Tag: ترک خاتون

  • کبریٰ یلدرم دنیا کا سب سے بڑا مسافر بردار جہاز اُڑانے والی پہلی ترک خاتون

    کبریٰ یلدرم دنیا کا سب سے بڑا مسافر بردار جہاز اُڑانے والی پہلی ترک خاتون

    کبریٰ یلدرم دنیا کے سب سے بڑے مسافر بردار طیارے ایئربس A380 کی کپتان پائلٹ بننے والی ترکی کی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کبریٰ یلدرم نے اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا آغاز ترکش ایئرلائنز کی ذیلی کمپنی ترکش ٹیکنک میں انٹرن شپ کی ساتھ کیا تھا، اپنی تربیت کے بعد، انہوں نے فضائی کمپنی کے ایئربس بیڑے میں دوسرے پائلٹ کی حیثیت سے کام شروع کردیا تھا۔

    اُنہوں نے دبئی میں ایک ایئر لائن کمپنی میں اپنا کیریئر جاری رکھا، جہاں انہوں نے کئی سالوں تک دنیا کے سب سے بڑے مسافر طیارے اے 380 کے سیکنڈ پائلٹ کی حیثیت سے اپنے امور انجام دیئے۔

    اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر یلدرم کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ دنیا کے سب سے بڑے مسافر طیارے ڈبل ڈیکر اے 380 کی کپتان کی نشست پر موجود ہیں۔

    یلدرم کا کہنا تھا کہ یہ سفر جو میں نے تقریبا 12 سال پہلے شروع کیا تھاآج مجھے کپتانی کے مقام پر لے کر پہنچ گیا ہے، اب باضابطہ طور پر ایئربس اے 380 کی کپتان بن گئی ہوں۔

    اس سے قبل سعودی عرب کی پہلی خاتون پائلٹ کے حائل کے ہوائی اڈے پر پہنچنے پران کا شاندار استقبال کیا گیا تھا۔

    کیپٹن پائلٹ یاسمین المیمنی معاون ہواباز کی حیثیت سے طیارہ اڑاتے ہوئے حائل ہوائی اڈے پراتریں جہاں ہوائی اڈے کے حکام نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں پھول پیش کیے۔

    خاتون پائلٹ کی گھر سے لاش برآمد، وجہ سامنے آگئی

    یاسمین المیمنی نسما ایئر فضائی کمپنی میں معاون ہواباز کے طورپرتعینات کی گئی ہیں۔، ان کا تعلق حائل سے ہے۔

    خیال رہے کہ 29 سالہ یاسمین المیمنی نے امریکا میں ہوابازی کا لائسنس حاصل کیا تھا جسے سنہ 2013ء میں سعودی لائسنس میں تبدیل کردیا گیا تاہم اس عرصے میں انہیں طیارہ اڑانے کاموقع نہیں ملا، یہ پہلا موقع ہے جب وہ طیارہ اڑا کر حائل پہنچی ہیں۔

  • ترک خاتون غوطہ خور نے عالمی ریکارڈ بنا کر سب کو حیران کر دیا

    ترک خاتون غوطہ خور نے عالمی ریکارڈ بنا کر سب کو حیران کر دیا

    انقرہ: ترکی کی 34 سالہ قومی ایتھلیٹ ساہیکا ارکیومین نے زیرآب غار میں ایک سانس میں 100 میٹر کا فاصلہ طے کرکے عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نہ آکسیجن سلینڈر نہ پیروں میں تیراکی کے مخصوص جوتے، ترکی کی خاتون غوطہ خور ساہیکا ارکیومن نے زیر آب غار میں ایک ہی سانس میں سو میٹر کا فاصلہ طے کر کے نیا عالمی ریکارڈ بنا لیا۔

    ترکی کی 34 سالہ قومی ایتھلیٹ ساہیکا ارکیومین نے زیر آب غار میں جہاں پانی کا درجہ حرارت 1 ڈگری سینٹی گریڈ تھا اپنی سانس روک کر 1 منٹ میں 100 میٹر تیر کر سب کو حیران کردیا۔

    خیال رہے کہ یہ غار 1999 میں ایک چرواہے نے دریافت کی تھی اور یہ برفانی دور کی ہے۔

    عالمی ریکارڈ بنانے کے بعد ساہیکا ارکیومین کا کہنا تھا کہ زیر آب غار میں تیرنے سے پہلے وہ بہت پرجوش تھیں اور ان کا دل تیزی سے دھڑک رہا تھا کیونکہ وہ ایک خاص مقصد کے لیے تیر رہی تھیں اور اس میں انہیں کامیابی ملی۔

    فری اسٹائل غوطہ خور ساہیکا ارکیومین اس سے قبل بھی کئی ریکارڈ اپنے نام کرچکی ہیں۔

  • ترکی : خاتون کی ہیرے کی انگوٹھی نگل کر چوری کی کوشش ناکام

    ترکی : خاتون کی ہیرے کی انگوٹھی نگل کر چوری کی کوشش ناکام

    انقرہ : ترکی میں خاتون نے ہیرے کی انگوٹھی چرانے کےلیے اسے نگل لیا لیکن دکان میں موجود ملازم نے خاتون کو انگوٹھی نگلتے ہوئے پکڑ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع صرافہ بازار میں چوری کا انوکھا واقعہ پیش آیا جسے دیکھ کر پولیس والے بھی دنگ رہ گئے۔

    یوں تو دنیا بھر کے چور چوری کےلیے نئے نئے طریقے استعمال کرتے ہیں لیکن استنبول میں ایک خاتون ہیرے کی انگوٹھی خریدنے کے بہانے جیولری کی دکان میں داخل ہوئی اور انگوٹھی دیکھنے کے دوران پرس سے پانی کی بوتل نکالی اور انگوٹھی نگل گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون نے بہت چالاکی سے ہیرے کی انگوٹھی چوری کرنے کی کوشش کی لیکن دکان موجود ایک ملازم نے اپنی عقابی نگاہوں سے خاتون کو ہیرے کی قیمتی انگوٹھی نگلتے ہوئے پکڑ لیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ملازم نے پولیس کو چوری کی اطلاع دی جس کے بعد پولیس خاتون کو گرفتار کرکے اسپتال لے گئی، جہاں اس کا طبی معائنہ کیا گیا۔

    نجی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق طبی معائنے کے دوران معلوم ہوا کہ انگوٹھی خاتون کے پیٹ میں موجود ہے جس کے بعد پولیس نے خاتون کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کرلیا۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون ضمانت پر رہا ہوگئی تاہم انگوٹھی اب بھی خاتون کے پیٹ میں ہے، جو خاتون کو واپس کرنا ہوگی یا اس کی قیمت دکان مالک کو ادا کرنا ہوگی۔

    مزید پڑھیں : روس:‌ تھکاوٹ کا شکار چور پولیس کے ہاتھوں‌ گرفتار

    مزید پڑھیں : تائیوان: پولیس نے دہی چور کی گرفتاری کے لیے سینکڑوں ڈالر خرچ کردئیے

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون کو ہیرے کی انگوٹھی چوری کرنے کے جرم میں کئی سال قید اور جرمانے کی سزا سامنا کرنا پڑسکتا ہے.

    مزید پڑھیں برطانیہ: چوری کرنے پر انعام کا انوکھا اعلان

    خیال رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں پولیس 54 سالہ آئرلینڈ کے شہری کو ترکی کے جنوب مغربی شہر میں واقع ریزوٹ سے گرفتار کیا تھا جس نے 30 ہزار پاؤنڈ مالیت کی ہیرے کی انگوٹھی چوری کرنے کےلیے نگل لی تھی۔

  • ڈنمارک: پولیس اسٹیشن میں نقاب پہننے پر ترک خاتون کو جرمانہ

    ڈنمارک: پولیس اسٹیشن میں نقاب پہننے پر ترک خاتون کو جرمانہ

    کوپن ہیگن :  پولیس اسٹیشن میں نقاب میں آنے والی مسلم خاتون پر 1 ہزار کرونہ کا جرمانہ عائد کردیا، ترک خاتون ویزے کی تجدید کے لیے پولیس سینٹر گئیں تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈنمارک میں عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کا اطلاق 1 اگست سے ہوچکا ہے، نقاب پر پابندی کے باعث اب خواتین پورے چہرے کو نہیں ڈھانپ سکتی تاہم سر پر اسکارف پہننے کی اجازت ہوگی کیونکہ یہ بعض مذاہب کی روایت ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نقاب پر پابندی کے قانون کے مطابق عوامی مقامات پر نقاب کرنے والی خواتین پر 150 ڈالر جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    ڈنمارک پولیس کا کہنا ہے کہ آرھوس شہر میں ترکی کی رہائشی مسلم خاتون اپنے ویزے کی تجدید کے لیے پولیس اسٹیشن پہنچی تو انہیں مکمل چہرہ ڈھانپنے پر 1 ہزار کرونہ (تقریباً 150 ڈالر) کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی سے تعلق رکھنے والی 48 سالہ متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اسے ڈنمارک میں نقاب پر پابندی کے قانون سے متعلق معلومات نہیں تھی۔

    ڈنمار پولیس کا کہنا ہے کہ ترک خاتون نے جرمانے کی ادائیگی کے بعد چہرے سے نقاب ہٹایا اور پولیس اسٹیشن سے واپس چلی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈنمارک میں برقعے پر پابندی عائد ہونے کے بعد سے بہت کم خواتین برقعہ پہنے نظر آتی ہیں۔

    یاد رہے مئی میں ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کے قانون کی منظوری دی تھی، پابندی کے حق میں 75 جبکہ مخالفت میں 30 سے زائد ووٹ آئے تھے۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے پابندی کو مذہبی اور شخصی آزادی کے منافی قرار دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل آسٹریا، فرانس اور بیلجیم میں اسی طرح کا قانون منظور ہوچکا ہے اور اب ڈنمارک بھی ان ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے جہاں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی عائد ہے۔