Tag: ترین گروپ

  • ترین گروپ کو وفاق میں اہم ذمہ داری  دینے کا فیصلہ

    ترین گروپ کو وفاق میں اہم ذمہ داری دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ترین گروپ کے رہنما عون چوہدری کو وزیراعظم کا مشیر مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا ، جس کا نوٹیفکیشن آج جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترین گروپ کو وفاق میں اہم ذمہ داری دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ، عون چوہدری کو وزیراعظم کا مشیر مقرر کیا جائے گا ، جس کا نوٹیفکیشن آج جاری ہوگا۔

    عون چوہدری کے علاوہ امیر مقام ، قمر زمان کائرہ اور مفتاح اسماعیل بھی وزیراعظم کے مشیر ہوں گے۔

    خیال رہے وفاقی کابینہ کی تقریب حلف برداری کچھ دیر میں ایوان صدر میں منعقد ہو گی ، جس میں خواجہ آصف، احسن اقبال، رانا ثنا اللہ، ایاز صادق ، رانا تنویر ،خرم دستگیر ،مریم اورنگزیب، سعد رفیق وفاقی وزیرکا حلف اٹھائیں گے۔

    اس کے علاوہ جاوید لطیف، ریاض حسین پیرزاد، مرتضیٰ جاویدعباسی، اعظم نذیرتارڑ،خورشید شاہ ، نوید قمر، شیری رحمان،ن عبدالقادر پٹیل اور شازیہ مری بھی وفاقی وزیر کا حلف لیں گی۔

    مرتضیٰ محمود،ساجد طوری، احسان الرحمان مزاری،عابد حسین ، اسد محمود، عبد الواسع، مفتی عبدالشکور،طلحہ محمود ، سیدامین الحق، فیصل سبزواری، محمداسرار ترین ، نوابزادہ شاہ زین بگٹی اور طارق بشیر چیمہ بھی حلف اٹھانیوالوں میں شامل ہوں گے۔

    عائشہ غوث پاشا، حنا ربانی کھر ،عبدالرحمان کانجو کی بطوروزیرمملکت تعیناتی شامل ہیں جبکہ قمر زمان کائرہ ،انجینئر امیر مقام ،عون چوہدری بطور مشیر تعینات ہوں گے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب: جہانگیر ترین گروپ کا حمزہ شہباز کی  حمایت کا اعلان

    وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب: جہانگیر ترین گروپ کا حمزہ شہباز کی حمایت کا اعلان

    لاہور: تحریک انصاف کے منحرف جہانگیر خان ترین گروپ آج پنجاب کے وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے حمزہ شہباز کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے پاکستان تحریک انصاف کے منحرف جہانگیر خان ترین گروپ نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے اپوزیشن کی حمایت کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    ذرائع ترین گروپ کا کہنا کہ ہمارے متحدہ اپوزیشن سےمذاکرات مکمل ہوگئے، حمزہ سےآج مذاکرات کےبعد اپوزیشن کے حق میں اعلان کریں گے ، گزشتہ رات مذاکرات مکمل ہوئے ، 16ارکان اسمبلی ترین گروپ سے ہیں۔

    یہ پیش رفت سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کے درمیان لندن کے ایک ہوٹل میں ملاقات کے بعد سامنے آئی۔

    یاد رہے گزشتہ روز پی ٹی آئی کے ایک اور منحرف چھینا گروپ نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے مسلم لیگ (ق) کے چوہدری پرویز الٰہی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے کہ صوبے کے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا۔

    حکمران جماعت پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) نے چوہدری پرویز الٰہی کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے نامزد کیا ہے جب کہ مشترکہ اپوزیشن نے مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز کو نامزد کیا ہے۔

  • حکومت کی ترین گروپ سے  فیصلوں کو سپورٹ کرنے کی درخواست

    حکومت کی ترین گروپ سے فیصلوں کو سپورٹ کرنے کی درخواست

    لاہور : وفاقی وزرا پرویزخٹک اور فواد چوہدری نے ترین گروپ سے فیصلوں کو سپورٹ کرنے کی درخواست کردی اور کہا وزیراعلیٰ کے منصب کیلئے پرویز الہٰی کی حمایت کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزرا پرویزخٹک اور فواد چوہدری نے ترین گروپ کے عون چوہدری سے فون پر رابطہ کیا ، پرویزالہٰی اور مونس الہٰی سے بھی عون چوہدری کا 24 گھنٹے میں دوسرا رابطہ ہوا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رابطے میں حکومتی ٹیم نے ترین گروپ سے فیصلوں کو سپورٹ کرنے کی درخواست کردی ، ،پرویز خٹک نے کہا آپ کے مطالبات تسلیم ہوچکے،اب پارٹی اقدامات کی حمایت کریں۔

    ذرائع کے مطابق پرویز خٹک نے یقین دہانی کرائی کہ ترین گروپ کے دیگر تحفظات کو بھی فوری دور کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پرویز الہٰی رابطےمیں بھی ترین گروپ کی حمایت کےمعاملات پربات چیت ہوئی ، حکومتی ٹیم نے کہا وزیراعلیٰ کے منصب کیلئے ترین گروپ پرویز الہٰی کی حمایت کرے۔

    جس پر عون چوہدری کا کہنا تھا کہ ترین گروپ جلد حتمی مشاورت کرکے لائحہ عمل کا اعلان کرے گا۔

    دوسری جانب ترین گروپ نے مشاورت کے لئے غیر رسمی اجلاس طلب کر لیا، مشاورتی اجلاس آج شام 6 بجے جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ہوگا۔

    اجلاس میں چوہدری پرویز الٰہی کی نامزدگی پر پالیسی کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ عثمان بزدار کو یقین دہانی کرانیوالے 6اراکین کا بھی ترین گروپ میں واپسی کا امکان ہے، 6اراکین واپس آئے تو ترین گروپ کی تعداد دوبارہ سے 20 ہو جائے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو بڑا سرپرائز دیتے ہوئے پرویزالہٰی کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کردیا تھا ، جس کے بعد پرویزالہٰی نے بنی گالہ پہنچ کروزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔

    فرخ حبیب معاون خصوصی شہباز گل نے ٹویٹ میں بتایا تھا کہ معاملات طے پاگئے اور ق لیگ وزیراعظم کیخلاف عدم اعتمادمیں حمایت کااعلان کردیا ہے۔

    چوہدری پرویزالہٰی چند روز میں وزارت اعلیٰ کا حلف اٹھائیں گے اور پھرایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔

  • ترین گروپ میں ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سامنے آگئی

    ترین گروپ میں ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سامنے آگئی

    لاہور : ترین گروپ میں ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی جانب سے ٹکٹ کی گارنٹی نہ ملنا گروپ میں اختلافات کی بڑی وجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترین گروپ کے اہم ایم پی اے رفاقت گیلانی کی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات ہوئی ، رفاقت گیلانی نے کچھ دیر قبل ہی عثمان بزدار سے ملاقات کی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ترین گروپ کے 6 ایم پی ایز 3 روز میں عثمان بزدارسےملاقات کرچکےہیں، ترین گروپ میں ٹوٹ پھوٹ کی وجہ ن لیگ کی ٹکٹ کی گارنٹی نہ ملنا ہے۔

    گزشتہ روز اے آر وائی نیوز نے ترین گروپ کے ایم پی ایز میں بھی ٹوٹ پھوٹ اور ایم پی ایز کی وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقاتوں کی خبر بریک کی تھی۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے دوبارہ رابطے ن لیگ کی جانب سے ٹکٹوں کی گارنٹی نہ ملنے پر کیے گئے ہیں، حمزہ شہباز کی ترین گروپ سے میٹنگ مایوس کن تھی، ایک ایم پی اے ترین گروپ نے بتایا کہ انھوں ںے سوچا تھا کہ حمزہ شہباز ٹکٹوں کا وعدہ کریں گے لیکن ایسا نہ ہوا۔

    اس سے قبل صوبائی وزیر مراد راس اور ملک اختر نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ترین گروپ سے رابطوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے ترین گروپ اور ناراض ارکان کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    عثمان بزدار نے ترین گروپ کے تحفظات دور کرنے کیلئے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا وہ اپنے ہیں ، ان کے مسائل حل ہوں گے اور تحفظات بھی دور ہوں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز ترین گروپ کے وزرا اور ایڈوائزرز نے پنجاب کابینہ اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا اور وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس میں نعمان لنگڑیال،اجمل چیمہ ،عبدالحمید دستی اور رفاقت گیلانی شریک نہیں ہوئے تھے۔

    اس سے قبل وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے ترین گروپ سے ملاقات بھی کی تھی ، ذرائع کے مطابق ترین گروپ میں مائنس بزدار کے معاملے پر بھی اختلاف رائے ہے، حکومتی ٹیم سے ملاقات میں ترقیاتی کاموں پراتفاق ہوا تھا۔

  • ترین گروپ کے صوبائی اسمبلی اراکین میں بھی ٹوٹ پھوٹ

    ترین گروپ کے صوبائی اسمبلی اراکین میں بھی ٹوٹ پھوٹ

    لاہور: ترین گروپ کے صوبائی اسمبلی اراکین میں بھی ٹوٹ پھوٹ شروع ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایم این ایز کے بعد ترین گروپ کے ایم پی ایز میں بھی ٹوٹ پھوٹ کا عمل شروع ہو گیا، گروپ کے 5 ایم پی ایز نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقاتیں کی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ملاقاتیں گزشتہ دو روز میں لاہور ہی میں ہوئی ہیں، ملاقات کرنے والوں میں تیمور لالی، بلال اصغر، افتخار گوندل، فیصل حیات اور اسلم بھروانہ شامل ہیں۔

    دوبارہ رابطے ن لیگ کی جانب سے ٹکٹوں کی گارنٹی نہ ملنے پر کیے گئے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ حمزہ شہباز کی ترین گروپ سے میٹنگ مایوس کن تھی، ایک ایم پی اے ترین گروپ نے بتایا کہ انھوں ںے سوچا تھا کہ حمزہ شہباز ٹکٹوں کا وعدہ کریں گے لیکن ایسا نہ ہوا۔

    گروپ متحد رہے اور مشاورت سے فیصلے کرے، جہانگیر ترین کی ہدایت

    ذرائع کے مطابق آئندہ 2 روز میں گروپ کے مزید ارکان وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات کر سکتے ہیں۔

  • حکومت کی جہانگیر ترین گروپ کو بڑی پیشکش

    حکومت کی جہانگیر ترین گروپ کو بڑی پیشکش

    لاہور: وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیر تعلیم مراد راس نے ترین گروپ کو پیشکش کی ہے کہ آئیں بیٹھ کر غلط فہمیاں دور کرتے ہیں، گلے شکوے دور کرنے کو تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب ترین گروپ کو منانے کی کوششیں جاری ہے ، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیر تعلیم مراد راس نے ترین گروپ سے رابطہ کیا ، ترین گروپ کے رہنما صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال نے رابطے کی تصدیق کر دی۔

    وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس نے ترین گروپ سے ملاقات کی ، یہ ابتدائی ملاقات کی نشست دو گھنٹے تک جاری رہی ، جس میں ترین گروپ کے 6 سے زائد ارکان شریک ہوئے۔

    مراد راس نے ترین گروپ کو پیشکش کی کہ آئیں بیٹھ کر غلط فہمیاں دور کرتے ہیں، ترین گروپ کے ارکان پارٹی کا حصہ ہیں، گلے شکوے دور کرنے کو تیار ہیں۔

    جس پر نعمان لنگڑیال نے کہا کہ ہمیشہ پارٹی قیادت کے حوالے سے مثبت رویہ اختیار کیا، جس پر وزرا کا کہنا تھا کہ ہم بیٹھ کر تمام ایشوز پر بات کر سکتے ہیں۔

    ملاقات میں ترین گروپ کے ارکان نے کہا کہ تمام فیصلوں کا اختیار جہانگیر ترین کے پاس ہے۔

    اس سے قبل وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کا جہانگیر ترین گروپ کے اہم رہنما عون چوہدری سے رابطہ ہوا تھا۔

    عون چوہدری نے حکومت سے رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رات گئے پرویز خٹک سے رابطہ ہوا، انہوں نے بتایا کہ پرویز خٹک نے ترین گروپ سےفوری طور پر انتہائی قدم نہ اٹھانے کی درخواست کی۔

    پرویز خٹک نے عون چوہدری سے کہا تھا کہ اہم فیصلے روک لیں،جلد اہم ہیش رفت سے آگاہ کریں گے۔