Tag: تعاون

  • ٹیکنالوجی کے شعبے میں سعودی عرب اور بھارت میں تعاون

    ٹیکنالوجی کے شعبے میں سعودی عرب اور بھارت میں تعاون

    ریاض: سعودی عرب میں کام کرنے والی بھارتی کمپنوں کی نظریں سعودی وژن 2030 کے تحت مزید تکنیکی تعاون پر ہیں، دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انڈین کمپنیاں سعودی عرب کے وژن 2030 کے تحت مزید تکنیکی تعاون پر اپنی توجہ مرکوز کر رہی ہیں۔

    کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک انڈین وفد نے نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے مملکت کا دورہ کیا۔

    انڈین وفد یونی کارنز اور ٹیک سٹارٹ اپس پر مشتمل ہے اور وہ کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کی قیادت میں دوسری لیپ ٹیک کانفرنس میں شرکت کے لیے ریاض میں موجود ہے۔

    6 سے 9 فروری تک جاری رہنے والی اس ٹیک کانفرنس میں 1 لاکھ سے زیادہ عالمی اختراع کاروں اور ماہرین کے جمع ہونے کی توقع ہے۔

    اس ایونٹ میں 45 سے زیادہ انڈین کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں، ریاض میں قائم انڈین سفارت خانے نے انڈیا اور سعودی عرب کے درمیان ممکنہ تعاون کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک پویلین کا آغاز کیا ہے۔

    کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مملکت کا وژن 2030 دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی میں تعاون کو فروغ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کے سینیئر ڈائریکٹر منیش موہن کا کہنا ہے کہ وژن 2030 بہت اہم ہے اور یہ ان شعبوں میں سے ایک ہے جہاں وہ تعاون کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم انڈین سٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی ترقی کی کہانی میں شراکت تلاش کر رہے ہیں کہ کس طرح بھارتی کمپنیاں سعودی عرب کے ساتھ بڑے پیمانے پر تعاون کر سکتی ہیں۔

    مملکت 2025 تک مختلف ٹیکنالوجیز پر 24 بلین ڈالر سے زیادہ خرچ کرے گی۔

    منیش موہن نے کہا کہ وہ تیل کی معیشت سے غیر تیل کی معیشت کی طرف جانے کی کوشش کر رہے ہیں، اور آئی ٹی جیسے شعبوں میں تعاون کو دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ انڈین کمپنیاں آئی ٹی ٹیکنالوجی اور اسٹارٹ اپس میں ممکنہ تعاون سے فائدہ اٹھانے کی امید رکھتی ہیں، اس لیے لیپ کانفرنس نے ایک اچھے پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا ہے۔

    انڈین وفد ریاض کے دورے کے دوران عالمی سرمایہ داروں کے ساتھ نیٹ ورکنگ کے مختلف مواقع میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ مختلف سعودی کاروبار سے بھی رابطہ قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

  • جنگلات میں آتشزدگی سے نمٹنے کے لیے چین کا تعاون

    جنگلات میں آتشزدگی سے نمٹنے کے لیے چین کا تعاون

    اسلام آباد: پاکستان کے جنگلات میں آتشزدگی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے چین کے ساتھ مشترکہ فریم ورک کے تحت میٹنگ کی گئی، میٹنگ میں دونوں ممالک کے ماہرین پر مشتمل جوائنٹ ورکنگ گروپ کی تشکیل کی بنیاد رکھی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جنگلات میں آتشزدگی کے خطرے سے نمٹنے اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حوالے سے پاک چین تعاون فریم ورک کے تحت اعلیٰ سطح کے وفد کی آن لائن میٹنگ ہوئی۔

    میٹنگ کا مقصد جنگلات میں لگنے والی آگ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا تھا۔

    پاکستان کی جانب سے وفد کی قیادت چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے کی جبکہ چینی وفد کی سربراہی بین الاقوامی تعاون اور ریسکیو ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل مسٹر لیو ویمن نے کی۔

    اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے کی معاونت، ممبران این ڈی ایم اے، جوائنٹ سیکریٹری ای اے ڈی، ڈی جی پنجاب ایمرجنسی سروس 1122، ڈی جی سول ڈیفنس، ڈی آئی جی جنگلات اور وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کی۔

    مسٹر لیو ویمن نے بلوچستان میں ہونے والی آتش زدگی پر کامیابی سے قابو پانے میں حکومت پاکستان کی کاوشوں کو سراہا اور بذریعہ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی قبل از وقت وارننگ، مشترکہ نگرانی کے نظام اور فوری رسپانس کے حوالے سے مکمل تعاون کی پیشکش کی۔

    اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے کی تجویز پر اتفاق کرتے ہوئے دونوں ممالک کے ماہرین پر مشتمل جوائنٹ ورکنگ گروپ کی تشکیل کی بنیاد رکھی گئی تاکہ اس سلسلے کو آگے بڑھایا جا سکے۔

  • سعودی اور اماراتی وفود کی سوڈانی عسکری کونسل کے سربراہ سے ملاقات‘ تعاون کا خیر مقدم

    سعودی اور اماراتی وفود کی سوڈانی عسکری کونسل کے سربراہ سے ملاقات‘ تعاون کا خیر مقدم

    خرطوم : سوڈان کی فوجی عبوری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان عبدالرحمان نے سوڈان کے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مثالی تعلقات کی تحسین کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افریقی ملک سوڈان میں 30 برس سے عہدہ صدارت پر براجمان عمر البشیر کے خلاف گزشتہ تین ماہ سے جاری احتجاجی مظاہرے کے نتیجے میں ایک ہفتہ قبل سیاسی تبدیلی رونما ہوئی جس میں عمر البشیر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا اور فوج نے انہیں گرفتار کرلیا۔

    عبوری فوجی کونسل کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سوڈانی قوم کے امارات اور سعودیہ کے ساتھ ازلی تعلقات قائم ہیں اور آنے والے دور میں یہ تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم ہوں گے۔

    سوڈانی عسکری کونسل کے سربراہ کی طرف سے یہ بیان سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ایک مشترکہ وفد سے ملاقات کے بعد جاری کیا گیا۔

    سعودیہ اور امارات کے اعلیٰ سطحی وفد نے منگل کو خرطوم میں مسلح افواج کے ہیڈ کواٹر میں جنرل عبدالفتاح البرھان عبدالرحمان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔

    عرب ممالک کے وفد نے سوڈانی عسکری کونسل کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا، اماراتی اور سعودی وفد نے سوڈان کی عسکری کونسل کے وائس چیئرمین جنرل محمد حمدان دقلو موسیٰ سے بھی ملاقات کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان ملاقاتوں میں وفد کے ارکان نے سوڈانی قیادت کو یقین دلایا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سوڈانی قوم کی ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہیں۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • نیب سے تعاون نہ کرنے کی خبریں غلط ہیں، وزیر اعلیٰ‌ سندھ

    نیب سے تعاون نہ کرنے کی خبریں غلط ہیں، وزیر اعلیٰ‌ سندھ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پاک بھارت کشیدگی سے متعلق کہا ہے کہ بھارت اندرونی معاملات کی وجہ سے انتشار پھیلا رہا ہے، بھارتی جارحیت کے خلاف اپوزیشن حکومت کے ساتھ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کراچی میں منعقدہ لیٹریچر فیسٹیول میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ہمیشہ کوشش کی ملکی سلامتی پر اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں، پاکستان نے ہمیشہ امن اور بہتر تعلقات کی بات کی ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کےلیے مکمل طور پر تیار ہیں، او آئی سی کا پلیٹ فارم خالی نہیں چھوڑنا چاہیے تھا بھارت میں سیاسی جماعتیں نریندر مودی کا ساتھ چھوڑ رہی ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب سے تعاون نہ کرنے والی باتیں غلط ہیں، قانون کے مطابق جو تعاون چاہیے کرنے کو تیار ہیں، آغا سراج کےلیے نیب نے کہا تھا کہ وہ اسمبلی میں ہوتے ہیں۔

    جس وقت آغا سراج اسمبلی میں‌ اس وقت اسمبلی میں بھارتی جارحیت سے متعلق قرار داد پیش کی جارہی تھی اور آغا سراج کا بطور اسپیکر اسمبلی میں‌ ہونا ضروری تھا.

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کسی وزیر کو بیان بازی سے نہیں روکا ہے اور ریاستی اداروں کے خلاف کسی کو بیان بھی نہیں دینا چاہیے۔

    دو سال قبل ایک میچ مانگا تھا، مراد علی شاہ

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم کو پاکستان سپر لیگ سیزن فور کے میچز کے سلسلے میں تیاری کریں گے لیکن سب مل کر پی ایس ایل کو کامیاب بنانا ہوگا، یہ ایک چیلنج ہے جسے قبول کریں گے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ دو سال قبل پی ایس ایل کا ایک میچ مانگا تھا اب تو سارے میچز کراچی آرہے ہیں۔

  • وائٹ کالر جرائم  سے نمنٹے کے لیے چین کا تعاون چاہتے ہیں‘ عمران خان

    وائٹ کالر جرائم سے نمنٹے کے لیے چین کا تعاون چاہتے ہیں‘ عمران خان

    بیجنگ : وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان شمالی کوریا اور ملائیشیا کے لیے ایک مثال تھا لیکن بدقسمتی سے بدعنوانی اورمنی لانڈرنگ نے ملک کو بری طرح متاثر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں سینٹرل پارٹی اسکول کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چین کے مستقبل کی قیادت سے بات کررہا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ 1960ء کی دہائی میں پاکستان کی شرح نمو سب سے زیادہ تھی لیکن بدعنوانی نے ملک کے لیے مسائل پیدا کیے۔

    عمران خان نے کہا کہ بدعنوانی کی بری ترین صورت رقم کی غیرقانونی منتقلی ہے، ڈالرز ترقی پذیر سے ترقی یافتہ ملکوں میں غیرقانونی منتقل ہوتے ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ 1996ء میں بدعنوانی کے خلاف اپنی سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا لیکن اس وقت ہماری جماعت کو اہمیت نہیں دی گئی اور آج پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 30 سال میں چین نے 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا اور جو ترقی کی وہ ہمارے لیے مثال ہے۔

    عمران خان نے کہا ہم پاکستان میں بھی لوگوں کو غربت سے نکالیں گے، جب بھی ضرورت پڑی چین نے پاکستان کی مدد کی، وائٹ کالر جرائم سے نمنٹےکے لیے چین کا تعاون چاہتے ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ اداروں کو مضبوط کرکے ہی بدعنوانی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے، ہم چین کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی معیشت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے شدید متاثرہوئی تاہم پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کے لیے انتہائی اہم ہے۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ سی پیک سے رابطوں کا فروغ، اقتصادی زونزسے معاشی بہتری آئے گی۔

  • روسی فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار نہیں‘جمیز میٹس

    روسی فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار نہیں‘جمیز میٹس

    برسلز: امریکی وزیردفاع جیمز میٹس کا کہناہےکہ ہم فی الوقت روسی فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار نہیں تاہم سیاسی رہنماؤں کا آپس میں رابطہ رہےگا۔

    تفصیلات کےمطابق نیٹو سمٹ میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئےامریکی وزیردفاع جمیز میٹس کا کہنا تھا کہ ‘فی الوقت ہم فوجی سطح پر روس سے شراکت کے لیے تیار نہیں ہیں۔

    امریکی وزیردفاع سے قبل روسی وزیردفاع سرگئی شوئگو نے ماسکو میں اعلان کیا تھا کہ وہ پینٹاگون سے تعاون دوبارہ شروع کرنے پر رضامند ہیں۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کےقومی سلامتی کےمشیرعہدے سےدستبردار

    خیال رہےکہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کےبیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں،جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی مہم کے ارکان اور روس کے درمیان کشیدہ تعلقات کا سامنا ہے۔

    سابق میرین جنرل اور پینٹاگون چیف جیمز میٹس کہتے ہیں کہ روس کو پہلے اپنے آپ کوثابت کرنا ہوگا جبکہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنی ہوگی،جس کے بعد ہی روس سے امریکہ اور نیٹو قریبی تعلقات کا سوچیں گے۔

    واضح رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر کی تعریف اور ماسکو کے ساتھ بہتر تعلقات کی بات کرتے رہے ہیں،جس میں شام میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جنگ بھی شامل ہے۔

  • کوئٹہ حملہ:امریکہ کا پاکستان سے تعاون جاری رکھنے کا عزم

    کوئٹہ حملہ:امریکہ کا پاکستان سے تعاون جاری رکھنے کا عزم

    واشنگٹن : امریکا نےکوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملےکی تحقیقات میں پاکستان کےساتھ تعاون جاری رکھنےکےعزم کااظہارکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کےنائب ترجمان مارک ٹونر نےپریس بریفنگ کےدوران کہاکہ کوئٹہ حملے پرشدید رنج اورافسوس ہے،کوئٹہ حملے کی تحقیقات ابھی ابتدائی مراحل میں ہے ۔

    مارک ٹونر کا کہناتھاکہ حملے کی تحقیقات پاکستان نے کرنی ہے تاہم ابھی یقین سے نہیں کہاجاسکتاکہ حملےکےپیچھے کون تھا۔

    مزید پڑھیں:عراقی شہر موصل میں آپریشن،داعش کے 800سےزائد دہشتگرد ہلاک

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا پریس کانفرنس کے دوران سوال کے جواب میں کہناتھاکہ پاکستان میں امریکی سفیر کی سیکریٹری خارجہ کی ملاقات کی کوتفصیل معلوم نہیں ہے۔

    مارک ٹونرکاکہناتھاکہ داعش کانام افغانستان میں دیکھاجارہاہےجو کوئی حیرانی کی بات نہیں ہے۔ان کاکہناتھاکہ داعش مختلف خطوں میں اپنی شاخیں بنارہی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ داعش کی سینئر لیڈر شپ کو دنیا بھر میں نشانہ بنانے کے لیے جاری رہیں گی۔

    مزید پڑھیں:کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پرحملہ بزدلانہ اقدام ہے

    واضح رہے کہ تین روز قبل امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہناتھا کہ کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ بزدلانہ اقدام ہے۔

  • سی پیک سے کاریک ممالک کوبھی فائدہ ہوگا،نوازشریف

    سی پیک سے کاریک ممالک کوبھی فائدہ ہوگا،نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ سی پیک سے وسط ایشیائی علاقائی تنظیم کارک ممالک کوبھی فائدہ ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق دارالحکومت اسلام آباد میں وسط ایشیائی علاقائی تنظیم کارک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہناہے کہ کاریک ملکوں کی شراکت ترقی کے خواب کو حقیقت میں بدلے گی۔

    نوازشریف نے کہاکہ کاریک کا مقصد رکن ملکوں میں پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنا ہےجس کےلیے علاقائی روابط میں مضبوطی اور مواصلاتی نظام میں ترقی ضروری ہے۔

    انہوں نے کہاکہ کاریک رکن ممالک میں تعاون بڑھانے کےلیے اہم فورم ہے جو رکن ممالک میں تعاون اورغربت کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا۔

    کارک اجلاس کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ سی پیک سے ناصرف پاکستان بلکہ کارک ممالک کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

    اس موقع پر انہوں نے توانائی بحران کے حوالے سے کہا کہ پاکستان تیزی سے توانائی کے منصوبوں پر کام کررہاہے اور بہت جلد ملک سےتوانائی بحران کاخاتمہ کردیں گے۔

    خیال رہے کہ کارک ممالک میں پاکستان،چین سمیت افغانستان ،آزربائیجان ، قازقستان ،کرغزستان،منگولیا ،تاجکستان ،ترکمانستان ازبکستان بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں:لوڈشیڈنگ کا 2018 میں خاتمہ ہوجائے گا،وزیراعظم

    واضح رہےکہ اس سے قبل رواں ماہ کےآغاز میں وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھاکہ 2018 میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوجائےگا۔

  • محفوظ سمندری حدود پاک چین اقتصادی راہداری کےلیے لازم ہے،نیول چیف

    محفوظ سمندری حدود پاک چین اقتصادی راہداری کےلیے لازم ہے،نیول چیف

    کراچی: نیول چیف ایڈمرل ذکاءاللہ نے کہا ہے کہ محفوظ سمندری حدود پاک چین اقتصادی راہداری کےلیے لازم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں فاسٹ اٹیک کرافٹ بیڑہ پاک بحریہ میں شامل کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ذکاءاللہ کا کہناتھا کہ بحری جہاز کی شمولیت سے بحری دفاع میں اضافہ ہوگا۔

    نیول چیف نے کہا کہ بحری جہاز کی تیاری خود انحصاری کی طرف اہم قدم ہے،محفوظ سمندری حدود پاک چین اقتصادی راہداری کےلیے لازم اور اقتصادی راہداری ملکی معیشت میں نیا موڑ ثابت ہو گی۔

    انہوں نے کہا کہ فاسٹ اٹیک کرافٹ میزائل کراچی شپ یارڈ میں چین کے تعاون سے دو سال میں تیار کیا گیا جسے آج پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل کر دیا گیا ہے۔

    بیڑہ دشمن کے ریڈار میں آئے بغیر اپنے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت سے لیس ہے ۔فاسٹ اٹیک کرافٹ میزائل بوٹ پاکستان نیوی کی تیسری بوٹ ہے۔

    واضح رہے کہ بحری بیڑے کی لانچنگ تقریب کراچی شپ یارڈ میں ہوئی جس میں پاکستان نیوی کے اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی ۔