Tag: ترک صدر

  • رجب طیب اردگان نے ترکی میں سزائے موت کی بحالی کا عندیہ دے دیا

    رجب طیب اردگان نے ترکی میں سزائے موت کی بحالی کا عندیہ دے دیا

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردگان نے ترکی میں سزائے موت کی بحالی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر جلد فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں 1984 سے سزائے موت پر عمل درآمد نہیں ہوا، ترک حکام کی جانب سے دو ہزار چار میں سزائے موت کو ختم کر دیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ سزائے موت کو جلد ہی بحال کیا جاسکتا ہے، جس پر سوچ بچار جاری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ایک بم دھماکے میں ہلاک ہونے والی ایک خاتون اور اس کے نومولود بچے کی آخری رسومات میں شرکت کے موقع پر کیا۔


    ترک صدر کی سزائے موت کا قانون بحال کرنے کی حمایت


    ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ وہ سزائے موت کی بحالی کے حوالے سے جلد فیصلہ کر لیں گے، یاد رہے کہ ترکی میں سن 1984 کے بعد ابھی تک کسی مجرم کی سزائے موت پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ترکی کے شہر یوسکوا میں ایک روڈ بم دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کا نومولود بچہ ہلاک ہوگیا تھا، جبکہ ترک حکام نے حملے کی ذمہ داری کردش باغیوں پر عائد کی ہے۔

    یاد رہے کہ 19 جولائی 2016 میں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا تھا کہ اگر ترک عوام مطالبہ کریں اور پارلیمان ضرور قانون سازی کو منظور کرے تو وہ موت کی سزائے بحال کرنے کے لیے تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حلف برداری کے بعد اردگان کا پہلا سرکاری دورہ، آذربائیجان پہنچ گئے

    حلف برداری کے بعد اردگان کا پہلا سرکاری دورہ، آذربائیجان پہنچ گئے

    انقرہ: اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردگان پہلے غیر ملکی سرکاری دورے پر آذربائیجان پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ترکی میں نئے صدارتی جمہوری نظام کے تحت اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد صدر رجب طیب اردگان آج اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر آذربائیجان پہنچے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر اس اہم دورے پر اذربائیجان کے اہم عہدیداروں سے ملیں گے اور تاریخی مقامات کا بھی دورہ کریں گے۔

    آذربائیجان پہنچنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ ہم دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں، اہم منصوبے پر بھی غور کر رہے ہیں۔


    رجب طیب اردگان نےترکی کی نئی کابینہ کا اعلان کردیا


    ان کا مزید کہنا تھا کہ ترکی اور آذربائیجان کے درمیان 12 جون کو گیس کے اہم منصوبے کی سنگ بنیاد رکھی گئی تھی اور ہم اس میں مزید اقدامات کے خواہاں ہیں جس سے معیشت پر بھی بہتر نتائج مرتب ہوں گے۔

    خیال رہے کہ 9 جولائی کو ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، صدر مملکت ممنون حسین تقریب حلف برداری میں شریک ہوئے علاوہ ازیں بائیس ملکوں کے سربراہان اور اٹھائیس وزرائے اعظم سمیت مختلف ملکوں کے اعلیٰ وفود نے بھی شرکت کی تھی۔


    ترک صدر رجب طیب اردوان نے عہدے کا حلف اُٹھا لیا


    واضح رہے کہ رجب طیب اردگان نے صدارتی انتخابات میں 53 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ ان کے حریف محرم انسے 31 فیصد ووٹ ہی حاصل کرسکے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسرائیل دہشت گرد ریاست ہے، غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام ناقابل برداشت ہے، ترک صدر

    اسرائیل دہشت گرد ریاست ہے، غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام ناقابل برداشت ہے، ترک صدر

    استنبول : ترک صدر طیب اردوان نے اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام ناقابل برداشت ہے، جب تک اپنے حقوق خود نہیں لیں گے کوئی ہمیں نہیں دےگا، صرف مذمت فلسطینی قتل عام اسرائیلی قبضے کو ختم نہیں کرسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینوں کے قتل عام کے بعد ترکی کی میزبانی میں او آئی سی کا غیرمعمولی اجلاس ہوا ، جس میں 18 سربراہان مملکت سمیت  48اسلامی ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    او آئی سی کے اجلاس میں اسرائیل مظالم کی مذمت اورفلسطینیوں سے مکمل اظہاریکجہتی کیا گیا۔

    ترکی کے صدر طیب اردوان نے او آئی سی کے اجلاس کے افتتاحی خطاب میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فسلطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی کو غیرقانونی قرار دے دیا اور کہا کہ اسرائیل دہشت گرد ریاست ہے، بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام پراسرائیل کااحتساب ہونا چاہئے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کیخلاف کھڑا ہوکرثابت کرنا ہوگا دنیا میں انسانیت زندہ ہے، اسرائیل نے جو کیا وہ بدمعاشی، ظلم اور ریاستی دہشت گردی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جب تک اپنے حقوق خود نہیں لیں گے کوئی ہمیں نہیں دےگا، صرف مذمت فلسطینی قتل عام اسرائیلی قبضے کو ختم نہیں کرسکتی، مسلمان اسرائیل کیخلاف عملی اقدام کی طر ف دیکھ رہےہیں، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل مظالم کو بند کرنا ہوگا۔


    مزید پڑھیں : القدس کے امتحان میں صر ف عالم اسلام نہیں، پوری دنیا ناکام ہوئی:اردوان کا ریلی سے خطاب


    طیب اردوان نے مطالبہ کیا کہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔

    دوسری جانب اوآئی سی کے اعلامیہ میں امریکی سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس کی منتقلی کومسلم امہ کیخلاف اشتعال انگیزی اوردشمنی قرار دیتے ہوئے فلسطینوں کے قتل عام کی تحقیقات کے لئے عالمی ماہرین کی کمیٹی بنانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

    فلسطین میں اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کیا جارہا ہے جبکہ غزہ کی پٹی پر فلسطینیوں کے مظاہرے جاری ہیں، پاکستان میں یوم یکجہتی فلسطین منایا گیا، نمازجمعہ کے بعد مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیل نے 70 برس سے فلسطینیوں کی زمین پرقبضہ جما رکھا ہے، ترک صدر

    اسرائیل نے 70 برس سے فلسطینیوں کی زمین پرقبضہ جما رکھا ہے، ترک صدر

    انقرہ: ترکی کے صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے 70 برس سے فلسطینیوں کی زمین پرقبضہ جما رکھا ہے، اسرائیلی قبضہ اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف وزری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر طیب اردوان نے اپنے تازہ بیان میں اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو ایک تعصب پرست ملک کے وزیر اعظم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم ترکی پر حملہ آور ہو کر اپنےجرائم چھپا نہیں سکتے۔

    دوسری طرف اسرائیل نے تازہ واقعات پر ترکی کی جانب سے سخت رد عمل کے نتیجے میں ترک قونصل جنرل کو غیر معینہ تک اسرائیل چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔

    ترکی نے نہ صرف اسرائیل بلکہ اس کی مسلسل حمایت کرنے والے امریکا سے بھی اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے، ترک صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اور اسرائیل انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں، میں انسانی حقوق کے نام پر ان کے ڈرامے کو مسترد کرتا ہوں۔

    اردوان اور تھریسامے کی ملاقات


    دریں اثنا لندن میں برطانوی وزیراعظم تھریسامے اور ترک صدر اردوان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہوا اس کے حقائق سامنے آنے چاہیئں۔ قبل ازیں ملکہ برطانیہ سے ملاقات کے لیے ترک صدر کے ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ پہنچنے پر مخالفت اور حمایت میں مظاہرین نے ہنگامہ آرائی کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسرائیل کا فلسطینیوں سے رویہ ظالمانہ ہے، احتجاج کا حق ہے، فلسطینی سفیر

    ترک صدر اور برطانوی وزیر اعظم کی ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں انھوں نے فلسطین میں اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام سے اجتناب کرے۔

    رجب طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے، غزہ میں اس کی کارروائی ریاستی دہشت گردی ہے، اسرائیل ایک دہشت گرد ملک ہے، انھوں نے واشگاف لفظوں میں کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کا مشرقی حصہ فلسطینیوں کا اٹوٹ انگ اور دارالحکومت ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کے سفاکانہ واقعات کے خلاف دنیا کے متعدد ملکوں نے اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے، آئرلینڈ اور  بیلجئم نے بھی اسرائیلی سفیر کو طلب کرلیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ترک صدر کا دہشت گردوں کے خلاف سخت ترین آپریشن کا اعلان

    ترک صدر کا دہشت گردوں کے خلاف سخت ترین آپریشن کا اعلان

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترک مسلح افواج کے دستے شمالی شام میں دہشت کردوں کے خلاف ایک بڑا آپریشن کرنے جا رہی ہے جسے فرات کی ڈھال کا نام دیا گیا ہے.

    وہ اپنی جماعت کے کارکنوں کی ایک بڑی ریلی سے خطاب کر رہے تھے، ترک صدر کا دہشت گردوں کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کرد ملیشیا گروپوں کے خلاف فرات کی ڈھال کے نام سے آپریشن کا آغاز کر رہے ہیں.

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترک صدر طیب اردگان کا مزید کہنا تھا کہ آپریشن فرات کی ڈھال شمالی شام کی سرحدوں پر متحرک دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گی اور اپنی سرزمین کی دفاع میں حائل ہر رکاوٹ کو اکھاڑ پھینکیں گے.

    ترک صدر نے کہا کہ مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ترک کی کاوشوں میں عالمی طاقتوں کو ہاتھ بٹانا چاہیے کیوں کہ اگر شام میں دہشت گردوں کو لگام نہیں دی گئی تو یہ عفریت پوری دنیاس میں پھیل میں جائے گا جس کا انجام تباہی اور بربادی کے سوا کچھ نہ ہوگا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • ٹرمپ کا بیان نا پسندیدہ، پاکستان کی قربانیاں باوقار ہیں‘ ترک صدر

    ٹرمپ کا بیان نا پسندیدہ، پاکستان کی قربانیاں باوقار ہیں‘ ترک صدر

    اسلام آباد : ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں تاریخی اور شاندار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے صدر مملکت ممنون حسین کو ٹیلیفون کیا اور پاک امریکہ موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    ترک صدر نے پاکستانی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان سے متعلق ٹویٹ ناپسندیدہ ہے جبکہ پاکستانی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔

    رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں تاریخی اور شاندارہیں، پاکستان ترکی برادر ملک ہیں اور ہرطرح کی صورت حال میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

    اس موقع پر صدرممنون حسین نے ترک صدر کے اظہار یکجہتی پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ترک بھائیوں کے محبت بھرے پیغام سے فخرمحسوس ہوا۔

    صدرممنون حسین نے مزید کہا کہ نامناسب امریکی پیغام کا مناسب جواب دیا جائے گا جبکہ پاکستان رابطے اور تعاون کی پالیسی پریقین رکھتا ہے لیکن اس کے جذبات کی قدر نہیں کی گئی۔


    ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    یاد رہے کہ تین روز قبل امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکہ سے جھوٹ بولا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا اپنا فیصلہ فوری واپس لے ،ترک صدر

    امریکا اپنا فیصلہ فوری واپس لے ،ترک صدر

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ دنیا نے فلسطین سے متعلق امریکا کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے ، امریکافلسطین سےمتعلق اپنا فیصلے فوری واپس لے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطین کے حق میں قرارداد منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے فلسطین کےحق میں فیصلےکو سراہتے ہیں۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ دنیا نے فلسطین سے متعلق امریکا کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے ، امریکافلسطین سےمتعلق اپنا فیصلے فوری واپس لے۔

    اس سے قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنا سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ ترکی جلد ہی مشرقی بیت المقدس میں سفارتخانہ کھولے گا اور ساتھ ہی تمام مسلم ممالک سے بیت المقدس کو فلسطینی دارالحکومت تسلیم کرنے کی اپیل بھی کی تھی۔


    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اہم اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے تل ابیب سے امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے فیصلے کے خلاف قرار داد کو کثرت رائے منظور کرلیا گیا تھا۔

    امریکی متنازع فیصلے کے خلاف قرارداد کے حق میں 128 اور مخالفت میں 9 ووٹ ڈالے گئے جب کہ 35 ممالک نے جنرل اسمبلی اجلاس میں رائے دہی سے اجتناب کیا۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنازعہ علاقے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ امریکا یروشلم کے خلاف آنے والی قرارداد کو اقوام متحدہ میں پہلے ہی ویٹو کرچکا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسرائیل دہشتگرد ریاست ہے جو بچوں کو قتل کرتی ہے، رجب طیب اردوغان

    اسرائیل دہشتگرد ریاست ہے جو بچوں کو قتل کرتی ہے، رجب طیب اردوغان

    استنبول : ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ وہ کسی سے لیکچر نہیں لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سفارت خانے کی یروشلم منتقلی اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے متنازع فیصلے کے بعد ترکی اور اسرائیل کے تعلقات میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے، اس حوالے سے ترک صدر رجب طیب اردوغان اور اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کے تلخ بیانات سامنے آئے ہیں۔

    ترکی کے دارالحکومت استنبول میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رجب طیب اردوغان نے کہا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے جو بچوں کو قتل کرتی ہے۔

    انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے یک طرفہ فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کیخلاف لڑنے کا اعلان کیا۔

    ترک صدر کے بیان کے تھوڑی دیر بعد ہی اسرائیلی وزیر اعظم نے بھی جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے لیڈر سے لیکچر نہیں لیں گے جو کردستان کے دیہاتوں پر بم برساتا ہے اور دہشت گردوں کی مدد کرتا ہے۔

    ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین بالکل معصوم ہے اور اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے، رجب طیب اردوغان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ یروشلم کو ایک ایسی ریاست کے رحم و کرم پر ہرگز نہیں چھوڑیں گے جو بچوں کا قتل عام کرتی ہو۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ فیصلے سے قبل تک دونوں ممالک کے تعلقات میں کافی حد تک بہتری آگئی تھی لیکن اب صورتحال بالکل مختلف ہوگئی ہے۔

    امریکی فیصلے کے بعد ترکی کے عوام نے سب سے پہلے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے انقرا میں قائم امریکی سفارت خانے کے سامنے بھرپور احتجاج بھی کیا تھا۔

  • وزیرخارجہ خواجہ آصف ایک روزہ دورے پرترکی روانہ

    وزیرخارجہ خواجہ آصف ایک روزہ دورے پرترکی روانہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف ایک روزہ دورے پر ترکی روانہ ہوگئے جہاں وہ ترک صدر سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف ایک روزہ دورے پرترکی روانہ ہوگئے،مشیر قومی سلامتی ناصرجنجوعہ بھی وزیرخارجہ کے ہمراہ ہیں۔

    وزیرخارجہ خواجہ آصف ترک صدر، وزیراعظم اور ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے۔


    خواجہ آصف کی ایرانی صدر و وزیر خارجہ سے ملاقات


    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے تہران میں ایرانی ہم منصب جواد ظریف اور ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی تھی۔

    خواجہ آصف نے ایرانی وزیرخارجہ سے ملاقات میں امریکہ کی افغانستان اور جنوبی ایشیا کے لیے پالیسی اور اس کے خطے پر اثرات سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔


    افغانستان کا امن خطے کی سلامتی کےلیے بہت اہم ہے‘ خواجہ آصف


    واضح رہے کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف اس سے قبل چین کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔ چین کے دورے پر روانگی سے قبل انہوں نے خارجہ پالیسی کے بنیادی خدوخال میں تبدیلی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا کو بتائیں گے کہ ہم نے کتنی قربانیاں دی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا کے ساتھ نئے تعلقات کی بنیاد رکھ رہے ہیں، طیب اردگان

    امریکا کے ساتھ نئے تعلقات کی بنیاد رکھ رہے ہیں، طیب اردگان

    واشنگٹن : ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ہم امریکا سے نئے تعلقات کی بنیاد رکھ رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعاون خطے کے لیے مفید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ملاقات واشنگٹن وائٹ ہاوس میں ہوئی جس میں خطے کی صورت حال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے بعد ترک صدر طیب اردگان کا امریکی صدر کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم امریکا سے نئے تعلقات کی بنیاد رکھ رہے ہیں جس کے لیے ترکی اور امریکا میں معاشی دفاعی تعاون بڑھانے اور مشترکہ مفادات پر اتفاق ہوا ہے۔

    trump rajab

    ترک صدر نے مزید کہا کہ مشرق وسطی میں امریکا کے ساتھ تعاون دنیا کے لیے بہت ضروری ہے اور ترک اپنے دوست ملکوں کے ساتھ برادرانہ تعلقات پر یقین رکھتا ہے۔

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا ترک صدر کو داعش کے خلاف جنگ میں تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا ترک کو فوجی سازوسامان کی جلد فراہمی کو ممکن بنائے گا۔