Tag: تعصب

  • غزہ شہادتیں: اپنے ہی صحافیوں کا بی بی سی پر جانب داری کا الزام

    غزہ شہادتیں: اپنے ہی صحافیوں کا بی بی سی پر جانب داری کا الزام

    الجزیرہ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بی بی سی کے اپنے صحافیوں نے براڈکاسٹر پر اسرائیل فلسطین تنازع میں تعصب کا الزام لگا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر وحشیانہ اسرائیلی بمباریوں کے باوجود جس میں 15 ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہوئے، بی بی سی نے جانب داری دکھاتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کی ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اپنے ہی صحافیوں نے کہا ہے کہ بی بی سی اسرائیل اور حماس تنازعہ کے معاملے کو درست طریقے سے بیان کرنے میں ناکام رہا، فلسطینیوں کے مقابلے میں اسرائیلی متاثرین کے لیے انسانیت کی دہائی زیادہ دی، اور کوریج میں اہم تاریخی سیاق و سباق کو قصداً نظر انداز کیا۔

    اس سلسلے میں برطانیہ میں مقیم بی بی سی کے ساتھ کام کرنے والے 8 صحافیوں کی طرف سے الجزیرہ کو ایک خط لکھا گیا ہے، جو 2,300 الفاظ پر مشتمل ہے، اس خط میں بی بی سی پر ’’عام شہریوں کو دیکھنے کا دوہرا معیار‘‘ برتنے کا الزام بھی لگایا گیا ہے، جب کہ یوکرین میں مبینہ روسی جنگی جرائم پر براڈکاسٹر نے کوئی لغزش نہیں دکھائی۔

    خط میں لکھا گیا ہے کہ ’’اسرائیل کے دعوؤں پر تنقید نہ کر کے اور نظر انداز کر کے بی بی سی درست طور سے (غزہ) کی کہانی پیش کرنے میں ناکام رہا، اور اسی وجہ سے وہ غزہ میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں لوگوں کو بتانے اور سمجھانے میں مدد کرنے میں ناکام رہا۔‘‘

    صحافیوں نے خط میں سوال اٹھایا کہ 7 اکتوبر سے اب تک ہزاروں فلسطینی مارے جا چکے ہیں، آخر ہمارے ادارتی مؤقف کو تبدیلی کے لیے کتنی بڑی تعداد درکار ہے؟

    واضح رہے کہ جوابی کارروائی کے خوف سے صحافیوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ الجزیرہ کا کہنا ہے کہ اس کا بی بی سی کے ایگزیکٹوز کو یہ خط بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، کیوں کہ اس طرح کے اقدام سے بامعنی بات چیت ممکن نہیں رہ پائے گی۔

  • امریکا میں سیاہ فام مظاہرین، پولیس اور فوج سے ‘جنگ’ لڑنے کی تیاری کرنے والا گرفتار

    امریکا میں سیاہ فام مظاہرین، پولیس اور فوج سے ‘جنگ’ لڑنے کی تیاری کرنے والا گرفتار

    مسوری: امریکی ریاست مسوری میں سیاہ فام مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والی قوتوں کے خلاف جنگ کی تیاری کرنے والا گرفتار کر لیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریاست مسوری کی سینٹ چارلز کاؤنٹی میں 25 سالہ شہری کیمرون سووبوڈا کو اس الزام میں گرفتار کیا گیا ہے کہ وہ سیاہ فام مظاہرین، پولیس اور فوج کے خلاف جنگ کی تیاری کر رہا تھا۔

    سینٹ چارلز کاؤنٹی کے پراسیکیوٹنگ اٹارنی کے آفس نے 22 جون کو کیمرون پر تین فرد جرم عائد کیے، جن میں غیر قانونی ہتھیار رکھنے، اسے تیار کرنے، اس کی ترسیل کرنے یا فروخت شامل ہیں۔

    پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ کیمرون کے دوستوں نے سینٹ چارلز کاؤنٹی پولیس سے رابطہ کر کے اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ وہ لوگوں کے بڑے مجمع پر حملہ کرنے جا رہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کیمرون ‘بلیک لائیو میٹرز’ مہم کے مظاہرین، مجرموں سے متعلق قانونی اصلاحات اور اقلیتوں سے نفرت کا اظہار کرتا رہا ہے۔

    دوستوں کا کہنا تھا کہ کیمرون کا خیال تھا کہ حکومت کرونا وائرس وبا کی وجہ سے مارشل لا لگانے جا رہی ہے، اس لیے مجھے فوج اور پولیس سے جنگ لڑنی پڑے گی۔

    جس کے بعد 22 جون کو اے ٹی ایف کے ایجنٹس اور سینٹ چارلز کاؤنٹی بم اسکواڈ نے کیمرون کے گھر پر چھاپا مارا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس کے گھر سے مختلف قسم کا دھماکا خیز مواد برآمد کر کے کیمرون کو گرفتار کر لیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کیمرون نے ایک اور مقام کی نشان دہی بھی کی جہاں اس نے اپنے بنائے ہوئے گرینیڈز اور دیگر اسلحہ چھپایا ہوا تھا، پولیس کو وہاں سے بارودی سرنگ بھی ملی۔

    قانونی دستاویز میں پولیس نے لکھا کہ مشتبہ شخص نے اپنے دوستوں سے کہا تھا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اہل کاروں کو قتل کرنے میں بالکل نہیں ہچکچائے گا۔

  • اقوام متحدہ مسلمانوں کے ساتھ تعصب کا رویہ ترک کرے: سینیٹر سراج الحق

    اقوام متحدہ مسلمانوں کے ساتھ تعصب کا رویہ ترک کرے: سینیٹر سراج الحق

    اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ تعصب پر مبنی رویہ ترک کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر نے یو این پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیر اور فلسطین پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد میں ناکام رہا۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا رویہ مسلمانوں کے ساتھ تعصب پر مبنی ہے، اسے مسلمانوں کے ساتھ رویہ بہتر کرنا ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پونے 2 ارب مسلمانوں کو ویٹو پاور اور سلامتی کونسل کی نمایندگی دی جائے۔

    بھارتی وزیر اعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا عالمی امن کو مودی کے جنگی جنون سے شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

    تازہ ترین:  مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا الزالہ ضروری ہے: عمران خان

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت عالمی امن کو خطرات نے گھیر لیا ہے، عالمی برادری نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو ایٹمی طاقتوں میں جنگ بھی چھڑ سکتی ہے، جنگ چھڑگئی تو جنوبی ایشیا نہیں پوری دنیا کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت نیویارک میں اقوام متحدہ کی 74ویں جنرل اسمبلی کے سیشنز جاری ہیں، آج پاکستان، ترکی اور ملائشیا نے نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کے اہم ترین موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے فکر انگیز خطاب کیا۔

    دونوں رہنماؤں نے واضح مؤقف اپناتے ہوئے دنیا کو پیغام دیا کہ انھیں دہشت گردی کے ساتھ اسلام کا تعلق جوڑنے والے قابل مذمت رویے کو ترک کرنا ہوگا۔

  • اقوام متحدہ میں مذہب، تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف قرارداد منظور

    اقوام متحدہ میں مذہب، تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف قرارداد منظور

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی حمایت سے ترکی کی دہشت گردی کے خلاف پیش کی گئی قرار داد منظور ہوگئی، پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ دیواریں کھڑی کرنے کے بجائے امن پسندی کے پل تعمیر کرنے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں مذہب، تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف قرار داد منظور ہوگئی، قرارداد نیوزی لینڈ حملے اور اسلام دشمن رویوں کے تناظر میں پاکستان کی حمایت سے ترکی کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

    پاکستان نے قرارداد کے متن اور خدوخال وضع کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے اسلام دشمن رویے عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔

    ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد اسلام دشمن رویوں پر مبنی انتہا پسندی اور تنگ نظری کی مخالفت کرتی ہے۔

    پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوام اور مذاہب کو قریب لانے کی کوششوں کی حمایت کی۔

    انہوں نے کہا کہ مغرب میں انتہا پسند نسل پرست سوچ پروان چڑھ رہی ہے، نسل پرست سوچ عالمی بھائی چارے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، مذہب، رنگ و نسل کی بنیاد پر نفرت، استحصال کا نشانہ بننے نہیں دے سکتے۔

    ملیحہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے خطے میں بھی انتہا پسند گروہ مذہب کی بنیاد پر انتشار اور امن دشمنی کو فروغ دے رہے ہیں۔

  • جرمنی: مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب میں اضافہ

    جرمنی: مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب میں اضافہ

    برلن: جرمنی میں مسلم کمیونٹی کے خلاف نفرت انگیز رویوں اور تعصب پسندانہ سوچ میں اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصلات کے مطابق ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرمن شہریوں کے مسلمانوں اور غیرملکیوں کے خلاف تعصب میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث مسلمانوں کو خطرات لاحق ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک تہائی جرمن شہریوں کا خیال ہے کہ غیر ملکی جرمن سماجی سہولیات کے نظام کا غلط فائدہ اٹھانے کے لیے جرمنی کا رخ کرتے ہیں۔

    تحقیق سے ثابت ہوا کہ ہر دوسرا جرمن شہری یہ سمجھتا ہے کہ جرمنی میں غیر ملکیوں کی تعداد پہلے ہی خطرناک حد تک زیادہ ہو چکی ہے، جس سے وہ بدظن ہیں۔

    برطانیہ: اسکارف پہننے والی مسلم طالبہ پر نسل پرست لڑکیوں کا حملہ

    اس سے قبل دنیا کے دیگر ممالک میں متعدد بار مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اقدامات نظر آئے ہیں، جبکہ برطانوی حکومتی جماعت میں بھی مسلمانوں سے متعلق تعصب پائی جاتی ہے۔

    جرمن شہریوں کا خیال ہے کہ مسلمان جرمنی آکر دہشت گرد کارروائیاں کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ مذکورہ تحقیق جرمن شہر لائپزگ میں قائم دائیں بازو کی شدت پسندی اور جمہوریت پر تحقیق کرنے والے ایک ادارے نے جاری کی ہے۔

    خیال رہے کہ ایک برس قبل برطانوی دارالحکومت لندن میں اسلام مخالف دو سفید فام نوجوانوں پر مشتمل گروہ نے ایک باحجاب خاتون کو ان کے حجاب سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹا تھا۔

    واضح رہے کہ سنہ 2016 میں بریگزٹ پر ووٹنگ کے بعد برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگزیز وارداتوں میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سنہ 2016 اور 2017 کے درمیان مساجد پر بھی حملوں کی تعداد میں 100 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

  • پیرس میں ریسٹورنٹ کامسلم خواتین کو کھانا دینے سے انکار

    پیرس میں ریسٹورنٹ کامسلم خواتین کو کھانا دینے سے انکار

    پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس کے مضافات میں ایک ریسٹورنٹ کے مالک نے دو مسلمان خواتین کو کھانے دینے سے انکار کر دیا.

    تفصیلات کےمطابق سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد سے فرانسیسی عوام نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے مظاہروں کی کال دی ہے.

    سوشل میڈیا پر بہت زیادہ نشر ہونے والی اس ویڈیو میں ایک آدمی حجاب پہنے ہوئے دو خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہے کہ ’دہشت گرد مسلمان ہیں اور تمام مسلمان دہشت گرد ہیں۔‘یہ واقعے ہفتے کی شب فرانس کے ایک ریسٹورنٹ میں ہوا.

    اتوار کو ریسٹورنٹ کے باہر لوگوں نے مظاہرے کیے جس کے بعد مالک نے تمام افراد سے معافی مانگی.

    *فرانس میں برقینی پر عائد پابندی ختم

    انہوں نے کہا کہ فرانس کے ساحلوں پر برقینی کے بارے میں جاری کشدگی کے باعث وہ ’آپے سے باہر ہو گئے‘ تھے اور گذشتہ سال نومبر میں پیرس میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں اُن کا ایک دوست بھی ہلاک ہوا تھا.

    مالک کے انکار کے جواب میں ایک خاتون نے کہا کہ ’ہم نہیں چاہتے کہ کوئی نسلی تعصب کا شکار شخص ہمیں کھانے فراہم کرے۔‘

    جس پر مالک نے کہا کہ ’نسلی تعصب رکھنے والے انسانوں کو قتل نہیں کرتے،میں نہیں چاہتا کہ تم جیسے لوگ میرے ہوٹل میں آئیں۔‘
    پولیس نے کہا ہے کہ وہ ریسٹورنٹ میں گئے ہیں لیکن انہوں نے شکایت درج ہونے کے بارے میں کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے.

    واضح رہے کہ چند روز قبل فرانس کی اعلیٰ عدالت نے ملک کے ساحلوں پر برقینی پہنے پر عائد پابندی کومعطل کیا تھا.

  • تعصب کی عینک اتار کرکراچی کے حالات کاجائزہ لیا جائے، الطاف حسین

    تعصب کی عینک اتار کرکراچی کے حالات کاجائزہ لیا جائے، الطاف حسین

    لند ن : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ بتایا جا ئے کہ کراچی میں بے گناہ شہریوں کو کون قتل کررہاہے، کراچی کے شہریوں کو کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کے رحم وکرم پرچھوڑدیا گیا ہے ۔ وقت کاتقاضہ ہے تعصب کی عینک اتار کرحالات کاجائزہ لیا جائے اور مائنڈ سیٹ کو تبدیل کیاجائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری بیان میں کیا، الطاف حسین نے کہا کہ کراچی آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کے ہاتھ پیر باندھ کرکراچی کو کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کے رحم وکرم پرچھوڑ دیا گیا ہے، وقت کاتقاضہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ تعصب کی عینک اتارے اور اپنامائنڈسیٹ تبدیل کرے۔

    الطاف حسین نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ پہلے انسانی حقوق کی کارکن سبین محمود کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا اور آج دستگیر میں جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر وحیدالرحمان کو گولیاں مارکرشہید کردیا گیا۔

    انہوں نے کہاکہ پہلے ایک سازش کے تحت کراچی میں ہرواقعہ کی ذمہ داری ایم کیوایم پرعائد کردی جاتی تھی حتیٰ کہ شہر میں اگر کوئی کتا یابلی بھی مرے تو اس کا الزام بھی ایم کیوایم پرڈال دیا جاتا ہے اور اسی بنیادپر ایم کیوایم کے خلاف کارروائیاں کی گئیں اور ایم کیوایم کے رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتارکیا گیا ۔

    آج کراچی شہرکے چاروں طرف پیراملٹری رینجرز کے اہلکار تعینات ہیں لہٰذا ہم یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ اب کراچی میں بے گناہ شہریوں کو کون قتل کررہا ہے ؟

    الطاف حسین نے کہاکہ کراچی ، ایم کیوایم کے حامیوں کا شہر ہے لیکن آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کے ہاتھ پیر باندھ کر شہر میں القاعدہ ، داعش اور طالبان دہشت گردوں کو ٹارگٹ کلنگ کی چھوٹ دیدی گئی اور شہرکے عوام کو کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کے رحم وکرم پرچھوڑدیا گیا ہے ۔

    انہوں نے کہاکہ وقت کاتقاضہ ہے کہ حکمراں طبقہ اور اسٹیبلشمنٹ حقائق کو تسلیم کرے، تعصب کی عینک اتار کرحالات کاجائزہ لیا جائے اور مائنڈ سیٹ کو تبدیل کیاجائے ۔

    انہوں نے کہاکہ جب میں نے کہاتھا کہ سابق آرمی چیف جنرل کیانی اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخارمحمد چوہدری دونوں نے لانگ مارچ کے ذریعہ جنرل پرویز مشرف کو ہٹانے کی سازش کی ہے تو کسی نے میری بات نہیں مانی لیکن آج تمام ٹی وی چینلوں پریہی بات کہی جارہی ہے ۔

    الطاف حسین نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ احتساب کیلئے ایماندار اورپاک صاف جرنیلوں کو سامنے آنا چاہیے ،کوئی میری اس بات پر یہ کہے کہ الطاف حسین مارشل لاء کودعوت دے رہے ہیں تو کہتا رہے لیکن میں ملک کی سلامتی وبقاء کی بات کرتا رہوں گا۔