Tag: ترک صدر

  • ترک صدر کا یونان کشتی حادثے میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس

    ترک صدر کا یونان کشتی حادثے میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس

    اسلام آباد : ترک صدر رجب طیب ایردوان نے یونان کشتی حادثے میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے لواحقین کیلئے ترک عوام کی طرف سے ہمدردی کا پیغام دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں ترکیہ کے صدر نے یونان کشتی حادثے میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا۔

    ترکیہ صدر نے جاں بحق پاکستانیوں کے اہلخانہ کیلئے ترک عوام کی طرف سے ہمدردی کا پیغام دیتے ہوئے واقعے میں جاں بحق افراد کیلئے مغفرت اور اہلخانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے صدر رجب طیب ایردوان کی تعزیت اور ہمدردی کے جذبات پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا مشکل گھڑی میں حکومت اور عوام ترکیہ صدر اور ترک عوام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

  • ترک صدر نے ملک میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا

    ترک صدر نے ملک میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے ملک میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکیہ میں تاریخ کے بد ترین زلزلے سے نمٹنے میں مصروف حکومت کے سربراہ نے ملک میں نئے انتخابات کی تاریخ کا بروقت اعلان کر دیا۔

    ترک صدر نے بتایا کہ ترکیہ میں قانون ساز اسمبلی اور صدارتی انتخابات 14 مئی کو منعقد ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ترکیہ میں ہولناک زلزلے سے اموات کی تعداد 45 ہزارسے تجاوز کر گئی ہے، زلزلے کی تباہی سے نمٹنے کے لیے 90 ممالک نے امداد بھیجی ہے۔

    واضح رہے کہ چھ فروری کو ترکی کے دس جنوبی صوبوں میں آنے والا زلزلہ جدید تاریخ میں ترکیہ کی بدترین انسانی تباہی کی طرف نشان دہی کرتا ہے، جب ہلچل سے بھرپور شہر زمیں بوس ہو گئے، قدیم قلعے گر گئے، اور ہزاروں رہائشی اور تجارتی عمارتیں منہدم ہو گئیں۔

    ایسے میں صدر طیب اردوان نے بدھ کے روز عندیہ دیا کہ انتخابات 14 مئی ہی کو ہوں گے، یہ وہ تاریخ ہے جو ووٹنگ کے لیے پہلے ہی طے کی گئی تھی۔ اردوان نے پارلیمنٹ میں اپنی حکمران اے کے پارٹی کے قانون سازوں سے خطاب میں کہا کہ ’’یہ قوم 14 مئی کو جو ضروری ہے وہ کرے گی، ان شاء اللہ۔‘‘

    گزشتہ ماہ کے زلزلے کے بعد سے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے ممکنہ وقت کے بارے میں متضاد اشارے مل رہے تھے، کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ انھیں سال کے آخر تک ملتوی کیا جا سکتا ہے۔

  • ترک صدر کا زلزلہ متاثرین کے لیے ایک سال کے کرایے کی ادائیگی کا اعلان

    ترک صدر کا زلزلہ متاثرین کے لیے ایک سال کے کرایے کی ادائیگی کا اعلان

    آدیمان : ترک صدر رجب طیب اردوان نے زلزلے میں گھروں سے محروم ہونے والے افراد کے لیے ایک سال کے کرایے کی ادائیگی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے مشرقی ترکی کے صوبے آدیمان کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے زلزلہ متاثرین سے ملاقات کی۔

    اردگان نے صوبہ آدیمان میں تلاش اور بچاؤ کی کوششوں کا معائنہ کرتے ہوئے کہا، "بطور قوم ہم اپنی تاریخ کی سب سے بڑی آفات کا سامنا کر رہے ہیں، متاثرین کی بھرپور مدد کریں گے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ جو متاثرین ٹینٹ میں نہیں رہنا چاہتے وہ گھرکرائے پر لیں،ایک سال تک کرایہ ہم ادا کریں گے۔

    انہوں نے کہا "ہم ہر گھر کو 15,000 لیرا دینے کی تیاری کر رہے ہیں، بشمول نقل مکانی کی امداد، ہم ایک جامع پروگرام تیار کر رہے ہیں جو ملک کو دوبارہ کھڑا ہونے کے قابل بنائے گا”۔

    اردگان نے مزید بتایا زلزلے سے متاثرہ 10 صوبوں سے کم از کم 76,000 افراد کو نکال کر ملک کے دیگر حصوں میں بھیج دیا گیا ہے۔

    بعد ازاں ملاتیا میں زلزلہ متاثرین سے ملاقات کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ 10 صوبوں میں 141,000 سے زیادہ اہلکار کام کر رہے ہیں اور بیرون ملک سے ٹیمیں بھی کام کر رہی ہیں۔

    انہوں نے بلا امتیاز محنت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا اور زور دیا کہ ریاست اپنے تمام وسائل کے ساتھ شہریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

    انہوں نے بلا امتیاز محنت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا اور زور دیا کہ ریاست اپنے تمام وسائل کے ساتھ شہریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

  • ترک صدر کا زلزلے سے متاثرہ افراد  کے لیے نیک خواہشات کا اظہار

    ترک صدر کا زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردوان نے زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا مل کر اس آفت سے جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ نکل جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے زلزلے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے بتایا کہ زلزلےکے جھٹکے ہمارے ملک کے کئی حصوں میں محسوس کیے گئے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ زلزلے سے متاثر تمام شہریوں سے ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں، زلزلےسےمتاثرہ علاقوں میں فوری ریسکیو آپریشن شروع کردیا ہے۔

    زلزلے کے بعد ریسکیو کیلئے تمام اداروں نے فوری کا م شروع کردیا ،مل کر اس آفت سے جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ نکل جائیں گے۔

    یاد رہے ترکیہ میں آج علی الصبح 7.8 شدت کا زلزلہ آیا، زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کئے گئے، جس سے کئی عمارتیں زمین بوس اور متعدد میں دراڑیں پڑ گئیں۔

    زلزلے کے باعث اب تک 76 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

  • قرآن پاک کی بے حرمتی : ترک صدر سوئیدن حکومت پر شدید برہم ، دو ٹوک اعلان کردیا

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردگان نے سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر شدید ردعمل دیتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اب سوئیڈن ہم سے کوئی امید نہ رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق قرآنِ پاک کی بے حرمتی پر ترک صدر رجب طیب اردگان نے سوئیدن کی حکومت پر شدید برہمی اظہار کیا۔

    رجب طیب اردگان نے دوٹوک الفاظ میں واضع کر دیا کہ ترکیہ نیٹو ممبر شپ کے لیے سوئیڈن کی حمایت نہیں کرے گا۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ بے حرمتی کے بعد اب سوئیدن ہم سے کوئی امید نہ رکھے، جو لوگ اسٹاک ہوم میں ہمارے سفارت خانے کے سامنے اس طرح کی توہین کی اجازت دیتے ہیں وہ نیٹو کی رکنیت کے لیے ہماری حمایت کی توقع نہیں کر سکتے۔

    رجب طیب اردگان نے ترک سفارت خانے کے باہر قرآن مجید کی انتہائی بے توقیری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کسی کو بھی مقدسین کی تذلیل کا حق نہیں، جب کوئی ہماری بے عزتی کرتا ہے تو اسے اس کی جگہ پر رکھ دیتے ہیں۔

    واضح رہے کہ سویڈن کو فوجی اتحاد میں شمولیت کے لیے ترکیہ کی حمایت کی ضرورت ہے۔

  • عالمی ڈونرز کانفرنس : ترک صدر کا پاکستانی سیلاب متاثرین کی بحالی میں تعاون کا اعلان

    جنیوا : ترک صدر رجب طیب اردوان نے عالمی ڈونرز کانفرنس میں پاکستانی سیلاب متاثرین کی بحالی میں تعاون کا اعلان کرتے ہوئے کہا امید ہے یہ کانفرنس پاکستان کے متاثرین کی مدد کیلئے معاون ثابت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سیلاب متاثرین کیلئے جنیوا میں عالمی ڈونرز کانفرنس کا آغاز ہوگیا ، کانفرنس میں ترک صدررجب طیب اردوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشکل حالات میں ترکیہ ہمیشہ پاکستان کیساتھ کھڑا رہا ہے اور پاکستان میں سیلاب متاثرین کیساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ سیلاب کےفوری بعدترکیہ کے حکومتی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، ترکیہ نےپاکستان کو فوری امداد کیساتھ نقصانات کا جائزہ لیا اور پاکستان میں ہونیوالے نقصانات سے عالمی برادری کو آگاہ کیا۔

    رجب طیب اردوان نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سےنمٹنے کیلئے مشترکہ جدوجہد کرتے رہیں گے، ترکیہ پاکستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی میں تعاون کیلئے بھی تیار ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی عوام نے تاریخ میں بہت سی مشکلات کاسامناکیاہے، یقین ہے پاکستان ماضی طرح تمام مشکلات پر قابو پالے گا ، امید ہے یہ کانفرنس پاکستان کے متاثرین کی مدد کیلئے معاون ثابت ہوگی۔

  • ترک صدر طیب اردوان ستمبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے

    ترک صدر طیب اردوان ستمبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد : پاکستان میں متعین ترکی کے سفیر مہمت پاکیچی نے کہا ہے کہ ترک صدر طیب اردوان ستمبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترک سفیر مہمت پاکیچی نے کہا کہ ترک صدر اردوان ستمبرمیں پاکستان کا دورہ کریں گے، آنے والے دنوں میں دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

    ترک سفیر کا کہنا تھا کہ پاک ترکی تجارتی معاہدہ بھی جلد متوقع ہے ، ستمبر میں پاک ترکی تجارت کے وزراء بھی ملاقات کریں گے اور وزیراعظم شہباز شریف کے دورے کی روشنی میں متعدد معاہدے زیر غور ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد تنظیم فتح اللہ گولن نے ترکی بھر میں عطیہ والے سکول کھولے، جن کی تعداد 800 سے زائد تھی۔ اس مہم میں بہتر تعلیم کے وعدے پر نہتے ذہنوں کو مستقبل کے لیے بھارتی کیا جا رہا تھا۔

    مہمت پاکیچی کا کہنا تھا کہ ایک انٹیلی جنس سروس کی طرح انہوں نے خاموشی سے ننھے ذہنوں کی برین واشنگ کا سلسلہ جاری رکھا۔ انہوں نے کوڈ ناموں کا استعمال کر کہ سرکاری اداروں اور حکومتی سیکٹروں میں گھسنے کی کوششیں کی حتی کہ وہ پولیس اکیڈمی اور مرکزی پولیس سروس میں بھی گھس رہے تھے، ان کو ملک کی پروہ نہیں تھی بلکہ وہ اپنی تنظیم کے مفادات کو ترجیح دے رہے تھے۔

    انکا کہنا تھا کہ ترکی کے عوام ترک فوج کے خلاف نہیں ہیں، ترک فوج سے بھی اس دہشت گرد نیٹ ورک کو اکھاڑ پھینکا گیا، اب ترک فوج ان عناصر سے بالکل پاک ہے۔

    ترک سفیر نے کہا کہ نیٹو نے بھی اس تنظیم کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔ ترکی، سویڈن اور فن لینڈ نے ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے جس میں اس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا۔

    ان کا مزیع کہنا تھا کہ گولن نیٹ ورک ، پی کے کے، پیش مرگاہ، داعش و دیگر دہشت گرد تنظیموں کو اب دہشت گرد تنظیموں میں شامل کیا گیا ہے، ناکام بغاوت کے بعد دہشت گرد گولن نیٹ ورک کے اکثر اراکین نے یورپ اور مغربی ممالک میں پناہ کی، ان دہشت گرد عناصر کو یورپ اور مغرب نے پناہ دی۔
    رہے تھ

  • روس پر پابندیاں، ترک صدر کا واضح اعلان

    روس پر پابندیاں، ترک صدر کا واضح اعلان

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ ترکی روس پر پابندیاں لگانے والے ممالک میں شامل نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ جلد یوکرین اور روس کے صدور سے بات کریں گے، دونوں ممالک کے ساتھ سفارتی سطح پر ان کی بات چیت جاری ہے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا روس کے ساتھ ایس 400 میزائل کی ڈیل طے ہو چکی ہے، روس پر پابندیاں لگانے والوں میں شریک نہیں ہوں گے۔

    انھوں نے مزید کہا روس اور یوکرین کے درمیان 6 میں سے 4 اہم امور پر اتفاق رائے ہے، ہم امن کے لیے دونوں ممالک کو آگے بھی سازگار ماحول فراہم کرتے رہیں گے۔

    ترکی کے صدر نے جمعرات کو کہا کہ کیف اور ماسکو امن مذاکرات میں تکنیکی معاملات پر متفق تھے، لیکن فریقین کریمیا جیسے علاقائی معاملات پر اختلافات کا شکار رہے۔

    نیٹو کے سربراہی اجلاس کے بعد برسلز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ اتحاد کی طرف سے منظور کی گئی قراردادوں کو روس یا کسی تیسرے ملک کے لیے خطرہ نہیں سمجھا جانا چاہیے، بلکہ انھیں روک تھام کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔

    نیٹو کا رکن ترکی، بحیرہ اسود میں یوکرین اور روس کے ساتھ سمندری سرحد رکھتا ہے، دونوں کے ساتھ ترکی کے اچھے تعلقات ہیں اور اس نے موجودہ تنازعے میں ثالثی کی پیش کش کی ہے۔ اردوان نے کہا کہ ثالثی کی کوششوں کے حصے کے طور پر ترکی کا بنیادی مقصد یوکرین اور روسی صدور کو مذاکرات کے لیے اکٹھا کرنا ہے۔

  • روس یوکرین تنازع: ترک صدر نے دنیا کو آئینہ دکھا دیا

    روس یوکرین تنازع: ترک صدر نے دنیا کو آئینہ دکھا دیا

    انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے یوکرین اور روس کے درمیان جاری تنازع کے مسلسل طول پکڑنے کے پیش نظر، دنیا کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ روس کریمیا الحاق کے وقت دنیا خاموش نہ رہتی تو یوکرین میں آج بحران نہ ہوتا۔

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ روس، یوکرین تنازع سے ترک عوام پریشان ہیں، یوکرین روس کے خلاف تنہا رہ گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین پر ترکی کا متوازن مؤقف اب بہت نازک حالت اختیار کرتا جا رہا ہے، کیوں کہ انقرہ کو کیف اور ماسکو کے درمیان کوئی ایک فریق چننے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔

    یوکرین پر روس کے حملے نے دنیا بھر کے ممالک کے جغرافیائی سیاسی اندازوں کو تہ و بالا کر دیا ہے، ترکی کو، جس نے نیٹو کے ایک رکن ہونے کے ناطے کیف اور ماسکو کے درمیان ایک نازک توازن قائم کر رکھا ہے، اب یہ جنگ کچھ سخت انتخاب کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔

    رجب طیب اردوان دوسری جنگ عظیم کے دور کے اپنے پیش رو عصمت انونو کی طرح، ترکی کو آج کے تنازعات سے ہر ممکن حد تک دور رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم اب روس یوکرین کے بڑھتے تنازع اور اس کے نتیجے میں انسانی تباہی کے پیش نظر انقرہ کسی ایک فریق کے انتخاب کے لیے بڑھتے دباؤ کا سامنا کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ، ایک ایسی صورت حال میں جب یورپ خود یوکرین کی مدد کے سلسلے میں ایک خاص حد سے آگے قدم بڑھانے کے لیے تیار نہیں ہے، ترکی کو ایک حوصلہ مند یا مایوس روس کی طرف سے بہت سے خطرات کا سامنا ہے، اس لیے اردوان کی حکمت عملی ماسکو کے ساتھ تعلقات کو خطرے میں ڈالے بغیر یوکرین کی حمایت پر مرکوز ہے۔

  • ترک صدر اردگان امارات کا دورہ کریں گے

    ترک صدر اردگان امارات کا دورہ کریں گے

    انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردگان متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے، امارات کے ولی عہد نے گزشتہ ہفتے ہی انقرہ کا دورہ کیا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ وہ فروری میں متحدہ عرب امارات کے دورے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک برسوں کے کشیدہ تعلقات کو پس پشت ڈالنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ امارات کے ولی عہد نے گزشتہ ہفتے انقرہ کا دورہ کیا تھا جو 2012 کے بعد ترکی کا پہلا دورہ تھا۔

    اس دورے میں ترکی اور متحدہ عرب امارات کے درمیان صدر طیب رجب اردگان اور ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی موجودگی میں بدھ کو انقرہ میں کئی معاہدے ہوئے تھے۔

    امارات نے ترکی میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے 10 ارب ڈالر مالیت سے فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید کا کہنا تھا کہ ترک صدر سے ملاقات میں بامعنی مذاکرات کیے جن میں اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے امکانات پر زور دیا گیا۔