Tag: تشدد

  • وسطی افریقہ میں 19 لاکھ سے زائد بچے تشدد سے متاثر ہوئے، یونیسیف

    وسطی افریقہ میں 19 لاکھ سے زائد بچے تشدد سے متاثر ہوئے، یونیسیف

    نیویارک : یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مالی سے لے کر جمہوریہ کانگو تک صرف آٹھ ممالک میں نو ہزار سے زائد اسکول بند ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بچوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ مغربی اور وسطی افریقہ میں بڑھتے ہوئے تشدد اور حملوں کی وجہ سے تقریبا بیس لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں۔

    یونیسف نے حکومتوں، مسلح گروپوں، تنازعات کے فریقین اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اساتذہ، اسکولوں اور طالب علموں پر حملے روکنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات بچوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے یونیسیف کے ایک مطالعے میں سامنے آئی ، مالی سے لے کر جمہوریہ کانگو تک صرف آٹھ ممالک میں نو ہزار سے زائد اسکول بند ہو چکے ہیں،2017کے مقابلے میں یہ تعداد تین گنا زیادہ ہے۔

    یونیسف نے حکومتوں، مسلح گروپوں، تنازعات کے فریقین اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ اساتذہ، اسکولوں اور طالب علموں پر حملے روکنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔

  • معروف باکسر خواتین پر تشدد کرنے والوں کو خاک چٹانے کے لیے میدان میں آگئیں

    معروف باکسر خواتین پر تشدد کرنے والوں کو خاک چٹانے کے لیے میدان میں آگئیں

    اسپین کی معروف باکسر میریم گتریز نے باکسنگ کے ساتھ سیاست میں بھی زور آزمائی شروع کردی، ان کا سیاست میں آنے کا مقصد خواتین کے خلاف ناانصافیوں اور تشدد کا خاتمہ ہے۔

    میریم گتریز جنہیں اسپین میں ’دا کوئین‘ کہا جاتا ہے، یورپین لائٹ ویٹ باکسنگ چیمپیئن رہ چکی ہیں۔ رواں برس وہ میڈرڈ کے قریب ایک قصبے کی مقامی کونسل کی رکن بھی منتخب ہوئی ہیں۔

    کوئین کا مقصد خواتین پر بڑھتے تشدد کی روک تھام کرنا، ذمہ داران کو سزا دلوانا، اور خواتین کو اپنے حقوق سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔

    وہ جب 21 سال کی اور 8 ماہ کی حاملہ تھیں، تب ان کے شوہر نے ان پر بہیمانہ تشدد کیا تھا، وہ بتاتی ہیں کہ ان کے چہرے کی کئی ہڈیاں ٹوٹ گئی تھیں۔

    باجود اس کے، کہ وہ باکسر تھیں، وہ اپنا دفاع کرنے اور شوہر کو منہ توڑ جواب دینے میں ناکام رہیں۔ اس واقعے کی وجہ سے انہیں پری میچور ڈلیوری سے بھی گزرنا پڑا اور انہوں نے ایک کمزور بچے کو جنم دیا۔ خوش قسمتی سے بچہ زندہ رہا اور جلد ہی صحتیاب ہوگیا۔

    اس واقعے کے بعد مریم سخت ڈپریشن میں چلی گئیں اور باکسنگ چھوڑ دی، تاہم ایک سال بعد اپنے کوچ کے اصرار پر پھر سے باکسنگ رنگ میں اتر آئیں۔

    اب وہ گزشتہ 13 سالوں سے باکسنگ کے ساتھ مختلف اسکولوں کے دورے کر رہی ہیں اور لڑکیوں کو سیلف ڈیفینس کی ٹریننگ دے رہی ہیں۔

    اسپین میں خواتین پر تشدد اور زیادتی کے واقعات عام ہیں۔ سنہ 2003 سے اب تک 1 ہزار سے زائد خواتین شوہر یا اپنے پارٹنر کے ہاتھوں قتل ہوچکی ہیں، اور یہ وہ تعداد ہے جو صرف کچھ عرصہ قبل آفیشل ریکارڈ رکھنے کے طفیل سامنے آسکی۔

    سنہ 2017 میں اسپین کی مقامی عدالتوں کو خواتین پر تشدد اور ظلم کی ڈیڑھ لاکھ سے زائد شکایات موصول ہوئیں۔

    اسپین میں قائم مخلوط حکومت میں دائیں بازو کی ایک جماعت ووکس پارٹی بھی پارلیمنٹ میں 24 سیٹوں کے ساتھ موجود ہے، جن کے منشور میں صنفی امتیاز کے خلاف قوانین کا خاتمہ شامل تھا۔ اس پارٹی کا دعویٰ تھا کہ یہ قانون مردوں کو غیر محفوظ کر رہا ہے اور ان پر زیادتی کی راہ ہموار کر رہا ہے۔

    میریم اب ورلڈ چیمپئن شپ ٹائٹل کے حصول کے ساتھ ملک میں صنفی تشدد کے خاتمے اور خواتین کے حقوق کے لیے بھی کام کر رہی ہیں۔

  • خواتین پر تشدد کے حوالے سے بنائے گئے قوانین پرعملدرآمد کرانا ہوگا‘ چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ

    خواتین پر تشدد کے حوالے سے بنائے گئے قوانین پرعملدرآمد کرانا ہوگا‘ چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ

    لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردار محمد شمیم خان نے کہا ہے کہ خواتین پر تشدد کے حوالے سے صرف قانون بنا دینے سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ ان قوانین پر عملدرآمد کرانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردار محمد شمیم خان نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین سے زیادتیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں، موجودہ دور میں خواتین کے تحفظ کے لیے ریفارمز کی ضرورت ہے۔

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ دین اسلام بھی خواتین کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جینڈر بیسڈ وائیلنس کے حوالے بنائی گئی عدالتیں موثر طریقے سے کام کر رہی ہیں۔

    جسٹس سردار شمیم محمد خان نے کہا کہ خواتین پر تشدد انسانی حقوق کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں اس کی مختلف اقسام دیکھنے میں ملتی ہیں، گھریلو تشدد سے لے کر دفاتر میں ہراساں کرنے، غیرت کے نام پر قتل اور ظلم و زیادتی کے تمام معاملات جینڈربیسڈ وائیلنس میں آتے ہیں۔

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ جینڈر بیسڈ وائیلنس جرائم مختصر اور طویل دورانیے کے ہوتے ہیں جو ایسے جرائم کا شکار افراد کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم نے معاشرے کے ہر فرد کو بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بنانا ہے، اس حوالے سے ریاست کا کردار بہت اہم ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ خواتین پر تشدد کے حوالے سے صرف قانون بنا دینے سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ ان قوانین پر عملدرآمد کرانا ہوگا۔

  • ایران میں افغانی پناہ گزین بچّے پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    ایران میں افغانی پناہ گزین بچّے پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    تہران :ایرانی شہر میں افغانی پناہ گزین بچے پر بلدیہ اہلکار کے تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، وڈیو میں بچے مار پیٹ کا نشانہ بنتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں بوشہر صوبے کی ایک وڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں آبدان شہر کی بلدیہ کا ایک ملازم ایک افغان پناہ گزین بچے کو وحشیانہ طریقے سے مار لگاتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔

    ایرانی ویب سائٹ پر جاری وڈیو میں مذکورہ اہل کار نے افغانی بچے پر اس لیے حملہ کیا کیوں کہ وہ خوانچہ فروشوں میں سے تھا، شہر کی بلدیہ دکان داروں کی جانب سے شکایات کے سبب سڑکوں پر خوانچہ فروشوں کے پھیلاؤ کو روک رہی ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں افغانی بچہ کئی منٹ تک شدید مار پیٹ کا نشانہ بنتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عموما بلدیہ خوانچہ فروشوں کو پیشگی طور پر متنبہ کرتی ہے یا ان کا سامان ضبط کر لیتی ہے جب کہ اس بچے کے معاملے میں ایسا نہیں کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایران میں تقریبا بیس لاکھ افغان پناہ گزین رہتے ہیں، عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ پناہ گزینوں کو کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں اور وہ اپنے بنیادی حقوق سے بھی محروم ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران ان افغانیوں میں سے ہزاروں کو بھرتی کر کے شام اور دیگر علاقوں میں جاری جنگوں میں بھیجتا ہے اور اس کے مقابل انہیں مالی رقوم اور مستقل قیام کی پیش کش کی جاتی ہے، بصورت دیگر انہیں جیل یا بے دخلی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم خبر رساں ادارے نے اپنے دعوے سے متعلق کوئی شواہد پیش نہیں کیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان پناہ گزینوں کی اکثریت کا تعلق شیعہ ہزارہ کمیونٹی سے ہے جن کے بارے میں ایرانی حکومت دعوی کرتی ہے کہ وہ ان کا دفاع کر رہی ہے،یہ لوگ افغانستان میں جنگ کے سبب فرار ہو کر امن اور سکون کی تلاش میں ایران پہنچے تھے۔

    ایران یہ دھمکی دے چکا ہے کہ اگر یورپی ممالک نے امریکی پابندیوں کو پامال کرتے ہوئے تہران کے ساتھ اقتصادی اور مالی معاملات نہ کیے تو وہ ان افغان پناہ گزینوں کو بے دخل کر دے گا۔ یہ اقدام پناہ گزینوں کی ایک نئی لہر کا موجب بن سکتا ہے۔

  • بھارت میں رہنا ہے تو ’جے شری رام‘ کہو، ہندو انتہا پسندوؤں کا عالم دین پر تشدد

    بھارت میں رہنا ہے تو ’جے شری رام‘ کہو، ہندو انتہا پسندوؤں کا عالم دین پر تشدد

    نئی دہلی : بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی شدت پسندانہ کارروئیاں جاری ہیں، مسلمان عالم دین کی ہندوآنہ نعرہ نہ لگانے پر بہیمانہ انداز میں پٹائی ،رپورٹ درج کروانے کے باوجود پولیس نے ملزمان کو گرفتار نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق انتہا پسند جنونی ہندووں نے مسلمان استاد اورعالم دین کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہیں بھارت میں رہنا ہے تو ہندوآنہ نعرہ جے شری رام لگانا ہوگا۔ متعصب شرپسندوں نے مسلمان عالم دین کی ہندوآنہ نعرہ نہ لگانے پر بہیمانہ انداز میں پٹائی کی اور انہیں دھمکی دی کہ وہ اپنے چہرہ مبارک سے سنت رسول کو بھی صاف کردیں۔

    بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق میرٹھ کے علاقے مظفر نگر ہائی وے سے گزرنے والے مولانا املاق الرحمان کو دس لڑکوں کے ایک گروپ نے پکڑ کرپہلے بدتمیزی کی اور پھر انہیں حکم دیا کہ وہ ہندوآنہ نعرہ جے شری رام لگائیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مولانا املاق الرحمان جو اپنے گھر جارہے تھے، نے جب ہندوآنہ نعرہ لگانے سے انکار کیا تو جنونی انتہا پسند ہندوؤں نے پہلے انہیں مارا پیٹا، پہنی ہوئی ٹوپی اتار کر پھینک دی اور سنت مبارک کی توہین کرتے ہوئے دھمکی دی کہ آئندہ جب وہ یہاں ہائی سے گزریں تو اس وقت تک سنت مبارک صاف کراچکے ہوں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ جب دو گھٹ کے علاقے میں یہ بہیمانہ واقع رونما ہورہا تھا تو اس وقت مولانا نے شور مچایا جسے سن کر وہاں سے گزرنے والے کچھ افراد ان کی مدد کو آئے تو ان کی جان بخشی ہوئی لیکن جنونی ہندوؤں کا ٹولہ جاتے جاتے واضح طور پر کہہ گیا کہ اگر ہندوستان میں رہنا ہے تو ہندوآنہ نعرہ لگانا ہوگا۔

  • ریاست آسام میں‌ مسلمان نوجوانوں پر ہندو انتہا پسندوں کا تشدد

    ریاست آسام میں‌ مسلمان نوجوانوں پر ہندو انتہا پسندوں کا تشدد

    نئی دہلی : بھارت میں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور سکھوں سے متعلق سوشل میڈیا پر گمراہ کن اورجھوٹی خبریں پھیلانےوالا آرایس ایس کا کارندہ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ہندو انتہاپسند دہشتگردوں کے مسلمانوں پر مظالم جاری ہے، ریاست آسام میں ہندو مذہب کا نعرہ لگانے سے انکار پرمزید تین مسلمان نوجوانوں پربہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار ہندو انتہا پسند ریاست آسام کے ایک میڈیکل اسٹور پر آئےاور ایک مسلمان نوجوان رقیب الحق کو تشدد کا نشانہ بنایا بعد ازاں یہ چاروں ہندو انتہا پسند دوسرے میڈیکل اسٹور پر گئےاور وہاں موجود مزید دو مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہندو انتہا پسنوں نے متاثرہ مسلمان نوجوانوں کو ہندو مذہبی نعرے لگانے پر بھی مجبور کیا، دوسری جانب سکھوں سے متعلق سوشل میڈیا پر گمراہ کن اورجھوٹی خبریں پھیلانےوالا آرایس ایس کا کارندہ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ جون میں ریاست جھاڑکھنڈ ضلع کھرسانواں میں ہندوانتہاپسندوں کے ہجوم نے مسلمان نوجوان شمس تبریز انصاری کو موٹر سائیکل چوری کا بہانہ بنا کربہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    وہ مظلوم چیختا رہا کہ اس نے چوری نہیں کی، ظالموں نے تبریز انصاری کو ستون سے باندھ کر ڈنڈوں اور لاٹھیوں کی بارش کردی اور ہاتھ پاؤں باندھ کرسات گھنٹے تک تشدد کیا گیا جبکہ جے شری رام اور جے ہنومان کے نعرے لگوائے گئے۔

    نوجوان ہجوم سے جان بخشنے کی درخواست کرتا رہا لیکن شدید زخمی تبریز انصاری کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کرکے اسے جیل بھیج دیا گیا، طبیعت بگڑنے پر اسے اسپتال لے جایا گیا۔ جب اہل خانہ اس سے ملاقات کے لیے پہنچے تو پولیس نے انہیں تبریز سے یہ کہہ کر ملنے سے روک دیا کہ تم چور سے ملنے آئے ہو۔

    تبریز کئی گھنٹے تک موت و زندگی کی کشمکش میں رہنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

  • چوتھی شادی کے خواہاں شوہر پر عدالت میں پہلی بیوی کا تشدد

    چوتھی شادی کے خواہاں شوہر پر عدالت میں پہلی بیوی کا تشدد

    نئی دہلی :چوتھی شادی کرنا شوہر کو بھاری پڑ گیا،پہلی بیوی نے شوہر کو چوتھی شادی کرتے رنگے ہاتھوں پکڑا کو آپے سے باہر ہوگئی اور عدالت میں ہی خاوند کی پٹائی شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے ضلع بیتیاہ کے رہائشی ممتاز نامی شخص کو چوتھی شادی کرنا مہنگا پڑ گیا، ممتاز چوتھی شادی کرنے کی نیت سے ضلع ارریہ کی عدالت پہنچا تو خاتون کے ایک عزیز اسے دیکھ کر خاتون کو پہلی بیوی کو مطلع کیا جس کے بعد خاتون بغیر کسی تاخیر کے عدالت پہنچی اور شوہر کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 30 سالہ ممتاز زضلع ارریہ سے تعلق رکھنے والی خاتون سے شادی کرنا چاہا رہا تھا جسے اس نے فیس بک ے ذریعے رابطہ کرکے شادی کےلیے راضی کیا تھا ۔

    بہار پولیس کا کہنا ہے کہ ممتاز ارریہ سے تعلق رکھنے والی خاتون سے شادی کےلیے عدالت پہنچا تو بد قسمتی سے پہلی بیوی کے رشتہ دار نے اسے الرٹ کردیا ، جس کے بعد عدالت میں وہ ایسے مناظر رونما ہوئے جیسے کسی فلم کا سین چل رہا ہو۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس نے مداخلت کی تو ممتاز نامی شخص کی جان بچ گئی ورنہ پہلی بیوی اور اس کے مشتعل رشتہ دار شوہر کو مار مار کر قتل ہی کردیتے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ مداخلت کرنے پر مشتعل رشتہ داروں نے پولیس کو بھی تشددکا نشانہ بنایا اور پولیس کی گاڑی کو نقصان پہنچایا تاہم پولیس پھر بھی ممتا زکو ہجوم سے بچانے میں کامیاب رہی۔

    میڈیا اداروں کا کہنا ہے کہ پولیس نے متاثرہ شخص اور ارریہ سے تعلق رکھنے والی لڑکی کو پولیس اسٹیشن منتقل کیا اور پہلی بیوی کی درخواست پر مقدمہ دائر کرکے تفتیش شروع کردی۔

    ارریہ تھانے کے پولیس انسپکٹر کا کہنا تھا کہ پولیس نے اس لڑکی کو بھی گرفتار کرلیا ہےجسے ممتاز اپنی چوتھی بیوی بنانے کا خواہاں تھا اور لڑکی کے اہل خانہ کو بھی تھانے طلب کیا ہے۔

    انسپکٹر کا کہنا تھا کہ پولیس شوہر اور پہلی بیوی کے بیانات کی تصدیق کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کےبعد قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • سرکاری افسر پر کیچڑ اچھالنے کے الزام میں رکن کانگریس گرفتار

    سرکاری افسر پر کیچڑ اچھالنے کے الزام میں رکن کانگریس گرفتار

    مہاراشٹر : بھارت کی ریاست مہاراشٹرا کی پولیس نے ممبئی گووا ہائی وے پر کام کا جائزہ لینے والے ڈپٹی انجینئر پر گدلے پانی سے حملہ کرنے پر کانگریس کے رکن اسمبلی نتیش رینے کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مہاراشٹرا کے سابق وزیر اعلیٰ نارائن رینے کے بیٹے نتیش رینے کی جانب سے ممبئی گووا ہائی وے کی خراب حالت پر احتجاج کرتے ہوئے سرکاری انجینئر پر گدلا پانی انڈیلنے کی ویڈیو سامنے آئی۔

    رپورٹ کے مطابق واقعے کے بعد نتیش کے خلاف ان کے حلقے کانکاؤلی میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرادی گئی، سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) ڈکشٹ گیدام کا کہنا تھا کہ انہیں مذکورہ کیس میں پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

    رکن اسمبلی کی جانب سے سرکاری انجینئر پر گدلا پانی انڈیلنے کی ویڈیو سوشل میڈیا میں وائرل ہوئی جس میں نتیش اور کانکاؤلی میونسپل کونسل کے صدر سمیر نالاواڈے کو ڈپٹی انجینئر پراکاش خیدکار پر مٹی سے بھرے گدلے پانی کی بالٹی انڈیلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ نتیش اور ان کے حامیوں کے خلاف سرکاری ملازم پر تشدد کی سیکشن 353 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    نتیش کی جانب سےسرکاری عہدیدار سے نامناسب رویہ اختیار کرنے پر مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید پر سابق وزیر اعلیٰ نارائن رینے نے اپنے بیٹے کی کردار پر معذرت بھی کرلی تھی۔

    مہاراشٹرا کے سابق وزیر اعلیٰ نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے بیٹے کی جانب سے سرکاری عہدیدار پر گدلا پانی پھینکنے پر میں معذرت خوا ہوں، یہ احتجاج علاقے کے لوگوں کے لیے تھا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما کیلاش ویجیاوارگیے کے بیٹے اور رکن اسمبلی آکاش کی جانب سے ایک سرکاری ملازم پر کرکٹ کے بلے سے تشدد کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔

  • کھانا کیوں‌ مانگنا، بیٹے بہو نے ماں کو تشدد کرکے ہلاک کردیا

    کھانا کیوں‌ مانگنا، بیٹے بہو نے ماں کو تشدد کرکے ہلاک کردیا

    ابوظبی : اماراتی کورٹ نے خاتون  کو کھانا مانگنے پر تشدد کرکے ہلاک کرنے والے بیٹےاور بہو پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت میں گزشتہ روز بزرگ خاتون کی بیٹے اور بہو کے ہاتھوں ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے مرد اور اس کی اہلیہ پر تشدد کرنے اور والدہ کو بھوک سے ہلاک کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 29 سالہ بھارتی شہری اور اس کی 28 سالہ زوجہ نے ماں کو کھانا مانگنے پر القیس میں واقع گھر میں تشدد کے بعد ہلاک کیا۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ انتقال کے وقت مقتولہ کا وزن صرف 29 کلو تھا کیونکہ اسے کئی کئی روز بھوکا رکھا جاتا تھا۔

    دبئی کورٹ کی دستاویزات کے مطابق جوڑے نے متاثرہ خاتون کو جولائی 2018 سے اکتوبر 2018 تک کئی کئی روز تک بھوکا رکھتے تھے۔

    متاثرہ خاتون کو ریسکیو کرنے والے پڑوسی نے بتایا کہ ’میں کپڑے دھونے کی جگہ پر تھا کہ میں نے ایک بزرگ خاتون کو دیکھا جو بہت آفت زدہ تھی اور اس کے جسم پر جلنے کے نشانات بھی تھے‘۔

    پڑوسی نے بتایا کہ ’میں نے خاتون سے سوال کیا کہ آپ کے ساتھ کیا ہوا ہے لیکن انہوں نے جواب دینے سے انکار کردیا‘۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پڑوسی نے خاتون کی حالت سے متعلق بلڈنگ کی سیکیورٹی کو آگاہ کیا جس کے بعد سیکیورٹی گارڈ نے تمام اپارٹمنٹس کی تلاشی لی، بھارتی شہری کے اپارٹمنٹس میں خاتون فرش پر پڑی ہوئی ملی‘۔

    گارڈ نے بتایا کہ خاتون کے قریب کھڑے اس کے بیٹے کا کہنا تھا کہ وہ اس کی ماں ہے، بھارتی شہری نے دعویٰ کیا کہ اس کی ماں بستر پر نہیں سوتی اس لیے زمین پر لیٹی ہے‘۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق پڑوسی نے خاتون کی تشویش ناک حالت دیکھ کر فوری طور پر ریسکیو ٹیم کو مطلع کیا اور خاتون کو فوری طور پر اسپتال کرلیا لیکن کافی جھلسی ہوئی تھی اور کئی روز سے بھوکی تھی جس کے باعث وہ رستے میں ہی ہلاک ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جوڑے نے عدالت میں بیان دیا کہ خاتون کی موت طبی طور پر ہوئی ہم پر لگائے گئے الزامات من گھرٹ اور بے بنیاد ہیں، عدالت نے دونوں فریقین کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد فیصلہ تین جولائی تک ملتوی کردیا۔

  • برطانیہ میں ہم جنس پرست خواتین پر تشدد

    برطانیہ میں ہم جنس پرست خواتین پر تشدد

    لندن : برطانوی دارالحکومت میں نازیبا فعل انجام نہ دینے پر نوجوانوں کے ایک گروہ نے ہم جنس پرست خواتین کو لہولہان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے علاقے کیمدن ٹاؤن میں ہم جنس پرست خواتین پر تشدد کا واقعہ سامنے آیا جہاں رات گئے بس میں سفر کرنے والی دو ہم جنس پرست خواتین کو بوسہ نہ دینے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    متاثرہ خاتون میلانیا گیمونٹ اور کرس نے بتایا کہ ان پر متعدد مردوں نے رات گئے حملہ کرکے لہولہان کیا جب انہوں نے بوسہ دینے سے انکار کیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں متاثرہ خواتین کو اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، حادثے کے دوران دونوں خواتین کے چہروں پر گہرے زخم آئے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث چار نوجوانوں کی عمر 15 سے 18 برس کے درمیان ہے جنہوں نے 28 سالہ میلانیا گیمونٹ اور 29 سالہ کرس کو تشدد نشانہ بنایا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق گیمونٹ نے بتایا کہ بوسہ دینے سے انکار پر نوجوانوں کے گروہ نے انہیں اور ان کی دوست کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث ان کا چہرہ خون سے بھرگیا۔

    متاثرہ خواتین کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہمیں ہم جنس پرست ہونے کے باعث زبانی حملوں کا سامنا رہا ہے لیکن پہلی مرتبہ سرعام مارپیٹ کا سامنا کرنا پڑا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فویج حاصل کرنے کے بعد ملزمان کی تلاش کا کام شروع کردیا ہے لیکن ابھی تک کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ متاثرہ خواتین پر تشدد کا واقعہ 30 مئی کی رات پیش آیا تھا۔

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ 2014 سے 2018 تک ہم جنس پرستوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، پانچ سالوں کے دوران صرف دارالحکومت لندن میں ہم جنس پرستوں پر تشدد کے 1488 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جبکہ پورے برطانیہ میں 2308 واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔