Tag: تعلیمی اداروں

  • 26 فروری کو تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان

    26 فروری کو تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان

    کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے شب برات کے موقع پر تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کردیا گیا، شب برات ہر سال اسلامی مہینے شعبان کی 15 ویں شب کو آتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے شب برات کے موقع پر صوبے بھر میں 26 مارچ بروز پیر کو عام تعطیل کا اعلان کیا کردیا۔

    محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق (15 شعبان) بروز پیر کو شب برات کے موقع پر تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ صوبے کے سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند ہوں گے۔

    خیال رہے شب برات ہر سال اسلامی مہینے شعبان کی 15 ویں شب کو آتی ہے، اس موقع پر ملک بھر میں خصوصی مذہبی اجتماعات منعقد کیے جائیں گے۔

  • پاکستان میں کتنے فیصد بچے اسکول جاتے ہیں اور کتنے نہیں؟ رپورٹ جاری

    پاکستان میں کتنے فیصد بچے اسکول جاتے ہیں اور کتنے نہیں؟ رپورٹ جاری

    اسلام آباد : پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن نے تعلیمی اداروں میں بچوں کے انداراج سے متعلق رپورٹ جاری کردی ، تعلیم جاری رکھنے کی شرح اضافے کے ساتھ 77 فیصد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کوویڈ 19 سمیت دیگر چیلنجز کے باوجود 2017 سے 2022 تک تعلیمی اداروں میں بچوں کے انداراج میں 12.28 ملین اضافہ ہوا، 2017 میں تعلیمی اداروں میں بچوں کی تعداد 28.69 ملین تھی جو بڑھ کے 2022 میں 40.97 ملین ہوگئی۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ اسکول نہ جانے والی بچوں کی شرح 44 فیصد سے کم ہو کر 39 فیصد رہ گئی ہے ، تعلیم جاری رکھنے کی شرح اضافے کے ساتھ 77 فیصد ہوگئی۔

    پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن نے کہا کہ پینے کے صاف پانی، ٹوائلٹ، چار دیواری اور بجلی کی سہولیات میں بھی اضافہ ریکارڈ ہوا ہے، کلاس روم میں بچوں کی تعداد کا عالمی معیار حاصل کرنے کا سفر جاری ہے ۔

    پرائمری سے ہائر سیکنڈری سطح تک رسمی اسکولز کی تعداد 227,506 ہے جو 73 فیصد بنتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ملکی سطح پرپبلک اور پرائیویٹ سکولزودیگر سمیت کل 313,418 تعلیمی ادارے ہیں جن میں سے پرائمری سے لے کر ہائیر سیکنڈری سطح تک رسمی اسکولز کی تعداد 227,506 جو 73 فیصد بنتی ہے۔

    اس کے علاوہ دینی مدارس کی تعداد 43,613 (14فیصد)، غیر رسمی بنیادی تعلیمی ادارے 25,106 (8 فیصد)، ایجوکیشن فاؤنڈیشن 10,087 (3 فیصد)، ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ4,182 (ایک فیصد) اور 2,487 (ایک فیصد) ڈگری کالج، 220 یونیورسٹیاں اور اساتذہ کی تربیت کے 217 ادارے شامل ہیں۔

    ان کل 313,418 تعلیمی اداروں میں اکثریت، 176,184 (56.2فیصد) کا تعلق سرکاری شعبے سے ہے، جبکہ نجی شعبے میں 137,234 (43.8فیصد) ادارے شامل ہیں۔ تمام سطحوں پر تعلیمی اداروں میں رجسٹرڈ طلبا ء کی کل تعداد 54,870,964 ہے۔

    صوبائی سطح پر پرائمری ایجوکیشن میں آخری گریڈ تک آبادی والے علاقوں میں نئے داخل ہونے والے طلباء کی تعدادپنجاب میں 74 فیصد،سندھ میں 55 فیصد،خیبر پختونخواہ میں 68 فیصد،بلوچستان میں 35 فیصد اور اسلام آباد کیپٹل میں 91 فیصد اور مڈل کلاس کا یہی تناسب پنجاب میں 54 فیصد،سندھ میں 35 فیصد،خیبرپختونخواہ میں 50 فیصد اور اسلام آباد کیپٹل میں 82 فیصد جبکہ ملکی سطح پر پرائمری سطح کا تناسب 65 فیصد اورمڈل سطح کا تناسب 47فیصد ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ کلاس روم میں عالمی معیار کے مطابق 30 بچے فی کلاس ہونے چاہیں ، اس کے حصول کے لئے کوشاں ہیں، 2021-22 میں ایک کلاس میں بچوں کی شرح39 سے کم ہو کر 37 تک رہی ۔

    رٹ

  • الیکشن 2024 پاکستان : تعلیمی اداروں میں کتنی چھٹیاں ہوں گی، طلبا کے لیے بڑی خبر

    الیکشن 2024 پاکستان : تعلیمی اداروں میں کتنی چھٹیاں ہوں گی، طلبا کے لیے بڑی خبر

    ملک بھر میں الیکشن کے موقع پر تعلیمی اداروں میں 8 چھٹیاں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، 4 فروری بروز اتوار سے بند ہونے والے اسکول 12 فروری کو کھلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 8 فروری کو الیکشن کا انعقاد ہونے جارہا ہے ، جس کی تیاریاں عروج پر ہے۔

    عام انتخابات کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں 8 چھٹیاں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں الیکشن کے لیے 8 فروری 2024 جمعرات کو پولنگ ہوگی اور اس موقع پر تعلیمی ادارے 8 دن کے لیے بند ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق 4 فروری کو اتوار اور 5 فروری کو کشمیر ڈے کے باعث اسکول بند ہوں گے جب کہ 6 سے 10 فروری تک عام انتخابات کی چھٹیاں ہوں گی۔

    اس کے بعد 11 فروری کو اتوار پڑرہا ہے، جس کے بعد 12فروری کو اسکول کالجز اور یونیورسٹیز کھلیں گی۔

  • بچوں کی موجیں ! تعلیمی اداروں کے نئے اوقات کار کا اعلان

    بچوں کی موجیں ! تعلیمی اداروں کے نئے اوقات کار کا اعلان

    لاہور : پنجاب حکومت نے سردی کے باعث صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں نئے اوقات کار کا اعلان کردیا، جس کے تحت آج اسکول ساڑھے 9 بجے کھلے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر میں اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد اسکول کھل گئے، بچے صبح صبح شدید سردی میں اسکول پہنچے۔

    حکومت نے سردی کے باعث صوبے بھر کے تعلیمی اداروں کے اوقات کار میں تبدیلی کی، جس کے تحت صوبے بھر کے تعلیمی ادارے ساڑھے 9 بجے کھلیں گے۔

    یاد رہے اسکولوں میں 18 دسمبر سےیکم جنوری تک موسم سرماکی تعطیلات تھیں تاہم اسموگ اور سردی میں شدت کےباعث تعطیلات کو 9جنوری تک بڑھادیا گیا تھا۔

  • سردی کی لہر :  تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    سردی کی لہر : تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور میں تعلیمی اداروں میں چھٹیاں بڑھانے یا اوقات تبدیل کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا تاہم تجاویز سامنے آئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں شدید سردی کی لہر کے باعث اسکولوں کی چھٹیاں بڑھانے کے معاملے پر ذرائع ایوان وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ چھٹیاں بڑھانے یا اوقات تبدیل کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعلیٰ چھٹیاں بڑھانے کے حق میں نہیں، محکمہ اسکول ایجوکیشن جلد وزیراعلیٰ کو اپنی سفارشات پیش کرے گا، محکمہ اسکول ایجوکیشن کی سفارشات کی روشنی میں وزیراعلیٰ فیصلہ کریں گے۔

    گزشتہ روز محکمہ اسکول ایجوکیشن کی طرف سے 4 تجاویز سامنے آئی تھیں، پہلی تجویزتھی کہ پرائمری تک اسکول کی چھٹیاں 9 سے بڑھاکر 15 جنوری تک کی جائیں جبکہ دوسری تجویزتھی اسکولز کے اوقات کار9 سے 2 بجے تک کئے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق تیسری تجویز تھی مارچ میں ہونے والے نویں اور دسویں کے امتحانات کے لیے صرف انہی طلبا کو اسکول بلایاجائے اور چوتھی تجویزتھی کہ باقی تمام کلاسز میں موسم سرما کی چھٹیاں بڑھائی جائیں۔

  • تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کے حوالے سے طلبا کیلئے بڑی خبر آگئی

    تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کے حوالے سے طلبا کیلئے بڑی خبر آگئی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے اسموگ پر قابو پانے کے لئے ہفتے میں دو روز تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا حکم دے دیا اور دفاتر میں ورک فرام ہوم کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ پر قابو پانے کے لیے درخواستوں پر سماعت پوئی، جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔

    عدالت نے پنجاب میں اسموگ پر قابو پانے کے لئے ہفتے میں دو روز سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند کرنے کا حکم دے دیا اور کہا متاثرہ علاقوں میں دفاتر بند اور ورک فرام ہوم کی ہدایت بھی جاری کردی۔

    عدالت نے لاہور ڈویژن،شیخوپورہ، جھنگ، خانیوال، بہاولنگرمیں دو روز نجی و سرکاری دفاتربند کرنے کا حکم دیا۔

    جسٹس شاہد کریم نے عدالتی حکم پر بروقت عمل درآمد نہ کرنے پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے جھنگ، حافظ آباد ، خانیوال ، ننکانہ ،بہاولنگر ،شیخوپورہ کے ڈپٹی کمشنرز کے فوری تبادلے کا حکم بھی دیا اور کہا چیف سیکریٹری پنجاب فوری ان افسران کو تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کریں۔

    جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے ٹائر اورفصلوں کی باقیات جلائی جا رہی ہیں، لگتا ہے چیف سیکرٹری پنجاب سوئے ہوئے ہیں۔

    وکیل ایل ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے صرف ستر روز میں انڈر پاس تعمیر کرایا ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے اس پر تو آپ کو ستارہ امتیاز ملنا چاہیے، اس تعمیر کے بعد جو اسموگ آئے گی وہ پوری سردیاں ہم بھگتیں گے، آپ تو انڈر پاس بنانے میں ماہر ہوگئے لیکن باقی چیزوں کوکون دیکھے گا۔

    عدالت نے کہا کہ سب سے زیادہ اسموگ گاڑیوں کے دھوئیں سے بنتی ہے۔۔پنجاب حکومت سرکاری اسٹاف کیلئےالیکٹرک موٹرسائیکلیں خریدیں اورسائیکلنگ کو فروغ دیں۔

  • تعلیمی اداروں میں بدھ کی چھٹی ہوگی یا نہیں؟ بڑی خبر آگئی

    تعلیمی اداروں میں بدھ کی چھٹی ہوگی یا نہیں؟ بڑی خبر آگئی

    لاہور : پنجاب حکومت کی جانب سے اسموگ کی صورتحال کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں بدھ کی چھٹی سے متعلق فیصلہ آج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اسموگ کی صورتحال کے تناظر میں آج اجلاس طلب کرلیا ہے ، جس میں تعلیمی اداروں میں بدھ کی چھٹی سے متعلق فیصلہ ہوگا۔

    پنجاب بھر میں اسموگ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا جائے۔

    یاد رہے دو روز قبل نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ مارکیٹوں اور اسکولوں کی بندش کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، اسموگ خطرناک حد سے اوپر جائے گی تو پھر کابینہ فیصلہ کرے گی۔

    خیال رہے انسداد اسموگ کیلئے لاہور انتظامیہ نے بدھ کو مارکیٹس مکمل بند رکھنے اور ملازمین کے لئے ورک فرام ہوم تجویز دی۔

    کمشنرلاہور محمد علی رندھاوا نے کہا تھا کہ انسداد اسموگ کیلئے دو ماہ کیلئے بدھ کو چھٹی ہوگی۔

  • کراچی کے تعلیمی اداروں میں متعدد منشیات فروش گروہ سرگرم ہونے کا انکشاف

    کراچی کے تعلیمی اداروں میں متعدد منشیات فروش گروہ سرگرم ہونے کا انکشاف

    کراچی : تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی کرنے والے 15ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا اور مفرور ملزمان کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے تعلیمی اداروں میں متعدد منشیات فروش گروہ سرگرم ہونے کا انکشاف سامنے آیا ، پولیس حکام نے کہا کہ 15 سے زائد منشیات فروش گرفتار کرلئے ہیں۔

    حکام نے مفرورملزمان کےشناختی کارڈزاورپاسپورٹ بلاک کرنےکا فیصلہ کیا اور کہا منشیات فروش افغانستان، کوئٹہ اور نوشکی سے نیٹ ورک چلاتے ہیں، منشیات فروش کوچ اور بسوں سےکوئٹہ ،حب کےذریعے منشیات منتقل کرتے ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات پہنچانے کیلئےڈلیوری بوائے رکھے ہوئے ہیں، آن لائن ایپلی کیشنز کے ذریعے بھی رابطہ کرکےمنشیات فروخت کرتےہیں۔

    حکام نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کرنے والےملزمان کی لسٹیں تیارکرلی ہیں، انمول پنکی گروہ کو منشیات سپلائی کرنیوالے ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

    منشیات فروش گروہ کےساتھ پولیس اہلکار کامران بھی ملوث ہے، انمول عرف پنکی پوش علاقوں،تعلیمی اداروں اورپارٹیزمیں منشیات سپلائی کرتا ہے۔

  • کلاس رومز میں موبائل فونز لے جانے پر پابندی عائد

    کلاس رومز میں موبائل فونز لے جانے پر پابندی عائد

    نیدر لینڈز کے تعلیمی اداروں کے کلاس رومز میں موبائل فونز، ٹیبلیٹس اور اسمارٹ واچز کو لے جانے پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔

    ڈچ حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ نیدر لینڈز میں یکم جنوری 2024 سے کلاس رومز میں موبائل فونز، ٹیبلٹس اور سمارٹ واچز پر بڑی حد تک پابندی عائد کر دی جائے گی اور اس پابندی کا مقصد تدریسی سرگرمیوں کے دوران طالبعلموں کی توجہ بھٹکنے سے بچانا ہے۔

    وزیر تعلیم رابرٹ ڈجک گراف نے ایک بیان میں کہا کہ کلاس روم میں موبائل فون یا دیگر ڈیوائسز لے جانے کی اجازت اس وقت ہوگی جب ان کی ضرورت ہوگی جیسے ڈیجیٹل اسکلز کے اسباق کے دوران یا طبی وجوہات وغیرہ۔

    وزیر تعلیم رابرٹ ڈجک گراف کا کہنا تھا کہ اگرچہ موبائل فون ہماری زندگی کا حصہ بن چکے ہیں لیکن وہ کلاس روم سے تعلق نہیں رکھتے۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ طالبعلموں کو اپنی توجہ تعلیم کے حصول پر مرکوز کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ سائنسی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ موبائل فون تعلیم سے توجہ ہٹاتے ہیں۔

    یہ پابندی وزارت تعلیم اسکولوں اور متعلقہ اداروں کے درمیان ہونے والے ایک معاہدے کے تحت لگائی جا رہی ہے۔

    ڈچ وزیر تعلیم نے بتایا کہ تعلیمی ادارے اپنے انداز سے پابندی کا اطلاق کر سکیں گے اور 2024 کے موسم گرما میں اس پابندی سے مرتب اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔

  • تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی  چھٹیوں میں اضافہ : بڑی خبر آگئی

    تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں میں اضافہ : بڑی خبر آگئی

    لاہور : پنجاب کے تعلیمی اداروں میں ڈھائی ماہ کے لئے موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا ، جس کے تحت تعطیلات 6 جون سے 20 اگست تک ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا شیڈول تبدیل کردیا گیا ، محکمہ اسکولز ایجوکیشن پنجاب نے ڈھائی ماہ کے لیے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کر دیا۔

    سیکرٹری سکولز ایجوکیشن نے بتایا کہ موسم گرما کی تعطیلات 6 جون سے شروع ہو کر 20 اگست کو ختم ہوں گی، اس دوران تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

    یاد رہے محکمہ تعلیم سندھ نے تمام نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کیا تھا ، نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ تعلیمی اداروں میں موسم گرماکی تعطیلات یکم جون سے31 جولائی تک ہوں گی اور فیصلے کااطلاق سندھ کے تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں پر ہوگا۔