Tag: ترک صدر

  • مصر نے ترک صدر کا مرسی کے قتل کا الزام مسترد کر دیا

    مصر نے ترک صدر کا مرسی کے قتل کا الزام مسترد کر دیا

    قاہرہ: مصری حکومت نے ترک صدر طیب اردون کے بیان کو مسترد کر دیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق السیسی سرکار نے ترک صدر کی جانب سے سابق مصری صدر محمد مرسی کو قتل کیے جانے سے متعلق الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے.

    مصری وزیر خارجہ سامع شکری کا کہنا ہے کہ رجب طیب اردوان کا یہ الزام بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں.

    سامع شکری کا کہنا تھا کہ ترک صدر کا یہ بیان دہشت گرد تنظیم اخوان المسلمون سے ان کے قریبی تعلقات کا عکاس ہے۔

    خیال رہے کہ مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی پیر کے روز کمرہ عدالت میں بے ہوش ہوگئے تھے، بعد ازاں وہ انتقال کر گئے.

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ مرسی کی موت طبعی نہیں تھی، بلکہ انھیں مصری حکومت نے قتل کیا، تاکہ ان کی آواز کو خاموش کیا جاسکے.

    مزید پڑھیں: محمد مرسی شہید ہیں، مسلمان انہیں‌ ہمیشہ یاد رکھیں گے، ترک صدر

    18 جون اردوان وان نے مصر کے سابق صدر محمد مرسی کی غائبانہ نمازِ جنازہ میں شرکت کی اور انہیں شہید قرار دیتے ہوئے شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

    اردوان نے محمد مُرسی کو شہید قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان اُن کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے کیونکہ انہوں نے ساری زندگی جدوجہد میں گزاری

  • محمد مرسی شہید ہیں، مسلمان انہیں‌ ہمیشہ یاد رکھیں گے، ترک صدر

    محمد مرسی شہید ہیں، مسلمان انہیں‌ ہمیشہ یاد رکھیں گے، ترک صدر

    استنبول: ترک صدر رجب طیب اردوان نے مصر کے سابق صدر محمد مرسی کے غائب نمازِ جنازہ میں شرکت کی اور انہیں شہید قرار دیتے ہوئے شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

    ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق استنبول کی تاریخی مسجد ‘‘فتیح‘‘ میں محمد مرُسی کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کی گئی جس میں ترک صدر سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور مصر کے سابق صدر کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا۔

    ترک صدر نے مُرسی کی موت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے اس کا قصور وار مصر کی فوج اور حکومت کو ٹھہرایا۔ رجب طیب اردوان نے محمد مُرسی کو شہید قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان اُن کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے کیونکہ انہوں نے ساری زندگی جدوجہد میں گزاری۔

    اردوان کا کہنا تھا کہ ’’مجھ سمیت تمام مسلمان آخری سانس تک شایانِ شان جدوجہد کرنے والے صدر کو ہر صورت یاد رکھیں گے کیونکہ انہوں نے اپنے اصولوں پر سمجھوتا کرنے کے بجائے شہادت قبول کرنے کو ترجیح دی اور یہی ایک عظیم رہنما کی نشانی ہوتی ہے‘‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’’جن لوگوں نے سابق صدر کو معزول کر کے انہیں قید میں رکھا اور اُن پر کسی بھی قسم کا تشدد کیا یا پھر انہیں سزائے موت کی دھمکیاں دیں، تاریخ ایسے ظالموں کو کبھی معاف نہیں کرے گی، ایک وقت آئے گا جب ظالموں کے چہرے بے نقاب ضرور ہوں گے‘‘۔

    مزید پڑھیں: معزول مصری صدرمحمد مرسی سپرد خاک

    اردوان کا کہنا تھا کہ ’’مجھے مرسی کی موت پر بہت زیادہ دکھ ہوا کیونکہ وہ ہمارے دیرینہ دوست تھے، مرحوم کو فوجی بغاوت کر کے عہدے سے سبک دوش کیا گیا جس کے بعد انہیں عدالتوں سے باغی قرار دے کر سزائے موت بھی سنائی گئی‘‘۔

    محمد مُرسی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ ’’وہ ایک ایسا بہادر شخص تھا جس نے سمجھوتا کرنے کے بجائے اپنی آخری سانسیں بھی عدالت میں ہی لیں، ظالم لوگ عوام یا اچھے حکمران کو قتل تو کرسکتے ہیں مگر اُن کی جدوجہد کو کبھی ختم نہیں کرسکتے‘‘۔

    یاد رہے کہ مصر کے سابق صدر گزشتہ روز دوران سماعت عدالت میں انتقال کرگئے تھے، انہیں 2013 میں فوجی بغاوت کے بعد عہدے سے ہٹا کر حراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ اپنے آخری دن تک جیل میں ہی تھے۔

  • مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہش کے مطابق حل ہونا چاہئے، ترک صدر

    مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہش کے مطابق حل ہونا چاہئے، ترک صدر

    دوشنبے: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہش کے مطابق حل ہونا چاہئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دوشنبے میں عالمی سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوں نے پاکستان موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر مذاکرات کے بعد ہی حل ہوسکتا ہے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک دیرینہ تنازع ہے جس کا حل ناگزیر ہے۔

    امریکا کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے ترک صدر نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ہم ہٹ دھرمیوں پر مبنی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیں، مقبوضہ بیت المقدس فلسیطن کا دل ہے اور ہم مسلم ملک فلسطین کے ساتھ ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، ترک صدر اردوان

    انہوں نے کہا کہ ترکی ہمسایہ ملک شام میں جنگ کے خاتمے اور استحکام کے قیام کی بھرپور کوششیں کررہا ہے اور داعش سمیت دیگر تنظیموں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے جو شام کا مستقبل خطرے میں ڈال رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ تاجکستان میں ایشیائی ممالک کی پانچویں کانفرنس ہورہی ہے جس کا مقصد خطے میں موجود ممالک کے درمیان رابطے اور اعتماد بڑھانے کے لیے اقدامات کرنا ہے، مذکورہ کانفرنس میں پاکستان اور بھارت سمیت 13 سربراہان مملکت شرکت کررہے ہیں۔

  • عالمی برادری القدس اور قضیہ فلسطین کے حل پر خصوصی توجہ دے، ترک صدر

    عالمی برادری القدس اور قضیہ فلسطین کے حل پر خصوصی توجہ دے، ترک صدر

    انقرہ : طیب اردوان کا مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کہنا ہے کہ عالمی برادری نے قضیہ فلسطین اور القدس کے مسئلے کو پس پشت ڈال دیا مگرترکی کوششیں جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ قضیہ فلسطین اور القدس کے مسئلے کے حل کے لیے موثر اقدامات کرے۔

    ترکی قضیہ فلسطین اور القدس کے مسئلے کے موثر، دیر پا اور منصفانہ حل کی کوششیں جاری رکھے گا، صہیونی ریاست ذرائع ابلاغ کو نشانہ بنا کر اپنے ریاستی جرائم دنیا سے چھپانے میں کامیاب نہیں ہوسکتی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک صدر نے انقرہ میں غیر ملکی سفیروں کے لیے منعقدہ ایک افطار پارٹی سے خطاب میں کہا کہ عالمی برادری نے قضیہ فلسطین کو پس پشت ڈال دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترکی قضیہ فلسطین اور القدس کے مسئلے کے موثر، دیر پا اور منصفانہ حل کی کوششیں جاری رکھے گا۔ ترک صدر نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں چند ایام قبل اسرائیلی بمباری اور اس میں غزہ میں اناطولیہ نیوز ایجنسی کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں اادارے کے مطابق طیب اردوآن نے کہا کہ صہیونی ریاست ذرائع ابلاغ کو نشانہ بنا کر اپنے ریاستی جرائم دنیا سے چھپانے میں کامیاب نہیں ہوسکتی۔

  • ٹرمپ اور اردوان کی ٹیلی فون پر گفتگو، روسی میزائل نظام کی خریداری پر تبادلہ خیال

    ٹرمپ اور اردوان کی ٹیلی فون پر گفتگو، روسی میزائل نظام کی خریداری پر تبادلہ خیال

    انقرہ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی، بات چیت میں روسی میزائل نظام کی خریداری پر ورکنگ گروپ بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان کے ساتھ گفتگو کی، اس بات چیت میں روسی میزائل نظام S-400 کی خریداری پر ایک ورکنگ گروپ بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

    ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز انقرہ حکومت نے پیش کی ہے، دونوں صدور کی بات چیت کی تصدیق ترک صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کی گئی۔

    انقرہ حکومت کی روسی میزائل نظام کی خریداری پر امریکا کو تشویش لاحق ہے، امریکا کا یہ بھی کہنا ہے کہ میزائل نظام کے معاملے پر F-35 لڑاکا طیاروں کی فروخت پر کوئی سمجھوتا کیا جا سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  روسی دفاعی نظام کی خریداری، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    دوسری طرف انقرہ حکومت کے مطابق ورکنگ گروپ اس صورت حال پر جائزہ رپورٹ مرتب کر سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے 13 اپریل کو ترکی کو خبردار کیا تھا کہ روسی دفاعی نظام کی خریداری کی صورت میں اس پر اقتصادی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔

    امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ اگر ترکی نیٹو کارکن ہونے کے باوجود روس سے اس کا فضائی دفاعی نظام ایس 400 خریدتا ہے تو ترکی امریکا کے ایف 35 لڑاکا طیاروں سے محروم ہو جائے گا۔

  • کیا ترکی معاشی بحران کا شکار ہوچکا ہے؟

    کیا ترکی معاشی بحران کا شکار ہوچکا ہے؟

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوگان ملکی معیشت کی بدحالی پر مبنی برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ پر برس پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے پر کڑی تنقدی کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بعض مغربی طاقتیں میڈیا کو بطور آلہ استعمال کرکے ہماری معیشت کو تباہ حال بتا رہی ہیں،کوئی کچھ بھی لکھے ہمارے ملک میں معاشی صورتحال واضح ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوگان نے برطانوی نشریاتی ادارے فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ میں مرکزی بینک کے غیرملکی ذخائر پر سوال اٹھانے پر مغربی میڈیا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے بعض مغربی طاقتیں میڈیا کو بطور آلہ استعمال کرکے ہماری معیشت کو تباہ حال بتا رہی ہیں،کوئی کچھ بھی لکھے ہمارے ملک میں معاشی صورتحال واضح ہے۔

    گزشتہ برس ترکی کی کرنسی لیرا کی قدرمیں مسلسل گرواٹ کے نتیجے میں بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد حکومتی پالیسی پر کم ہوا تھا تاہم اب ترکی کی موجودہ اقتصادی صورتحال ایک دہائی کے بعد پہلی مرتبہ معاشی گراوٹ کا شکار ہے۔

    گزشتہ ہفتے برطانونی نشریاتی ادارے فنانشنل ٹائمز نے خبر شائع کی تھی کہ ترکی کے سینٹرل بینک نے مختصر المعیاد مدت کے لیے غیرملکی ذخائر کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جو مصنوعی تھے۔

    غیر ملکی زخائر سے متعلق سرمایہ کاروں کی غیر یقینی کیفیت سے لیرا کی قدر میں ایک ہی دن میں 6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    امریکا سے تنازع ترک کرنسی پر اثرانداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی

    فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے بعض مغربی طاقتیں میڈیا کو بطور آلہ استعمال کرکے کہہ رہی ہیں کہ ہماری معیشت تباہ ہوچکی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مغربی میڈیا وہ لکھے جو وہ چاہتا ہے، وہ شہ سرخیاں بنائے جیسا وہ چاہتا ہے، فنانشنل ٹائمز بھی لکھے لیکن ہمارے میں ملک میں معاشی صورت حال بہت واضح ہے۔

  • روس سے میزائل خریداری کا معاہدہ، ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کر دیا

    روس سے میزائل خریداری کا معاہدہ، ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کر دیا

    انقرہ: روس سے میزائل خریداری کے معاہدے کے سلسلے میں ترکی پر امریکا کی جانب سے پڑنے والے دباؤ کو ترکی نے مسترد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ روس سے میزائل خریداری کے معاہدے پر ہم امریکی دباﺅ میں نہیں آئیں گے۔

    ترک صدر اردوان نے اپنے بیان میں کہا کہ روس کے ساتھ ایس 400 میزائل سسٹمز کی خریداری ان کے ملک کی خود مختاری کا معاملہ ہے اور وہ اس بارے میں کسی دباﺅ میں نہیں آئیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو ترک صدر رجب طیب اردوان نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی۔

    اس ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے باہمی دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، امریکا کے شدید اعتراض کے باوجود نیٹو کا رکن ملک ترکی روسی دفاعی میزائل نظام خریدنے پر مصر ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایس 400 بحران کے بعد امریکا نے ترکی کے سامنے راستے بند کردئیے

    واضح رہے کہ روس ترکی کو ابتدائی طور پر ایس 400 میزائل سسٹمز میں سے 4 اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم رواں برس جولائی میں فراہم کرے گا جن کی مالیت 2.2 ارب ڈالر بنتی ہے۔

    یاد رہے کہ چار دن قبل امریکی وزارت دفاع پنٹاگون کا کہنا تھا کہ امریکا ترکی کے ساتھ ایک مشترکہ ایکشن گروپ کی تشکیل پر غور کررہا ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان روس کے ایس 400 دفاعی نظام اور امریکا کے ایف 35 جنگی جہازوں کے منصوبے کے حوالے سے پیدا ہونے والے بحران کا کوئی حل نکالا جا سکے۔

  • وزیراعظم عمران خان  کی ترک صدر کو مقامی سطح پر الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد

    وزیراعظم عمران خان کی ترک صدر کو مقامی سطح پر الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر کو مقامی سطح پر الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا پاکستانی عوام مزید کامیابیوں کے لیے دعاگو ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ترک صدر رجب طیب اردوگان کو مقامی سطح پر الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا پاکستان کےعوام ان کی مزیدکامیابیوں کےلیےدعاگوہیں۔

    خیال رہے ترکی کے بلدیاتی انتخابات میں حکمران اوراتحادی جماعتوں کا پلڑا بھاری ہے۔ اپوزیشن جماعت نے انقرہ میں مئیرکا انتخاب جیتنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیرسرکاری نتائج کے مطابق صدر طیب اردوگان کی جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی نے اکیاون فیصد ووٹ حاصل کئے ہیں۔حکمران جماعت کی اتحادی پارٹیوں کے امیدوار بھی اپوزیشن امیدواروں سے آگے ہیں۔

    ترک صدرطیب اردوگان نے بلدیاتی انتخابات کواہم قراردیا ہے۔

    ترکی کے بلدیاتی انتخابات میں پانچ کروڑ سترلاکھ رائے دہندگان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔کچھ بڑے شہروں میں مئیرکا براہ راست انتخاب بھی کیا گیا۔

    اردوگان نے عوام سے خطاب میں کہا تھا کہ اگر کچھ کمی رہ گئی ہے تو یہ ہماری ذمے داری ہے کہ ہم اسے ٹھیک کریں، کل صبح سے آغاز کرتے ہوئے ہم دیکھیں گے کہ ہم سے کیا کمی رہ گئی ہے اور اسے ٹھیک کریں گے۔

  • ترکی میں بلدیاتی انتخابات، نتائج سے قبل ہی اپوزیشن نے فتح کا اعلان کردیا

    ترکی میں بلدیاتی انتخابات، نتائج سے قبل ہی اپوزیشن نے فتح کا اعلان کردیا

    انقرہ: ترکی کے بلدیاتی انتخابات میں سرکاری نتائج آنے سے پہلے ہی حزب اختلاف کی جماعت نے انقرہ اور استنبول میں اپنی جیت کا دعوٰی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج ابھی آئے نہیں تھے کہ اپوزیشن کے فتح کے اعلان کے ساتھ ہی اُن کے حامی جشن مناتے سڑکوں پر نکل آئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ استنبول میں حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد قومی اور پارٹی پرچم تھامے خوشی کا اظہار کرتے سڑکوں پر نکل آئے۔

    مئیر کے لیے نامز امیدوار نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا کہ عوام نے ملک پر مسلط حکمراں ٹولے کو مسترد کردیا ہے اور انتخابی نتائج نے ان فتح ظاہر کردی ہے۔

    ترکش میڈیا کہ مطابق بلدیاتی انتخاب میں حکومت اور اپوز یشن میں کڑا مقابلہ دیکھنے میں آیا ہے جو جماعت ہارے گی وہ انتہائی کم مارجن سے ہارے گی۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوگان نے ان انتخابات کو ملک کے لیے موت اور حیات کے مساوی قرار دیا ہے۔اردوگان 16برس سے زیادہ عرصے سے ترک سیاست پر چھائے ہوئے ہیں۔

    علاوہ ازیں عوامی خطاب کے دوران اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے حکومت پر شدید تنقید کی جارہی ہے، کئی رہنماؤں کے مطابق ملکی معاشی بحران کے ترک صدر ذمہ دار ہیں۔

  • مقامی انتخابات کے بعد سب سے پہلے شام کا مسئلہ حل کریں گے، ترک صدر اردوان

    مقامی انتخابات کے بعد سب سے پہلے شام کا مسئلہ حل کریں گے، ترک صدر اردوان

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ملک مقامی حکومتوں کے انتخابات کے بعد شام کا مسئلہ حل کرے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق استنبول میں ایک انتخابی ریلی میں اپنی جماعت آق کے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ہم پہلا کام یہ کریں گے کہ شام کا مسئلہ میز پر نہیں میدان میں حل ہو۔

    واضح رہے کہ ترکی کی مسلح افواج اس سے پہلے شام کے شمالی علاقے میں کرد جنگجوؤں کے خلاف دو مسلح کارروائیاں کرچکی ہے، ترکی نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس کی سرحد کے ساتھ خطرات ختم نہیں ہوئے تو وہ ان کے خاتمے کے لیے مزید کارروائیاں کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: روس سے دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری، ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کردیا

    ترک صدر کو اس وقت معاشی محاذ پر مختلف چینلجز درپیش ہیں اور ڈالر کے مقابلے میں ترک لیرے کی قدر میں مسلسل کمی واقع ہورہی ہے جس کے نتیجے میں افراط زر کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

    ترک صدر اردوان نے انتخابی مہم کے دوران میں لیرہ کی ساکھ برقرار رکھنے کے لیے بعض اہم سنجیدہ اقدامات کیے ہیں، انہوں نے عالمی طاقتوں کو لیرے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ترکی میں طویل المیعاد معاشی اقدامات نہیں کیے جاتے تو پھر سرمایہ کاروں کا ترکی میں سرمایہ کاری کے لیے اعتماد بحال نہیں ہوگا۔