Tag: ترک شہری

  • سوتے ہوئے پیرا گلائیڈنگ، ہوش اڑا دینے والی ویڈیو

    پیرا گلائیڈنگ ایک دلچسپ ایڈونچر ہے جو اکثر افراد کو بہت پسند ہوتا ہے، تاہم ترکی کے ایک شہری نے انوکھے اور نئے انداز سے پیرا گلائیڈنگ کر کے اسے مزید پرجوش بنایا۔

    ترک شہری حسن کاول نے بستر پر سوتے ہوئے پیرا گلائیڈنگ کی۔

    حسن کی ویڈیو جو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہی ہے، میں انہیں بستر پر لیٹ کر پیرا گلائیڈ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 4 افراد ان کے بستر کو ایڈجسٹ کر رہے ہیں، بستر پر آرام دہ تکیے اور چادر بھی موجود ہے، اور صرف یہی نہیں اس کے ساتھ 2 سائیڈ ٹیبلز بھی موجود ہیں جن میں سے ایک پر الارم کلاک بھی رکھا ہے۔

    ٹیک آف کرنے کے کچھ دیر بعد حسن آئی ماسک لگا کر، چادر اوڑھ کر سو جاتے ہیں، تھوڑی دیر بعد الارم بج اٹھتا ہے جس کے بعد حسن اٹھ جاتے ہیں اور لینڈنگ کی تیاری کرتے ہیں۔

    حسن اس سے پہلے کاؤچ پر بھی پیرا گلائیڈنگ کر چکے ہیں۔ ان کی مہم جوئی کی ویڈیوز کو بے حد پسند کیا جاتا ہے۔

  • اماراتی سپریم کورٹ نے ترک شہری کو عمر قید کی سزا کی توثیق کردی

    اماراتی سپریم کورٹ نے ترک شہری کو عمر قید کی سزا کی توثیق کردی

    ابوظہبی : امارات میں فیڈرل سپریم کورٹ نے دہشت گردی کے مقدمے کے سلسلے میں ترکی کے ایک شہری کے خلاف عمر قید کی سزا کی توثیق کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے سیکورٹی اداروں نے سماجی رابطوں کی ویب ساٹئس کے ذریعے دہشت گرد تنظیموں کے افکار و فورغ دینے اور ان کے لیے فنڈز جمع کرنے کے الزام میں ترک شہری کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چارج شیٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ ملزم نے فیس بک پر اپنے نام (علی اوزترک) سے ایک اکاونٹ بنایا جس کے ذریعے دو دہشت گرد تنظیموں (النصرہ فرنٹ اور احرار الشام) کے افکار و نظریات کو فروغ دیا اور ان تنظیموں کے لیے عطیات اکٹھا کیے۔

    بعد ازاں امارات میں کام کرنے والے مالیاتی اداروں کے ذریعے ان مالی رقوم کو مذکورہ دہشت گرد تنظیموں کی جانب ارسال کیا۔

    امارات میں فیڈرل سپریم کورٹ نے حالیہ فیصلے میں دو افراد کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کو مسترد کر دیا کرتے ہوئے عرب شہری کو 10 سال قید اور ترک شہری کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : امارات میں داعش کے ’کی بورڈ جہادی‘ کو پانچ سال قید، دس لاکھ درہم جرمانہ

    ابوظبی کی عدالت نے مذکورہ عرب شہری کو قصور وار ٹھہرایا تھا۔ جس پر سوشل میڈیا کے چار نیٹ ورکس فیس بک، ٹویٹر، ٹیلی گرام اور واٹس ایپ پر دہشت گرد داعش کے افکار اور نظریات پھیلانے، نوجوانوں کو اس تنظیم میں شمولیت اختیار کرنے اور تنظیم کے ارکان کے واسطے عطیات دینے پر اکسانے کا الزام تھا۔