Tag: تشدد زدہ لاش

  • کراچی :  سرجانی کے ڈی اے فلیٹ سے ملنے والی تشدد زدہ لاش کس کی تھی؟  معمہ حل

    کراچی : سرجانی کے ڈی اے فلیٹ سے ملنے والی تشدد زدہ لاش کس کی تھی؟ معمہ حل

    کراچی : سرجانی کے ڈی اے فلیٹ سے ملنے والی تشدد زدہ لاش کا معمہ حل ہوگیا اور قاتلوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے کراچی کے علاقے سرجانی کے ڈی اے فلیٹ سے ملنے والی تشدد زدہ لاش کی شناخت کرلی۔

    ایس ایس پی حفیظ الرحمان نے بتایا لاش سرکاری ملازم کی ہے، مقتول شاہد علی کو عید کے دوسرے روز قتل کیا گیالاش گزشتہ روز ملی تھی۔

    مقتول شاہد علی کے قتل میں اس کا بیٹے بہو سمیت 2افراد گرفتار کرلیا گیا، مقتول کو بیٹے ،بہو نے دیگر2افراد کیساتھ مل کر فلیٹ حاصل کرنے کیلئے قتل کیا۔

    مقتول نے 14سال پہلے بیوی کو طلاق دی تھی، سید شاہد علی کی لاش فلیٹ کے باتھ روم سے ملی تھی تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔

  • کراچی : لیاری سے ملنے والی تشدد زدہ لاش کس کی تھی؟  معمہ حل، سسنی خیز انکشاف

    کراچی : لیاری سے ملنے والی تشدد زدہ لاش کس کی تھی؟ معمہ حل، سسنی خیز انکشاف

    کراچی : لیاری 36 بی سے ملنے والی تشدد زدہ لاش کا معمہ حل ہو گیا، ملزم حمزہ نے غیرت کےنام پر اپنے دوست شاہنواز مری کوقتل کیا اور مبینہ قاتل کی ماں اور بیوی نے بھی قتل میں ساتھ دیا۔

    ملزم نے کہا مقتول شاہنواز مری میری والدہ ،بیوی اور بہن پر غلط نظر رکھتا تھا۔شاہنواز کو نشہ کرنے کے بہانےگھر پر بلایا اور تیز دھار آلےسے قتل کردیا۔ لاش کو رکشے میں لے جاکر لیاری چھتیس بی میں پھینک دی

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری 36 بی سے 13 مارچ کو تشدد زدہ لاش ملنے کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور ملزمان کے بیانات سامنے آگئے ہیں۔

    حمزہ نے غیرت کے نام پر اپنے دوست شاہنواز مری کوقتل کیا اور قاتل کی ماں اور بیوی نے بھی قتل میں ساتھ دیا۔

    قاتل کی والدہ نے بیان میں کہا کہ شاہنواز پڑوسی تھا، زیادتی کرتا تھا، بیٹے کو غصہ آیا اس نےچھری ماردی۔

    ملزم حمزہ کا ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ شاہنواز مری میری والدہ بیوی اور بہن پر غلط نظر رکھتا تھا، شاہنواز کو نشہ کرنے کے بہانے گھر پر بلایا اور پھر شاہنواز کوتیز دھار آلےسے قتل کردیا، جس کے بعد لاش کو رکشے میں لے جاکر لیاری 36 بی میں پھینکا۔

    پولیس حکام نے کہا کہ 3روز کے اندر اندھے قتل کا معمہ حل کیا گیا، جس رکشے میں لاش کولے جایا گیا اس کی تلاش جاری ہے۔

  • کراچی:  خاتون کی ایک ماہ پرانی تشدد زدہ لاش برآمد

    کراچی: خاتون کی ایک ماہ پرانی تشدد زدہ لاش برآمد

    کراچی : شرافی گوٹھ فیوچرکالونی سے خاتون کی ایک ماہ پرانی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی، لاش کی اطلاع علاقہ مکین نے تعفن اٹھنے پردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شرافی گوٹھ فیوچرکالونی کچی آبادی سے ایک خاتون کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی۔

    پولیس نے بتایا کہ خاتون کی تشددزدہ لاش تقریباً ایک ماہ پرانی ہے، لاش کی شناخت 30 سالہ سمیرا کےنام سے ہوئی ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ لاش کی اطلاع علاقہ مکین نے تعفن اٹھنے پردی، لاش ملنےکےمعاملےکی تحقیقات جاری ہے تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد وجہ موت کا تعین ہوسکے گا۔

    دوسری جانب کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود میں بیگ سے لاش برآمد ہوئی۔

    علاقہ مکینوں نے بیان میں بتایا کہ کار سوار 2 خواتین رات گئےبیگ کچراکنڈی میں پھینک کر گئی تھیں۔

    پولیس نے موقع پرپہنچ کربیگ میں ملنے والی معذورشخص کی لاش کو تحویل میں لے لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، بریف کیس کے فنگرپرنٹس لیے جا رہے ہیں۔

  • بیٹی سے زیادتی، شکایت کرنے والا باپ قتل

    بیٹی سے زیادتی، شکایت کرنے والا باپ قتل

    گوجرانوالہ : گوجرانوالہ کے کھیتوں سے ساٹھ سالہ شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے جس کے بعد مقتول کے ورثا نے ضلعی پولیس دفتر کے باہر نعش رکھ کر احتجاج کیا جب کہ آر پی آو نے قتل کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینٹ کے رہائشی محنت کش محمد یاسین کی تشدد زدہ لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی جس پر لواحقین نے لاش کو آر پی آوآفس کے باہر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    وسیم کا کہنا تھا کہ آٹھ ماہ علاقہ کے با اثر زمینداروں نے اس کی بہن عارفہ کے ساتھ زیادتی کی تھی جس کا مقدمہ مقتول والد یاسین مرحوم کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا ۔

    مقتول کے بیٹے وسیم نے احتجاج کے دوران الزام لگایا کہ چار ماہ قبل تھانہ کینٹ پولیس نے اسکے والد یاسین کو گرفتار کر کے نا معلوم مقام پر منتقل کیا تھا ، جس کے بعد وہ گرفتاری سے انکاری ہو گئے تھے اور آج ان کی تشدد زدہ لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی ہے۔

    مقتول کے بیٹے وسیم نے الزام لگایا کہ بہن کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزمان نے پولیس کے ساتھ مل کر اس کے والد کو تشدد کر کے قتل کیا ہے ، بعد ازاں آر پی آو کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات کا احکاما ت جاری کیے گئے جس کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔