Tag: تسلیم

  • حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کرینگے ، ملی یکجہتی کونسل

    حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کرینگے ، ملی یکجہتی کونسل

    اسلام آباد (23 جولائی 2025): ملی یکجہتی کونسل نے کہا ہے اگر حکومت پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں ایران اور فلسطین پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایران کے جواب کو جائز قرار دیا گیا اور واضح کیا کہ فلسطین کے دو ریاستی حل کو تسلیم نہیں کریں گے۔ اگر حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کی جائے گی۔

    اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ ایٹمی پروگرام کو ایران کا حق سمجھتے ہیں۔ ساتھ ہی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنائے۔

    ملی یکجہتی کونسل نے ملک سے سود کا خاتمہ اوراسلامی معاشی نظام رائج کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی 18 سال سے کم عمر کی شادی پر پابندی اور سزاؤں کے قانون کو مسترد کرتے ہوئے غیر شرعی قانون واپس لینے بصورت دیگر ملک گیر احتجاج کرنے کی دھمکی بھی دی۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ دینی مدارس کے خلاف رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔ ملی یکجہتی کونسل اپنی علما و وکلا کمیٹی کے ذریعہ لائحہ عمل سامنے لائے گی۔ ایکشن کمیٹی مطالبات پورے نہ ہونے پر اے پی سی بلاکر ملک گیر احتجاج کا لائحہ عمل دے گی۔

    ملی یکجہتی کونسل نے حکومت کو مشورہ دیا کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی طریقہ سے نکالا جائے، ورنہ نظام کو خطرہ لاحق ہوگا۔ سیاسی نظام لپیٹا گیا تو تمام سیاسی قیادت منہ دیکھتے رہ جائے گی۔

    اعلامیہ میں کے پی اور بلوچستان میں امن ومان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس مسئلے پر آل پارٹیز کانفرنس بنانے اور مشترکہ مفادات کوسل کو فعال کرنے کا مطالبہ کیا۔ ملی یکجہتی کونسل نے بارش متاثرین کی مدد کا بھی مطالبہ کیا۔

  • 2024 میں فلسطین کو کن ممالک نے تسلیم کیا؟

    2024 میں فلسطین کو کن ممالک نے تسلیم کیا؟

    غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کے دوران 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 44,382 فلسطینی مارے اور 105,142 زخمی ہو چکے ہیں۔

    ایک طرف جہاں غزہ کے نہتے شہریوں پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری تھی، وہاں دوسری طرف رد عمل میں سال 2024 کے دوران متعدد ممالک نے فسلطین کو بہ طور ریاست تسلیم کرنے کا باقاعدہ اعلان کیا۔

    الجزیرہ کے مطابق رواں برس غزہ پر اسرائیل کی جاری جارحیت کے درمیان 9 ممالک – آرمینیا، سلووینیا، آئرلینڈ، ناروے، اسپین، بہاماس، ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو، جمیکا اور بارباڈوس – نے فلسطین کی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا، جس سے فلسطین کے لیے بڑھتی ہوئی بین الاقوامی حمایت کی عکاسی ہوتی ہے۔

    اس کا مطلب ہے کہ ریاست فلسطین کو اب 146 ممالک نے ایک خودمختار ملک کے طور پر تسلیم کر لیا ہے، ان ممالک میں اقوام متحدہ کے 75 فی صد رکن ممالک شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیل غزہ کو تین ذیلی حصوں میں تقسیم کر رہا ہے تاکہ اس پٹی کو بتدریج اسرائیلی خودمختاری سے جوڑنا شروع کر دیا جائے، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا منصوبہ ہے کہ جنگ کے بعد کے عرصے میں آباد کاری کی سرگرمیوں کو تیز کرے اور شمالی غزہ کی پٹی کا اسرائیل کے ساتھ الحاق کرے۔

    اسرائیل اس وقت شمالی غزہ کی پٹی پر نزاریم کوریڈور تک اپنے کنٹرول کو مکمل کرنے اور اس علاقے کو بتدریج آباد کرنے اور اسرائیل کے ساتھ ملانے کی کوشش کر رہا ہے۔

  • ترکی ایران مخالف ظالمانہ امریکی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا، طیب اردوآن

    ترکی ایران مخالف ظالمانہ امریکی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا، طیب اردوآن

    انقرہ : طیب اردوآن نے ایرانی ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ باہمی تجارتی لین دین کیلئے مقامی کرنسی کے استعمال کو فروغ دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر طیب ایردوآن نے ایرنی ہم منصب کو ٹیلی فون کیا ہے ،اس ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں ممالک کے صدور نے مختلف شعبوں میں ایران اور ترکی کے درمیان تعلقات کو مثبت اور تعمیری قرار دیتے ہوئے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے حوالے سے دونوں ملکوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوغان کیساتھ ٹیلی فونک رابطے میں عالم اسلام میں بحثیت دو طاقتور اور موثر ملک کے ایران اور ترکی کے درمیان تعاون کی توسیع کو علاقائی امن و استحکام کے فروغ میں اہم اور ضروری قراردیا۔

    اس موقع پر صدر روحانی نے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات کے فروغ سمیت باہمی تجارتی لین دین کیلئے مقامی کرنسی کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔

    انہوں نے سوڈان، لیبیا، یمن اور افغانستان میں نہتے لوگوں کے قتل پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور ترکی، خطے کے دیگر دوست اور اسلامی ممالک سے مل کر اس خطرناک روئیے کو ختم کرنے اورعالم اسلام کے مسائل کو حل کرنے میں تعاون کر سکتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدرمملکت نے خطے میں انسداد دہشتگردی اور مشترکہ سرحدوں میں سلامتی کے فروغ کے حوالے سے ایران اور ترکی کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

    اس موقع پر ترک صدر نے کہا کہ ایران اور ترکی دو دوست اور بردار ممالک ہیں اور باہمی تعاون کا فروغ، دونوں ممالک سمیت خطے کے مفاد میں ہے۔

    انہوں نے مختلف شعبوں بالخصوص معاشی شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون سمیت تجارتی لین دین کے حوالے سے مقامی کرنسی کے استعمال پر بھی زور دیا۔

    ترک صدر نے ایران مخالف امریکی پابندیوں کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک کبھی بھی ان پابندیوں کو تسلیم نہیں کرے گا۔رجب طیب اردوغان نے خطے اور عالم اسلام کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور ترکی ایک دوسرے کیساتھ تعاون کے فروغ سے انسداد دہشتگردی اور خطے مین قیام امن و استحکام کے حوالے سے موثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔

  • امریکا کا کرائمیا پر روسی الحاق تسلیم کرنے سے انکار‘ مائیک پومپیو

    امریکا کا کرائمیا پر روسی الحاق تسلیم کرنے سے انکار‘ مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکہ چاہتا ہے ایران ایک نارمل ملک کی طرح برتاو کرے‘ اگرامریکہ کے مفادات پر حملہ کیا گیا تو اس کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں کرنا چاہتا ہے‘روس سے کہا ہے وہ وینزویلا کے صدر نکولس مدورو کی حمایت ختم کرے لیکن روس نے ایسا کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے

    مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا کرائمیا پر روسی الحاق کو تسلیم نہیں کرے گا اس حوالے سے روس پر پابندیاں عائد رہیں گے-

    روس کے شہر سوچی میں وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کے بعد مائیک پومپیو کا کہنا تھاامریکہ بنیادی طور پر ایران کے ساتھ کوئی تنازع نہیں چاہتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا ہم نے ایران کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ اگر امریکی مفادات پر حملہ ہوا تو ہم یقینی طور پر اس کا مناسب انداز میں جواب دیں گے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ ایران ایک نارمل ملک کی طرح برتاؤ کرے تاہم اگر اس کے مفادات پر حملہ کیا گیا تو وہ اس کا بھر پور جواب دے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب متحدہ عرب امارات کے پانیوں میں دو سعودی آئل ٹینکرز سمیت چار ٹینکرز کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکہ کو شبہ ہے کہ اس کارروائی میں ایران یا اس کے حمایتی گروہ شامل ہیں تاہم اس واقعہ میں ایران کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    دوسری جانب تہران نے اس واقعہ میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی تفتیش ہونی چاہیے، دوسری جانب سپین نے خلیج میں واشنگٹن اور تہران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد امریکی قیادت میں بحریہ گروپ کے ایک فریگیڈ کو واپس بلا لیا ہے۔

    مائیک پومپیو اور سرگئی لاوروف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل اختلافات کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ انھوں نے روس سے وینزویلا کے صدر نِکولس مدورو کی حمایت ختم کرنے کا کہا لیکن سرگئی لاوروف نے اسے یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ امریکہ کی مدورو کے خلاف دھمکیاں غیر جمہوری ہیں۔

    یوکرین کے حوالے سے پومپیو کا کہنا تھا کہ ان کا ملک کرائمیا پر روسی الحاق کو تسلیم نہیں کرے گا اور اس حوالے سے روس پر پابندیاں عائد رہیں گی۔

  • بھارتی ایئر فورس نے بالاکوٹ حملے میں ناکامی تسلیم کرلی

    بھارتی ایئر فورس نے بالاکوٹ حملے میں ناکامی تسلیم کرلی

    نئی دہلی : بھارتی ایئرفورس حکام نے پہلی بار بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک کے حوالے سے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے تسلیم کر لیا ہے کہ اس حملے میں بھارتی فضائیہ مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ایئرفورس کی رپورٹ جس کا عنوان ”حاصل شدہ سبق‘ ‘تھا میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ بھارتی ٹیکنیشنز کی جانب سے ہتھیاروں کی پروگرامنگ کے کوڈ میں تبدیلی کی بدولت میراج2000 ایئرکرافٹ اپنا مطلوبہ ہدف پورا نہیں کرسکا۔

    بھارتی ایئر فورس حکام کی جانب سے جاری اس رپورٹ سے قبل بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے بھی ایک تقریب کے دوران اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ بالا کوٹ حملے میں نہ توکوئی پاکستانی شہری یا فوجی ہلاک ہوا اور نہ ہی کوئی شخص زخمی ہوا۔

    بھارتی ایئرفورس حکام کی تازہ رپورٹ نے آسٹریلیا کے اسٹرٹیجک پالیسی انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ کی تصدیق کردی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ بھارت کے پرسیشن گائیڈڈ ہتھیاروں (پی جی ایمز) کی پروگرامنگ کو صحیح طریقے سے سیٹ نہیں کیا گیا تھا جس کی وجہ سے بھارتی ایئرفورس نے مطلوبہ اہداف حاصل نہیں کیے۔

    حکام کی رپورٹ نے بھارتی ایئر فورس کی جانب سے ایئر کرافٹ میں نصب جدید سسٹم کی مہارت پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔

    بھارتی ایئرفورس کے ایک سینئر اہلکار نے ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ بالاکوٹ اسٹرائیک سے ثابت ہوا کہ ایئر کرافٹ میں جدید ہتھیاروں کے استعمال کے لیے بھارت کو اوای ایم سسٹم کی اشد ضرورت ہے اگرچہ اس سسٹم کی لاگت بہت زیادہ ہے۔

  • الجیریا کے صدر عبدالعزیز بوتوفلیخا کا استعفی تسلیم کر لیا گیا، کونسل کی تصدیق

    الجیریا کے صدر عبدالعزیز بوتوفلیخا کا استعفی تسلیم کر لیا گیا، کونسل کی تصدیق

    الجزائر : الجیریا کی آئینی کونسل نے بیس برس سے صدارت پر براجمان 82 سالہ صدر عبدالعزیز بوتوفلیخا کا استعفیٰ تسلیم کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر عبدالعزیز  بوتوفلیخا گزشتہ 20 برس نے صدارت کی کرسی پر قبضہ جمائے ہوئے تھے، عارضہ قلب میں مبتلا عبدالعزیز نے پانچویں مرتبہ صدارتی الیکشن میں شامل ہونے کی منصوبہ بندی پہلے ہی ترک کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ الجیریا کی آئینی کونسل نے پارلیمان کو صدر کی پوزیشن کی دستیابی کے بارے میں باقاعدہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ الجیرین صدر نے اپنی مستعفی ہوتے ہوئے عوام سے معافی بھی مانگی تھی، ان کا کہنا تھا کہ ’وہ مملکت کی ترقی میں اپنا حصّہ شامل کرنے پر فخر محسوس کرتے تھے لیکن انہیں احساس ہوا کہ وہ اپنی ذمہ داری انجام دینے میں ناکام ہوگئے‘۔

    عبدالعزیز بوتوفلیخا کا کہنا تھا کہ انہیں سیاست چھوڑتے ہوئے الجیریا کے مستقبل کے حوالے سے نہ ہی کوئی خوف ہے اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی افسوس ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میرے بھائیوں اور بہنوں ’آپ کے شفقت و احترام پر آپ کا شکر گزار ہوں، انسان سے غلطی ہوتی ہے، میں آپ سے ہر غلطی کی معافی مانگتا ہوں‘۔

    مزید پڑھیں : الجیرین عوام کا احتجاج، صدرعبدالعزیز 20 سال بعد عہدے سے مستعفی

    خیال رہے کہ صدر عبدالعزیز نے ایک روز قبل چھ ہفتوں کے شدید عوامی احتجاج کے نتیجے میں استعفیٰ دیا تھا، الجیریا کے آرمی چیف نے بھی گزشتہ کہا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل احمد صلاح کا کہنا تھا کہ ’عبدالعزیز مزید اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کے قابل نہیں ہیں انہیں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے‘۔

  • ترک بلدیاتی انتخابات، طیب اردوان نے انقرہ اور استنبول میں‌شکست تسلیم کرلی

    ترک بلدیاتی انتخابات، طیب اردوان نے انقرہ اور استنبول میں‌شکست تسلیم کرلی

    انقرہ : ترکی کے بلدیاتی انتخابات میں سرکاری نتائج نے حکمران جماعت کی شکست پر مہر لگا دی، دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں طیب اردوان کی جماعت بلدیاتی الیکشن میں شکست سے دوچار ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج سرکاری نتائج نے ترک سیاست میں ہلچل مچا دی، بلدیاتی انتخابات میں ترکی کے دارالحکومت انقرہ سمیت دو بڑے شہروں میں ترکی کی حکمران جماعت ’جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی‘ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انقرہ اور استنبول کی عوام نے بلدیاتی الیکشن میں ترکی کی اپوزیشن ریپبلیکن پیپلز پارٹی کو ووٹ دیکر کامیاب بنایا ہے، اپوزیشن جماعت کے امیدوار منصور یاواس نے دارالحکومت میں واضح برتری حاصل کی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے انقرہ کے سرکاری نتائج سامنے آنے کے بعد شکست تسلیم کرلی جبکہ استنبول کے مکمل نتائج آنا ابھی باقی ہیں لیکن انہوں نے دونوں شہروں میں شکست قبول کرلی ہے۔

    ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ طیب اردوان کے 16 سالہ دور اقتدار میں پہلی مرتبہ دارالحکومت میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز استنبول سے کیا ہے کہ جہاں پہلی مرتبہ 1990 میں انہیں استنبول کا ناظم(میئر) منتخب کیا گیا تھا اور اب استنبول کی نظامت (میئرشپ) ان ہاتھ سے نکل چکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی کا دارالحکومت سمیت تین بڑے شہر استنبول اور ازمیر حکمران جماعت کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں جہاں انہیں انتخابات میں شکست دینا تقریباً ناممکن تھا۔

    مزید پڑھیں : ترکی میں بلدیاتی انتخابات، نتائج سے قبل ہی اپوزیشن نے فتح کا اعلان کردیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ترکی کی اپوزیشن جماعت نے بلدیاتی انتخابات میں سرکاری نتائج آنے سے پہلے ہی نقرہ اور استنبول میں اپنی جیت کا دعوٰی کردیا تھا اور اپوزیشن کے فتح کے اعلان کے ساتھ ہی اُن کے حامی جشن مناتے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    مئیر کے لیے نامز امیدوار نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا کہ عوام نے ملک پر مسلط حکمراں ٹولے کو مسترد کردیا ہے اور انتخابی نتائج نے ان فتح ظاہر کردی ہے۔

  • رومانیہ نے بھی یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا

    رومانیہ نے بھی یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا

    واشنگٹن/بخارسٹ : رومانیہ نے بھی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے منتقل کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں رومانیہ کی وزیر اعظم ويوريسکا ڈانسيلا کا کہنا تھا یورپ میں اسرائیل کا سب سے بڑا حامی رومانیہ ہے اور یہودی ریاست کے ساتھ دوستانہ تعلقات جاری رکھیں گے۔

    امریکا اسرائیل عوامی امور کی کمیٹی کے امریکی دارالحکومت میں منعقدہ اجلاس کے دوران رومانوی وزیر اعظم نے امریکی و اسرائیلی حکام کو اپنا سفارت خانہ مستقبل قریب میں تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کی تقین دہانی کرائی۔

    واضح رہے کہ القدس فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے، اسرائیلی مقبوضہ بیت المقدس کو اپنا دارالحکومت قرار دیتا ہے، اس شہر پر صیہونی فوج نے 1967 کی جنگ میں تسلط قائم کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید

    یاد رہے کہ امریکا پہلے ہی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرکے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرچکا ہے جس کے خلاف فلسطین، عرب ممالک، عالم اسلام اور امریکا کے اتحادیوں نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی جانب سے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے بعد متعدد امریکی اتحادیوں نے بھی اپنے سفارت خارنے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیے تھے۔

  • گولان ہائیٹس پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرنا افسوس ناک ہے، جی سی سی

    گولان ہائیٹس پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرنا افسوس ناک ہے، جی سی سی

    دبئی : خلیج تعاون کونسل کا امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کو تسلیم کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ’گولان ہائیٹس شام کا متنازع حصّہ ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر مشرق وسطیٰ میں موجود ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل سے اپنی دوستی ثابت کرتے ہوئے شام کی گولان ہائیٹس پر اسرائیلی قبضے کو مکمل طور پر تسلیم کیا تھا۔

    خلیج تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل عبداللطیف بن راشد الزیانی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گولان ہائیٹس پر اسرائیلی خود مختاری تسلیم کرنے کو حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’ٹرمپ کے ان مؤقف سے حقیقت تبدیل نہیں ہوگی، جی سی سی گولان ہائیٹس کو بلا شبہ شام کا حصّہ سمھجتی ہے۔

    خلیج تعاون کونسل کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے گولان کی پہاڑیوں کو متنازعہ علاقہ قرار دیا تھا اور جی سی سی یو این کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے کہ اور اسے شام کا مقبوضہ علاقہ سمھجتا ہے جس پر ناجائز ریاست اسرائیل نے جون 1967 میں قبضہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 52 سال بعد امریکا شام کی گولان ہائیٹس پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ گولان کی پہاڑیاں اسرائیل کی سلامتی اور علاقے کے استحکام کے لیے اہمیت رکھتی ہیں۔

    امریکی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیرخارجہ مائیک پومپیو بھی یروشلم میں ہیں۔

    واضح رہے کہ گولان کی پہاڑیاں 1200 مربع کلومیٹر پرپھیلی ایک پتھریلی سطح ہے جو کہ شامی دارالحکومت دمشق سے تقریباََ 60 کلومیٹرجنوب مغرب میں واقع ہیں۔

  • ٹرمپ نے گولان ہائیٹس پر اسرائیلی خودمختاری تسلیم کرکے تاریخ‌ رقم کردی، نیتن یاہو

    ٹرمپ نے گولان ہائیٹس پر اسرائیلی خودمختاری تسلیم کرکے تاریخ‌ رقم کردی، نیتن یاہو

    تل ابیب : اسرائیلی وزیر اعظم نیتن کا ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ’صدر ٹرمپ نے گولان ہائیٹس پر اسرائیلی خود مختاری کو تسلیم کرنے تاریخ رقم کردی‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر مشرق وسطیٰ میں موجود ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل سے اپنی دوستی ثابت کرتے ہوئے شام کی گولائیٹس پر اسرائیلی قبضے کو مکمل طور پر تسلیم کرلیا ہے۔

    بنجامن نیتن یاہو نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’رات اپنے دوست صدر ٹرمپ نے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اور گولان ہائیٹس سے متعلق گفتگو ہوئی، ہمیں ٹرمپ سے بہتر دوست نہیں مل سکتا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ شکریہ صدر ٹرمپ، شکریہ امریکا، صدر ٹرمپ نے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کی خودمختاری کو تسلیم کرکے تاریخ رقم کردی۔

    مزید پڑھیں : گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 52 سال بعد امریکا شام کی گولان ہائیٹس پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ گولان کی پہاڑیاں اسرائیل کی سلامتی اور علاقے کے استحکام کے لیے اہمیت رکھتی ہیں۔

    امریکی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیرخارجہ مائیک پومپیو بھی یروشلم میں ہیں۔

    دوسری جانب امریکی تھنک ٹینک کونسل آف فارن ریلیشنز کے صدر رچرڈ ہاس نے ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے سے سخت اختلاف رکھتے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا نے 2017 میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تھا اور 2018 میں تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کردیا تھا۔

    امریکی سفارت خارجہ یروشلم منتقل کرنے پر فلسطین اور عرب دنیا سے سخت رد عمل سامنے آیا تھا۔

    واضح رہے کہ گولان کی پہاڑیاں 1200 مربع کلومیٹر پرپھیلی ایک پتھریلی سطح ہے جو کہ شامی دارالحکومت دمشق سے تقریباََ 60 کلومیٹرجنوب مغرب میں واقع ہیں۔