یاد رہے ترک صدر کا 13 اور 14 فروری کو دورہ پاکستان کا قوی امکان ہے ، وہ کاروباری شخصیات سمیت اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ اسلام آبادپہنچیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ترک صدر پاکستانی سیاسی وعسکری قیادت سےاہم ملاقاتیں کریں گے جبکہ صدر،وزیراعظم، ترک صدر اور مہمانوں کے اعزازمیں ضیافتوں کا اہتمام کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق پاک، ترک اعلیٰ سطح تذویراتی تعاون کونسل کا اجلاس منعقد ہو گا، وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے، متعدد معاہدے، تعاون کی یادداشتوں پر دستخط اور کئی منصوبے شروع ہوں گے۔

    ترک صدر کے دورے کے دوران تذویراتی اقتصادی فریم ورک، باہمی تعاون کے تحت معاہدات کا امکان ہے جبکہ سرمایہ کاری، تجارت، دفاعی پیداوار، بینکنگ، مالیات میں تعاون بڑھایا جائے گا۔

  • بھارتی دراندازی : ترک حکومت کی پاکستان کو  مکمل تعاون کی یقین دہانی

    بھارتی دراندازی : ترک حکومت کی پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی

    اسلام آباد : بھارت کی دراندازی پر ترک حکومت نے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان امن پسند ہے لیکن سالمیت اور  وقار پر  سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ترک وزیر خارجہ میولت چاؤش اولو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور بھارت کی دراندازی اور خطے میں امن کی بگڑتی صورتحال سےآگاہ کیا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ہے لیکن سالمیت اور وقار پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے، بھارت کی جارحیت کےخلاف دفاع کامکمل حق رکھتے ہیں۔

    ترک وزیر خارجہ نے اپنی حکومت کی جانب سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    یاد رہے گذشتہ روز شاہ محمودقریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کو خط لکھا تھا ، جس میں کہا تھابھارتی طیاروں نے آج صبح ایل اوسی کی خلاف ورزی کی ، بھارت کی دراندازی پاکستان کےخلاف جارحیت ہے ، جس سےخطےمیں امن وسلامتی کیلئےسنگین خطرات ہیں، بھارت کی جانب سےدھمکی آمیز بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت کی دراندازی پاکستان کے خلاف جارحیت ہے، شاہ محمود کا انتونیوگوتریس کو خط

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحانہ اقدام اقوام متحدہ کےچارٹرکی خلاف ورزی ہے، پاکستان اپنےدفاع میں مناسب کارروائی کرنےکاحق رکھتاہے، سلامتی کونسل بھارتی جارحانہ اقدامات کوفوری رکوائے۔

    اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے سیکریٹری جنرل اوآئی سی ڈاکٹریوسف احمدالعثمین سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا دونوں رہنماؤں کےدرمیان خطےمیں امن وامان صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے بھارت کواوآئی سی اجلاس میں مدعوکرنے پر شدید احتجاج کیا اورکہا ان حالات میں بھارت کواوآئی سی اجلاس میں مدعوکرناہمیں گوارا نہیں، اوآئی سی،پاکستان کیخلاف اس بھارتی جارحیت کی مذمت کرے۔

    واضح رہے بھارتی ایئرفورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ، پاک فضائیہ کی بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے تھے۔

  • معاشی بحران، ترک حکومت کا کفایت شعاری مہم اور اخراجات میں کمی کا فیصلہ

    معاشی بحران، ترک حکومت کا کفایت شعاری مہم اور اخراجات میں کمی کا فیصلہ

    انقرہ : ترکی نے معاشی بحران سے نکلنے کے لیے کفایت شعاری مہم اور اخراجات میں کمی کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد ترکش لیرا کے قدر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک حکومت نے معاشی بحران سے نمٹنے اور آئی ایم ایف پروگرام سے بچنے کے لئے کفایت شعاری مہم اور اخراجات میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترک حکومت کی جانب سے اقدامات سے لیرا کی قدر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور لیرا کی قدر میں ڈھائی فیصد کا اضافہ ہوا۔

    لیرا کی قدر میں اضافے کی وجہ حکومتی اقدامات اور قطر کی جانب سے ترکی میں براہ راست پندرہ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان ہے۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف حکام نے کہا ہے کہ ترکی کی جانب سے پروگرام کے حصول کے لئے کوئی درخواست نہیں ملی ہے۔


    مزید پڑھیں :  طیب اردوگان نے آئی فونز سمیت دیگر امریکی مصنوعات پر پابندی لگادی


    اس سے قبل ترک صدر طیب اردوگان نے امریکی آئی فونز اور الیکرانکس اشیاء سمیت دیگر امریکی مصنوعات پر پابندی لگانے اور ترکی میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو اضافی مراعات دینے کا اعلان کردیا۔

    طیب اردوگان کا مزید کہنا تھا کہ لیرا کی قدر میں اضافے اور بحالی کے لیے روس سمیت 4 ملکوں سے مقامی کرنسی میں تجارت کی جائے گی اور ساتھ ساتھ ملکی بقاء کی خاطر ترک شہریوں کو بھی امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہوگا تاکہ امریکا کا غرور ٹوٹ جائے۔

    یاد رہے چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ ترکی سے امریکا میں دھاتوں اور دھاتی مصنوعات کی درآمدات پر عائد کردہ محصولات کو دوگنا کر رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : امریکا سے تنازع ترک کرنسی پر اثرانداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی


    جس کے بعد ترک کی کرنسی لیرا بری طرح متاثر ہوئی اور اس کی قدر میں ریکاڑ کمی دیکھنے میں آئی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکا نے ترک وزیرِ داخلہ سلیمان سویلو اور وزیرِ قانون عبد الحمید گل پر پابندیاں عائد کی تھیں، اور امریکا میں ان وزرا کے اثاثے منجمد کر دیے گئے تھے جب کہ امریکی شہریوں کو ان سے تجارت نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔

    جس کے بعد ترکی کے صدر اردگان نے امریکی وزیرِ داخلہ اور وزیرِ قانون کے اثاثے منجمد کردیئے تھے۔

  • ترک حکومت نے 4ہزار اہلکاروں کو برطرف کردیا

    ترک حکومت نے 4ہزار اہلکاروں کو برطرف کردیا

    انقرہ: ترک حکومت نے گزشتہ سال جولائی میں ہونے والی فوجی بغاوت کےبعد مزید 4ہزار اہلکاروں کو فارغ کردیاْ

    تفصیلات کےمطابق ترک حکومت کی جانب سے جاری بیان میں بتایاگیاہےکہ ان چار ہزاراہلکاروں کو دہشت گرد تنظیموں سے روابط کےشبے میں ملازمت سے فارغ کیاگیاہے۔

    ترک حکام کےمطابق برطرف کیے جانے 4ہزار اہلکاروں میں سے 1ہزار اہلکاروزارت انصاف کے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہےکہ برطرف کیے جانے والے اہلکاروں میں آرمی سٹاف کے ایک ہزار کارکنوں کے علاوہ 100 سے زیادہ ایئر فورس کے پائلٹس شامل ہیں۔

    خیال رہےکہ ترک صدررجب طیب اردگان امریکہ میں مقیم فتح اللہ گولن پر گذشتہ برس ناکام فوجی بغاوت کروانے کا الزام عائد کرتے ہیں جس کی وہ تردید کرتے ہیں۔


    ترکی میں دس ہزار سرکاری ملازمین برطرف


    یاد رہےکہ گزشتہ سال اکتوبر میں ترک حکام نےناکام فوجی بغاوت کی کوشش میں ملوث ہونے کے الزام میں دس ہزار سرکاری ملازمین کو فارغ کردیاتھا۔


    ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک


    واضح رہےکہ ترکی میں گزشتہ سال 15 جولائی کی ناکام فوجی بغاوت میں تقریباً نو ہزار فوجیوں نے حصہ لیا تھا۔بغاوت میں حصہ لینے والے فوجی اہلکاروں کے پاس 35 جہاز،37 ہیلی کاپٹر، 74 ٹینک اور تین بحری جہاز تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • ترک حکومت کا غیر ملکی سرمایہ کاروں کو شہریت دینے کا اعلان

    ترک حکومت کا غیر ملکی سرمایہ کاروں کو شہریت دینے کا اعلان

    انقرہ: ترک حکومت نے غیرملکی سرمایہ کاروں کو ملکی شہریت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے قانون میں تبدیلی کردی ہے۔

    ترک اخبار کے مطابق ترکی کی حکومت نے شہریت سے متعلق قانون میں تبدیلی کرتے ہوئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو شہریت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ترک حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ’’اب جو غیر ملکی سرمایہ کار ترکی میں 2 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کریں یا اس رقم کے مساوی زمین کی خریداری کریں گے، وہ ترکی کی شہریت حاصل کرنے کے حقدار ہوں گے‘‘۔

    پڑھیں: ’’ تلخ تاریخ رکھنے والا سال اب تاریخ کا حصہ ہوگیا،ترک وزیراعظم ‘‘

    ترکی کے سرکاری اعلامیے کے مطابق ’’غیرملکی سرمایہ کار پر خریدی جانے والی جائیداد کو تین سال تک فروخت کی پابندی عائد ہوگی تاہم وہ غیر ملکی سرمایہ کار جو تین ملین ڈالر مالیت کی رقم 3 سال کی شرط کے ساتھ کسی بھی ترکس بینک میں جمع کروائیں گے وہ بھی ترکی کی شہریت حاصل کرسکیں گے‘‘۔

    مزید پڑھیں: ’’ بین الاقوامی تجارتی سودے اپنی کرنسی میں کریں گے، ترک صدر ‘‘

    علاوہ ازیں ترکی کی حکومت نے نئے قوانین کے تحت ایسے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی شہریت دینے کا اعلان کیا ہے، جو کم از کم ترک عوام کو 100 ملازمتیں فراہم کریں گے۔

  • ترکی میں دس ہزار سرکاری ملازمین برطرف

    ترکی میں دس ہزار سرکاری ملازمین برطرف

    انقرہ : ترک حکام نے رواں سال جولائی میں ناکام فوجی بغاوت کی کوشش میں ملوث ہونے کے الزام میں دس ہزار سرکاری ملازمین کو فارغ کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق ترک حکومت کی جانب سے جاری حکم نامے میں سرکاری ملازمین اساتذہ،ڈاکٹرزاور نرسیں شامل ہیں جن کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا ہے اس کے علاوہ 15ذرائع ابلاغ کے دفاتربندکرنے کاحکم دیا گیاہے۔

    ترک صدر طیب اردگان کا کہنا ہے کہ بغاوت میں ملوث افراد کو سزائے موت کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری کی سفارش کریں گے۔

    رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت یہ تجویز پارلیمنٹ میں لے کر جائے گی۔یقین ہے کہ پارلیمنٹ سے اس کی منظوری مل جائےگی،اور یہ فیصلہ مجھ تک آئے گا تومیں اس کی توثیق کر دوں گا۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    خیال رہے کہ ترک حکومت کی جانب سے فتح اللہ گولن پر ناکام فوجی بغاوت کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا جاتا ہے۔

    ترکی میں ناکام بغاوت کی کوشش کے بعد 18000 ہزار گرفتاریاں عمل میں لائی جاچکی ہیں۔پبلک سیکٹر میں کام کرنے والے 66000 افراد کو نوکریوں سے نکالا جا چکا ہے اور 50 ہزار کے پاسپورٹ منسوخ کیے جا چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ترکی میں حکام کے مطابق 15 جولائی کی ناکام فوجی بغاوت میں تقریباً نو ہزار فوجیوں نے حصہ لیا تھا۔حکام کا کہنا تھا کہ بغاوت میں حصہ لینے والے فوجی اہلکاروں کے پاس 35 جہاز، 37 ہیلی کاپٹر، 74 ٹینک اور تین بحری جہاز تھے۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں 20 ٹی وی اور ریڈیو سیٹ بند کرنے کا حکم

    واضح رہے کہ رواں ماہ ترک حکومت نے جولائی کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ایمرجنسی کے تحت 20 ٹیلی ویژن اور ریڈیو اسٹیشنوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

  • ترکی میں کاربم دھماکہ،18افراد جاں بحق

    ترکی میں کاربم دھماکہ،18افراد جاں بحق

    انقرہ : ترکی کے جنوب مشرقی حصے میں فوجی چیک پوسٹ پرکاربم حملے کے نتیجے میں دس فوجیوں سمیت اٹھارہ افراد جان کی بازی ہارگئے۔

    تفصیلات کےمطابق اتوار کےروز ترکی کے صوبےھکاری میں سرحد کے قریب دورک کے مقام پر دھماکہ ہواجب چیک پوسٹ پر فوجیوں نے ایک کار کو تلاشی کے لیے روکا جس میں 18افراد جاں بحق ہوگئے۔

    صوبائی گورنر کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے پہلے چیک پوسٹ پر تعینات فوجیوں پر فائرنگ کی اور بعد میں منی وین کو دھماکے سے اڑا دیاجسکت نتیجے میں 18افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب ترک وزیراعظم نے استبول میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ ملک کے شمال مشرقی صوبے میں ہونے والے بم دھماکے میں 18 افراد ہلاک ہوئے،جن میں 8 شہری شامل ہیں۔

    بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ ایک وین میں 5 ٹن دھماکا خیز مواد موجود تھا جسے خود کش بمبار نے زور دار دھماکے سے اڑا دیا۔

    مزیدپڑھیں:ترکی میں 2خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا

    خیال رہے کہ گذشتہ سال ترکی اور کرد باغیوں کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے خاتمے کے بعد سے کرد جنگجو تنظیم ’پی کے کے‘ نے ترک سکیورٹی فورسز کو متعدد مرتبہ نشانہ بنایا ہے۔

    یاد رہے کہ ترک حکومت کی جانب سےگذشتہ 2 ماہ سے صوبے ھکاری میں فوجی آپریشن کے دوران پی کے کے کے 387 جنگجو ہلاک ہوچکےہیں۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    واضح رہےکہ یاد رہے کہ رواں برس 15 جولائی کو ترک صدر طیب اردگان کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے ہونے والی فوجی بغاوت میں ناکامی کے بعد سے ترکی میں ایمرجنسی نافذ ہے اور بغاوت کی سازش میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔

  • ترکی میں 20 ٹی وی اور ریڈیو سیٹ بند کرنے کا حکم

    ترکی میں 20 ٹی وی اور ریڈیو سیٹ بند کرنے کا حکم

    انقرہ: ترک حکومت نے جولائی کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ایمرجنسی کے تحت 20 ٹیلی ویژن اور ریڈیو اسٹیشنوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    حکومت کےمطابق یہ نشریاتی ادارے دہشت گردانہ پروپیگنڈے میں ملوث ہیں۔

    جن ٹیلی ویژن اور ریڈیو اسٹیشنوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں سے اکثریت کا تعلق کرد کمیونٹی سے ہے یا پھر ترکی کی علوی برادری سے ہے۔

    ترک وزیر انصاف کے مطابق ملک کی مختلف جیلوں کے 1500 ملازمین کو بھی معطل کر دیا گیا جبکہ ترک حکام نے عدالتی اور جیلوں کے نظام میں بھی گولن تحریک کے حمایتی درجنوں اسٹاف ملازمین کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں ناکام بغاوت، 45 اخبارات اور18 ٹی وی چینلز کی نشریات بند

    اناطولیہ خبر ایجنسی کے مطابق استنبول کے پراسیکیوٹرز نے عدالتوں کے87 ملازمین اور جیلوں کے 75 ورکنگ اسٹاف کے گرفتاری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    یاد رہے کہ ترکی جولائی میں ہونے والی بغاوت کی ناکام سازش کا ذمہ دار امریکا میں خود ساختہ جلاوطنی کاٹنے والے مبلغ فتح اللہ گولن پر عائد کرتا ہے اور کہا جاتاہے ناکام بغاوت ان کی ایماپر ہوئی جس میں 250 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    واضح رہےکہ ترک صدر طیب اردگان کا موقف ہے کہ ایمرجنسی کے نفاذ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوجی بغاوت کے حامیوں کے خلاف کارروائی میں آسانی ہورہی ہے۔