Tag: ترک صدر رجب طیب اردگان

  • صدر آصف زرداری کی  استنبول ائیرپورٹ پر  ترک صدر سے ملاقات

    صدر آصف زرداری کی استنبول ائیرپورٹ پر ترک صدر سے ملاقات

    استنبول: صدر آصف علی زرداری نے پرتگال جاتے ہوئے استنبول ائیرپورٹ پر طیب اردگان سے ملاقات کی۔

    صدر آصف علی زرداری کی ترک صدر رجب طیب اردگان ملاقات ہوئی ، صدر کا دورہ پرتگال کے دوران ترکی میں مختصر قیام تھا۔

    ترکیہ کےوزیر خارجہ حاکان فدان نے صدرمملکت کا استقبال کیا، استنبول ایئرپورٹ پر صدر زرداری سے ترک صدر رجب طیب اردگان نے ملاقات کی۔

    ترک صدر سےملاقات کےدوران دونوں صدور کا خوشگوار جملوں کا تبادلہ ہوا جبکہ دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    صدر مملکت پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر اظہار افسوس کیلئے اس وقت پرتگال کے دورے پر ہیں۔

    خیال رہے چند روز قبل اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

  • بحیرہ اسود میں گیس کے ذخائر ملنے پر صدر عارف علوی کی ترک صدر کو مبارکباد

    بحیرہ اسود میں گیس کے ذخائر ملنے پر صدر عارف علوی کی ترک صدر کو مبارکباد

    اسلام آباد : صدر عارف علوی نے بحیرہ اسود میں گیس کے ذخائر ملنے پر ترک صدر رجب طیب اردگان کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا دوست کی خوشی دوست کی ترقی اور خوشحالی میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بحیرہ اسود میں گیس کے ذخائر ملنے پر ترک عوام اور صدر رجب طیب اردگان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا دوست کی خوشی دوست کی ترقی اور خوشحالی میں ہے۔

    گذشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردوان نے بحیرہ اسود میں تاریخ کی سب سے بڑی گیس دریافت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ بحیرہ اسود سے 320 بلین مکعب میٹر قدرتی گیس دریافت ہوئی ہے، 2023 میں قدرتی گیس کے ان ذخائر سے قوم کو فراہمی شروع کریں گے۔

    اس سے چند دن قبل ترک صدر نے قوم کو خوش خبری دینے کی بات کی تھی اور کہا تھا کہ یہ توانائی پر انحصار کرنے والے ملک کو نئے دور میں داخل کر دے گی۔

    ترکی کا ڈرلنگ کرنے والا بحری جہاز فاتح گزشتہ ایک ماہ سے مغربی بحیرہ اسود میں ٹونا وَن سیکٹر میں گیس تلاش کرنے کے لیے آپریشن کر رہا تھا، یہ سیکٹر اس جگہ سے قریب ہے جہاں رومانیہ کو بھی گیس کے ذخائر ملے تھے۔

  • ترک صدر رجب طیب اردگان نے دورہ پاکستان منسوخ کردیا

    ترک صدر رجب طیب اردگان نے دورہ پاکستان منسوخ کردیا

    اسلام آباد : ترکی کے صدررجب طیب اردگان نے دورہ پاکستان منسوخ کردیا ، دورےکی منسوخی شام کی صورتحال کےباعث کی گئی ، ترک صدر نے 23، 24 اکتوبر کو پاکستان کا دورہ کرنا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدررجب طیب اردگان نے دورہ پاکستان منسوخ کردیا اور دورے کی منسوخی سے متعلق پاکستان کوآگاہ کردیا، دورےکی منسوخی شام کی صورتحال کےباعث کی گئی۔

    ترکی کے صدر نے 23 اور 24 اکتوبر کو پاکستان کا دورہ کرنا تھا تاہم دورےکی نئی تاریخوں کا اعلان بہت جلد کیا جائے گا۔

    یاد رہے رجب طیب اردگان نے دورہ پاکستان میں اسٹریٹیجک مذاکرات میں شرکت بھی کرنا تھی، مذاکرات میں وزرائے خارجہ بھی نمائندگی کرتے۔

    مزید پڑھیں : ترک صدر طیب اردوان 23 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے: سفارتی ذرائع

    خیال رہے جولائی میں وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر کو پاک ترک اسٹریٹجک تعاون پر مبنی کونسل کے اجلاس کے سلسلے میں دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی، جو انھوں نے قبول کر لی تھی اور بتایا گیا تھا کہ ترک صدر کی آمد سے دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر مزید پیش رفت ہوگی۔

    وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران ترک صدر نے افغان امن عمل کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر ان کی تعریف کی تھی اور ترکی کی جانب سے افغان امن عمل میں بھرپور حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی تھی۔

    واضح رہے ترک صدر مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کے مؤقف کی بھرپور حمایت کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں، اقوام دنیا میں اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی پاکستان نے ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ انگریزی چینل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

  • روس سے میزائل خریداری کا معاہدہ، ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کر دیا

    روس سے میزائل خریداری کا معاہدہ، ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کر دیا

    انقرہ: روس سے میزائل خریداری کے معاہدے کے سلسلے میں ترکی پر امریکا کی جانب سے پڑنے والے دباؤ کو ترکی نے مسترد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ روس سے میزائل خریداری کے معاہدے پر ہم امریکی دباﺅ میں نہیں آئیں گے۔

    ترک صدر اردوان نے اپنے بیان میں کہا کہ روس کے ساتھ ایس 400 میزائل سسٹمز کی خریداری ان کے ملک کی خود مختاری کا معاملہ ہے اور وہ اس بارے میں کسی دباﺅ میں نہیں آئیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو ترک صدر رجب طیب اردوان نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی۔

    اس ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے باہمی دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، امریکا کے شدید اعتراض کے باوجود نیٹو کا رکن ملک ترکی روسی دفاعی میزائل نظام خریدنے پر مصر ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایس 400 بحران کے بعد امریکا نے ترکی کے سامنے راستے بند کردئیے

    واضح رہے کہ روس ترکی کو ابتدائی طور پر ایس 400 میزائل سسٹمز میں سے 4 اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم رواں برس جولائی میں فراہم کرے گا جن کی مالیت 2.2 ارب ڈالر بنتی ہے۔

    یاد رہے کہ چار دن قبل امریکی وزارت دفاع پنٹاگون کا کہنا تھا کہ امریکا ترکی کے ساتھ ایک مشترکہ ایکشن گروپ کی تشکیل پر غور کررہا ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان روس کے ایس 400 دفاعی نظام اور امریکا کے ایف 35 جنگی جہازوں کے منصوبے کے حوالے سے پیدا ہونے والے بحران کا کوئی حل نکالا جا سکے۔

  • ترک صدر آج سعودی صحافی کے قتل کے بارے میں اہم تفصیلات سامنے لائیں گے

    ترک صدر آج سعودی صحافی کے قتل کے بارے میں اہم تفصیلات سامنے لائیں گے

    انقرہ : ترکی نے جمال خاشقجی کےمبینہ قتل کی تحقیقات مکمل کرلیں ہیں، ترک صدر آج پارلیمان سے خطاب میں سعودی صحافی کے قتل کے بارے میں اہم تفصیلات بتائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی خبرایجنسی نےدعویٰ کیا ہے کہ ترک سراغرسانوں نے استنبول کے سعودی قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات مکمل کرکے تفصیلی رپورٹ ترک صدر کو بھیج دی ہے۔

    ترک صدر رجب طیب اردگان آج پارلیمان سے خطاب کریں گے، جس میں سعودی صحافی کے قتل کے بارے میں اہم تفصیلات بتائیں گے اور اپنی کابینہ کواعتماد میں لیں گے۔

    ترک صدرنے صحافی کے قتل کی تحقیقات کے لیے کوئی دباؤ قبول نہیں کیا اور ترک قوانین کے مطابق تحقیقات مکمل کرلیں، تحقیقات کے نتائج سے عالمی میڈیا کو آگاہ کئے جانے کا بھی امکان ہے۔

    ترک حکام کے مطابق دواکتوبرکو دس سے زائد افرادخصوصی طیارے سےاستنبول پہنچے، ان کےقونصل میں داخل ہونےاورکام مکمل کرکےواپس جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیجزموجود ہیں۔

    ترک صدر کے ترجمان کا کہنا ہے سعودی صحافی کے قتل سے متعلق تحقیقات چھپی نہیں رہیں گی ۔۔سعودی عرب کی زمہ داری ہے سچ کو سامنے لائے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی قتل پر کسی کو پردہ ڈالنے نہیں دیں گے، ترک صدر

    ترک تحقیقاتی ٹیم کی سعودی صحافی کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن کیا اور استنبول کے نجی پارکنگ مرکز میں کھڑی مبینہ طور پر سعودی قونصلیٹ کی گاڑی قبضے میں لے لی۔

    ترک میڈیا کے مطابق صحافی کی لاش قالین میں لپیٹ کر قونصل خانے سے باہر نکالی گئی تھی اور ٹھکانے لگانے کے لیے مقامی شخص کو دیدی گئی تھی۔

    گذشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردوگان دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی اور کالم نگار کے درد ناک قتل کی تفتیش منظر عام پر لانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو اس معاملے پر پردہ نہیں ڈالنے دیا جائے گا۔

    دوسری جانب اطلاعات کے مطابق امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی ڈائریکٹر جینا ہیسپل بھی تحقیقات کے سلسلے میں استنبول پہنچی ہیں جبکہ امریکا،کینیڈا اور برطانیہ نے سعودی عرب کی وضاحت کو غیر معتبر قرار دے دیا ہے۔

    اس سے قبل ریاض میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے امریکی وزیر خزانہ اسیٹون منوچن نے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے اقتصادی اور تجاری لین دین کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

    خیال رہے دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت اور تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ہمیں جواب نہیں ملتا میں مطمئن نہیں ہوں۔

    سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ جمال خاشقجی کی موت کا واقعہ ایک سنگین غلطی تھا اور اس کیس میں ملوث ذمے داروں کا احتساب کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سعودی حکام نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں واقع قونصل خانے میں لڑائی کے دوران ہلاک ہوئے۔

  • دعائیں صدراردگان اور ترک عوام کے ساتھ ہیں ،عمران خان

    دعائیں صدراردگان اور ترک عوام کے ساتھ ہیں ،عمران خان

    اسلام آباد : نامزد وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے تاریخ شاہد ہے ترکوں نے ہمیشہ مشکلات کو للکارا ہے، اردگان اور ترک عوام کو یقین دلاتاہوں دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین اور نامزد وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ترک صدر  کے لئے خیر سگالی کا پیغام دیتے ہوئے کہا اردگان اور ترک عوام کویقین دلاتا ہوں میری اور پاکستانیوں کی دعائیں ان کےساتھ ہیں، یقین ہے ترکی درپیش سنگین اقتصادی بحران سے کامیابی سے نمٹ لے گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا تاریخ شاہد ہے ترکوں نے ہمیشہ مشکلات کو للکارا ہے، ترک بحیثیت قوم ہرآزمائش میں سے سرخرو ہو کر نکلے ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ ترکی سے امریکا میں دھاتوں اور دھاتی مصنوعات کی درآمدات پر عائد کردہ محصولات کو دوگنا کر رہے ہیں۔

    امریکا کی جانب سے ترک مخالف بیان کے بعد ترک کی کرنسی لیرا بری طرح متاثر ہوئی ہے، جس کی قدر میں ریکاڑ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔


    مزید پڑھیں : امریکا سے تنازع ترک کرنسی پر اثرانداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی


    خیال رہے کہ امریکی پادری اینڈریو براؤنسن کی گرفتاری میں اہم کردار ادا کرنے والے ترک وزیر قانون و انصاف عبدالحمید گل اور وزیر داخلہ سلیمان سویلو پر امریکا نے پابندیاں عائد کردی تھی۔

    طیب اردوگان نے امریکی پابندیوں پر رد عمل دیتے ہوئے حکومتی اراکین کو امریکی وزیر داخلہ اور وزیر انصاف کے ترکی میں موجود اثاثے منجمد کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

    واضح رہے ترک صدررجب طیب اردوان نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے  الیکشن میں کامیابی پرمبارک باد  دی اور آئندہ حکومت کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا تھا۔

  • ترکی کا بڑا قدم، امریکی وزرا کے اثاثے منجمد کر دیے

    ترکی کا بڑا قدم، امریکی وزرا کے اثاثے منجمد کر دیے

    انقرہ: ترکی نے جواباً دو امریکی وزرا کے اثاثے منجمد کر دیے، ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ انھوں نے دو امریکی وزیروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر اردگان نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے کہا ’آج میں نے ترکی میں امریکی وزیرِ داخلہ اور وزیرِ قانون کے اثاثے منجمد کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔‘

    امریکی وزرا پر پابندیاں لگانے کا اقدام اُس امریکی اقدام کا ردِ عمل ہے جس کے تحت امریکا نے ترک حکام پر اسی قسم کی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکا نے ترک وزیرِ داخلہ سلیمان سویلو اور وزیرِ قانون عبد الحمید گل پر پابندیاں عائد کی تھیں، اور امریکا میں ان وزرا کے اثاثے منجمد کر دیے گئے تھے، جب کہ امریکی شہریوں کو ان سے تجارت نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکا اور ترکی دونوں نیٹو اتحادی ہیں، ان کے درمیان دو سال قبل دہشت گردی کے الزام میں ترکی میں قید ہونے والے امریکی پادری اینڈریو برنسن کے معاملے پر تعلقات کشیدہ ہیں۔

    ترک صدر کا عمران خان کو فون، جیت پر مبارک باد


    دل چسپ بات یہ ہے کہ یہ دو طرفہ پابندیاں محض علامتی ہیں، ترکی وزرا نے پابندیاں لگنے کے بعد کہا تھا کہ امریکا میں ان کے کوئی اثاثے نہیں ہیں، دوسری طرف امریکی حکام کے ترکی میں اثاثے موجود ہونا بھی بعید از امکان ہے۔

    قارئین کو معلوم ہوگا کہ امریکا میں وزیرِ داخلہ کا عہدہ ہی نہیں ہوتا، اس وقت جیف سیشنز امریکا کے اٹارنی جنرل ہیں جب کہ سیکریٹری داخلہ کا عہدہ رائن زنکی کے پاس ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ترک صدر نے ہنگامی حالت میں توسیع اور فوری انتخابات کا حکم دے دیا

    ترک صدر نے ہنگامی حالت میں توسیع اور فوری انتخابات کا حکم دے دیا

    انقرہ: ترکی میں جاری ہنگامی حالت میں ایک بار پھر تین ماہ کی توسیع کی کوششیں کی جارہی ہیں دوسری جانب ترکی کے صدر نے پارلیمنٹ کو فوری انتخابات کرانے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے پارلیمنٹ کو یہ ساتویں بار ہنگامی حالت میں توسیع کی تجویز دی گئی ہے۔

    خطے میں جاری سیاسی حالات بالخصوص شام کی جنگ کے تناظر میں طیب اردگان نے پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ 24 جون کو فوری صدارتی و پارلیمانی انتخابات منعقد کرے، واضح رہے کہ یہ انتخابات نومبر 2019 میں شیڈول تھے۔

    فرانس کی ترکی اور کرد جنگجوؤں کے درمیان ثالثی کی پیشکش

    صدارتی محل میں ایک تقریر میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ ملک کو فوری طور پر انتظامی صدارتی نظام پر منتقلی کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل ان کی جانب سے پارلیمنٹ کو ہنگامی حالت میں توسیع کے لیے درخواست بھیجی گئی تھی جس پر آج رائے شماری ہونی تھی۔

    خیال رہے کہ ترکی میں 2016 کے موسم گرما میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے بعد ہنگامی حالت نافذ کی گئی تھی۔ ترکی آئین کے مطابق ہنگامی صورتِ حال زیادہ سے زیادہ چھ ماہ تک جاری رہ سکتی ہے تاہم چھ ماہ کے بعد اس میں بار بار توسیع ممکن ہے۔ اب تک ترکی میں اندازاً پچاس ہزار افراد کو قید کیا گیا ہے، جب کہ ہزاروں کو ملازمتوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ بنانے سے بازرہے، ترک صدر

    امریکا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ بنانے سے بازرہے، ترک صدر

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ امریکا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے سے باز نہ رہے وگرنہ نتائج کی ذمہ داری خود اسی پر لاگو ہو گی.

    عرب میڈیا کے مطابق ترک صدر نے پارلیمنٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ بنائے جانے پر امریکا کو دوٹوک انداز میں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا قدم اُٹھایا گیا تو امریکا کو سخت ردعمل کا سامنا کرنا ہوگا اور ترکی اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کردے گا.

    انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ باور کرایا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے کے معاملے پرسرخ لکیر عبور کرنے کی کوشش نہ کریں جو خود امریکا کے لیے سازگار نہیں ہوگا اور مسلم دنیا سے شدید ردعمل کا سامنا ہوگا چنانچہ ٹرمپ کسی بھی ایسی حرکت سے باز رہے.

    صدر طیب اردگان نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ انسانیت کے لیے بھی ایک بڑا دھچکا ثابت ہوگا، کیا امریکا نے وہ تمام کام مکمل کرلیے ہیں جو اس کے کرنے کے لیے تھے یا صرف اب یہی ایک کام رہ گیا ہے.

    ترک صدر نے کہا کہ اس معاملے پر او آئی سی کا اجلاس طلب کیا جانا چاہیئے اور مسلم امہ کو امریکا کی اس چال کے خلاف عملی اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ اسرائیل کو اس معاملے میں مزید پیش رفت سے روکا جاسکے.

    خیال رہے امریکی حکام کی جانب سے آئندہ چند ہفتوں میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے سے متعلق تجاویز سامنے آئی تھیں جس پر اسلامی ممالک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جب کہ فلسطین کے صدر نے بھی اس پر سخت موقف اختیار کیا ہے.