Tag: تسنیم حیدر

  • ‘لندن کی جیلیں نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کا انتظار کر رہی ہیں، انھوں نے ارشد شریف کو قتل کرایا’

    ‘لندن کی جیلیں نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کا انتظار کر رہی ہیں، انھوں نے ارشد شریف کو قتل کرایا’

    لندن : مسلم لیگ ن کے ترجمان لندن ہونے کے دعویدار تسنیم حیدر کا کہنا ہے لندن کی جیلیں نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کا انتظار کر رہی ہیں، ان لوگوں نے ارشد شریف کو قتل کرایا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے ترجمان لندن ہونے کے دعویدار تسنیم حیدر نے کہا ہے کہ اپنے بیان پر پوری طرح قائم ہوں، پاکستان میں ایف آئی اے کو ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کراؤں گا۔

    تسنیم حیدر شاہ کا کہنا تھا کہ لندن کی جیلیں نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کا انتظار کر رہی ہیں، ان لوگوں نے ارشد شریف کو قتل کرایا، انہیں بھاگنے نہیں دیں گے۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے ترجمان لندن ہونے کے دعویدار تسنیم حیدر نے ارشد شریف قتل کیس میں طلبی کا نوٹس موصول ہونے کی تصدیق کی تھی۔

    تسنیم حیدر شاہ کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کا نوٹس اپنے وکیل کو بھیج دیا ہے، وکیل کے مشورے کے مطابق بیان ریکارڈ کرانے کو تیار ہوں۔

    ن لیگی ترجمان نے کہا تھا کہ مقدمات کے سبب پاکستان نہیں جا سکتا، میرے وکیل نے مشورہ دیا تو پاکستان جانے کو بھی تیار ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وکیل نے کہا ہے میرے دفتر یا ہائی کمیشن میں بیان ریکارڈ کرانے کا بندوبست کروں گا، میں ارشدشریف قتل،عمران خان پر حملے سے متعلق بیانات پرقائم ہوں۔

  • تسنیم حیدر کی ارشد شریف قتل کیس میں طلبی کا نوٹس موصول ہونے کی تصدیق

    تسنیم حیدر کی ارشد شریف قتل کیس میں طلبی کا نوٹس موصول ہونے کی تصدیق

    لندن : مسلم لیگ ن کے ترجمان لندن ہونے کے دعویدار تسنیم حیدر نے ارشد شریف قتل کیس میں طلبی کا نوٹس موصول ہونے کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے ترجمان لندن ہونے کے دعویدار تسنیم حیدر کو ایف آئی اے کا نوٹس موصول ہوگیا۔

    تسنیم حیدر شاہ کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کا نوٹس اپنے وکیل کو بھیج دیا ہے، وکیل کے مشورے کے مطابق بیان ریکارڈ کرانے کو تیار ہوں۔

    ن لیگی ترجمان نے کہا کہ مقدمات کے سبب پاکستان نہیں جا سکتا، میرے وکیل نے مشورہ دیا تو پاکستان جانے کو بھی تیار ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وکیل نے کہا ہے میرے دفتر یا ہائی کمیشن میں بیان ریکارڈ کرانے کا بندوبست کروں گا، میں ارشدشریف قتل،عمران خان پر حملے سے متعلق بیانات پرقائم ہوں۔

    گذشتہ روز سینئر صحافی ارشد شریف کی شہادت کے معاملے پر ایف آئی اے نے لیگی رہنما تسنیم حیدر کو طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا تھا۔

    ایف آئی اے کی دو رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی جانب سے تسنیم حیدر کو نوٹس جاری کیا تھا ، جس میں لیگی رہنما کو 29 نومبر کو طلب کیا گیا تھا۔

    یاد رہے تسنیم حیدر نے صحافی ارشد شریف کے قتل سے متعلق کچھ دن پہلے لندن میں پریس کانفرنس کی تھی۔

    تسنیم حیدر شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان پر حملہ اور صحافی ارشد شریف کے قتل کی سازش لندن میں ہوئی، نواز شریف کے ساتھ حسن نواز کے دفتر میں 3 ملاقاتیں ہوئیں، مجھے میٹنگ کے لیے بلا کر بتایا گیا کہ ارشد شریف اور عمران خان کو قتل کرنا ہے۔

    تسنیم حیدر نے بتایا تھا کہ پہلی میٹنگ 8 جولائی، دوسری 20 ستمبر اور تیسری 29 اکتوبر کو ہوئی، مجھ کہا گیا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری سے پہلے ارشد شریف اور عمران خان کو راستے سے ہٹانا ہے، ناصر بٹ نے نواز شریف سے میرا تعارف گجرات کے مضبوط شخص کے طور پر کرایا۔

  • تسنیم حیدر کے الزامات : پی ٹی آئی رہنما نے بڑے خدشے کا اظہار کردیا

    تسنیم حیدر کے الزامات : پی ٹی آئی رہنما نے بڑے خدشے کا اظہار کردیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ دعا کرتا ہوں کہ تسنیم حیدر کے الزامات درست ثابت نہ ہوں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ملک میں اہم تعیناتی سسٹم کے تحت ہونی چاہیے۔

    تسنیم حیدر کے الزامات سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خدانخواستہ اگر یہ الزامات درست ثابت ہوگئے تو حالات غلط سمت میں چلے جائیں گے۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے مزید کہا کہ اللہ نہ کرے کہ نوازشریف نے پلاننگ کی ہو ورنہ سیاست دشمنی میں بدل جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی وجہ سے حقیقی آزادی مارچ کے منزل پر پہنچنے میں تاخیر ہوئی، اگر حملہ نہ ہوا ہوتا تو یقیناً ہم اس وقت اسلام آباد میں بیٹھے ہوتے۔

    پی ٹی آئی ہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں اہم تعیناتی کیلئے ان کی کوئی پسندیدہ شخصیت نہیں ہے، انہوں نے صرف میرٹ کی بات کی اور نوازشریف سے مشاورت نہ کرنے کا کہا۔

    علی محمد خان نے کہا کہ اہم تعیناتی سسٹم کے تحت ہونی چاہیے، عمران خان نے کہہ دیا کہ انہیں کوئی تحفظات نہیں تو مسئلہ ہماری طرف تو نہیں، اہم تعیناتی پر مسئلہ کہیں اور ہے جو اس قسم کی تاخیر کی جارہی ہے۔