Tag: ترک صدر

  • مسئلہ کشمیر پر ترک صدر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، دفترخارجہ

    مسئلہ کشمیر پر ترک صدر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، دفترخارجہ

    اسلام آباد : مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مدد کی پیشکش پر پاکستان نے ترک صدر رجب طیب اردوان کا خیر مقدم کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ترک صدرکا بھارت میں مسئلہ کشمیر سے متعلق کا بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ترک صدر کی جانب سے بھارت میں کشمیر کے حوالے سے دیئے گئے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم فوری طور پر رکوائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریوں پر تشویش ہے۔ عالمی برادری کو بھی وادی کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کا سختی سے نوٹس لیناچاہیے۔

    ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر بدترین مظالم کررہی ہے، اقوام متحدہ اور او آئی سی نے بھی مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا ہے۔

    یاد رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنے دورہ بھارت کے موقع پر کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر کثیر الجہتی مذاکرات کرے اور خطے میں امن یقینی بنائے کیونکہ مذاکرات کے ذریعے ہی مسئلے کا بہتر حل نکل سکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں مزید کسی معصوم کا خون نہیں بہنے دیں گے۔

  • نازیوں سے ہماراموازنہ نہ کیاجائے‘ انجیلامرکل

    نازیوں سے ہماراموازنہ نہ کیاجائے‘ انجیلامرکل

    برلن : جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے ترک صدر کےبیان پرجواب دیتے ہوئےکہاہےکہ وہ جرمن حکام کا نازیوں سےموازنہ کرنا بندکریں۔

    تفصیلات کےمطابق رواں ماہ کےآغازپر ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے جرمنی کے کئی شہروں میں اپنےحامی ترک شہریوں کی ریلیوں کو روکے جانےپرشدید تنقید کرتے ہوئےاسےنازی دور کےاقدام سے تشبیہ دی تھی۔

    جرمن چانسلر انجیلامرکل نےکہاہےکہ اگر ترک صدر نے اپنےبیانات جاری رکھے تو ترک سیاستدانوں کی مہماتی تقریبات پرپابندی لگادی جائےگی۔

    خیال رہےکہ جرمنی میں یہ ریلیاں ترکی میں اگلےماہ ہونے والی آئینی تبدیلیوں سے کیےجانے والے ریفرنڈم کےلیےمنعقد کی جانی تھیں اور اس کا مقصد جرمنی میں 30لاکھ باشندوں کوووٹ دینے پرقائل کرناتھا۔

    مزید پڑھیں:جرمن قوم نازیوں کی باقیات اور فسطائیت کی مظاہر ہیں، ترک صدر اردگان

    ترک صدر رجب طیب اردگان نےدو روز قبل خطاب کرتے ہوئےکہاکہ آپ یعنیٰ جرمن حکام نازی دور کےاقدامات کولاگوکرکےٹھیک کررہے ہیں۔

    بعدازاں اگلے ہی روز جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں انجیلا مرکل نے کہا کہ نازیوں سے ہمارا موازنہ کیے جانے کے عمل کا بند ہونا ضروری ہے۔

    واضح رہےکہ جرمن چانسلر نے ترک صدر کےبیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے بیانات میں لوگوں کی قربانیوں کو نہیں دیکھا جاتا جن پر مقدمے چلے اور وہ نازیوں کے ہاتھوں قتل ہوئے۔

  • ترک صدر نے ہالینڈ کو’بناناریپبلک‘ قرار دے دیا

    ترک صدر نے ہالینڈ کو’بناناریپبلک‘ قرار دے دیا

    استنبول : ترک صدر رجب طیب اردگان نے ہالینڈ کی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےہالینڈ کو بناناریپبلک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق ہالینڈ میں ترکی کی ایک خاتون وزیر کو ملک بدر کیے جانے کے بعدترک صدر رجب طیب اردگان نےاپنے بیان میں کہاکہ ہالینڈ کو اپنے کیے کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

    استنبول میں ایک تقریب کے دوران ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ وہ کوئی بھی فیصلہ بدھ کے روز ہونے والے ہالینڈ کے انتخابات کے نتائج آنے کے بعد کریں گے۔

    ترک صدر نے کہا ہالینڈ سےترک وزیر کی بےدخلی اور منتخب وزیرخارجہ کوداخلے کی اجازت نہ دینا سفارتی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نےکہا دنیا ترکی کو انسانی حقوق پرعمل درآمد کا درس دیتی ہےاب اسے چاہیے کہ ہالینڈکے اس غیرقانونی اقدام کا نوٹس لےکراس پرپابندیاں عائد کرے۔

    رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ گذشتہ چند روز میں مغرب نے بہت واضح ہو کے اپنا حقیقی چہرہ دکھایا ہے۔انہوں نےکہاکہ میرا خیال تھا کہ نازی ازم ختم ہوگیا لیکن میں غلط تھادرحقیقت مغرب میں یہ اب بھی زندہ ہے۔

    یاد رہے کہ ہالینڈ میں ترکی کی ایک خاتون وزیر کوملک بدر کیے جانے کے بعد وہاں ترک مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں۔

    واضح رہےکہ ترک وزیر فاطمہ بتول سایان کایا ترکی میں صدر اردگان کے اختیارات میں اضافے کے لیے ہونے والے ریفرینڈم کے سلسلے میں راٹرڈیم میں مقیم ترک باشندوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے آئی تھیں۔

  • طیب اردگان کی زندگی پر بنی فلم ریلیز

    طیب اردگان کی زندگی پر بنی فلم ریلیز

    انقرہ: ترک صدر طیب رجب اردگان کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم ’رئیس‘ ریلیز کردی گئی۔ رئیس ترکی زبان میں سربراہ کو کہا جاتا ہے۔

    فلم میں صدر کا کردار معروف ترک اداکار ریحا بیگلو نے ادا کیا ہے۔ فلم میں اردگان کی سیاسی جدوجہد سے زیادہ ان کی نوجوانی اور بچپن کے دور کو پیش کیا گیا ہے۔

    reis-3

    فلم کا آغاز سنہ 1961 سے ہوتا دکھائی دیتا ہے جب ترک وزیر اعظم عدنان میندریس کو فوجی بغاوت کے بعد پھانسی دی گئی تھی۔ اردگان اس وقت 7 سال کے تھے جو اپنے والد سے پوچھتے نظر آرہے ہیں کہ آخر ہوا کیا ہے۔

    ان کے والد انہیں بتاتے ہیں کہ ایک ایسا شخص جس نے ملک کو بہت کچھ دیا، آج مر چکا ہے۔

    فلم میں اردگان کے بچپن کے واقعات کو بھی دکھایا گیا ہے جس میں وہ مدد گار اور رحم دل بچے کے طور پر نظر آتے ہیں۔

    reis-2

    فلم میں سیاسی عنصر کم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے شائقین بہت دلچسپی سے فلم کو دیکھنے آرہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلم کو دیکھ کر انہیں لگتا ہے کہ اردگان انہی میں سے ایک ہیں۔

  • برطانیہ اورترکی میں سوملین پاؤنڈ کا دفاعی معاہدہ طے پاگیا

    برطانیہ اورترکی میں سوملین پاؤنڈ کا دفاعی معاہدہ طے پاگیا

    انقرہ :برطانیہ اور ترکی کےدرمیان ایک سوملین پاؤنڈ کادفاعی معاہدہ طے پایاہے جس کے تحت برطانیہ ترک فضائیہ کے لیے لڑاکا طیارہ تیار کرنے میں مدد فراہم کرےگا۔

    تفصیلات کےمطابق برطانیہ اور ترکی کے درمیان 100ملین پاؤنڈ کے دفاعی معاہدے کا اعلان برطانوی وزیراعظم تھریسا مے اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ملاقات کےبعدکیاگیا۔

    اس موقع پر تھریسامے کا کہنا تھا کہ ترکی برطانیہ کے کا دیرینہ دوست ہے تاہم ان تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کا اعلان بھی کیا گیا۔

    ترک صدر نے کہا کہ ترکی برطانیہ سے اپنی سالانہ تجارت بیس ارب ڈالر تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ابھی دونوں ملکوں کے درمیان سالانہ لگ بھگ سولہ ارب ڈالر کی تجارت ہورہی ہے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ سال 15جولائی کو ترکی میں حکومت کےخلاف ہونے والی بغاوت کے حوالے سے برطانوی وزیراعظم کاکہناتھاکہ ’ہمیں فخر ہے کہ آپ کی جمہوریت کے دفاع میں برطانیہ آپ کے ساتھ کھڑا تھا۔‘

    واضح رہے کہ خیال رہے کہ 15 جولائی کو رجب طیب اردگان کے خلاف ناکام فوجی بغاوت کی کوشش میں کم از کم 246 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • صدر کے اختیارات میں توسیع‘ترک پارلیمنٹ نے منظوری دے دی

    صدر کے اختیارات میں توسیع‘ترک پارلیمنٹ نے منظوری دے دی

    انقرہ : ترک پارلیمنٹ نےصدر کے اختیارات بڑھانے سے متعلق نئے قانون کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی کی پارلیمنٹ نے نئے قانون کی ابتدائی منظوری دے دی ہے جس کے تحت صدر کے اختیارات میں اضافی ہوجائےگا۔

    ترکی میں رواں ہفتے کے اختتام پر دوسرے مرحلے میں نئے قانون کے لیے ووٹنگ ہوگی اور منظوری کی صورت میں ریفرنڈم ہوگا۔

    ترک پارلمینٹ سے منظور ہونے والے نئے قانون کے متعلق ناقدین کا کہناہے کہ اس قانون کی مدد سے صدر اپنے اختیارات میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں،جبکہ اردگان کا کہناہےکہ نیا قانون امریکہ اور فرانس کےمماثل ہوگا۔

    خیال رہےکہ نئے قانون کےمطابق ترک صدر کو وزرا کو ہٹانے اور منتخب کرنےسمیت یہ حق بھی حاصل ہوگا کہ وہ وزیراعظم کے عہدے کو ختم کردے اور نائب صدر کاعہدہ متعارف کرائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ترک پارلیمنٹ میں سی ایچ پی اور حکمراں جماعت اے کے پی کے اراکین کے درمیان اس وقت ہاتھا پائی ہوئی جب اپوزیشن کے اراکین کی جانب سے سیشن کی ریکارڈنگ کی کوشش کی گئی تھی۔

    واضح رہےکہ گزشتہ روز رات گئے بل کی حتمی شقوں پر ابتدائی منظوری دی گئی،ریپبلکن پارٹی سی ایچ پی کی جانب سے نئے قانون کی شدید مخالفت کی تھی۔

  • استنبول نائٹ کلب پرحملہ‘حملہ آورکی تلاش جاری

    استنبول نائٹ کلب پرحملہ‘حملہ آورکی تلاش جاری

    استنبول : ترکی میں سالِ نوکےموقع پراستنبول کے نائٹ کلب پرفائرنگ کرنے والے شخص کی تلاش جاری ہے۔حملے میں 39 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی کےشہر استنبول میں سنتا کلاز کا لباس پہنےمسلح شخص نے سالِ نو کے موقع پرنائٹ کلب میں اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں پولیس افسر سمیت39 افراد ہلاک جبکہ 40 زخمی ہوئے تھے۔

    post-1

    نائٹ کلب پرسنتا کلاز کا لباس پہنےمسلح شخص فائرنگ کےبعد افراتقری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جائےوقوعہ سے فرار ہونئ میں کامیاب ہوگیا۔

    post-10

    استنبول میں اس حملے کی وجوہات تاحال سامنے نہ آسکیں،تاہم شبہ ظاہر کیا جارہاہے کہ اس حملے میں دہشتگرد تنظیم داعش ملوث ہے۔

    post-2

    ترک صدر رجب طیب ادگان نے حملے کے بعد اپنے بیان میں کہاتھا کہ یہ گروہ ملک میں افراتفری پھیلانا چاہتاہے۔

    post-8

    ترکی کے صدر کا کہناتھاکہ اس طرح کے حملے کرکے دہشتگرد ہمارے شہریوں کے حوصلے پست کرنا اور ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرناچاہتاہے۔

    post-3

    دوسری جانب ترکی میں کالعدم کرد جماعت پے کے کے نےخود کو اس حملے سےعلیحدہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی عام شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا۔

    post-7

    رینا نائٹ کلب حملے میں ہلاک ہونے والے کچھ افراد کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔

    post-5

    یاد رہےکہ ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ کلب میں سات منٹ تک جاری رہنے والی فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں میں نصف افراد غیر ملکی ہیں۔

    post9

    رینا نائٹ کلب میں ہلاک ہونے والے غیر ملکیوں کا تعلق اسرائیل، فرانس، تیونس، لبنان، انڈیا، اردن اور سعودی عرب سے ہے۔

    مزید پڑھیں:استنبول میں نائٹ کلب پرحملہ،39افرادہلاک

    واضح رہے کہ ترکی کےشہر استنبول میں سالِ نو کی تقریبات کے موقع پر نائٹ کلب میں مسلح شخص نے گھس کر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں کم سے کم39افراد ہلاک اور 40زخمی ہوگئےتھے۔

    post-4

  • سات سالہ شامی لڑکی کی ترک صدر سے ملاقات

    سات سالہ شامی لڑکی کی ترک صدر سے ملاقات

    انقرہ :شامی شہرحلب میں باغیوں کے زیرانتظام مشرقی حصے میں رہنے والی7 سالہ لڑکی بانا العابد نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر سے مشہور ہونے والی 7 سالہ بچی بانا العابد ترکی پہنچ گئی جہاں انہوں نے اپنے والدین کے ہمراہ صدارتی محل میں صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔

    s1

    ترک صدر نے بانا اور اس کے بھائی کو سینے سے لگا کر انہیں خوش آمدید کہا اور انہیں تحائف بھی دیے۔

    s2

    بانا نے ترک صدر کے ساتھ اپنی تصویر ٹویٹر پر شیئر کی اور اور اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ وہ صدر سے مل کر بہت خوش ہے۔

    دوسری جانب ترک صدر نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی اور کہا کہ مجھے بانا اور اس کے خاندان کی صدراتی محل میں مہمان نوازی کرنے پر بہت خوشی ہوئی۔

    ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ترکی ہمیشہ شام کے لوگوں کی حمایت میں کھڑا رہےگا۔

    مزید پڑھیں: حلب کی ملالہ، 7 سال کی بانا، جو حلب میں گزرنے والی قیامت دنیا تک پہنچا رہی

    واضح رہے کہ سات سال کی بانا اپنی والدہ کے ذریعے دنیا کو کھنڈر ہوتے حلب کی داستان سناتی ہے،بانا نے 24 ستمبر کو بانا العابد کے نام سے ٹویٹر اکاؤنٹ شروع کیا اور اب ٹویٹر پر بانا کے 3لاکھ سے زائد فالوورز ہیں۔

  • ترک شہرقیصری میں بم دھماکہ‘13فوجی جاں بحق

    ترک شہرقیصری میں بم دھماکہ‘13فوجی جاں بحق

    انقرہ : ترکی کے شہر قیصری میں کاربم دھماکے کےنتیجےمیں 13فوجی جاں بحق اور55 افرادزخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی کے شہر قیصری میں دھماکہ اس وقت ہواجب فوجیوں کے لےجانےوالی بس یونیورسٹی کے قریب ٹریفک سگنل پررکی ہوئی تھی۔

    عینی شاہدین کے مطابق ٹریفک سگنل پرایک کار آئی جوفوجیوں کے بس کے قریب دھماکےسےپھٹ گئی۔

    t4

    ترک صدراردگان نے حملوں کاالزام کردعسکریت پسندوں پرعائدکیاہےکہ ان کاکہنا ہےکہ حملے کاانداز اورہدف واضح طورپرظاہر کرتاہے کہ علیحدگی پسندتنظیم کامقصدملک میں انتشار پیداکرنااورترکی کی طاقت کوگھٹاناہے۔

    دوسری جانب اس بم دھماکے کے حوالے سے ترک فوج کا کہنا ہے کہ بس میں موجود سپاہیوں کو مقامی مارکیٹ میں جانے کی اجازت دی گئی تھی۔

    t1

    سیکیورٹی فورسزنے دھماکےسے تعلق کے شبےمیں7افرادکوحراست میں لےلیاہے،جبکہ دھماکےکی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    ترکی کے نائب وزیراعظم ویسی کناک نے کہا ہے کہ بدقسمتی سےقیصری میں ہونے والے بم دھماکے اور گذشتہ ہفتے استنبول میں ہونے والے بم دھماکے میں مماثلت پائی جاتی ہے۔

    t3

    واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے ترکی میں ہونے والے بم دھماکے میں 44 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ کرد جنگوؤں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    t2

  • ترک صدر طیب اردگان پاکستان پہنچ گئے

    ترک صدر طیب اردگان پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد: ترک صدر طیب رجب اردگان صدر مملکت ممنون حسین کی دعوت پر پاکستان پہنچ گئے۔ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان پاکستان کے 2 روزہ دورے پر آج اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ ان کے ہمراہ ترک خاتون اول بھی موجود ہیں۔

    ترک صدر، صدر مملکت ممنون حسین کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ دورے میں وزرا، اعلیٰ حکام سمیت ترک تاجروں اور ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی ان کے ہمراہ ہے۔

    turk-post

    اردگان پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ بعد ازاں صدر مملکت معزز مہمان کے اعزاز میں ضیافت دیں گے۔

    ترک صدر کے 2 روزہ دورے کے دوران باہمی تعاون کے کئی معاہدوں پردستخط کیے جائیں گے جبکہ وہ صدر مملکت ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    turkey-post-1

    ترک صدر اردگان لاہور بھی جائیں گے جہاں وزیر اعظم شاہی قلعہ میں ان کے اعزاز میں ضیافت دیں گے۔

    واضح رہے کہ طیب اردگان کا بطور ترک صدر یہ دوسرا دورہ پاکستان ہے۔ صدر منتخب ہونے کے بعد انہوں نے پاکستان میں اپنا پہلا دورہ اگست 2015 میں کیا۔

    اس سے قبل وہ ن لیگ کے دور حکومت میں بطور ترک وزیر اعظم بھی پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ بطور وزیر اعظم طیب اردگان نے دسمبر 2013 میں دورہ پاکستان کیا جس میں انہوں نے لاہور اور اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔

    turkey-post-2

    طیب اردگان نے 21 مئی 2012 میں بطور ترک وزیر اعظم پاکستان کا پہلا دورہ کیا تھا جس کے دوران انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کیا تھا۔