Tag: تعلیم

  • کس عرب ملک کے اسکولوں میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی تعلیم لازمی قرار؟

    کس عرب ملک کے اسکولوں میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی تعلیم لازمی قرار؟

    موجودہ دور میں ہر طرف مصنوعی ذہانت کا چرچا ہے اور اب ایک عرب ملک نے اپنے اسکولز میں اے آئی کی تعلیم لازمی قرار دے دی ہے۔

    ٹیکنالوجی کی ترقی دنیا کو اب مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) اے آئی کی جانب لے آئی ہے اور دنیا کے کئی ممالک اب مختلف شعبوں میں اے آئی کا استعمال کر رہے ہیں۔ ایسے میں ایک عرب ملک نے اپنے سرکاری اسکولوں میں اے آئی کی تعلیم کو لازمی قرار دے دیا ہے۔

    یہ اعلان یو اے ای کے وزیراعظم اور نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر کیا اور بتایا کہ اگلے تعلیمی سال سے ہر سرکاری اسکول میں مصنوعی ذہانت کو ایک مضمون کے طور پر پڑھایا جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ نرسری سے بارھویں کلاس تک مصنوعی ذہانت کو بطور مضمون شامل کرنے کے لیے حتمی نصاب کی منظوری دے دی ہے۔

    شیخ محمدبن راشد آل مكتوم کے مطابق طلبہ کو نا صرف مصنوعی ذہانت کے تکنیکی پہلو سکھائے جائیں گے بلکہ اس کے اخلاقی پہلو، خطرات، ڈیٹا، الگورتھمز اور روزمرہ زندگی میں اس کے کردار سے بھی روشناس کرایا جائے گا۔

    یو اے ای کے اسکولز میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی تعلیم لازمی قرار

    انہوں نے کہا کہ اے آئی سے جڑے خطرات اور معاشرے پر اثرات سے آگہی ضروری ہے، یہ اقدام ہماری آئندہ نسلوں کو مستقبل کے تقاضوں کے مطابق تیار کرنے کے وژن کا حصہ ہے۔

    اپنی پوسٹ میں یو اے ای کے وزیراعظم نے وزارت تعلیم کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت زندگی کے تمام پہلوؤں کو بدل رہی ہے، ہمیں اپنی نئی نسلوں کو ایسی مہارتیں دینی ہوں گی جو اس تبدیلی کی رفتار سے ہم آہنگ ہوں۔

  • حکومت کے دعوے دھرے رہ گئے، عوام کیلیے صحت اور تعلیم مزید مہنگی

    حکومت کے دعوے دھرے رہ گئے، عوام کیلیے صحت اور تعلیم مزید مہنگی

    حکومت کے دعوے دھرے رہ گئے غربت کی چکی میں پستے عوام کے لیے زندگی کی بنیادی ضرورت صحت اور تعلیم مزید مہنگی ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول ہونےوالی حکومتی دستاویز کےمطابق ایک ماہ کے دوران صحت کی سہولتیں 14.76 فیصد جب کہ تعلیم کی سہولتیں 7.96 فیصد مہنگی ہوئیں۔

    دستاویز کے اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ ایک ماہ میں شہروں میں صحت کی سہولتیں مجموعی طور پر 14.76 فیصد جب کہ دیہات میں یہ اضافہ 12.84 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

    ایک ماہ کے دوران دواؤں کی قیمت میں 15.26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ڈینٹل سروسز 27.20 فیصد، ڈاکٹر کی فیس 14.80 فیصد بڑھی جب کہ میڈیکل ٹیسٹ ایک ماہ میں 15.53 فیصد مہنگے ہوئے۔

    ماہانہ بنیادوں پر تھراپی کا ساز وسامان 94.92 فیصد مہنگا ہوا۔ اسی عرصے میں اسپتال سروسز 12.92 فیصد مہنگی ہوئیں۔

    ایک ماہ کے دوران شعبہ تعلیم میں بھی مہنگائی ہوئی اور دیہات میں اس مدت کے دوران تعلیم کی سہولتوں میں ریکارڈ 25.88 فیصد اضافہ ہوا۔ نصابی کتب 8.99 فیصد مہنگی ہوئیں۔

    شہروں میں بھی تعلیمی سہولتیں 7.96 فیصد مہنگی ہوئیں۔ شہروں میں اس مدت کے دوران کتابیں 4.64 اور اسٹیشنری 7.86 فیصد مہنگی ہوئی۔

  • والدین سرکاری کی بجائے نجی اسکولوں کا انتخاب کیوں کرتے ہیں؟

    والدین سرکاری کی بجائے نجی اسکولوں کا انتخاب کیوں کرتے ہیں؟

    مہنگائی کے اس دور میں سرکاری اسکولوں میں مفت تعلیم کے باوجود والدین نجی اسکولوں کو ترجیح دیتے ہیں، جس کی وجہ سرکاری نظام تعلیم پر والدین کا عدم اعتماد ہے۔ جب کہ اس کے برعکس سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کہتے ہیں کہ لاکھوں بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے معیاری سرکاری تعلیمی ادارے بھی موجود ہیں۔

    ایک سروے رپورٹ کے مطابق سرکاری اسکولوں کی حالت انتہائی ابتر ہے، سندھ کے 37 فی صد اسکولوں میں پینے کا پانی میسر نہیں، 68 فی صد اسکولوں میں بجلی، جب کہ 25 فی صد اسکول واش روم کی سہولت سے بھی محروم ہیں، والدین کہتے ہیں کہ سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔

    سندھ میں 40 ہزار سرکاری اسکولوں میں 50 لاکھ طلبہ زیر تعلیم ہیں لیکن اس کے باوجود والدین بچوں کو نجی اسکول داخل کرانے کو ترجیح دے رہے ہیں، اساتذہ کہتے ہیں سرکاری اسکولوں کا معیار تعلیم نجی اسکولوں سے کہیں زیادہ بہتر ہونے کی جانب گامزن ہے۔


    خسرے کو کیسے پہچانیں؟ ویڈیو میں ڈاکٹر کمل دیو نے تفصیل بتا دی


    ڈائریکٹر اسکولز ڈی او ساؤتھ امتیاز بگھیو کہتے ہیں مسائل اور مشکلات اپنی جگہ لیکن سرکاری اسکولوں نے لاکھوں طالب علموں کو تعلیم فراہم کرنے کا سلسلہ برقرار رکھا ہوا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں سندھ میں اب بھی اسکول سے باہر بچوں کی تعداد 55 لاکھ سے زائد ہے، جنھیں تعلیمی اداروں تک لانے کی ضرورت ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے بڑی خبر، ملک کا پہلا پروگرام شروع

    قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے بڑی خبر، ملک کا پہلا پروگرام شروع

    کراچی: سندھ حکومت نے قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے پاکستان کا پہلا پروگرام شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی طرف سے سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں مدد کے لیے پاکستان کا پہلا پروگرام شروع کر دیا گیا۔

    پیغام پاکستان کے اشتراک سے قیدیوں کے 10 ہزار سے زائد بچوں کو پرائمری سے یونیورسٹی تک کی تعلیم میں مدد کی جائے گی، اس ضمن میں سینٹرل جیل کراچی میں منعقد ہونے والی تقریب میں وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ اور وزیر جیل خانہ جات حسن علی زرداری نے شرکت کی۔

    پرائمری سے یونیورسٹی تک مفت تعلیم دینے کے حوالے سے یہ پروگرام محکمہ تعلیم سندھ، محکمہ جیل خانہ جات اور پیغام پاکستان کی مشترکہ کاوش سے شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت سندھ کی جیلوں میں قید 4684 سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کو پرائمری سے لے کر یونیورسٹی تک تعلیم حاصل کرنے میں مدد کی جائے گی۔

    پہلے مرحلے میں 100 بچوں کے اسکول ایڈمیشن لیٹرز جاری کر دیے گئے ہیں، جب کہ 2638 بچوں کا ڈیٹا بھی جمع کر لیا گیا ہے، جس کے تحت ان کے خاندان کی مشاورت سے ان کو داخلہ لیٹرز دیے جائیں گے۔ صوبائی وزیر تعلیم کے مطابق قیدیوں کے بچوں کو اسکول سے یونیورسٹی تک تعلیم دلوانے میں مدد کرنے والا یہ دنیا کا پہلا ماڈل ہے۔

    اس پروگرام کے تحت قیدیوں کے بچوں کا ڈیٹا لیا جا رہا ہے، جس کی بنیاد پر خاندان کی مرضی کے مطابق اسکول اور یونیورسٹی تک تعلیم میں 10 ہزار سے زائد بچوں کی مدد کی جائے گی، قیدیوں کے بچے سرکاری یا نجی اسکول یا یونیورسٹی کا انتخاب اپنی اپنی مرضی سے کر سکیں گے۔

    وزیر جیل خانہ جات سندھ علی حسن زرداری کے مطابق اس پروگرام کی مدد سے بچہ جیل میں قید بچوں کی تعلیم اور ہنر سیکھنے میں بھی مدد کی جائے گی، اس وقت سندھ میں 14 سزا یافتہ بچے قیدی ہیں جب کہ 56 بچے اپنے ماؤں کے ساتھ جیل میں رہ رہے ہیں، ان کی تعلیم کے لیے بھی اقدامات جاری ہیں۔

    پیغام پاکستان کے آرگنائزر پروفیسر محمد معراج صدیقی کے مطابق پروگرام کے تحت قیدیوں کے بچوں کو کاروبار کرنے کے لیے 5 لاکھ روپے تک کی مائکرو فنانسنگ اور سزا یافتہ قیدیوں کے خاندان کو ماہانہ 12 ہزار روپے تک کی معاونت فراہم کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ سندھ کے جیلوں میں 24 ہزار قیدی ہیں، جس میں سے 4102 سزا یافتہ قیدی ہیں، جب کہ 582 سزائے موت کے قیدی ہیں۔ ضمیر نامی قیدی نے اپنے تاثرات میں کہا آج ان کے لیے یہ بے حد خوشی اور اطمینان کا دن ہے جب ان کی غیر موجودگی میں ان کے بچے اسکول جائیں گے۔

  • پاکستان اور روس میں طلبہ کے وفود کے تبادلے تعلیم کے ذریعے سفارت کاری کا ذریعہ

    پاکستان اور روس میں طلبہ کے وفود کے تبادلے تعلیم کے ذریعے سفارت کاری کا ذریعہ

    کراچی: پاکستان اور روس کی 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس ختم ہو گئی، جس میں ملکی اور غیر ملکی ماہرین تعلیم نے شرکت کی، کانفرنس کا مقصد تعلیم کے شعبے میں ایک دوسرے کو تعاون فراہم کرنا تھا۔

    پاکستان اور روس کے ماہرین تعلیم نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ تبدیل ہوتے ہوئے عالمی حالات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلیم کے شعبوں میں‌ شراکت داری انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

    وفاقی اردو یونیورسٹی اور قازان فیڈرل یونیورسٹی کے تحت 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس کا مقصد تعلیم کے شعبے میں ایک دوسرے کو تعاون فراہم کرنا ہے۔

    تعلیم پاکستان روس

    ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ طلبہ کے وفود کے تبادلے پاکستان اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ روسی مصنف نے کہا کہ تعلیم کے ذریعے سفارت کاری بہترین انتخاب ہے، اردو یونیورسٹی کے اساتذہ نے کہا کہ بین الااقوامی کانفرنس تعلقات کے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگی۔

    روسی پروفیسر یوجینا وی میکہموتوف اور ویرونیکا یوسچیو نے کہا کہ ادب، تاریخ اور ثقافتی لحاظ سے منعقد ہونے والی یہ کانفرنس بہت اہمیت کی حامل ہے، پاکستان کے لوگ بہت عمدہ اور قابل تعریف ہیں، تعلیم کے ذریعے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، دو طرفہ تعلیمی تبادلے سے دنیا میں ایک مثبت پیغام اجاگر ہوگا، اس کانفرنس کے ذریعے زبانوں کا تبادلہ بھی ہوگا اور تعلقات کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

    کانفرنس کے آخری دن پاکستان اور روس کے اقتصادی تعلقات سمیت ثقافت، تعلیم، تاریخ اور دیگر موضوعات پر سیشن منعقد ہوئے، کانفرنس کے ملکی اور غیر ملکی ماہرین تعلیم اس بات پر متفق تھے کہ طالب علموں کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔

  • مغرب افغانستان کو ترقی یافتہ نہیں دیکھنا چاہتا، سپریم لیڈر افغانستان

    مغرب افغانستان کو ترقی یافتہ نہیں دیکھنا چاہتا، سپریم لیڈر افغانستان

    قندھار: امارت اسلامیہ افغانستان کے سپریم لیڈر ھبت اللہ اخوندزادہ نے کہا ہے کہ مغرب افغانستان کو ترقی یافتہ نہیں دیکھنا چاہتا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان رہنما نے گزشتہ روز قندھار یونیورسٹی کا دورہ کیا، اس موقع پر خطاب میں افغانستان کی موجودہ صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک کو ماضی میں دو بار بیرونی طاقتوں، ایک بار مشرق اور دوسری بار مغرب نے نقصان پہنچانے کی کوشش کی، لیکن افغانوں کے عزم اور دینی حمیت نے ان سازشوں کو ناکام بنا دیا۔

    انھوں نے مغربی طاقتوں کی غیر قانونی پابندیوں اور افغانستان کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوششوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مغرب افغانستان کو ترقی یافتہ نہیں دیکھنا چاہتا اور اسی وجہ سے اس کی تجارت اور معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    افغانستان میں خودکش دھماکا، طالبان کمانڈر سمیت 25 ہلاک

    ھبت اللہ اخوندنزادہ نے افغانستان کو ایک ایسا تعلیمی میدان بنانے کی خواہش کا اظہار کیا جہاں دنیا سے لوگ تعلیم کے حصول کے لیے آئیں، اور کہا کہ علم انسان کو صحیح اور غلط میں تمیز کرنے کی صلاحیت عطا کرتا ہے، واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت نے خواتین پر علم کے دروازے بند کر دیے ہیں۔

    امارت اسلامیہ افغانستان کے سپریم لیڈر نے طلبہ کو شہدا کے مزارات پر جانے اور ان کے کارناموں کو محفوظ کرنے کی تلقین بھی کی، تاکہ ان کی قربانیوں کی تاریخ ہمیشہ زندہ رہے۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم کی کارکردگی عالمی ڈونرز کے علم میں لانے کی تنبیہہ کر دی

    سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم کی کارکردگی عالمی ڈونرز کے علم میں لانے کی تنبیہہ کر دی

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم سندھ کی کارکردگی عالمی ڈونرز کے علم میں لانے کی تنبیہہ کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ لوگوں کا خون سفید ہوگیا ہے، جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا ‎ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی ہونی چاہیے جو منصوبوں کی نگرانی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق ‎صوبے کے سرکاری اسکولوں میں درسی کتب کی عدم فراہمی کے خلاف کیس میں ‎ایڈووکیٹ جنرل سندھ و دیگر عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ‎ڈیپوٹیشن پر محکمہ تعلیم میں تعینات افسران کو واپس بھیجا گیا؟ اے جی سندھ حسن اکبر نے بتایا کہ ڈیپوٹیشن پر افسران کے تعیناتی کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔

    عدالت نے کہا ‎ہم صرف نشان دہی کرتے ہیں، اگر آپ نے محکمہ تعلیم ایسے ہی چلانا چاہتے ہیں تو چلائیں، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا ‎ڈیپوٹیشن پر تعینات 4 افسران میں سے ایک افسر گلزار ابڑو چلے گئے ہیں۔ ‎آڈٹ اینڈ اکاونٹس سروس کے ملازم گلزار ابڑو عدالت میں پیش ہوئے تو جج نے استفسار کیا ‎آپ واپس وفاقی حکومت میں نہیں گئے؟

    گلزار ابڑو نے بتایا میں ‎اب کے ایم سی میں چلا گیا ہوں، جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیے ‎آپ کو اور اچھی جگہ بھیج دیا گیا ہے، جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا یہ سندھ ہے یہاں کچھ بھی ہو سکتا ہے، جسٹس امجد نے کہا ‎پورا سسٹم ایک ہو گیا ہے ایک بندے کو بچانے کے لیے، ‎ہم بہت کچھ کہنا چاہتے ہیں لیکن کہہ نہیں پاتے، ایسے کارناموں پر ایوارڈ دیا جانا چاہیے لیکن ہمارے بس میں نہیں، کہیں تو ہاتھ ہلکا رکھیں، صحت، تعلیم اور ملازمت کے مواقع کم از کم یہاں ہاتھ ہلکا رکھیں۔

    10 سال میں پکڑی گئی منشیات کب اور کہاں تلف کی گئی، محکمے عدالت کو مطمئن نہ کر سکے

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا ہم انٹرنیشنل ڈونرز کو یہ حکم بھیج کر بتا دیتے ہیں کہ آپ ہم پر بھروسہ کرتے ہیں، لیکن یہاں کی صورت حال کچھ اور ہے، اے جی سندھ نے کہا ‎کوئی ڈونر چلا جائے گا تو نقصان تو ہمارا ہی ہوگا، عدالت نے کہا حکومت کے کمالات کی وجہ سے ہی تو نقصان ہوگا، ‎حکومت کا نقصان نہیں ٹیکس دہندگان شہریوں کا نقصان ہوگا، جسٹس امجد نے کہا ‎عالمی مالیاتی اداروں سے قرض لے کر کام کرواتے ہیں پھر ٹیکس کے پیسوں سے ان کو ادائیگی کرتے ہیں، اگر آپ کوئی پیشرفت بتاتے تو ہم اس آرڈر میں ترمیم کر دیتے۔

    جسٹس صلاح الدین نے کہا کیا ‎عالمی فنڈنگ سے چلنے والے 5 منصوبوں کو سی ایم آئی ٹی کی چیئرپرسن شیریں ناریجو کی نگرانی میں دے دیا جائے؟ ‎آپ کے پاس آپشن ہے ہمارے آرڈر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اچھے کام کریں، آپ اگر چیف سیکریٹری سندھ سے ہدایات لے لیں تو ہم ترمیم کر دیں گے، ‎دو تین اچھے افسران کی نگرانی میں پراجیکٹ دیا جائے تاکہ چیک اینڈ بیلنس رہے، ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی ہونی چاہیے جو منصوبوں کی نگرانی کرے۔

    جسٹس صلاح الدین نے کہا اگر آپ بیان جمع کروا دیں کہ بین الاقوامی فنڈنگ سے چلنے والے منصوبوں کی نگرانی کے لیے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں، تو ہم مطمئن ہو جائیں گے، ‎اگر ایسا ہو گیا تو مستقبل میں چیزیں بہت بہتر ہو جائیں گی۔

    ‎دریں اثنا، وکیل سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ ‎سیشن ججز کی رپورٹ کے مطابق 80 فی صد اسکولوں میں کتب موجود ہیں، جسسٹ امجد علی سہتو نے کہا سیشن ججز پر پر ہم اب اعتبار نہیں کریں گے، جنگلات کے معاملے پر سیشن ججز نے سب اچھے کی رپورٹ دی لیکن ‎حقیقت میں صورت حال اس سے مختلف تھی، اگر اسکولوں میں مفت کتب دستیاب ہیں تو کتابوں کی دکانوں پر رش کیوں ہے؟

    ‎عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو چیف سیکریٹری سے مشاورت کے بعد آگاہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

  • اداکارہ زباب رانا کتنی تعلیم یافتہ ہیں؟

    اداکارہ زباب رانا کتنی تعلیم یافتہ ہیں؟

    اداکارہ زوباب رانا ایک مشہور اور بہترین پاکستانی ماڈل اور ٹیلی ویژن اداکارہ ہیں، انہیں اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل بندش میں ہانیہ کے طور پر خوب سراہا گیا تھا۔

    زوباب نے لکس اسٹائل ایوارڈز میں بھی بہترین ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کے لیے نامزدگی حاصل کی، انہوں نے اپنے شوبز کیریئر کا آغاز 2017 میں ڈرامہ سیریل نصیبو جلی سے کیا۔

    اداکارہ زباب نے ڈرامہ بھڑاس اور وہ پاگل سی میں بہت اچھا کام کیا ان ڈراموں کی وجہ سے مداحوں نے ان کی اداکاری کی مہارت کو پسند کیا۔

    زباب رانا نے کئی منجھے ہوئے فن کاروں کے ساتھ بھی اداکاری کی اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے، ایک انٹرویو میں جب اداکارہ سے انکی فیملی اور نجی زندگی سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ وہ لاہور میں پیدا ہوئی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Zubab Rana (@zubab.rana)

    اداکارہ زباب رانا نے کہا کہ ’میرا اسکول میں دِل نہیں لگتا تھا، میری کوشش ہوتی تھی کہ کلاس سے غائب ہوجاؤں،  ایک دن ایسا ہی ہوا، میری والدہ مجھے اسکول چھوڑ کر گئیں۔

    ’’ میں چوں کہ پڑھائی میں کم زور تھی، تو ٹیچر مجھے کلاس میں سب سے آگے بٹھاتی تھیں، جیسے ہی ٹیچر بچوں کی کاپیز چیک کرنے پیچھے کی جانب گئیں، میں کلاس سے نکلی اور سیدھی گھر آگئی، امی نے پوچھا، تو میں نے انہیں بتایا کہ اسکول کی جلدی چھٹی ہوگئی ہے‘‘

    اپنی تعلیم کے حوالے سے اداکارہ نے بتایا کہ ابتدائی تعلیم میں نے لاہور سے حاصل کی اس کے بعد پنجاب یونیورسٹی لاہور سے بی ایس آنرز کیا۔

  • ’’تعلیم کو کاروبار بنانے سے نقصان ہوا، 2 کروڑ 75 لاکھ بچےاسکول سے باہر ہیں‘‘

    ’’تعلیم کو کاروبار بنانے سے نقصان ہوا، 2 کروڑ 75 لاکھ بچےاسکول سے باہر ہیں‘‘

    امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا ہے کہ تعلیم کو کاروبار بنانے سے نقصان ہوا ہے، 2 کروڑ سے زائد بچے اسکول سے باہر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ 2 کروڑ 75 لاکھ کے قریب بچے اسکول سے باہر ہیں، تعلیم کو کاروبار بنایا گیا، ڈھائی کروڑ افراد کے پاس انٹر کے بعد تعلیم حاصل کرنے کی سہولت ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے90 فیصد لوگوں سے تعلیم کا حق چھین لیا گیا، پونے 3 کروڑ بچوں کو ہنر سکھانے کیلئے بھی مواقع نہیں۔

    فلسطین کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے 42 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا، اسرائیل میں نیتن یاہو کےخلاف احتجاج ہو رہا ہے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ دنیا میں ٹرینڈ بن گیا جو اسرائیل کے ساتھ ہوگا عوام اسکے خلاف ہیں، اسرائیل کو فائدہ پہنچانے والی پراڈکٹ کا بائیکاٹ کرسکتے ہیں۔

  • خواجہ سراؤں کی تعلیم کیلئے حکومت کا احسن فیصلہ

    خواجہ سراؤں کی تعلیم کیلئے حکومت کا احسن فیصلہ

    لاہور میں ٹرانسجینڈر اسکول میں خواجہ سراؤں کی تعلیم کیلئے حکومت نے احسن فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے ٹرانسجینڈر کیلئے 10 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ مقرر کردیا یہ ماہانہ وظیفہ صرف اسکول میں رجسٹرڈ ہونے والے خواجہ سراوں ملے گا۔

    رجسٹرڈ جواجہ سراؤں کو پانچ ہزار روپے وظیفہ اور پانچ ہزار روپے کرایہ کی مد میں دیا جائے گا، خواجہ سراؤں کو وظائف کے حصول کیلئے صرف 80 فیصد حاضری برقرار رکھنا ہوگی۔

    گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول برکت مارکیٹ میں ٹرانسجینڈرز کی کلاسسز کا سلسلہ ایک سال سے جاری ہے جہاں خواجہ سراؤں کیلئے مفت تدریسی، درسی کتب اورکھانا بھی دیا جارہا ہے۔