Tag: تعزیتی ریفرنس

  • پی ایف یو جے ورکرز کے صدر پرویز شوکت کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

    پی ایف یو جے ورکرز کے صدر پرویز شوکت کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

    پی ایف یو جے ورکرز کے صدر پرویز شوکت کی رحلت فرمانے کے بعد آر آئی یو جے ورکرز کی جانب سے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد پی آئی ڈی میں کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تعزیتی ریفرنس میں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی، سیکرٹری اطلاعات و نشریات شاہیرہ شاہد، پی پی پی کے رہنما فرحت اللہ بابر اور دیگر صحافیوں نے شرکت کی۔

    شرکاء کا کہنا تھا کہ ویج بورڈ ایوارڈ اور صحافیوں کے تحفظ کے قوانین کا بننا، منظوری اور نفاذ پرویز شوکت کی بے مثل جدو جہد کا ثمر ہے۔ پرویز شوکت کی زندگی صحافی رہنماؤں، صحافیوں اور میڈیا ورکرز کیلئے مشعل راہ اور قابل تقلید ہے۔

    پرویز شوکت نے اپنے شعبے کے لوگوں کیلئے بے مثل اور بے لوث خدمت کی، آج ہم ان کا ماتم کر رہے ہیں مگر انکی داستان زیست اس قدر بھرپور تھی کہ اس حوالے سے آئندہ سے ہر سال جشن شوکت منایا جانا چاہئے۔

    ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات غلام مرتضی سولنگی، سیکرٹری اطلاعات و نشریات شاہیرہ شاہد، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر فرحت اللہ بابر، سابق وفاقی وزیر جے سالک، پی ایف یو جے ورکرز کے قائم مقام صدر طاہر راٹھور، نائب صدر ڈاکٹر سعدیہ کمال، سیکرٹری اطلاعات عبدالرزاق چشتی، پرویز شوکت مرحوم کے بھائی اظہر سہیل نے پی ایف یو جے ورکرز کے مرحوم صدر پرویز شوکت کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس کے علاوہ آر آئی یو جے ورکرز کے صدر جہانگیر اسلم، سیکرٹری بلال عزت، سینئر صحافی فاروق اقدس، ایوب ناصر، فاروق فیصل خان، ظفر محمود شیخ، خاور نواز راجہ، اینکر پرسن مدیحہ ملک، مظہر اقبال، جاوید ملک، شکیل قرار، راشد حبیب، نمود مسلم، انوار زیدی، فرخ نواز بھٹی، اکمل شہزاد، فرحت فاطمہ، رانا عدنان و دیگر رہنماؤں نے بھی پی ایف یو جے ورکرز کے مرحوم صدر پرویز شوکت کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کیا۔

    وفاقی وزیر مرتضی سولنگی نے کہا کہ پرویز شوکت نے ایک قابل تقلید زندگی چھوڑی ہے۔ انہوں نے ہمیشہ کارکن کی بات کی اور مرتے دم تک اس مشن پر گامزن رہے، سیکرٹری اطلاعات شاہیرہ شاہد نے کہا کہ مرحوم جب بھی میرے آفس آئے ایک ہی ایجنڈا لیکر آئے اور وہ کارکن کے حق کی بات تھی۔

    انہوں نے کہا کہ ایک کامیاب شخص کی یاد ماتم نہیں جشن کے قابل ہوتی ہے، مقررین نے کہا کہ مرحوم نے ایک با مقصد زندگی گزاری، ایمانداری کو شعار بنائے رکھا اور ایجنڈا صحافت اختیار کر کے اپنے ذاتی مقاصد اور عہدے حاصل نہیں کئے، پرویز شوکت حقیقی رہنما کے طور پر ایک ہمدرد، غمگسار اور سخی انسان کے طور پر جئے۔

    ہمیں فخر ہے کہ ہمارا بھائی، ہمارا دوست اور ہمارا رہنماء ایک اچھا نام اور کردار چھوڑ کر گیا ہے۔ مرحوم کے بھائی سہیل اظہر، بھانجے عدیل رضا اور بھتیجے منہال نے کہا کہ ہم اہل خانہ آر آئی یو جے ورکرز کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ان کی یاد میں یہ محفل منعقد کی اور ہماری ڈھارس بندھائی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت یا کسی ادارے سے کوئی مالی مدد یا نوکری نہیں چاہئے تاہم ہم چاہتے ہیں کہ انکی خدمات کے اعتراف میں دارالحکومت کی کوئی سڑک منسوب کی جائے۔

    پی ایف یو جے ورکرز کے قائم قام صدر طاہر راٹھور نے اختتامی خطاب میں کہا کہ پرویز شوکت مرحوم نے دیانت، صداقت اور جدو جہد کا جو سفر طے کیا اسے ہر صورت جاری رکھا جائے گا، تقریب کے آخر میں حافظ محمد رفیق نے مرحوم کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کروائی۔

  • دین کے نام پر کسی نے ظلم کیا تو انھیں نہیں چھوڑیں گے: عمران خان

    دین کے نام پر کسی نے ظلم کیا تو انھیں نہیں چھوڑیں گے: عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دین کے نام پر ملک میں کسی نے ظلم کیا تو انھیں نہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے لیے سرکاری سطح پر تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سب نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ ایسا واقعہ نہیں ہونے دینا، اور دین کے نام پر کسی نے ظلم کیا تو انھیں نہیں چھوڑیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا لوگوں پر توہین کا جھوٹا الزام لگا کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، پھر اسے کوئی وکیل ملتا ہے نہ ہی جج فیصلہ کرتا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے پریانتھا کمارا کے اہل خانہ کے لیے ایک لاکھ ڈالر کا اعلان کیا ہے، بیوہ کو تنخواہ بھی دی جائے گی۔

    انھوں نے سری لنکن شہری کی جان بچانے کی کوشش کرنے والے ملک عدنان کو بہادری اور شجاعت کے اعتراف میں سند سے بھی نوازا۔

    وزیر اعظم ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں وزیر اعظم پاکستان نے آنجہانی پریانتھا کمارا کے خاندان، سری لنکن حکومت اور عوام سے اظہار تعزیت کیا، تقریب میں وفاقی وزرا، سری لنکن ہائی کمشنر نے بھی شرکت کی۔

    عمران خان نے کہا ملک عدنان کو دیکھ کر ہمیں فخر ہوا کہ اس نے جان بچانے کی کوشش کی، ملک میں رول ماڈل کی بہت ضرورت ہوتی ہے، مجھے امید ہے ہماری یوتھ ملک عدنان کو دیکھ کر یاد کرے گی کہ ایک انسان تھا جو حیوانوں کے سامنے کھڑا ہوا تھا۔

    انھوں نے کہا افسوس ہے کہ سیالکوٹ واقعے پر پوری دنیا سے پیغام آئے، سیالکوٹ واقعے پر اوورسیز پاکستانی شرمندہ ہیں، ملک عدنان کو ملک کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں، 23 مارچ کو ملک عدنان کو تمغہ شجاعت سے نوازا جائے گا۔

  • دہشتگردی کی ذمہ داری مسجد، مدرسے پرنہیں ڈالی جاسکتی، سراج الحق

    دہشتگردی کی ذمہ داری مسجد، مدرسے پرنہیں ڈالی جاسکتی، سراج الحق

    لاہور: جماعتِ اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومت نے اکیسویں ترمیم کے ذریعے لسانی بنیادوں پر ملک توڑنے والوں کے لیے راستہ کھلا چھوڑ دیا ہے، رضا ربانی کے آنسو ضرور رنگ لائیں گے۔

    لاہور میں سابق امیر قاضی حسین احمد کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری دہشتگردی کی ذمہ داری مسجد اور مدرسے پر نہیں ڈالی جاسکتی۔

    انھوں نے کہا کہ دہشگردوں اور حکومت دونوں نے مذہب کو یرغمال بنالیا ہے، لسانی بنیادوں پر ملک توڑنے والوں کے لیے راستہ کھلا چھوڑ دیا گیا ہے۔

    سراج الحق نے کہا کہ مذہب کے خلاف اعلانِ جنگ کرکے حکومت امریکہ کو خوش کررہی ہے، اگر قومی وحدت قائم نہ ہوئی تو ایٹم بم بھی قوم کو تباہی سے نہیں بچا سکتا، رضا ربانی کے آنسو رنگ لائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ حکومتی شخصیات نے یقین دلایا کہ دینی مدارس کی جانب کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھے گا، پاکستان اب مزید لاشیں اٹھانے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔