Tag: تعلیمی ادارے

  • سندھ کے تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ

    سندھ کے تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے مختلف اسکولز میں کرونا وائرس ایس او پیز کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں جاری ہیں، حکام نے تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانیٹرنگ اینڈ ایوولیشن ڈپارٹمنٹ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صوبہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس کی ایس او پیز کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

    تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ رپورٹ میں کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ صوبے بھر میں 44 ہزار 984 اسکولوں میں تدریسی عمل جاری ہے، سندھ کے 2 ہزار 18 تعلیمی اداروں کا دورہ کیا گیا۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی اور کرونا وائرس کیسز ظاہر ہونے پر 46 اسکولز بند ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق بیشتر اسکولوں میں نہ سماجی فاصلہ پایا گیا نہ ہی ماسک کا استعمال دیکھا گیا، اسکولوں میں لازمی قرار دیے گئے ہینڈ سینی ٹائزر بھی نہیں ملے۔ کلاس رومز اور واش رومز میں صفائی کا بھی فقدان پایا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 20 روز کے دوران 64 ہزار سے زائد سیمپلز کے ٹیسٹ کیے گئے، حاصل شدہ رپورٹس میں سے 380 طلبا و اساتذہ کوویڈ پازیٹو آئے، 54 ہزار ٹیسٹ کے نتائج آنا باقی ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پازیٹو کیسز میں اکثریت کراچی کی ہے، رپورٹس آنے کے بعد کراچی کے 4 اضلاع میں 35 اسکول بند کیے گئے۔

  • پختونخواہ حکومت کا تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے اہم اعلان

    پختونخواہ حکومت کا تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے اہم اعلان

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ حکومت نے کل سے مڈل کلاسز کھولنے کا فیصلہ کرلیا، صوبائی وزیر تعلیم شہرام ترکئی کا کہنا ہے کہ ایس او پیز کے انتظامات سے مطمئن ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر تعلیم شہرام ترکئی کا کہنا ہے کہ کل سے صوبے میں چھٹی، ساتویں اور آٹھویں جماعتوں کی تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوجائیں گی۔

    شہرام ترکئی کا کہنا تھا کہ ایس او پیز پر عمل کر کے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھیں گے، ایس او پیز کے انتظامات سے مطمئن ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ بچوں کی صحت اور تعلیم دونوں کا خیال محکمہ تعلیم کی ذمے داری ہے، دیہی علاقوں کے اسکولوں کے لیے ایس او پیز کو مختلف بنایا گیا ہے۔

    شہرام ترکئی کا مزید کہنا تھا کہ 3 ہزار 200 سرکاری مڈل اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں کل سے شروع ہوں گی۔

    یاد رہے حکومت نے 15 ستمبر سے ملک بھر میں مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا، 15 ستمبر سے یونیورسٹیز اور کالجز اور ہائر ایجوکیشن کے انسٹی ٹیوشنز کھولے گئے تھے اور نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کلاسوں میں تدریسی عمل شروع کردیا گیا تھا۔

    23 ستمبر سے چھٹی، ساتویں اور آٹھویں جماعتوں میں تدریسی عمل شروع کیا جانا تھا، دونوں مرحلوں کے جائزے کے بعد 30 ستمبر سے پرائمری اسکولز کھولنے کا فیصلہ ہوگا۔

  • بلوچستان کے تعلیمی اداروں سے کرونا وائرس کے 67 کیسز رپورٹ

    بلوچستان کے تعلیمی اداروں سے کرونا وائرس کے 67 کیسز رپورٹ

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں تعلیمی اداروں سے کرونا وائرس کے 67 کیسز سامنے آگئے، کرونا وائرس کا شکار افراد میں طلبا، اساتذہ اور اسکول کا عملہ شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس کی رینڈم ٹیسٹنگ کی تفصیلات سامنے آگئیں، محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ 7 سے 18 ستمبر تک تعلیمی اداروں سے 67 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں میں مثبت کیسز کی شرح 14.3 فیصد ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق اساتذہ، اسٹاف اور طلبا و طالبات کے 950 ٹیسٹ کیے گئے ہیں، 67 میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ 403 منفی رپورٹ ہوئے، 430 کرونا ٹیسٹ کی رپورٹس آنا باقی ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے گئے تھے تاہم اسکول کھلتے ہی بچوں، اساتذہ اور اسکول کے عملے میں کرونا وائرس کے کیسز پائے گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق اسکول کھلنے کی تیسرے ہی روز کرونا وائرس کے باعث 22 تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے، ادارے 48 گھنٹےمیں ایس او پیز اختیار نہ کرنے پر بند کیے گئے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر کرونا وائرس وبا تعلیمی اداروں میں پھیلی، سب سے زیادہ 16 تعلیمی ادارے خیبر پختونخواہ میں بند کیے گئے، آزاد کشمیر میں 5 اور اسلام آباد میں 1 ادارہ بند کیا گیا۔

    ادھر سندھ حکومت نے بھی دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر کردیا، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کلاسز 21 ستمبر سے نہیں کھلیں گی۔

  • ملک بھر میں 6 ماہ بعد تعلیمی ادارے کھل گئے

    ملک بھر میں 6 ماہ بعد تعلیمی ادارے کھل گئے

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث چھ ماہ سے بند تعلیمی ادارے آج سے کھل گئے ہیں۔پہلے مرحلے میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ ثانوی واعلیٰ ثانوی اسکول،کالج اور یونیورسٹیاں کھولی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کووڈ 19 کے باعث پاکستان میں چھ ماہ سے بند تعلیمی ادارے آج سےمرحلہ وار کھلنے کا آغاز ہوگیا۔میٹرک، انٹر اور یونیورسٹی کے طلباء کی کلاسز شروع ہوگی۔تعلیمی اداروں میں کرونا سے بچاؤ کے لیے اسپرے کیے گئے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق پہلے مرحلے میں نویں، دسویں اور انٹرمیڈیٹ کے طالب علموں کو اسکول اور کالج بلایا گیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں آٹھویں جماعت کے طلباء کو اسکول آنے کی اجازت ہوگی جبکہ تیسرے مرحلے میں پرائمری اسکول کے بچے اسکول جائیں گے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری ایس او پیز کے مطابق ایک کلاس روم میں اگر 40 بچے پڑھتے ہیں تو ایک دن 20 بچے آئیں گے اور اگلے دن 20 بچوں کو اسکول بلایا جائے گا۔

    ایس او پیز کے مطابق بچوں میں کھانسی یا بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر والدین انہیں اسکول نہ بھیجہں، طبعیت خراب ہو تو ٹیسٹ کرائیں اور اگر ٹیسٹ مثبت آئے تو اسکول انتظامیہ کو آگاہ کریں۔

    حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات پر عمل ہو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ تعلیم کی مختلف ٹیمیں اسکولوں کا دورہ کریں گی اور ایس او پیز پر عملدرآمد کا جائزہ لیں گے۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے سبب رواں سال مارچ میں تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے اور 6 ماہ کے بعد آج 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں۔

  • وزیر تعلیم کی 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اہم اعلان

    وزیر تعلیم کی 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اہم اعلان

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ہفتے کی چھٹی ختم کر دی گئی ہے، اسکول اب 6 دن کھلیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا ہم نے غیر معمولی حالات میں دوبارہ بچوں کو اسکول بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھل جائیں گے، کرونا صورت حال میں تعلیم کے حوالے سے یہ مشکل فیصلہ ہے، ہفتے کی چھٹی ختم کر دی ہے، اسکول 6 دن کھلیں گے۔

    سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت نے اساتذہ کی ٹریننگ بھی کرائی ہے، 2 ہزار کے قریب اساتذہ کو تربیت دے چکے ہیں، 5 ہزار تک اساتذہ کو تربیت دیں گے۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا 11 اضلاع میں کرونا حفاظتی سامان تقسیم کیا جائے گا، سینٹائزر، صابن اور دیگر حفاظتی سامان میں یونیسیف نے مدد کی ہے، 4 ہزار 800 اسکولوں میں ڈبلیو ایچ او ہماری مدد کر رہا ہے۔

    انھوں نے کہا ڈی سی کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ کمیٹی بنائی گئی ہے، جو مختلف اسکولوں کا دورہ کرے گی، جہاں مسائل درپیش ہوں گے یہ کمیٹی حل کرے گی، صوبے بھر کے تمام اسکولز کا دورہ کریں گے اور ایس او پیز کا جائزہ لیں گے۔

    سعید غنی نے کہا کرونا ختم نہیں ہوا، ہمیں احتیاط کی ضرورت ہے، کاروباری زندگی بھی اب شروع ہو چکی ہے، والدین بچوں کو ایس او پی سے متعلق آگاہی دیں، کیوں کہ بچے جتنی آسانی سے والدین کی بات سنتے ہیں شاید کسی اور کی نہیں، ہم کرونا ایس او پی کے حوالے سے آگاہی مہم بھی چلائیں گے۔

  • حکومت کا 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

    حکومت کا 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

    اسلام آباد: حکومت نے 15 ستمبر سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر دیا، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ 13 مارچ کو اسکول کی بندش کا فیصلہ مشکل تھا، کرونا کے دوران بچوں کے امتحانات لینا بھی مشکل تھا، اسکول کھولنے سے متعلق مختلف فورمز پر مسلسل تحقیق کی گئی ہے، تعلیمی نقصان کو چند ماہ میں پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج اسلام آباد میں ڈاکٹر فیصل کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کیا، وفاقی وزیر نے کہا آج حالات کا جائزہ لے کر تمام فیصلے کیے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے اس سلسلے میں مختلف فورمز پر بہت زیادہ تحقیق کی۔

    شفقت محمود نے کہا کہ 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، 15 دن تک حالات ٹھیک رہے تو تمام انسٹی ٹیوشنز کو کھول دیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے بتدریج کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، ہائر ایجوکیشن کے انسٹی ٹیوشنز کھلیں گے، نویں، دسویں، گیارہویں، بارہویں کلاسوں کی بھی اجازت ہوگی۔ 7 دن دیکھیں گے پھر دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، جائزے کے بعد 23 ستمبر کو چھٹی، ساتویں، 8 ویں جماعت کو اجازت دی جائے گی، ایک ہفتہ مزید حالات کا جائزہ لیا جائے گا، جائزے کے بعد 30 ستمبر کو پرائمری اسکولز بھی کھولنے کا فیصلہ ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا آئندہ امتحانات کے شیڈول کا جائزہ لیا جا رہا ہے، شیڈول میں تبدیلی اور دیگر معاملات پر بھی فیصلہ کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا مدارس اور ووکیشنل ادارے بھی 15 ستمبر سے کھولے جائیں گے، اس سلسلے میں کیے جانے والے فیصلوں کا اطلاق مدارس، سرکاری و نجی اسکولز اور دیگر ایجوکیشنل سسٹمز پر ہوگا۔

    15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اصولی فیصلہ ہوگیا

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا تمام انسٹی ٹیوشنز کو ایس او پیز کے ساتھ کھولا جائے گا، تعلیمی اداروں میں ہر 2 ہفتے بعد کرونا ٹیسٹ ہوں گے۔

    اس سلسلے میں ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہے، کرونا وبا سے متعلق صورت حال تسلی بخش نظر آ رہی ہیں، تاہم وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایک کلاس روم میں 40 میں سے 20 طلبہ کو بلایا جائے، 20 بچوں کی ایک دن کلاس رکھی جائے اور 20 بچوں کی اگلے دن۔

    انھوں نے کہا طلبہ کے لیے ماسک کا استعمال لازمی ہوگا، طلبہ کپڑے کا ماسک بھی بنا کر پہن سکتے ہیں، اگر کسی بچے کو کھانسی یا بخار ہے تو اسے اسکول نہ بھیجا جائے، تعلیمی اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ علامات والے طلبہ کا ٹیمپریچر چیک کیا جانے چاہیے، سماجی فاصلے پر عمل درآمد بھی یقینی بنایا جائے گا، تعلیمی اداروں میں داخل ہوتے وقت طلبہ کی اسکریننگ کی جائے۔

  • وفاقی وزیرتعلیم نے  تعلیمی ادارے اکتوبر تک بند رہنے کی خبروں کی تردید کردی

    وفاقی وزیرتعلیم نے تعلیمی ادارے اکتوبر تک بند رہنے کی خبروں کی تردید کردی

    اسلام آباد : وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے اسکول اکتوبر تک بند رہنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا اسکول کھولنے کا7 ستمبر کو وزارت تعلیم حتمی فیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ فیک اکاؤنٹ سےمیرے نام سے غلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں ، غلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں کہ اسکول اکتوبر تک بند رہیں گے ، 15 ستمبر کو اسکول کھولنے کا7 ستمبر کو وزارت تعلیم حتمی فیصلہ کرے گی۔

    یاد رہے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے کھولنے سےمتعلق حتمی فیصلہ 7ستمبر کو ہو گا، اسکول،کالجز ، یونیورسٹیز کو روٹیشن کی بنیاد پر کھولا جائے گا، تعلیمی ادارے حتمی فیصلے سے قبل ایس او پیز پر عمل کی تیاری یقینی بنائیں۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کورونا روکنے کے لیے کورونا ٹیسٹنگ، ٹریسنگ اور ٹریکنگ ناگزیر ہے، علامات کے حامل اساتذہ، طلبا، عملے کی فوری ٹیسٹنگ سود مند ہوگی۔

    انھوں نے کہا تھا کہ تعلیمی اداروں کےنمائندوں نے ادارے کھولنے پرتجاویز پیش کیں اور تعلیمی اداروں کے نمائندوں کی کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرادی ہے۔

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کا تعلیمی اداروں کے لیے اہم ریلیف

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا تعلیمی اداروں کے لیے اہم ریلیف

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے تعلیمی اداروں کو اہم ریلیف کی فراہمی کا مژدہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے تریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی سستی بجلی کے لیے متبادل توانائی کے ذرائع پر توجہ ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 51 فیصد بجلی گھریلو صارفین کے لیے استعمال ہوتی ہے، صوبے میں 28 فیصد بجلی صنعتی شعبے میں استعمال ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع موجود ہیں، تعلیمی اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں اشیائے ضروریہ کے نرخ کم ہیں، پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں 20 کلو آٹے کا تھیلا 860 روپے میں دستیاب ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ عوام کو ریلیف مہیا کرنے کے اقدامات کو خود مانیٹر کرتا ہوں، مہنگائی کے مستقل سدباب کے لیے پرائس کنٹرول اتھارٹی بنا رہے ہیں، لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہمارا فرض بھی ہے اور ذمہ داری بھی۔

  • سندھ حکومت کا تعلیمی ادارے  کھولنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    سندھ حکومت کا تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    کراچی : سندھ حکومت نے 15 ستمبر سے تمام تعلیمی ادارے   کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام سرکاری ونجی اسکولوں کیلئے ایس اوپیز جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا ، جس میں کہا کہ تمام سرکاری ونجی اسکولز ایس اوپیز کیساتھ کھولےجائیں گے۔

    سندھ حکومت نے اسکولوں کی انتظامیہ ، طلباء ، اساتذہ کیلئے ایس او پیز جاری کی ہے ، جس پر اسکول مالکان و انتظامیہ کو عمل درآمد ضروری ہے۔

    اسکولوں کی انتظامیہ کو کہا گیا ہے کہ اسکولوں کی عمارتوں ، کلاس رومز میں  باقاعدگی سے جراثیم کش اسپرے کیا جائے، کلاس روم میں طلبہ کے بڑے اجتماع سے بچنے کے لئے اسکول کے دن اور اوقات مقرر کریں اور پری پرائمری ، پرائمری ، لوئر سیکنڈری اور اپر سیکنڈری کے طلباء کو شفٹوں میں تقسیم کیا جائے۔

    طلبہ اور اساتذہ کےلیے ماسک پہننا لازمی ہوگا اور صبح کی اسمبلی متعلقہ کلاس روم میں ہونی چاہئے جبکہ کوویڈ ۔19 علامات کے حامل طلباء ، اساتذہ اور دیگر عملے کو اسکولوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    ایس او پیز کے مطابق اساتذہ کھانسی کے وقت طلبا کو منہ اور ناک ڈھانپنے کا درس دیں اور یقینی بنائیں کہ کلاس روم کا فرنیچر مناسب فاصلے کے ساتھ رکھا گیا ہے۔

    طلباء سفر اور کلاس میں ماسک پہنیں ، اپنے ہاتھ بار بار دھوئے، چہرے کو مت چھوئیں۔

    یاد رہے 27 اگست کو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ تعلیمی اداروں کے دوبارہ آغاز کے حوالے سے حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو اتفاق رائے سے لیا جائے گا۔

    این سی او کو بریفنگ دیتے ہوئے شفقت محمود نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی اداروں کو لازما ہے کہ کوویڈ 19 کے تمام پروٹوکول کی تعمیل کو یقینی بنائیں اور حتمی فیصلے سے قبل اسی کے مطابق تیاری کریں۔

  • حکومت سے درخواست ہے بچوں کو پڑھنے دیا جائے: صدر پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن

    حکومت سے درخواست ہے بچوں کو پڑھنے دیا جائے: صدر پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن

    اسلام آباد: آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ ایس او پیز کا خیال رکھا جا رہا ہے اس لیے بچوں کو اب پڑھنے دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق نجی اسکول کالجز کی تنظیم کے صدر ملک ابرار حسین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک بھر میں نجی تعلیمی ادارے کھول دیے گئے ہیں، لیکن اس کا مقصد کسی کے ساتھ ضد کرنا نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا ایس او پیز کو فالو کیا جا رہا ہے اور چھوٹے بچوں کو اسکولوں میں نہیں بلایا گیا، آج بورڈ کی کلاس والے بچوں کو بلایا گیا تھا۔

    ملک ابرار حسین کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں 90 فی صد ادارے کھل گئے ہیں، اسی طرح کشمیر اور سندھ میں بھی 50 فی صد ادارے کھل چکے ہیں، اب نجی اسکولوں میں بھی بچوں کو پڑھنے دیا جائے۔

    سوات میں 5 ماہ سے بند نجی تعلیمی ادارے کھل گئے، انتظامیہ کی کارروائی 4 پرنسپلز گرفتار

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ملک ابرار حسین نے چیئرمین این سی او سی اسد عمر سے ملاقات کی تھی، جس میں انھوں نے نجی تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے بات چیت کی، ملک ابرار کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر نے ان سے مکمل اتفاق کیا تھا کہ بچوں کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے۔

    واضح رہے کہ آج آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے فیصلے کے مطابق خیبر پختون خوا میں 5 ماہ سے بند نجی تعلیمی ادارے کھول دیے گئے ہیں، تاہم انتظامیہ نے اس پر کارروائی کرتے ہوئے 4 اسکولوں کے پرنسپلز کو گرفتار کر لیا۔