Tag: تعلیمی اداروں کی بندش

  • تعلیمی اداروں کی بندش ، آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز کا بڑا مطالبہ

    تعلیمی اداروں کی بندش ، آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز کا بڑا مطالبہ

    کراچی : آل سندھ پرائیویٹ اسکولزاینڈکالجز نے شیڈول کے مطابق اسکول کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز کیلئےگرانٹ ان ایڈکااعلان کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آل سندھ پرائیویٹ اسکولزاینڈکالجز کی تعلیمی اداروں کی بندش کی مخالفت کرتے ہوئے شیڈول کے مطابق اسکول کھولنے کا مطالبہ کردیا

    چیئرمین پرائیویٹ اسکولز حیدرعلی نے کہا کہ بورڈکےامتحانات کی منسوخی سےمیرٹ ختم ہوجائےگا، امتحانات نہ ہونےسےبہت پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز کیلئےگرانٹ ان ایڈکااعلان کیاجائے۔

    گذشتہ روز آل پاکستان پرائیویٹ اسکولزفیڈریشن نے یکم جون سےملک میں تمام اسکولز کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ
    حکومت ایس اوپیزجاری کرے، حکومت اپنےایس اوپیزجاری نہیں کرتی تواسکولزکھولنےپرمجبورہوں گے۔

    کاشف مرزا کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے باعث 2کروڑ طلبا کے تعلیمی نقصان کاازالہ ناممکن ہے، 15 جولائی تک تعلیمی اداروں کی بندش سے50فیصدتعلیمی ادارےبندہوجائیں گے، تعلیمی اداروں کی بندش سے10لاکھ لوگ بےروزگارہوجائیں گے۔

    یاد رہے آل سندھ پرائیویٹ اسکولزاینڈکالجزایسوسی ایشن نے امتحانات کی منسوخی اور تعلیمی اداروں کی طویل بندش کومستردکردیا تھا اور کہا تھا طلبہ وطالبات کیلئےتمام ادارے15جون سےکھولےجائیں۔

    حیدر علی کا کہنا تھا کہ یکم جون سے تیرہ (13) جون تک تعلیمی اداروں میں اسٹاف کو SOPs کی تربیت، والدین کو آگہی اور ضروری آلات و انتظامات کو ممکن بنایا جائے، نمایاں مقامات پر احتیاطی تدابیر کے چارٹ آویزاں کیے جائیں جبکہ داخلی راستے پر تھرمل اسکینر اور سینیٹائزنگ واک تھرو گیٹ، ہر بچے اور اسٹاف کے لیے ماسک کا انتظام کیا جائے اور ہفتہ وار بنیادوں پر عمارتوں پر فیومیگیش کرائی جائے ۔

    چیئرمین آل سندھ پرائویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے کہا کہ اسکولز کےلئے کام کے دنوں کو پیر تا جمعرات چار دن فی ہفتہ کیا جاسکتا ہے، اسکول دو شفٹ میں کام کر سکتے ہیں تاکہ ایک ساتھ آنے اور ایک ساتھ بیٹھنے والے بچوں کی تعداد کو کم سے کم کیا جاسکے، عام طور پر ایک ڈیسک پر دو بچے بیٹھتے ہیں احتیاط کے طور پر ایک ڈیسک پر ایک بچے کو بٹھایا جائے۔

  • پی ٹی آئی کے دھرنے، کراچی کے طلباء پریشان

    پی ٹی آئی کے دھرنے، کراچی کے طلباء پریشان

    کراچی : تحریکِ انصاف کے دھرنوں سے شہرِ قائد  میں پیدا ہونے والی غیریقینی صورتحال کے باوجود انتظامیہ نے تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق واضح اعلان نہ کرکے سیکڑوں طلباء و طالبات اور ان کے والدین کو پریشانی سے دوچارکردیا۔

    کراچی کے پچیس مختلف مقامات پر تحریکِ انصاف کے دھرنوں کے اعلان کے باوجود اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹی کو بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہ کرکے انتظامیہ نے سیکڑوں طلباء و طالبات اور ان کے والدین کوغیریقینی صورتحال میں مبتلا کردیا۔

    کچھ اسکولوں میں جب بچے صبح معمول کے مطابق پہنچے تو پتا چلا اسکول بند ہے،  ہراسکول اور کالج کی انتظامیہ نے اپنے طور پر ادارے کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ کیا۔

    لانڈھی، کورنگی، ملیر، ماڈل کالونی، گلستان جوہر، فیڈرل بی ایریا، گلبرگ، ناظم آباد، نیو کراچی کے بیشتر نجی اسکولوں اور سرکاری اسکولوں میں تدریسی عمل جاری ہے تاہم حاضری معمول سے کم ہے، شارع فیصل پر واقع تمام نجی اسکول بند ہیں۔

    جامعہ کراچی میں ایم اے آئی آر کا پرچہ ملتوی کردیا گیا ہے، جو چوبیس دسمبرکو لیا جائے گا، نجی و سرکاری جامعات میں آج ہونیوالے انٹرنل امتحانات ملتوی کردیئے گئے ہیں، سرکاری ونجی جامعات میں طلبہ اوراساتذہ کی حاضری معمول سے کم ہے۔