Tag: تشدد

  • خواتین پر تشدد کے خاتمے کا دن: لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھریلو تشدد کا جن بے قابو

    خواتین پر تشدد کے خاتمے کا دن: لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھریلو تشدد کا جن بے قابو

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خواتین پر تشدد کے خاتمے کا عالمی دن منایا جارہا ہے، کرونا وائرس کی وبا اور لاک ڈاؤن نے خواتین پر گھریلو تشدد میں اس قدر اضافہ کردیا کہ اقوام متحدہ نے اسے تاریک وبا قرار دیا ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ہر 3 میں سے ایک عورت کو اپنی زندگی میں جسمانی، جنسی یا ذہنی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو صرف صنف کی بنیاد پر اس سے روا رکھا جاتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق خواتین کو ذہنی طور پر ٹارچر کرنا، ان پر جسمانی تشدد کرنا، جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا یا جنسی طور پر ہراساں کرنا، ایسا رویہ اختیار کرنا جو صنفی تفریق کو ظاہر کرے، غیرت کے نام پر قتل، کم عمری کی یا جبری شادی، وراثت سے محرومی، تیزاب گردی اور تعلیم کے بنیادی حقوق سے محروم کرنا نہ صرف خواتین بلکہ بنیادی انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔

    اگر پاکستان کی بات کی جائے تو اس میں چند مزید اقسام، جیسے غیرت کے نام پر قتل، تیزاب گردی، (جس کے واقعات ملک بھر میں عام ہیں) اور خواتین کو تعلیم کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

    گزشتہ برس خواتین پر تشدد کے حوالے سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں گھر کو ہی خواتین کے لیے سب سے زیادہ غیر محفوظ قرار دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس دنیا بھر میں 50 ہزار خواتین اپنے ہی گھر میں اپنوں ہی کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہونے کے بعد قتل ہوئیں۔

    ان خواتین کے خلاف پرتشدد اور جان لیوا کارروائیوں میں ان کے خاوند، بھائی، والدین، پارٹنرز یا اہل خانہ ملوث تھے۔

    کرونا وائرس کی وبا اور لاک ڈاؤن نے خواتین کے لیے گھر کو مزید غیر محفوظ بنا دیا۔ گزشتہ 8 ماہ کے دوران کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی وجہ سے مردوں نے گھروں پر رہنا شروع کیا تو گھریلو تشدد میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا۔

    اقوام متحدہ کے مطابق خواتین اپنے پرتشدد شوہر یا پارٹنرز کے ساتھ گھروں میں قید ہوگئیں اور ان کے لیے کوئی جائے فرار نہیں بچی۔

    صرف برطانیہ میں گھریلو تشدد کے سبب ہاٹ لائن پر مدد مانگنے والوں کی تعداد میں 120 فیصد اضافہ ہوا، امریکا میں یہ شرح 20 فیصد زیادہ رہی۔

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران گھریلو تشدد میں اضافے کو دیکھتے ہوئے کئی ممالک نے اس حوالے سے اقدامات کیے ہیں، ارجنٹینا میں فارمیسیز کو خواتین کے لیے ’محفوظ جگہ‘ قرار دیتے ہوئے وہاں گھریلو تشدد کی شکایات رپورٹ کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    فرانس کے ہوٹلز میں ان خواتین کے لیے ہزاروں کمرے مختص کیے گئے ہیں جو پرتشدد مردوں کی وجہ سے گھر جانے سے خوفزدہ ہیں۔ اسپین میں بھی ان خواتین کو لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے جو گھریلو تشدد کا شکار ہیں۔

    کینیڈا اور آسٹریلیا میں کووڈ 19 کے بحالی فنڈ میں تشدد کا شکار خواتین کے لیے بھی بڑا حصہ مختص کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ہم کرونا وائرس کی وبا کے ساتھ ساتھ گھریلو تشدد کی ایک اور تاریک وبا کی زد میں ہیں۔

  • جمہوری معاشرے میں تشدد ناقابل قبول ہے، وزیراعظم عمران خان

    جمہوری معاشرے میں تشدد ناقابل قبول ہے، وزیراعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ کو تشدد کے خلاف بل جلد قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا کہہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ جمہوری معاشرے میں تشدد ناقابل قبول اور اسلام کی روح، آئین،اور عالمی قوانین کے منافی ہے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ وزارت داخلہ کو تشدد کے خلاف بل جلد قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا کہہ دیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے ملاقات کی تھی جس میں اہم آئینی، قانونی اور ملکی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    وزیراعظم نے 3 ستمبر سے قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی تھی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف قوانین ہر صورت منظور کروائیں گے۔

  • ریستوران کے غریب ملازم پر تشدد کرنے والے بینک افسر کے خلاف مقدمہ درج

    ریستوران کے غریب ملازم پر تشدد کرنے والے بینک افسر کے خلاف مقدمہ درج

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ریستوران کے غریب ملازم پر تشدد کرنے والے بینک افسر وقاص کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس تاحال ملزم کو گرفتار نہیں کرسکی۔

    تفصیلات کے مطابق غلط آرڈر لانے پر ریستوران ملازم پر تشدد کرنے والے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، ایس پی فرقان بلال کا کہنا ہے کہ ڈیفنس بی پولیس نے ملزم وقاص کلیم کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزم نجی بینک میں افسر ہے۔

    ایس پی کا کہنا ہے کہ مقدمہ ریستوران ملازم اسد کی مدعیت میں درج کیا گیا، ابتدائی اطلاعی رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق آرڈر غلط لانے پر ملزم نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

    ملزم وقاص نے گاڑی کے ذریعے جان سے مارنے کی بھی دھمکی دی تھی۔ پولیس تاحال ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    خیال رہے کہ مذکورہ واقعہ گزشتہ روز لاہور میں پیش آیا تھا جب ایک غیر ملکی ریستوران میں بینک افسر وقاص نے ریستوران ملازم اسد پر تشدد کیا، اس دوران وقاص ملازمین کو مغلظات بکتا رہا اور آرڈر لانے والے ملازم پر تھپڑوں کی بارش کردی۔

    ریستوران کے ملازمین نے بیچ بچاؤ کروا کے نجی بینک افسر کو روکنے کی کوشش کی تو وہ ان سے بھی الجھتا رہا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتا رہا، غریب ہوٹل ملازمین افسر کی گالیاں چپ چاپ کھڑے سنتے رہے اور افسر کو پیسے بھی واپس کر دیے لیکن وہ ان کو دھمکیاں دیتا رہا۔

    ریستوران ملازم کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی گئی۔

  • شوہر کا ریستوران میں وحشیانہ تشدد، بیوی بے ہوش

    شوہر کا ریستوران میں وحشیانہ تشدد، بیوی بے ہوش

    بیجنگ: چین میں بیوی کو اپنے دوستوں کے ساتھ کھانا کھاتا دیکھ کر شوہر آگ بگولہ ہوگیا، اس نے ریستوران میں ہی بیوی اور اس کے دوستوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ چینی شہر ہیبائی میں پیش آیا جہاں ایک ریستوان میں بیوی اپنے دو دوستوں کے ساتھ کھانا کھا رہی تھی اس دوران اچانک شوہر ریستوران میں داخل ہوا اور بیوی کو اتنا زوردار تھپڑ مارا کہ وہ موقع پر ہی بے ہوش ہوکر سیٹ پر گرگئی۔

    رپورٹ کے مطابق شوہر نے ناصرف بیوی کو مارا بلکہ اس کے ساتھ موجود دونوں شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، چینی شخص نے کانچ کی بوتل بھی سر پر مارنے کی کوشش کی۔

    اس واقعے کے دوران اطراف میں موجود شہری بھی ڈر کر بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق شوہر تشدد کے دوران چیخ کر کہہ رہا تھا کہ یہ میری بیوی ہے اور تم لوگ یہاں کیا کررہے ہو؟۔

    پولیس نے پرتشدد واقعے کا مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

  • ’’افغان شہری مجھے قتل کردے گا‘‘ خاتون کی مدد کی اپیل

    ’’افغان شہری مجھے قتل کردے گا‘‘ خاتون کی مدد کی اپیل

    ڈبلن: آئرلینڈ میں بیوی نے متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ مجھے افغانی نژاد شوہر سے بچائیں بصورت دیگر میرا قتل بھی ہوسکتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان سے متعلق رکھنے والے شوہر نے اپنی آئرش بیوی کو حاملہ ہونے کی حالت میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد اسے جیل کی سزا ہوگئی تھی۔

    تاہم اب وہ اپنی سزا پوری کرکے واپس آچکا ہے جس کے باعث اس کی بیوی کو تشویش ہے کہ وہ اسے قتل نہ کردے۔ سینان نامی خاتون کا کہنا ہے کہ میں اب بھی اس سے محبت کرتی ہوں لیکن اس نے ابھی تک اپنی روش نہیں بدلی ہے۔

    متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اسے متعدد بار بری طرح پیٹا گیا، مذکورہ شخص کی آئرلینڈ میں موجودگی دیگر خواتین کے لیے بھی خطرہ ہے، اسے فوری طور پر افغانستان دوبارہ ڈی پورٹ کیا جائے۔

    افغان شہری کو 2017 میں ڈبلن کورٹ نے تین سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم اب وہ اپنی سزا پوری کرکے واپس آچکا ہے، اور مسلسل سوشل میڈیا کی ذریعے اپنی بیوی سے دوبارہ رابطہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

    تشدد کے باعث آئرش خاتون کی ناک کی ہڈیاں ٹوٹی تھیں جبکہ چہرہ بھی شدید متاثر ہوا تھا۔

  • بھارت میں انتہا پسندوں کا مسلم نوجوانوں پر تشدد، تیزاب ڈالنے کی دھمکی

    بھارت میں انتہا پسندوں کا مسلم نوجوانوں پر تشدد، تیزاب ڈالنے کی دھمکی

    اترپردیش: بھارتی شہر بلند میں انہتا پسندوں کی جانب سے مسلم نوجوانوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    دی وائر اردو کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے بعد اب اترپردیش میں بھی مسلمان محفوظ نہ رہے، انتہا پسندوں نے اتر پردیش کے شہر بلند میں دو مسلم نوجوانوں کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ان پر تیزاب ڈالنے کی دھمکی بھی دی گئی۔

    انتہا پسندوں کی جانب سے تشدد میں زخمی ہونے والے مسلم نوجوان نے بتایا کہ بازار سے گاجر خریدنے جا رہے تھے کہ 6 سے 7 لوگوں انہیں یرغمال بنا کر نامعلوم مقام پر لے گئے جہاں پہلے سے ہی مسلح افراد موجود تھے۔

    نوجوان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے کہا کہ آپ کو کیا لگتا ہے یہ دہلی ہے؟ انتہا پسندوں نے ہمیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، مسلح افراد میں سے ایک نے بولا کہ دہلی سمجھ رکھا تھا، کاٹ دو، آگ لگا دو، تیزاب ڈال دو۔

    ایس ایس پی بلند کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

    بھارت: معمولی تنازع پر بھارتی شہریوں کے ہاتھوں مسلمان قتل

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارت میں سڑک پر معمولی تنازع پر بھارتی درندہ صفت شہریوں نے مسلمان شخص کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

  • لڑکے سے بات کرنے کے شبے میں کم عمر لڑکی پر تشدد، بال کاٹ دیے گئے

    لڑکے سے بات کرنے کے شبے میں کم عمر لڑکی پر تشدد، بال کاٹ دیے گئے

    نئی دہلی: بھارت میں ایک نوعمر لڑکی کو ایک لڑکے سے بات کرنے کے شبے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کے بال کاٹ دیے گئے، پولیس نے 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔

    مذکورہ واقعہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے علی راج پور میں پیش آیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ایک نو عمر لڑکی پر، ایک لڑکے سے فون پر بات کرنے کے شبے میں تشدد کیا گیا جبکہ اس کے بال بھی کاٹ دیے گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جیسے ہی انہیں اس واقعے کی اطلاع ملی انہوں نے فوراً کیس رجسٹر کیا اور 3 افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

    پولیس کے سب ڈویژنل افسر کے مطابق واقعے میں لڑکی کے خاندان کے ہی کچھ افراد ملوث تھے جنہوں نے نو عمر لڑکی کو چھڑیوں سے تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں اس کے بال کاٹ دیے۔

    خیال رہے کہ بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم کا سلسلہ طویل ہوتا جارہا ہے، گزشتہ روز ہی بھارتی ریاست حیدر آباد میں ایک شخص نے محبت ٹھکرانے پر کم عمر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے زندہ جلا دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا جسم 50 فیصد جھلس گیا ہے تاہم وہ خطرے سے باہر ہے۔

    پولیس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب لڑکی گھر میں اکیلی تھی، ملزم نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے ہوس کا نشانہ بنایا اور گھر سے گھسیٹ کر جھاڑیوں میں لے کر جلا دیا۔

    پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔

  • فحاشی پھیلانے کا الزام، شہری کا گرلز ہوسٹل میں طالبہ پر بہیمانہ تشدد

    فحاشی پھیلانے کا الزام، شہری کا گرلز ہوسٹل میں طالبہ پر بہیمانہ تشدد

    نئی دہلی: بھارت میں فحاشی پھیلانے کا الزام عائد کرکے شہری نے طالبہ کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ بھارتی شہر اندور میں پیش آیا جہاں امرت جیت نامی شخص نے گرلز ہوسٹل میں نہ صرف طالبہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ساتھی لڑکیوں کو بھی مغلظات بکیں۔

    واقعے سے متعلق ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں اوباش شہری کی جانب سے خواتین سے بدتمیزی اور تشدد واضح طور پر دیکھا گیا ہے۔

    شہری نے طالبات پر الزام عائد کیا کہ وہ لڑکوں سے باتیں کرتی ہیں جس سے ماحول خراب ہوتا ہے۔

    بعد ازاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے امرت نامی شہری کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم پیشے کے اعتبار سے ایک بینکر ہے، جس نے اخلاقیات کا ڈھنڈورا پیٹ کر طالبہ پر تشدد کیا۔

    پولیس کے مطابق واقعے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • 19 سالہ طالبعلم آپے سے باہر، کالج پرنسپل سے بدتمیزی اور تشدد

    19 سالہ طالبعلم آپے سے باہر، کالج پرنسپل سے بدتمیزی اور تشدد

    بھارتی ریاست گجرات میں ایک طالبعلم نے خاتون لیکچرر کے ساتھ بدزبانی کے بعد، پرنسپل کو شکایت پر پرنسپل پر بھی حملہ کر کے زخمی کردیا۔

    افسوسناک واقعہ گجرات کے شہر جام نگر کے آرٹس اینڈ کامرس کالج میں پیش آیا جہاں 19 سالہ طالبعلم یوگیش نے اساتذہ کے خلاف پرتشدد رویہ اپنایا۔

    بدھ کے روز یوگیش لیکچر کے دوران بغیر اجازت کلاس روم کے اندر داخل ہوا، جب کلاس میں موجود خاتون لیکچرر نے اسے روکا اور کلاس سے باہر انتظار کرنے کو کہا تو یوگیش آپے سے باہر ہوگیا اور لیکچرر کے ساتھ زبانی بدتمیزی شروع کردی۔

    بعد ازاں اس نے بدتمیزی کی انتہا کرتے ہوئے لیکچرر کو کلاس سے باہر جانے کا کہا جس کے بعد لیکچرر فوراً پرنسپل کے کمرے میں گئیں اور انہیں کلاس میں لے آئیں۔

    پرنسپل نے آ کر یوگیش سے بات کرنے کی کوشش کی تو یوگیش نے نہ صرف ان سے بھی بدتمیزی کی بلکہ ہاتھا پائی بھی شروع کردی، یوگیش کے دھکے سے پرنسپل زمین پر گر گئے اور انہیں معمولی چوٹیں بھی آئیں۔

    اس موقع پر دیگر اسٹاف ممبر اور طالبعلموں نے یوگیش کو قابو کیا، یوگیش نے جاتے ہوئے پرنسپل کو دھمکی دی کہ وہ اس کے خلاف کسی سے شکایت کر کے دکھائیں اور انہوں نے ایسا کیا تو وہ انہیں جان سے مار دے گا۔

    بعد ازاں پرنسپل نے پولیس کو بلوایا جنہوں نے آ کر کالج کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا۔

    ٹیچرز کا کہنا ہے کہ یوگیش اس سے قبل بھی کئی استادوں سے بدتمیزی کرچکا ہے جبکہ وہ امتحانات میں نقل بھی کرتا رہتا ہے۔ پولیس میں شکایت درج کروانے کے بعد مذکورہ طالبعلم روپوش ہوچکا ہے۔

  • 12 سالہ بچہ دادا دادی کے تشدد سے ہلاک

    12 سالہ بچہ دادا دادی کے تشدد سے ہلاک

    امریکا میں 12 سالہ بچے کو دادا، دادی اور چچا نے تشدد کر کے قتل کردیا، دادی نے تشدد کرتے ہوئے ویڈیوز بھی بنائیں جو اسی کے خلاف بطور ثبوت استعمال کی جارہی ہیں۔

    امریکی ریاست مونٹانا کے علاقے ویسٹ یلو اسٹون میں پولیس نے ایک گھر سے 12 سالہ بچے کی لاش برآمد کی جسے شدید تشدد کرکے قتل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق بچہ اپنے دادا، دادی، 2 چچاؤں اور ایک پھوپھی کے ساتھ رہ رہا تھا۔

    پولیس کو گھر کی تلاشی لینے پر ویڈیوز اور دیگر شواہد ملے جن سے علم ہوا کہ بچے کے انکل اور دادا دادی اسے مستقل برا بھلا کہتے اور تشدد کا نشانہ رہتے تھے، بچے کو ایک بار لکڑی کے تختے سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ اکثر اس کا کھانا پینا بھی بند کردیا جاتا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ یہ منظم اور مسلسل تشدد ہی بچے کی موت کا سبب بنا۔

    دوسری جانب ملزمان کا بیان ہے کہ واقعے کے روز بچے نے اپنے دادا سے بدزبانی کی اور بعد ازاں چھری لے کر دادی کے اوپر سوار ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ موت سے 24 گھنٹے قبل بچے کے سر پر سخت ضربیں بھی لگائی گئیں، واقعے والے روز بچہ فرش پر سویا اور ساری رات کراہتا رہا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچہ اندرونی طور پر بھی چوٹوں کا شکار تھا۔