Tag: ترک صدر طیب اردوان

  • اسرائیل کے خلاف مشترکہ مؤقف اپنایا جائے، ترک صدر

    اسرائیل کے خلاف مشترکہ مؤقف اپنایا جائے، ترک صدر

    ترک صدر طیب اردوان اور برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کے درمان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، طیب اردوان نے ان کو فلسطین سے متعلق بیان پر مبارکباد دی۔

    اردوان اور کیئر اسٹارمر کے درمیان ٹیلیفونک رابطے کے موقع پر دو طرفہ تعلقات اور عالمی امور پر گفتگو کی گئی۔

    ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں جنگ بندی اور مسئلہ کے دو ریاستی حل پر مجبور کرنے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

    ترک صدر نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اسرائیل کے خلاف مشترکہ مؤقف اپنایا جائے، اس موقع پر ترک صدر نے فلسطینی ریاست کے اعتراف کے برطانوی اعلان کو خوش آئند قرار دیا۔

    رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ فلسطین کا قیام خطے میں امن واستحکام کے لیے ناگزیر ہے، برطانیہ نے فرانس، کینیڈا، پرتگال، مالٹا کے ساتھ فلسطین کو تسلیم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    اردوان نے مزید کہا کہ ترکی غزہ کو امداد فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے، جنگ بندی کے لیے ثالثوں کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں اور مذاکراتی عمل کی پُرزور پشت پناہی جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

  • ترک صدر طیب اردوان ستمبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے

    ترک صدر طیب اردوان ستمبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد : پاکستان میں متعین ترکی کے سفیر مہمت پاکیچی نے کہا ہے کہ ترک صدر طیب اردوان ستمبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترک سفیر مہمت پاکیچی نے کہا کہ ترک صدر اردوان ستمبرمیں پاکستان کا دورہ کریں گے، آنے والے دنوں میں دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

    ترک سفیر کا کہنا تھا کہ پاک ترکی تجارتی معاہدہ بھی جلد متوقع ہے ، ستمبر میں پاک ترکی تجارت کے وزراء بھی ملاقات کریں گے اور وزیراعظم شہباز شریف کے دورے کی روشنی میں متعدد معاہدے زیر غور ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد تنظیم فتح اللہ گولن نے ترکی بھر میں عطیہ والے سکول کھولے، جن کی تعداد 800 سے زائد تھی۔ اس مہم میں بہتر تعلیم کے وعدے پر نہتے ذہنوں کو مستقبل کے لیے بھارتی کیا جا رہا تھا۔

    مہمت پاکیچی کا کہنا تھا کہ ایک انٹیلی جنس سروس کی طرح انہوں نے خاموشی سے ننھے ذہنوں کی برین واشنگ کا سلسلہ جاری رکھا۔ انہوں نے کوڈ ناموں کا استعمال کر کہ سرکاری اداروں اور حکومتی سیکٹروں میں گھسنے کی کوششیں کی حتی کہ وہ پولیس اکیڈمی اور مرکزی پولیس سروس میں بھی گھس رہے تھے، ان کو ملک کی پروہ نہیں تھی بلکہ وہ اپنی تنظیم کے مفادات کو ترجیح دے رہے تھے۔

    انکا کہنا تھا کہ ترکی کے عوام ترک فوج کے خلاف نہیں ہیں، ترک فوج سے بھی اس دہشت گرد نیٹ ورک کو اکھاڑ پھینکا گیا، اب ترک فوج ان عناصر سے بالکل پاک ہے۔

    ترک سفیر نے کہا کہ نیٹو نے بھی اس تنظیم کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔ ترکی، سویڈن اور فن لینڈ نے ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے جس میں اس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا۔

    ان کا مزیع کہنا تھا کہ گولن نیٹ ورک ، پی کے کے، پیش مرگاہ، داعش و دیگر دہشت گرد تنظیموں کو اب دہشت گرد تنظیموں میں شامل کیا گیا ہے، ناکام بغاوت کے بعد دہشت گرد گولن نیٹ ورک کے اکثر اراکین نے یورپ اور مغربی ممالک میں پناہ کی، ان دہشت گرد عناصر کو یورپ اور مغرب نے پناہ دی۔
    رہے تھ

  • ترک صدر طیب اردوان نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی، بیت اللہ میں خصوصی دعائیں

    ترک صدر طیب اردوان نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی، بیت اللہ میں خصوصی دعائیں

    مکہ مکرمہ: ترک صدر طیب اردوان نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی اور بیت اللہ میں دعائیں مانگیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوآن نے جمعرات کو مسجد الحرام پہنچے تو ان استقبال کئی عہدیداروں نے کیا، جن میں جنرل پریذیڈنسی کا ایک وفد بھی شامل تھا جو جامع مسجد اور مسجد نبوی کے امور کے لیے تھا۔

    اردوآن نے سخت سیکیورٹی میں وفد کے ہمراہ عمرے کی سعادت حاصل کی، اس دوران اردوآن نے بیت اللہ میں دعائیں مانگیں۔

    گزشتہ روز ترک صدر دو دن کے دورے پر جدہ پہنچے تھے، جہاں انہیں گارڈ آف آنرپیش کیا گیا۔

    ترک صدر نے شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، جس میں تعلقات بہتربنانے اورمختلف شعبوں میں تعاون پر غور کیا گیا۔

    خیال رہے رجب طیب اردوآن چارسال بعد سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں، استنبول میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات خراب ہوگئے تھے۔

  • وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان کی ون آن ون ملاقات

    وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان کی ون آن ون ملاقات

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان سے ترک صدر طیب اردوان کی ون آن ون ملاقات ہوئی ، جس میں دو طرفہ امور،مسلم امہ کے مسائل ،خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان وزیراعظم ہاؤس پہنچے تو وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر کا استقبال کیا ، جس کے بعد وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان کی ون آن ون ملاقات ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ امور،مسلم امہ کے مسائل ،خطے کی صورتحال زیر غور آئی۔

    اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان سے تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک لے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا پاکستان کی ہر ممکن مدد کےلئے تیار ہیں ، میں اور عمران خان اکنامک اسٹریٹجی فریم ورک کا تاریخی معاہدہ کرنےجارہےہیں۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کیساتھ مختلف سطح پر تعلقات کو فروغ دے رہےہیں اور تجارت سمیت دیگر امور پر تعلقات کو آگے بڑھا رہےہیں ، مضبوط سیاسی اور تجارتی روابط کا دونوں ممالک کو فائدہ ہونا چاہیے، پاکستان اور ترکی کا تجارتی حجم تعاون اپنی صلاحیت سے کہیں کم ہے۔

    مزید پڑھیں : ترک صدرکا پاکستان سے تجارتی حجم کو5 ارب ڈالر تک لے جانے کا اعلان

    انھوں نے کہا تھا ہم جانتے ہیں پاکستان میں آگے بڑھنےکی صلاحیت موجود ہے، اعلیٰ سطح پر دوروں سے تعاون کے نئے امکانات سامنے آتے ہیں، ترک تاجروں کو سی پیک پر بریفنگ دینےکی ضرورت ہے ، ترک سرمایہ کاروں کی سی پیک سےآگاہی کیلئے ہم مدد کو تیار ہیں۔

    رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ترکی صحت کےشعبے میں مغرب کے کئی ممالک سے بہت آگےہے، پاکستان کیساتھ دفاعی شعبے میں تعاون مزید مضبوط ہو رہا ہے اور ٹرانسپورٹیشن ،صحت ، توانائی، تعلیم پرتعاون کررہےہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ترک سرمایہ کار پاکستان کےبنیادی ڈھانچے کے شعبے میں سرمایہ کاری پر دلچسپی رکھتے ہیں، ہیلتھ کیئر کیلئے دنیا ترکی کا رخ کرتی ہے، ترکی نے جدید اسپتال تعمیر کئے ہیں ، ہیلتھ کیئر کیلئے پاکستانی عوام ترکی آسکتے ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے طیب اردوان اور حسن روحانی کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے طیب اردوان اور حسن روحانی کی ملاقات

    نیویارک: وزیر اعظم عمران خان سے ترک صدر رجب طیب اردوان اور ایرانی صدر حسن روحانی نے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج نیویارک میں 74 ویں یو این جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر ترکی اور ایران کے صدور نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔

    ترک صدر اردوان اور عمران خان ملاقات میں تزویراتی معاشی لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعظم نے ترک صدر کو مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورت حال سے آگاہ کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر اعظم نے پاکستان اور ایران کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا، اور کشمیر کی حمایت پر ایرانی سپریم لیڈر کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم آج اقوام متحدہ کے74ویں جنرل اسمبلی اجلاس کے افتتاح میں شرکت کریں گے

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان کے دورۂ اقوام متحدہ میں آج کی مصروفیات کے شیڈول کے مطابق وزیر اعظم اقوام متحدہ کے 74 ویں جنرل اسمبلی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔

    شیڈول کے مطابق وزیر اعظم مصر اور ایتھوپیا کے صدور سے ملاقاتیں کریں گے جب کہ نیوزی لینڈ کی ہم منصب جیسنڈر آرڈن سے بھی ملاقات طے ہے۔

    وزیر اعظم یو این سیکریٹری جنرل کی جانب سے ظہرانے میں شریک ہوں گے، او آئی سی رابطہ گروپ برائے کشمیر کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے، امریکی صدر کی جانب سے استقبالیہ میں بھی شریک ہوں گے۔

  • سعودی افسران نےجمال خاشقجی کے قتل کی منصوبہ بندی کی ، ترک صدر طیب اردوان

    سعودی افسران نےجمال خاشقجی کے قتل کی منصوبہ بندی کی ، ترک صدر طیب اردوان

    انقرہ : ترک صدر طیب اردوگان نے مطالبہ کیا سعودی عرب جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ملزمان کا ٹرائل ترکی میں چلائے، صحافی کو سعودی قونصلیٹ میں ہی مارا گیا اورسعودی افسران نےقتل کی منصوبہ بندی کی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر طیب اردگان نے پارلیمنٹ سے خطاب میں سعودی صحافی کے قتل سےمتعلق حالات اورواقعات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا صحافی جمال خاشقجی کو ایک طے شدہ وقت کے مطابق قتل کیا گیا ۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق تمام جائزہ پیش کریں گے ، جمال خاشقجی کچھ کاغذات کیلئےسعودی سفارتخانے گئے اور یقین ہے خاشقجی سعودی سفارتخانے جانے کے بعد واپس نہیں آئے۔

    طیب اردگان نے کہا صحافی جمال خاشقجی کو سعودی قونصلیٹ میں ہی مارا گیا، وہ کاغذات کی تیاری کےلئے سعودی قونصلیٹ گیا تھا، سعودی قونصل خانے سے کیمرے ہٹا دیے گئے۔

    جمال خاشقجی کے قتل کی منصوبہ بندی 29ستمبر کوکی گئی

    ان کا کہنا تھا کہ جمال خخاشقجی کا قتل منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، قتل کی منصوبہ بندی 29ستمبر کوکی گئی، جمال خاشقجی 2اکتوبر کو سعودی قونصلیٹ گئے، ویانا کنونشن کی وجہ سے سفارتخانوں کو استثنیٰ حاصل ہوتا ہے، سفارتی استثنیٰ کے باعث ہم سعودی قونصلیٹ نہیں جاسکے۔

    ترک صدر نے کہا سعودی عرب سے15رکنی ٹیم وقوعہ ٹیم وقوعہ کے دن قونصل خانے آئی اور خاشقجی سے مشابہت والے شخص کو قونصل خانے سے ریاض بھیجا گیا۔

    طیب اردگان کا کہنا تھا کہ  6اکتوبرکو غیرملکی صحافی کوقونصلیٹ کا دورہ کرایا گیا، واقعے کی تحقیقات ہمارا حق ہے کیونکہ واقعہ استنبول میں پیش آیا، واقعے کی تحقیقات وسیع کردی گئی ہیں، جس سے مزید انکشافات ہوئے۔

    انھوں  نے کہا  خاشقجی کے قتل کے تمام محرکات سامنے لائیں گے کچھ خفیہ نہیں رکھیں گے، خاشقجی کے قتل میں ملوث18افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    ترک صدر  کا کہنا تھا کہ میں نے قتل کی تحقیقات کےلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کی خواہش کا اظہار کیا، ہم حقائق تک پہنچنے کی کوشش کرتے رہیں گے،صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی ہرپہلوسے تحقیقات کریں گے ،کوئی نہیں روک سکتا۔

    خاشقجی کو دو اکتوبر کو ہی قتل کردیاگیا تھا

    طیب اردگان نے کہا خاشقجی کو دو اکتوبر کو ہی قتل کردیاگیا تھا، سعودی افسران نےقتل کی منصوبہ بندی کی، عالمی قوانین میں اس طرح کےجرائم کی کوئی اجازت نہیں، قونصل خانے سے منسلک سی سی ٹی وی کیمروں کی ہارڈڈرائیوغائب کی گئی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 15افرادکی ٹیم الگ الگ وقت پراستنبول میں سعودی قونصلیٹ پہنچی، خاشقجی ایک بجکر8 منٹ پر قونصل خانے میں گئے پھر واپس نہیں آئے، خاشقجی کی منگیتر نے ترک حکام کو 5بجکر50منٹ پر آگاہ کیا اور منگیتر کی درخواست پرترک حکام نے تحقیقات شروع کیں۔

    ترک صدر نے کہا سی سی ٹی وی فوٹیج سے ثابت ہوا خاشقجی قونصل خانے سے باہرنہیں آئے، سعودی حکام نے خاشقجی سے متعلق قتل کے الزامات کو مسترد کیا، جب کہ واقعے کی شروعات سے لیکر اختتام تک سعودی عرب سے 15 افراد آئے، جس دن قتل ہوااس دن قونصلیٹ عملےکوایک کمرےتک رکھاگیا، جوورکرزقونصل خانےآنے والے تھے، انہیں چھٹی دے دی گئی۔

    اردگان کا کہنا تھا کہ قتل کے17دن بعدسعودی عرب نے خاشقجی کی ہلاکت کی تصدیق کی، بیان آیا خاشقجی قونصل خانے میں لڑائی کےدوران مارےگئے، جس دن سعودی عرب نے تصدیق کی اسی دن شاہ سلمان کافون آیا اور 21 اکتوبر کو امریکی صدر سے تحقیقات منظر عام پر لانے کی بات کی۔

    سعودی عرب خاشقجی کے قتل میں ملوث ملزمان کا ٹرائل ترکی میں چلائے، ترک صدر

    ترک صدر نے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب خاشقجی کے قتل میں ملوث ملزمان کا ٹرائل ترکی میں چلائے، سعودی بادشاہ کی نیت پرشک نہیں،ہم آزادانہ تحقیقات چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں سعودی عرب قتل کے پیچھےافراد کو سامنے لائے،امریکی صدر سے متفق ہیں کہ سعودی عرب معاملے پر وضاحت دے

    رجب طیب اردگان نے خاشقجی کے قتل پر سوالات اٹھا دیئے، قتل سے پہلے 15 افراد استنبول میں کیوں ملے ؟ سعودی قونصل خانے کو قتل کے فوری بعد تحیقات کیلئے کیوں نہیں کھولا گیا ؟ جب قتل کے شواہد اتنے واضح تھے تو متضاد بیان کیوں دئیے گئے ؟ جب قتل کا عتراف کر لیا گیا تو لاش ابھی تک غائب کیوں ہے؟ اگر خاشقجی کی لاش کسی سہولت کار کو دی گئی ہے تو اس کے بارے میں بتایا جائے ؟ جب تک ان سوالات کے جوابات نہیں مل جاتے تب تک تحقیقات بند نہیں ہوں گی۔

  • اسرائیل دہشت گرد ریاست ہے، غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام ناقابل برداشت ہے، ترک صدر

    اسرائیل دہشت گرد ریاست ہے، غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام ناقابل برداشت ہے، ترک صدر

    استنبول : ترک صدر طیب اردوان نے اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام ناقابل برداشت ہے، جب تک اپنے حقوق خود نہیں لیں گے کوئی ہمیں نہیں دےگا، صرف مذمت فلسطینی قتل عام اسرائیلی قبضے کو ختم نہیں کرسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینوں کے قتل عام کے بعد ترکی کی میزبانی میں او آئی سی کا غیرمعمولی اجلاس ہوا ، جس میں 18 سربراہان مملکت سمیت  48اسلامی ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    او آئی سی کے اجلاس میں اسرائیل مظالم کی مذمت اورفلسطینیوں سے مکمل اظہاریکجہتی کیا گیا۔

    ترکی کے صدر طیب اردوان نے او آئی سی کے اجلاس کے افتتاحی خطاب میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فسلطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی کو غیرقانونی قرار دے دیا اور کہا کہ اسرائیل دہشت گرد ریاست ہے، بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام پراسرائیل کااحتساب ہونا چاہئے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کیخلاف کھڑا ہوکرثابت کرنا ہوگا دنیا میں انسانیت زندہ ہے، اسرائیل نے جو کیا وہ بدمعاشی، ظلم اور ریاستی دہشت گردی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جب تک اپنے حقوق خود نہیں لیں گے کوئی ہمیں نہیں دےگا، صرف مذمت فلسطینی قتل عام اسرائیلی قبضے کو ختم نہیں کرسکتی، مسلمان اسرائیل کیخلاف عملی اقدام کی طر ف دیکھ رہےہیں، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل مظالم کو بند کرنا ہوگا۔


    مزید پڑھیں : القدس کے امتحان میں صر ف عالم اسلام نہیں، پوری دنیا ناکام ہوئی:اردوان کا ریلی سے خطاب


    طیب اردوان نے مطالبہ کیا کہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔

    دوسری جانب اوآئی سی کے اعلامیہ میں امریکی سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس کی منتقلی کومسلم امہ کیخلاف اشتعال انگیزی اوردشمنی قرار دیتے ہوئے فلسطینوں کے قتل عام کی تحقیقات کے لئے عالمی ماہرین کی کمیٹی بنانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

    فلسطین میں اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کیا جارہا ہے جبکہ غزہ کی پٹی پر فلسطینیوں کے مظاہرے جاری ہیں، پاکستان میں یوم یکجہتی فلسطین منایا گیا، نمازجمعہ کے بعد مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیل نے 70 برس سے فلسطینیوں کی زمین پرقبضہ جما رکھا ہے، ترک صدر

    اسرائیل نے 70 برس سے فلسطینیوں کی زمین پرقبضہ جما رکھا ہے، ترک صدر

    انقرہ: ترکی کے صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے 70 برس سے فلسطینیوں کی زمین پرقبضہ جما رکھا ہے، اسرائیلی قبضہ اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف وزری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر طیب اردوان نے اپنے تازہ بیان میں اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو ایک تعصب پرست ملک کے وزیر اعظم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم ترکی پر حملہ آور ہو کر اپنےجرائم چھپا نہیں سکتے۔

    دوسری طرف اسرائیل نے تازہ واقعات پر ترکی کی جانب سے سخت رد عمل کے نتیجے میں ترک قونصل جنرل کو غیر معینہ تک اسرائیل چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔

    ترکی نے نہ صرف اسرائیل بلکہ اس کی مسلسل حمایت کرنے والے امریکا سے بھی اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے، ترک صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اور اسرائیل انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں، میں انسانی حقوق کے نام پر ان کے ڈرامے کو مسترد کرتا ہوں۔

    اردوان اور تھریسامے کی ملاقات


    دریں اثنا لندن میں برطانوی وزیراعظم تھریسامے اور ترک صدر اردوان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہوا اس کے حقائق سامنے آنے چاہیئں۔ قبل ازیں ملکہ برطانیہ سے ملاقات کے لیے ترک صدر کے ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ پہنچنے پر مخالفت اور حمایت میں مظاہرین نے ہنگامہ آرائی کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسرائیل کا فلسطینیوں سے رویہ ظالمانہ ہے، احتجاج کا حق ہے، فلسطینی سفیر

    ترک صدر اور برطانوی وزیر اعظم کی ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں انھوں نے فلسطین میں اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام سے اجتناب کرے۔

    رجب طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے، غزہ میں اس کی کارروائی ریاستی دہشت گردی ہے، اسرائیل ایک دہشت گرد ملک ہے، انھوں نے واشگاف لفظوں میں کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کا مشرقی حصہ فلسطینیوں کا اٹوٹ انگ اور دارالحکومت ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کے سفاکانہ واقعات کے خلاف دنیا کے متعدد ملکوں نے اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے، آئرلینڈ اور  بیلجئم نے بھی اسرائیلی سفیر کو طلب کرلیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔