Tag: تعطیلات

  • دفتر سے تعطیلات لینے کے بے شمار فوائد

    دفتر سے تعطیلات لینے کے بے شمار فوائد

    زندگی گزارنے اور اپنی صلاحیتوں کو استعمال میں لانے کے لیے کام کرنا بے حد ضروری ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ زندگی کو صرف کام کی نذر کردیا جائے اور سیر و تفریح کا عنصر زندگی سے نکال دیا جائے۔

    ماہرین کا کہنا اپنے کام سے تعطیلات لینا اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ سانس لینا، اور اس کی وجہ وہ بے شمار فوائد ہیں جو تعطیلات میں آپ کو حاصل ہوتے ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں وہ کون سے فوائد ہیں۔


    ذہنی تناؤ میں کمی

    ہم چاہے اپنی پسند اور دلچسپی کا کام ہی کیوں نہ کرتے ہوں، مستقل کام اور ذمہ داری ہمیں ذہنی تناؤ میں مبتلا کردیتی ہے۔

    کام کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہونے والے بعض افراد ماہرین ذہنی امراض سے رجوع کرتے ہیں اور ڈپریشن کی گولیاں کھانے لگتے ہیں۔

    اس کے برعکس اگر چند دنوں کے لیے دفتر سے چھٹیاں لے لی جائیں اور انہیں پرسکون طریقے سے گزارا جائے تو ڈاکٹر کے پاس جائے بغیر ذہنی تناؤ میں کمی ہوسکتی ہے۔


    توجہ مرکوز کرنے میں مدد

    بہت عرصے تک ایک ہی کام سر انجام دینے سے دماغ بے ربطی اور تھکن کا شکار ہونے لگتا ہے اور ہم اپنے کام پر توجہ مرکوز کرنے میں مشکل کا سامنا کرتے ہیں۔

    اس مسئلے کا سب سے آسان حل بھی چند دن کی تعطیلات ہیں جس میں آپ آرام کرسکیں، اپنی پسندیدہ فلمیں دیکھ سکیں یا سیر و تفریح کے لیے جائیں۔

    اس سے آپ کے دماغ کو تبدیلی کا احساس ہوگا اور وہ تازہ دم ہوگا۔ تعطیلات کے بعد جب آپ اپنی ملازمت کو جوائن کریں گے تو نئے جوش و جذبے سے کام کا آغاز کریں گے۔


    ملازمت کا اطمینان

    ایک تحقیق کے مطابق ایسے افراد جو باقاعدگی سے تعطیلات پر جاتے ہیں وہ اپنی ملازمت سے زیادہ مطمئن ہوتے ہیں بہ نسبت ان افراد کے جو اپنے باس کی گڈ بک میں رہنے کے لیے کبھی تعطیلات نہیں لیتے۔

    تعطیلات پر نہ جانے والے افراد اپنی ملازمت سے غیر مطمئن اور اکتاہٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔


    خاندانی تعلق میں بہتری

    روزمرہ کی مصروفیات میں ہم اپنے خاندان کے لیے وقت نہیں نکال پاتے۔

    تعطیلات خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کا بہترین موقع ہے جس میں نئے سرے سے خاندان سے آپ کا رشتہ استوار ہوتا ہے اور رشتوں کی مضبوطی و بھروسے میں اضافہ ہوتا ہے۔


    جسمانی صحت میں بہتری

    تعطیلات آپ کی جسمانی صحت میں بھی بہتری لاتی ہیں۔

    دفتر میں باہر کے کھانوں کی جگہ گھر کے بنے ہوئے غذائیت سے بھرپور کھانے آپ کی صحت کے بہت سےمسائل کو حل کرسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکومت نے عیدالفطر کی تعطیلات کا اعلان کردیا

    حکومت نے عیدالفطر کی تعطیلات کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے عیدالفطر کے موقع پر چار روز کی سرکاری تعطیلات کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری کیا گیا جس کے مطابق عید الفطر کی تعطیلات 15 سے 18 جون یعنی جمعہ، ہفتہ، اتوار اور پیر تک ہوں گی۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات نے رمضان المبارک کے 30 روزے پورے ہونے کی نوید سنائی ہے، ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 29 رمضان المبارک کو چاند نظر آنے کے امکانات بہت کم ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق چاند کی پیدائش 14 جون کو رات 12 بجے کے قریب ہوگی اور شام تک اس کی عمر 19 گھنٹے تین منٹ تک ہوگی، غروب آفتاب کے بعد 39 منٹ تک چاند نظر آسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کی خوبصورت ترین جھیلیں

    پاکستان کی خوبصورت ترین جھیلیں

    پاکستان قدرتی وسائل اور فطری حسن سے مالا مال ایک خوبصورت ملک ہے۔ یہاں کے تمام علاقے اپنی علیحدہ جغرافیائی خصوصیات اور منفرد حسن رکھتے ہیں۔

    پاکستان کے شمالی علاقے خاص طور پر نہایت حسین ہیں۔ صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے سوات کو یورپی ملک سوئٹزر لینڈ کے ہم پلہ قرار دیا جاتا ہے۔

    اب چونکہ موسم گرما ہے اور تعطیلات بھی، تو بہت سے لوگ تفریحی مقامات پر گزارنے کا منصوبہ بناتے ہیں، اسی لیے آج ہم آپ کو پاکستان کی خوبصورت ترین جھیلوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جہاں پر وقت گزارنا آپ کی تعطیلات کو نہایت یادگار اور شاندار بنا سکتا ہے۔


    سیف الملوک جھیل

    وادی کاغان میں واقع جھیل سیف الملوک سے بے شمار افسانے منسوب ہیں۔ کاغان کے علاقے ناران میں 10 ہزار 578 فٹ کی بلندی پر واقع اس جھیل کا شمار دنیا کی حسین ترین جھیلوں میں ہوتا ہے۔ صبح کے وقت ملکہ پربت اور دوسرے پہاڑوں کا عکس اس میں پڑتا ہے۔

    جھیل سیف الملوک کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ رات کے وقت یہاں پریاں اترتی ہیں۔ اس کہاوت کا تعلق ایک لوک داستان سے ہے جس کے مطابق صدیوں قبل فارس کا شہزادہ جھیل پر رہنے والی پری کا دیوانہ ہوگیا۔ پری بھی اس کی محبت میں گرفتار ہوگئی۔

    پری کے تیر نظر کا شکار ایک دیو کو جب اس محبت کا پتہ چلا تو اس نے غصہ میں دونوں کو مار دیا۔ اس دن کے بعد سے رات کے وقت آسمان سے پریاں یہاں اترتی ہیں اور اپنی ساتھی کی موت پر روتی اور بین کرتی ہیں۔


    عطا آباد جھیل

    سنہ 2010 میں ایک بڑی لینڈ سلائیڈنگ سے وجود میں آنے والی عطا آباد جھیل گلگلت بلتستان کی وادی ہنزہ کے قصبہ گوجال میں واقع ہے۔ اس جھیل کا حسن اپنی مثال آپ ہے۔


    سدپارہ جھیل

    سدپارہ جھیل سطح سمندر سے 8 ہزار 5 سو فٹ کی بلندی پر اسکردو شہر سے کچھ دور واقع ہے۔ یہ خوبصورت جھیل میٹھے پانی سے لبریز ہے اور اس کے اطراف میں سنگلاخ چٹانیں ہیں۔

    یہ جھیل اسکردو کو پانی کی فراہمی کا ذریعہ بھی ہے۔


    شیوسر جھیل

    شیوسر جھیل گلگت بلتستان کے دیوسائی قومی پارک میں واقع ہے۔ یہ جھیل دنیا کی بلند ترین جھیلوں میں سے ایک ہے۔

    گہرے نیلے پانی، برف پوش پہاڑیوں، سرسبز گھاس اور رنگ برنگے پھولوں کے ساتھ یہ منفرد جھیل خوبصورتی میں بھی اپنی مثال آپ ہے۔


    دودی پت سر جھیل

    دودی پت سر صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع مانسہرہ کی وادی کاغان کے انتہائی شمال میں واقع ہے۔

    مقامی زبان میں دودی پت سر کے معنی دودھ جیسے سفید پانی والی جھیل کے ہیں، لیکن جھیل کا رنگ سفید نہیں نیلا ہے۔ درحقیقت اس سے ملحقہ برف پوش پہاڑوں کا پانی میں جھلکنے والا عکس اسے دور سے ایسا دکھاتا ہے جیسے دودھ کی نہر ہو۔


    لولوسر جھیل

    لولوسر جھیل مانسہرہ سے ساڑھے 300 کلومیٹر دور واقع ہے۔

    جھیل کا پانی شیشے کی طرح صاف ہے اور لولوسر کی برف سے ڈھکی پہاڑیوں کا عکس جب جھیل کے صاف پانی میں نظر آتا ہے تو دیکھنے والے انگشت بدانداں رہ جاتے ہیں۔


    لوئر کچورا جھیل

    لوئر کچورا جھیل جسے شنگریلا جھیل بھی کہا جاتا ہے پاکستان کی دوسری خوبصورت ترین جھیل ہے۔ اسکردو میں واقع اس جھیل کی گہرائی تقریباً 70 میٹر ہے۔ دریائے سندھ اس کے قریب ہی قدرے گہرائی میں بہتا ہے۔


    اپر کچورا جھیل

    اپر کچورا جھیل بھی اسکردو شہر سے 18 کلو میٹر کے فاصلے پر ساڑھے 7 ہزار فٹ کی اونچائی پر موجود ہے۔


    رتی گلی جھیل

    وادی نیلم میں واقع رتی گلی جھیل 12 ہزار 130 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ یہ جھیل چاروں طرف سے گلیشیئرز میں گھری ہوئی ہے۔


    رش جھیل

    گلگت بلتستان میں واقع رش جھیل پاکستان کی بلند ترین جھیل ہے۔ یہاں تک رسائی کے لیے نگر اور ہوپر گلیشیئر کے راستوں سے ہو کر گزرنا پڑتا ہے اور راستے میں نہایت ہی دلفریب مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔


    مہوڈنڈ جھیل

    مہوڈند جھیل کالام سے 40 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس جھیل میں مچھلیوں کی بہتات کی وجہ سے اسے مہوڈند جھیل یعنی مچھلیوں والی جھیل کہا جاتا ہے۔


    آنسو جھیل

    آنسو جھیل وادی کاغان میں جھیل سیف الملوک کے قریب واقع ایک چھوٹی سی جھیل ہے۔

    لگ بھگ 16 ہزار فٹ سے زائد بلندی پر واقع اس جھیل کو پانی کے قطرے جیسی شکل کی وجہ سے آنسو جھیل کا نام دیا گیا اور یہ دنیا کی خوبصورت ترین جھیلوں میں سے ایکہے۔


    کھنڈوعہ جھیل

    صوبہ پنجاب کی سوائیک جھیل جسے عام طور پر کھنڈوعہ جھیل کے نام سے پکارا جاتا ہے، ضلع چکوال اور تحصیل کلر کہار کے ایک خوبصورت پر فضا مقام پر واقع ہے۔

    پہاڑیوں کے درمیان میں چھپی اس جھیل تک پہنچنے کے لیے آپ کو ذرا اونچائی کا سفر کرنا ہوگا اور یہ سفر نہایت حسین مناظر پر مشتمل ہوگا۔ جھیل میں ایک قدرتی آبشار بھی موجود ہے جس کے ٹھنڈے پانیوں میں نہانا یقیناً زندگی کا شاندار لمحہ ہوگا۔


    ہالیجی جھیل

    صوبہ سندھ کے ضلع ٹھٹھہ سے قریب واقع ہالیجی جھیل کراچی سے 82 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔ ہالیجی جھیل کو دوسری جنگ عظیم کے دوران برطانوی حکام نے محفوظ ذخیرہ آب کے طور پر تعمیر کیا تھا۔

    یہ ایشیا میں پرندوں کی سب سے بڑی محفوظ پناہ گاہ ہے۔


    کینجھر جھیل

    سندھ کی ایک اور کینجھر جھیل جو عام طور پر کلری جھیل کہلاتی ہے کراچی سے 122 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔

    یہ پاکستان میں میٹھے پانی کی دوسری بڑی جھیل ہے اور ٹھٹہ اور کراچی میں فراہمی آب کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ یہ جھیل بے شمار پرندوں کا مسکن بھی ہے۔


    منچھر جھیل

    منچھر جھیل پاکستان میں میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل ہے۔ یہ دریائے سندھ کے مغرب میں واقع ضلع دادو میں موجود ہے۔ اسے دنیا کی سب سے قدیم جھیل بھی کہا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ویک اینڈ کو برباد کرنے والی ان عادات سے بچیں

    ویک اینڈ کو برباد کرنے والی ان عادات سے بچیں

    ہفتہ وار تعطیلات پورا ہفتہ کام کرنے کے بعد تھکان اتارنے کے لیے ہوتی ہیں۔ ان 2 (یا ایک) دنوں میں بعض لوگ آرام کر کے تھکن اتارتے ہیں جبکہ بعض لوگ اپنی پسند کی ایسی سرگرمیاں انجام دیتے ہیں جن سے وہ ذہنی و جسمانی طور پر خود کو پرسکون محسوس کرتے ہیں۔

    ویک اینڈ کو اچھا گزارنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ اگر آپ ہفتہ وار تعطیل میں اپنے جسم کو آرام نہیں پہنچائیں گے تو اس کے بعد آپ اگلا پورا ہفتہ تھکن اور سستی کا شکار رہیں گے اور کوئی بھی کام دلچسپی سے انجام نہیں دیں سکیں گے۔

    دراصل کچھ عادات اور کچھ عوامل ایسے ہوتے ہیں جو ہمارا ویک اینڈ خراب کرسکتے ہیں اور خراب ویک اینڈ ہمارا آنے والا ہفتہ بھی برباد کرسکتا ہے۔ یہاں کچھ ایسی ہی عادات بتائی جارہی ہیں جن سے ویک اینڈ پر بچنا ازحد ضروری ہے۔


    منصوبہ بندی نہ کرنا

    منصوبہ بندی کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اپنی تعطیل کے ایک ایک منٹ کے بارے میں منصوبہ بندی کریں۔ لیکن آپ کو ایک عمومی آئیڈیا ہونا چاہیئے کہ اس ویک اینڈ پر آپ کیا کر رہے ہیں اور کون کون سے کام نمٹانے جارہے ہیں۔

    اس سے آپ کے وقت کی بچت ہوگی اور بہت سے کام بھی باآسانی نمٹ جائیں گے۔


    اپنوں کے ساتھ وقت نہ گزارنا

    اگر آپ کے ویک اینڈ شیڈول میں گھر والوں اور اپنوں کے ساتھ وقت نہ گزارنا شامل ہے تو یقیناً آپ کی تمام مصروفیات بیکار ہیں۔ پورا ہفتہ آپ کا اور آپ کی ضروریات کا خیال رکھنے والے افراد کے ساتھ چھٹی کے دن کا کچھ وقت ضرور گزاریں۔


    ٹیکنالوجی کا استعمال

    اگر آپ ایک پرسکون اور بہترین ویک اینڈ گزارنا چاہتے ہیں تو 2 دن کے لیے اپنے کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور اسمارٹ فون کو بھول جائیں یا صرف ضرورت کے وقت بہت تھوڑے وقت کے لیے استعمال کریں۔

    ہر وقت فون پر دستیاب نہ رہنا آپ کے دفتر کے ساتھیوں کے لیے پیغام ہے کہ چھٹی کا دن آپ کے اپنے اور اہل خانہ کے لیے ہے۔


    لطف اندوز نہ ہونا

    ویک اینڈ پر آپ دوستوں کے ساتھ وقت گزاریں یا تنہا رہیں، یہ ضروری ہے کہ آپ اس سے لطف اندوز ہوں۔ ایسی کسی سرگرمی میں شریک نہ ہوں جو آپ کو بیزاری اور تھکن کا شکار کرے۔


    تمام وقت سونا

    اگر آپ کی چھٹی تمام دن سوتے ہوئے گزرتی ہے تب بھی یہ ایک نقصان دہ عمل ہے۔ بہت زیادہ سونے سے ممکن ہے اتوار کی رات آپ کو نیند نہ آئے اور پیر کے دن جب آپ دفتر پہنچیں تو اپنے ساتھیوں کے برعکس تھکن اور غنودگی کا شکار ہوں۔

    چھٹی کے دن ذرا سا اضافی سونے میں کوئی حرج نہیں لیکن اسے سونے کا دن مت بنائیں۔

    مزید پڑھیں: ویک اینڈ پر ورزش کرنا زیادہ فوائد کا باعث


    فضول خرچی کرنا

    پورا ہفتہ کام کر کے اور پیسہ بچا کر ایک بڑی رقم جمع کرلینا اور پھر ویک اینڈ پر اسے اڑا دینا نہایت ہی احمقانہ عمل ہے۔ ایسی سرگرمیاں انجام دیں جو آپ کی جیب پر بوجھ نہ بنیں۔

    مزید پڑھیں: وہ مالی فیصلے جو آپ کو پچھتانے پر مجبور کردیں


    مقاصد کو بھول جانا

    تمام ہفتہ مصروف شیڈول کے بعد چھٹی کے دن اپنے مقاصد کو از سر نو یاد کریں، دیکھیں کہ آپ اپنے مقاصد حاصل کرنے کے کتنے قریب پہنچے یا کتنی دور ہیں۔

    ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے نئے سرے سے حکمت عملی ترتیب دیں۔ اس کام کی فرصت یقیناً آپ کو پورا ہفتہ نہیں ملے گی۔


    کام کو یاد رکھنا

    اگر آپ نے کام کے حوالے سے چھٹی کے دن کی کوئی کمٹمنٹ نہیں کی تو پھر چھٹی کے دن کام کے بارے میں سوچنا سخت نقصان دہ ہے۔

    اپنے مقاصد پر توجہ مرکوز کرنے اور ہر وقت کام کے بارے میں سوچنے میں فرق ہے۔ محنتی بنیں، کام کے جنونی مت بنیں۔

    مزید پڑھیں: کام کے جنونی افراد دفاتر کے لیے نقصان دہ


    پچھتانا

    ہوسکتا ہے آپ کو ویک اینڈ پر بہت سے ضروری کام نمٹانے ہوں لیکن آپ ان سب کو چھوڑ کر دوستوں کے ساتھ گھومنے چلے جائیں تب واپسی پر ادھورے کاموں کو دیکھ کر یقیناً آپ پچھتائیں گے۔

    ہفتہ وار تعطیلات میں کام اور تفریح کے اوقات مقرر کریں اور دونوں کو ایک دوسرے پر اثر انداز نہ ہونے دیں۔


    سکون کی سانس نہ لینا

    چھٹی کا دن صرف گھر کے کام کرنے یا باہر تفریح کرنے کا بھی نام نہیں۔ اس دن کے کچھ حصے میں سکون سے لیٹ کر کوئی اچھی فلم دیکھی جاسکتی ہے یا کسی کتاب کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔


    آنے والے ہفتے کی تیاری

    اتوار کی شام میں اگلے آنے والے ہفتے کی تیاری کریں۔ فہرست بنائیں کہ اگلے ہفتے آپ کو کیا کیا کام انجام دینے ہیں اور کن ٹاسکس پر کام کرنا ہے۔

    یہ کام آپ کے اعتماد اور کام کے لیے دلچسپی میں اضافہ کرے گا اور آپ ایک بہترین ویک اینڈ گزارنے کے بعد ایک بھرپور اور کارآمد ہفتہ گزار سکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پنجاب اورسندھ کےتعلیمی اداروں میں موسم سرماکی تعطیلات ختم

    پنجاب اورسندھ کےتعلیمی اداروں میں موسم سرماکی تعطیلات ختم

    کراچی : صوبہ پنجاب اورسندھ میں سردیوں کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد اسکول دوبارہ سے کھل گئے، بچوں نے بستے اٹھائے اور ٹھان لی کہ سردی ہے توکیا پڑھنا تو ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اور سندھ کے تعلیمی ادارے موسم سرما کی چھٹیوں کے بعد آج دوبارہ کھل گئے، بچوں نےبھرپور انداز میں چھٹیاں گزاریں۔

    اسکولوں اور کالجوں میں موسم سرما کی تعطیلات ختم ہونے پررونقیں لوٹ آئیں، صبح کے وقت طلبا کی اسکول وینز اور والدین کے ساتھ اسکول پہنچے جس سے سڑکوں پر رش نظر آیا۔

    موسم سرما کی چھٹیوں کے بعد پہلے روز اسکولوں میں حاضری معمول سے کچھ کم ہے جبکہ اسکولوں کے باہرسیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔


    سندھ حکومت نے اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 9 نومبر کو سندھ حکومت نے صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں 22 سے 31 دسمبر تک موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • اپنی تعطیلات کو کامیاب افراد کی تعطیلات جیسی گزاریں

    اپنی تعطیلات کو کامیاب افراد کی تعطیلات جیسی گزاریں

    ویک اینڈ نزدیک آرہا ہے۔ ہوسکتا ہے اس ویک اینڈ پر آپ نے اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ سیر و تفریح کا پروگرام بنایا ہو۔

    لیکن ایک منٹ ٹہریئے، کیا آپ جانتے ہیں کہ کامیاب افراد اپنی تعطیلات کیسے گزارتے ہیں؟

    عام افراد اور کامیاب افراد میں فرق صرف کچھ عادات کا ہوتا ہے اور یہی عادات لوگوں کو کامیاب بناتی ہیں۔ آیئے آپ بھی جانیں کہ کامیاب افراد اپنی تعطیلات کیسے گزارتے ہیں۔


    :منصوبہ بندی

    holiday-1

    کامیاب افراد اپنی چھٹیوں کا وقت منصوبہ بندی کرنے میں ضائع نہیں کرتے بلکہ وہ یہ کام پہلے ہی سے کرلیتے ہیں۔ عام افراد چھٹی کے دن سوچتے ہیں کہ آج کیا کیا جائے، کہاں جایا جائے اور اسی میں ان کا آدھا دن گزر جاتا ہے۔

    کامیاب افراد یہ تمام منصوبہ بندی پہلے ہی کرلیتے ہیں۔ وہ ہوٹل، ٹیبل یا جگہوں کی بکنگ، سواری کی بکنگ پہلے سے کرلیتے ہیں جبکہ بچوں کے ساتھ گزارے جانے والے وقت کے بارے میں بھی سوچ کر رکھتے ہیں کہ وہ کیسے گزارا جائے گا۔


    :کام مکمل کر کے جانا

    holiday-2

    کامیاب افراد لمبی چھٹیوں پر جانے سے پہلے تمام ادھورے کام مکمل کر کے جاتے ہیں تاکہ چھٹیوں میں وہ ریلیکس رہیں۔

    چھٹیوں کے بعد وہ نئے سرے سے اپنی زندگی اور کام کا آغاز کرتے ہیں جو جوش و جذبے سے بھرپور ہوتی ہے۔


    :ٹیکنالوجی گائیڈ لائنز

    holiday-3

    چھٹیوں پر جانے سے پہلے کامیاب افراد اپنے ساتھیوں کے ساتھ ٹیکنالوجی کے کچھ اصول طے کر جاتے ہیں۔ مثلاً کسی ضروری کام کی صورت میں انہیں کس فون یا ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا جائے اور کس وقت رابطہ کیا جائے۔

    چھٹیوں کے دوران کامیاب افراد اپنے لیپ ٹاپ اور موبائل سے دور رہتے ہیں اور ایک مخصوص وقت میں ان چیزوں کو استعمال کرتے ہیں۔


    :کچھ نہ کرنا

    لمبی تعطیلات پر جانے والے کامیاب افراد کا ایک دن ایسا بھی ہوتا ہے جس میں وہ واقعتاً کچھ بھی نہیں کرتے۔

    تنہا رہنا اور دماغ کو کچھ وقت کے لیے خالی چھوڑنا بھی دماغی و جسمانی صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور ماہرین اس کی تصدیق کر چکے ہیں۔


    :خاندان اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا

    کامیاب افراد اپنی چھٹیاں عموماً خاندان اور دوستوں کے ساتھ گزارتے ہیں۔


    :قریبی جگہوں پر جانا

    holiday-6

    شہر یا ملک سے باہر جانے کے لیے کم از کم 4 سے 5 دن کی چھٹی چاہیئے۔ کامیاب افراد بعض دفعہ قریبی جگہوں پر جا کر سال میں 2 سے 3 دفعہ مختصر چھٹیاں بھی گزارتے ہیں۔

    کچھ افراد چھٹی لیتے ہیں اور اسے اپنے گھر کی لائبریری میں گزارتے ہیں۔ اس سے وہ دماغی طور پر تازہ دم ہو جاتے ہیں۔


    :فطرت سے لطف اندوز ہونا

    holiday-7

    کامیاب افراد اپنی تعطیلات میں فطرت کو شامل رکھتے ہیں اور سر سبز مقامات، جھیلوں اور پہاڑوں کے قریب گزارتے ہیں۔

    فطرت سے قریب رہنا آپ کے دماغی خلیات کو متحرک کرتا ہے اور اس سے دماغ میں سرگرم عمل کیمیائی مادوں میں کمی آتی ہے۔


    :کام سے متعلق تفریح

    holiday-8

    کامیاب افراد اپنی پسند کی کئی ایسی جگہوں پر جانا چاہتے ہیں جو ان کے کام سے بھی متعلق ہوتی ہے مثلاً کوئی اداکار، اداکاری کے کسی عالمی ادارے کا دورہ کرنا چاہے گا، یا ٹیکنالوجی کا ماہر گوگل اور فیس بک کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کرنا چاہے گا لیکن وقت کی کمی کے باعث وہ اپنے ارادے پر عمل نہیں کر پاتے۔

    ایسے موقع پر چھٹیاں ان کے لیے بے حد فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں اور وہ کام سے متعلق اپنی پسند کے مقامات پر جاتے ہیں۔

    اس سے نہ صرف وہ اپنی چھٹیوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں بلکہ اپنے کام کے لیے بھی نئے خیالات سوچنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔


    :دنوں کی تبدیلی

    holiday-9

    بعض کامیاب افراد ایسے دنوں میں بھی چھٹیاں لیتے ہیں جو کام کے دن ہوتے ہیں جیسے پیر، منگل، بدھ۔ اس کی جگہ وہ ہفتہ اور اتوار کو آفس جاتے ہیں تاکہ تنہائی میں وہ سکون سے زیادہ کام کرسکیں۔


    :آگے کے بارے میں سوچنا

    holiday-10

    تعطیلات کی آخری رات کامیاب افراد گزرے ہوئے لمحات سے لطف اندوز ہوتے ہوئے نئی توانائی سے اپنے کام کے بارے میں سوچتے ہیں اور مزید کامیابیاں حاصل کرنے کا عزم کرتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہفتے میں 3 دن کی تعطیلات کارکردگی میں اضافے کا سبب

    ہفتے میں 3 دن کی تعطیلات کارکردگی میں اضافے کا سبب

    ویک اینڈ کا اختتام ہوچکا ہے اور ہفتے کا پہلا دن بہت سی ذمہ داریاں اور مصروفیات لیے آپ کا انتظار کر رہا ہے۔

    ہوسکتا ہے ہم میں سے بہت سے افراد آج بھی تھکن محسوس کر رہے ہوں، انہیں لگ رہا ہو کہ ایک یا 2 دن کا ویک اینڈ بہت جلدی گزر گیا اور انہیں مزید ایک دن کی تعطیل چاہیئے۔

    یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس قسم کے خیالات کا اظہار کرنے پر آپ کو اپنے ساتھیوں یا باس کی ناپسندیدہ نظروں کا سامنا کرنا پڑے۔

    مزید پڑھیں: صبح 10 بجے سے قبل کام شروع کرنا تشدد کے برابر

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں سائنسدانوں کا بھی یہی خیال ہے کہ ہر شخص کو ہفتے میں کم از کم 3 دن کا ویک اینڈ دیا جانا چاہیئے؟

    ان کا خیال ہے کہ 3 دن کا ویک اینڈ آپ کے کام کی استعداد اور کارکردگی میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    کے اینڈرس ایرکسن نامی ماہر نفسیات کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ کسی شخص کی بہترین صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ اس سے دن میں صرف 4 سے 5 گھنٹے کام لیا جائے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کام کے 8 گھنٹوں میں سے بیشتر وقت لوگ سوشل میڈیا پر بے مقصد اسکرولنگ کرنے میں گزار دیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری؟

    اس کی جگہ اگر انہیں 4 یا 5 گھنٹے اس طرح کام کرنے کا کہا جائے جس کے دوران وہ بیرونی دنیا سے مکمل طور پر کٹے رہیں، تو زیادہ بہتر اور معیاری نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    کے اینڈرس ایرکسن کے علاوہ بھی دیگر کئی ماہرین طب و سائنس کا کہنا ہے کہ ہفتے کے آغاز کے بعد ابتدا کے 4 دن ہماری توانائی برقرار رہتی ہے اور ہم بڑے بڑے ٹاسک سر انجام دے سکتے ہیں۔

    اس کے بعد ہم تھکن اور بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں اور ہماری کارکردگی میں کمی آنے لگتی ہے۔

    کچھ اسی طرح کی تحقیقوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سنہ 2008 میں امریکی ریاست اوٹاہ کے گورنر نے بھی ایسا منصوبہ تشکیل دیا تھا جس کے تحت ملازمین ہفتے میں صرف 4 دن کام کریں گے، لیکن ان 4 دنوں میں وہ 10 گھنٹے اپنے دفاتر میں گزاریں گے۔

    اس رواج کا آغاز ہونے کے بعد مجموعی طور پر نہ صرف بجلی اور توانائی کے استعمال میں کمی دیکھی گئی، بلکہ ملازمین کی کارکردگی اور ان کے کام کے معیار میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔

    مزید پڑھیں: دفتر پہنچ کر ابتدائی 10 منٹ کیسے گزارے جائیں؟

    اسی طرح ایک اور امریکی ریاست کولو راڈو میں بھی ایک اسکول نے چوتھی اور پانچویں جماعت کے طالب علموں کے لیے اوقات کار میں کمی کردی جس کے بعد طلبا کی ذہنی استعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔ طلبا نے خاص طور پر سائنس اور ریاضی کے مضامین میں بہترین کارکردگی کا مظاہر کیا۔

    تو گویا ثابت ہوا کہ ایک یا 2 دن کا ویک اینڈ ہمارے لیے کافی نہیں، ہمارے اداروں کو ہماری بہترین کارکردگی حاصل کرنے کے لیے کم از کم 3 دن کی تعطیلات فراہم کرنی ہوں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تعطیلات میں بچوں کے وزن بڑھنے کی شرح میں اضافہ

    تعطیلات میں بچوں کے وزن بڑھنے کی شرح میں اضافہ

    امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمیوں کی تعطیلات کے دوران بچوں میں موٹاپے کی شرح بڑھ جاتی ہے۔ یہ امکان اس وقت کم ہوتا ہے جب بقیہ سارا سال بچے اپنے اسکول اور دیگر نصابی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں کی جانے والی اس تحقیق کے لیے مختلف اسکولوں کے 18 ہزار بچوں کا جائزہ لیا گیا۔

    ماہرین کے مطابق گرمیوں کی تعطیلات میں بچوں کے موٹاپے میں مبتلا ہونے کے امکان میں لگ بھگ 12 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ ماہرین نے یہ بھی دیکھا کہ جو بچے موٹاپے کا شکار تھے وہ گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران ہی اس علت کا شکار ہوئے۔

    kid-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ چھٹیوں کے علاوہ دیگر پورا سال بچے ایک طے شدہ شیڈول کے مطابق چلتے ہیں جس میں ان کے کھانے پینے، آرام کرنے، ورزش کرنے اور کھیلنے کے اوقات مقرر ہوتے ہیں۔ کم ہی بچے اس شیڈول سے انحراف کرتے ہیں۔

    اس کے برعکس تعطیلات میں ان معمولات میں تبدیلیاں آجاتی ہیں اور بچے کئی بے قاعدہ سرگرمیوں میں مشغول ہوجاتے ہیں جیسے دیر تک ٹی وی دیکھنا، کم سونا، کم ورزش کرنا، اور بے وقت کھانا۔

    ماہرین کے مطابق بچوں کو موٹاپے سے بچانے کے لیے تعطیلات کے دوران بھی ورزش کو ان کے معمول میں شامل رکھا جائے اور انہیں کھلی فضا میں کھیلے جانے والے کھیلوں کے لیے ترغیب دی جائے۔

    مزید پڑھیں: باغبانی کے بچوں پر مفید اثرات

    کچھ عرصہ قبل اسی قسم کی ایک تحقیق بالغ افراد پر بھی کی گئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ تعطیلات کے دوران جان لیوا دل کے دورے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ یہ امکان عام دنوں کے مقابلے میں تعطیلات کے دنوں میں زیادہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ تعطیلات میں موت کا شکار ہونے کی وجہ بھی معمولات میں تبدیلی ہے۔ چھٹیوں کے دوران صحت اور غذا کا خیال نہ رکھنا، ورزش سے گریز اور الکوحل کا زیادہ استعمال عام دنوں کے مقابلے میں زیادہ جان لیوا بیماریوں کا شکار کر سکتا ہے۔

  • خبردار! تعطیلات کے دوران آپ موت کا شکار ہوسکتے ہیں

    خبردار! تعطیلات کے دوران آپ موت کا شکار ہوسکتے ہیں

    اپنے دفتر سے چھٹی لینا ایک خوشگوار احساس ہوتا ہے اور ہر شخص اپنی تعطیلات کے بارے میں بے حد پرجوش ہوتا ہے۔ لیکن حال ہی میں ماہرین نے ایک تشویشناک تحقیق سے آگاہ کیا جس کے مطابق چھٹیاں دل کے مریض افراد کو موت کا شکار بھی کرسکتی ہیں۔

    نیوزی لینڈ میں کی جانے والی تحقیق کا بنیادی نکتہ اس رجحان کو بنایا گیا جس میں دیکھا گیا کہ ہر کرسمس کے موقع پر بے شمار افراد کو دل کی مختلف شکایات کے باعث اسپتال لایا جاتا۔ ان میں سے بیشتر جانبر نہ ہو پاتے۔

    اس رجحان سے ماہرین نے اندازہ قائم کیا کہ شاید سردیوں کا موسم دل کے امراض کو بڑھانے اور انہیں شدید کرنے کی وجہ بنتا ہے۔

    مزید پڑھیں: کامیاب افراد اپنی تعطیلات کیسے گزارتے ہیں؟

    تاہم اس تحقیق کے لیے ماہرین نے سنہ 1998 سے 2013 تک کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جب نیوزی لینڈ میں کرسمس کا تہوار گرمیوں کے دوران آیا۔ اس عرصے میں ماہرین نے دیکھا کہ ساڑھے 7 لاکھ سے زائد افراد دل کی مختلف بیماریوں کے باعث موت کا شکار ہوئے۔

    holiday-2

    اس تحقیق کے بعد ماہرین نے اس خیال کی نفی کی کہ دل کے امراض کا تعلق موسم میں تبدیلی سے ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ تعطیلات میں موت کا شکار ہونے کی وجہ دراصل معمولات میں تبدیلی ہونا ہے۔ چھٹیوں کے دوران لوگ اپنی صحت اور غذا کا خیال نہیں کرتے، عموماً ورزش سے گریز کرتے ہیں، اور الکوحل کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔

    ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ جو افراد اپنی چھٹیاں گھر سے دور کسی سیاحتی مقام یا بیرون ملک گزارتے ہیں وہ اپنی پہلے سے موجود بیماریوں کی دوا باقاعدگی سے نہیں لے پاتے، یوں ان کی طبیعت خرابی کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سیاحت کرنے کے فوائد سے واقف ہیں؟

    ماہرین نے ان وجوہات میں چھٹیوں کے دوران اسپتالوں میں عملے کی کمی کو بھی شامل کیا، جب اسپتال کا عملہ خود بھی چھٹیوں پر ہوتا ہے اور ایمرجنسی میں لائے جانے والے مریضوں کو طبی امداد ملنے میں تاخیر ہوسکتی ہے۔

    تو گویا اگر آپ بھی چھٹیوں پر جارہے ہیں تو آپ کو اپنی صحت کا عام دنوں سے زیادہ خیال رکھنے کی ضروت ہے۔

  • سندھ کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کااعلان

    سندھ کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کااعلان

    کراچی : محکمہ تعلیم سندھ نے صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں موسم سرماکی تعطیلا ت کے لیےتاریخوں کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق صوبہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں 22دسمبر سے31دسمبر تک تعطیلات ہوں گی۔ تعلیمی ادارے تعطیلات کے بعد 2 جنوری سے کھلیں گے۔محکمہ تعلیم کے مطابق فیصلے کا اطلاق صوبے بھر کےتمام سرکاری ونجی تعلیمی اداروں پر ہوگا۔


    خیال رہےکہ محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے موسم سرما کی تعطیلات کےمطابق اس طرح اسکول 11 دن کےلیےبند رہیں گےاور2جنوری کو تعلیمی ادارے معمول کےمطابق کھلیں گے۔

    مزید پڑھیں:محکمہ تعلیم اورصحت کی کارکردگی پروزیراعلیٰ سندھ کی برہمی

    یاد رہے کہ رواں سال 20اکتوبر کو وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ تعلیم اورمحکمہ صحت کی کارکردگی کے حوالے سے ایک اہم اجلاس میں ملیر کالج کی تعمیراور ڈاکٹرز ڈیوٹی سر انجام نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیاتھا۔

    مزید پڑھیں:سندھ، نہ اساتذہ نہ طالبات، اپنی نوعیت کا انوکھا اسکول

    واضح رہے کہ گزشتہ روزشہری کی شکایت پر اوباڑو میں سیکنڈ سول جج نے گرلز پرائمری اسکول خانپور محلہ پر اچانک چھاپہ ماراتھا۔ چھاپے کے دوران انکشاف ہوا کہ اسکول کئی برسوں سے بند تھا اور اسکول میں نہ تو اساتذہ ہیں اور نہ ہی کوئی طالبات موجود ہیں۔