Tag: ترک صدر کا دورہ پاکستان

  • ترک صدر کا دورہ پاکستان،  وزیراعظم نے وزیر برائےاقتصادی امور کو اہم  ذمہ داری سونپ دی

    ترک صدر کا دورہ پاکستان، وزیراعظم نے وزیر برائےاقتصادی امور کو اہم ذمہ داری سونپ دی

    اسلام آباد :وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر کےدورہ پاکستان سے متعلق اجلاس میں وزیربرائےاقتصادی امور کو اہم ذمہ داری سونپتے ہوئے کہا پاکستان،ترکی میں دوطرفہ معاہدوں پرپیشرفت یقینی بنائی جائے، تعلقات مزید مستحکم کرنے کیلئے ترک صدر کا دورہ اہم سنگ میل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت ترک صدر کےدورہ پاکستان سےمتعلق اجلاس ہوا ، جس میں حماد اظہر، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد،مشیر تجارت متعلقہ وزارتوں کےسیکرٹریز شریک ہوئے ۔

    اجلاس میں ترک صدر کے دورے کے دوران تعلقات اور تعاون کےفروغ پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم  نے کہا پاکستان،ترکی کےبرادارانہ تعلقات تاریخی اہمیت کےحامل ہیں،  دونوں ممالک مشکل کی ہرگھڑی میں ایک دوسرےکےشانہ بشانہ رہے، ترکی نے مسئلہ کشمیر پرپاکستان کےمؤقف کی حمایت کی وہ لائق تحسین ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ  پاکستان،ترکی کےہرشعبےخصوصاً معاشی تعلقات کومزیدمستحکم کیاجائے، تعلقات مزیدمستحکم کرنےکیلئےترک صدرکادورہ اہم سنگ میل ہوگا اور طےپانےوالےمعاملات پرعمل،پایہ تکمیل تک پہنچانےپرتوجہ دی جائے۔

    وزیراعظم کی جانب سے وزیربرائےاقتصادی امور کو ذمہ داری سونپ دی اور کہا پاکستان،ترکی میں دوطرفہ معاہدوں پرپیشرفت یقینی بنائی جائے اور امور پر پیشرفت کے جائزہ کے لئے ہر ماہ جائزہ اجلاس کیا جائے۔

  • ترک صدر طیب اردوان 23 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے: سفارتی ذرائع

    ترک صدر طیب اردوان 23 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے: سفارتی ذرائع

    اسلام آباد: سفارتی ذرائع نے کہا ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان پاکستان کے دورے پر 23 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر طیب اردوان پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ 23 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے۔

    ترک صدر کا دورہ پاکستان 2 روزہ ہوگا، اس دوران وہ پاکستان کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    ذرایع کے مطابق رجب طیب اردوان اسٹریٹیجک مذاکرات میں شرکت کریں گے، پاک ترک اسٹریٹیجک مذاکرات 23 اور 24 اکتوبر کو ہوں گے، 23 اکتوبر کو مذاکرات میں وزرائے خارجہ بھی نمایندگی کریں گے۔

    یاد رہے کہ جولائی میں وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر کو پاک ترک اسٹریٹجک تعاون پر مبنی کونسل کے اجلاس کے سلسلے میں دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی، جو انھوں نے قبول کر لی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ترک صدر رجب طیب اردوان کا وزیر اعظم عمران خان کو ٹیلی فون، اہم امور پر تبادلہ خیال

    بتایا گیا تھا کہ ترک صدر کی آمد سے دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر مزید پیش رفت ہوگی۔

    وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران ترک صدر نے افغان امن عمل کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر ان کی تعریف کی تھی اور ترکی کی جانب سے افغان امن عمل میں بھرپور حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی تھی۔

    ترک صدر مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کے مؤقف کی بھرپور حمایت کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں، اقوام دنیا میں اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی پاکستان نے ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ انگریزی چینل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔