Tag: تعلیمی بورڈز

  • پنجاب کے تعلیمی بورڈز کے امتحانی نتائج مایوس کن

    پنجاب کے تعلیمی بورڈز کے امتحانی نتائج مایوس کن

    لاہور (21 اگست 2025): پنجاب کے تعلیمی بورڈز نے نویں جماعت کے نتائج کا اعلان کیا تاہم صوبے میں مجموعی طور پر یہ نتائج مایوس کن رہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کے 9 تعلیمی بورڈز کی جانب سے نویں جماعت کے نتائج کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ تاہم تمام بورڈز کے مجموعی نتائج مایوس کن رہے ہیں۔

    پنجاب بھر میں 14 لاکھ 80 ہزار 299 طلبہ وطالبات نے نویں جماعت کا امتحان دیا۔ ان میں سے 7 لاکھ 64 ہزار 280 امیدوار کامیاب ہوئے جب کہ 7 لاکھ 14 ہزار 19 طلبہ فیل ہوئے۔

    صوبے بھر میں نویں جماعت میں کامیاب امیدواروں کا تناسب لگ بھگ 50 فیصد رہا۔ وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر نے بھی پنجاب بورڈز کے نتائج پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر تعلیم رانا سکندر کے حلقے میں 13 اسکولوں کے نتائج بھی مایوس کن رہے۔ ان اسکولوں کے 1462 بچوں نے نویں جماعت کا امتحان دیا۔ ان میں سے صرف 276 بچے پاس اور 1186 طلبہ فیل ہوئے۔ کامیابی کا تناسب صرف 19 فیصد رہا۔

  • ساتوں تعلیمی بورڈز میں مالی بے ضابطگی، نمبر دینے کے طریقہ کار کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا حکم

    ساتوں تعلیمی بورڈز میں مالی بے ضابطگی، نمبر دینے کے طریقہ کار کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا حکم

    کراچی: پی اے سی نے سندھ میں ساتوں تعلیمی بورڈز میں مالی بے ضابطگی، نمبر دینے کے طریقہ کار کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی اے سی اجلاس میں سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تعلیمی بورڈز کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ساتوں تعلیمی بورڈز میں مالی بے ضابطگی، مارکس کے طریقہ کار، اور مالی اخراجات کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

    ڈی جی آڈٹ کو 2022 سے 24 تک 3 سالہ اسپیشل آڈٹ کر کے 4 ماہ میں رپورٹ دینے کی ہدایت کر دی گئی، اور محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو اسپیشل آڈٹ کے لیے ٹی او آرز بنا کر ڈی جی آڈٹ کو ایک ہفتے میں فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں ہوا، جس میں سندھ کے تعلیمی بورڈز کے 2016 سے 2017 تک آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔

    میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے طلبا اور والدین کیلئے اچھی خبر

    نثار کھوڑو نے کہا تعلیمی بورڈز کا معیار یہ ہے کہ الزام لگ رہے ہیں پیسے دو مارکس لو، پیسے دے کر اے پلس مارکس دیے جائیں گے تو بچے پھر انٹری ٹیسٹ میں فیل ہی ہوں گے۔

    کمیٹی رکن خرم سومرو نے استفسار کیا کہ انٹر بورڈ کے چیئرمین امیر قادری کو ہٹایا گیا تھا، اس کی تحقیقات کہاں تک پہنچی؟ تعلیمی بورڈز کا مارکس دینے کا کیا نظام ہے، آگاہ کریں؟ نتائج میں ہیرا پھیری کی شکایات کیوں آ رہی ہیں؟

    چیئرمین انٹر و میٹرک بورڈ شرف علی شاہ نے کہا امیدواروں کو مارکس کم دیتے ہیں تو بھی ایشو ہو جاتا ہے، مارکس زیادہ دیتے ہیں تو بھی الزام لگ جاتا ہے، نتائج شفافیت سے متعلق حکمت عملی تبدیل کر رہے ہیں، اور نتائج سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ جلد منظر عام پر آ جائے گی۔

    کمیٹی رکن سعدیہ جاوید نے کہا تعلیمی بورڈز کا اسپیشل آڈٹ کرایا جائے، نثار کھوڑو نے کہا تعلیمی بورڈز میں نتائج کی شفافیت ہوگی تو بچے دنیا سے مقابلہ کر کے آگے جائیں گے۔

  • سندھ حکومت کی تعلیمی بورڈز میں اہم عہدوں پر تعیناتی کی تیاری

    سندھ حکومت کی تعلیمی بورڈز میں اہم عہدوں پر تعیناتی کی تیاری

    کراچی : سندھ حکومت نے تعلیمی بورڈزمیں بورڈز ایکٹ کے خلاف اہم عہدوں پر تعیناتی کی تیاری کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے تمام تعلیمی بورڈز میں بورڈز ایکٹ کے خلاف اہم عہدوں پر تعیناتی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    کنٹرولنگ اتھارٹی کی منظوری سے تعیناتیوں کے لیے اشتہار جاری کیا جائے گا ، اس سلسلے میں کنٹرولنگ اتھارٹی کو منظوری کے لیے سیکریٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹی نے خط لکھ دیا ہے۔

    چیئرمین، ناظم امتحانات، سیکریٹری اور آڈٹ افسر کے عہدوں پر تعیناتی ہوگی ، خط میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ نے بھرتیوں پر اسٹے کو ختم کردیا ہے، تمام امیدواروں کا آئی بی اے کراچی کے ذریعے ٹیسٹ لیا جائے گا۔

    ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ گریڈ 20 اور گریڈ 19 کی آسامی کے لیے ٹیسٹ دینا پڑے گا، چیرمین بورڈ کی آسامی گریڈ 20 کی جب کہ کنٹرولر اور سکریٹری کی 19 گریڈ کی ہوتی ہے۔

    ماہرین نے مزید کہا کہ تعلیمی بورڈز کے ایکٹ میں ٹیسٹ کے ذریعے چیرمین، کنٹرولر اور سکریٹری کے تقرر کا ذکر موجود نہیں ، حکومت نے جان بوجھ کر ایکٹ کے خلاف تقرری کا فیصلہ کیا،ایکٹ کی خلاف ورزی پر تعیناتی متنازع ہوجائیں گی اور عدالت تک معاملہ پہنچے گا۔

  • تعلیمی بورڈز میں سیاسی بنیادوں پر تعینات چیئرمینز، کنٹرولرز تبدیل کرنے کا فیصلہ

    تعلیمی بورڈز میں سیاسی بنیادوں پر تعینات چیئرمینز، کنٹرولرز تبدیل کرنے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب کے تعلیمی بورڈز میں سیاسی بنیادوں پر تعینات چیئرمینز، کنٹرولرز تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم رانا سکندر حیات اور چیئرمین ٹاسک فورس امتحانات مزمل محمود کی زیر صدارت آل تعلیمی بورڈز اجلاس منعقد ہوا، جس میں تعلیمی بورڈز میں سیاسی بنیادوں پر تعینات چیئرمینز، کنٹرولرز اور دیگر افسران تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا کہ اہم عہدوں پر تعینات افسران کے لیے کرائیٹیریا طے کیا جائے گا، اجلاس میں پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز کی 3 سالہ کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، اور درپیش چیلنجز پر بریفنگ دی گئی۔

    رانا سکندر حیات اور مزمل محمود نے امتحانی سینٹرز کی جیو میپنگ کی ہدایت جاری کی، اجلاس میں وزیر تعلیم اور چیئرمین امتحانات ٹاسک فورس نے امتحانات میں شفافیت کا لائحہ عمل بھی طلب کیا، اور تمام بورڈز کو آئی ٹی فرینڈلی بنانے، ونڈو آپریشن آن لائن کرنے کی ہدایت بھی کی۔

  • آئندہ سال میٹرک اور انٹر کے امتحانات دینے والے طلبا کے لئے بڑی خبر آگئی

    آئندہ سال میٹرک اور انٹر کے امتحانات دینے والے طلبا کے لئے بڑی خبر آگئی

    کراچی : ملک بھر کے تمام تعلیمی بورڈز کے امتحان میں نمبرز ختم کرتے ہوئے آئندہ سال سے گریڈ سسٹم رائج کرنے کا اعلان کردیا گیا، نئے گریڈنگ فارمولے کے تحت پاسنگ مارکس  40 فیصد ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھرکے تعلیمی بورڈز نے امتحان میں نمبر ختم کردیے اور آئندہ سال سے گریڈ سسٹم رائج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    انٹربورڈز کوآرڈینیشن کمیٹی کےمطابق نئےگریڈنگ فارمولے کے تحت پاسنگ مارکس چالیس فیصد ہوں گے، پہلے مرحلے میں نویں جماعت اور انٹر پارٹ ون پرطریقہ لاگو کیا جائے گا۔

    اُمیدواروں کو رزلٹ کارڈز پر گریڈز کے ساتھ سی جی پی اے دیا جائے گا، انٹر بورڈز کمیٹی نے گزشتہ ماہ اجلاس میں گریڈ سسٹم لانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    اس کے تحت 95 سے 100فیصد نمبر حاصل کرنے والے امیدواروں کو اے پلس پلس(A++)گریڈ دیا جائے گا، جب کہ گریڈ پوائنٹ 5.0جی پی اے ہوگا، اسی طرح 90سے 95فیصد تک نمبر والوں کو اے پلس گریڈ اور جی پی اے 4.7ملے گا۔

    اس کے علاوہ 85 سے 90 فیصد تک نمبر والوں کو اے گریڈ اور 4.3جی پی اے ،80سے85فیصد نمبر لینے والے امیدواروں کو بی پلس پلس (B++)گریڈ اور 4.0جی پی اے،75سے 80فیصد نمبروالوں کو بی پلس گریڈاور 3.7جی پی اے،70 سے 75فیصد والے نمبروں پر بی گریڈ اور 3.3جی پی اے،60سے70فیصد نمبر تک سی گریڈ اور 3.0جی پی اے،50 سے 60فیصد نمبروں تک ڈی گریڈ اور 2.0جی پی اے،40سے50فیصد نمبروں تک ای گریڈ اور 1.0جی پی اے جب کہ 40فیصد سے کم نمبر لینے والے امیدواروں کو کوئی گریڈ نہیں دیا جائے گا۔

    میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحان 2024ء کے نویں جماعت اور انٹر پارٹ فرسٹ(گیارویں جماعت) کے امتحانات کے رزلٹ کارڈ اور سند پر امیدواروں کے نمبروں ساتھ مذکورہ بالا نیو گریڈ فارمولے کے تحت ہر مضمون کا گریڈ اور جی پی اے بھی درج کی جائےگی۔

  • سینکڑوں اساتذہ  کا امتحانی مراکز پر ڈیوٹی کرنے سے انکار

    سینکڑوں اساتذہ کا امتحانی مراکز پر ڈیوٹی کرنے سے انکار

    لاہور : پنجاب میں سینکڑوں اساتذہ نے میٹرک کے امتحانات کے دوران امتحانی مراکز پر ڈیوٹی کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں تعلیمی بورڈز  کو امتحانی عملے کی کمی کا سامنا ہے اور ساتھ ہی امتحانی ڈیوٹی کا معاوضہ کم ملنے پر سینکڑوں اساتذہ نے ڈیوٹیاں دینے سے انکار کردیا ہے۔

    اساتذہ نے یومیہ معاوضہ ایک ہزار روپے کرنے  کا مطالبہ کردیا اور کہا اساتذہ کو ڈبل شفٹ میں ڈیوٹی دینے پر 750روپے یومیہ معاوضہ دیا جاتا ہے اور ٹیکس کی کٹوتی کے بعد معاوضہ 560 روپے رہ جاتا ہے۔

    اساتذہ کا کہنا تھا کہ معاوضہ میں سے لنچ اور پٹرول کے خرچ کے بعد کچھ بچت نہیں ہوتی، تعلیمی بورڈ مہنگائی کے دور میں امتحانی عملے کے معاوضہ کو بڑھائے۔

    اساتذہ کے انکار پر تعلیمی بورڈز نے محکمہ تعلیم کو عملہ فراہمی کیلئے درخواست دے دی ہے ، تعلیمی بورڈز کا کہنا ہے کہ معاوضہ میں اضافہ کیلئے محکمہ ہائر ایجوکیشن مشاورت جاری ہے۔

    خیال رہے نویں جماعت کے امتحانات 26 مئی سے شروع ہوں گے جبکہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات 24 جون سے شروع ہوں گے۔

  • سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز میں نئے چیرمین تعینات

    سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز میں نئے چیرمین تعینات

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے تمام تعلیمی بورڈز کے لیے نئے چیرمین مقررکر دیے ہیں،چیرمین کی تقرری ایک سال سے تعطل کا شکار تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک سال سے زیرالتوا سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز میں چیرمین کی تعیناتی کا معاملہ نمٹا دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے جاری سرکاری اعلامیہ کے تحت جاری کراچی میٹرک بورڈ کے چیرمین پروفیسرانوراحمد زئی کو ہٹا کر ڈاکٹرسعید الدین کو نیا چیرمین مقرر کردیا گیا ہے اسی طرح انٹر بورڈ کراچی کے چیرمین اخترغوری کی جگہ انعام احمد کو نیا چیرمین مقررکردیا گیا ہے جب کہ سندھ بورڈ اف ٹیکنیکل ایجوکیشن میں فیصح الدین کو ہٹا کرڈاکٹر مسروراحمد شیخ کو نیا چیرمین بنایا گیا ہے۔

    دوسری جانب اندرون سندھ میں سکھر بورڈ میں غلام مجتبی،لاڑکانہ بورڈ میں ڈاکٹراحمد علی بروہی،حیدرآباد بورڈ میں ڈاکٹرمحمد میمن اور میرپورخاص بورڈ میں برکت علی کو بطورچیرمین تعینات کیا گیا ہے۔

    واضح رہے تعلیمی بورڈ میں نئے چیرمین کی تعیناتی اس حوالے سے قائم کی گئی سرچ کمیٹی کے سفارش پر تعینات کیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ صوبے کے تعلیمی بورڈز کے حوالے سی نئے چیرمین کے نام سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کے دورِ حکومت میں سرچ کمیٹی نے بھیجوائے تھے جو سیاسی مصلحتوں کے باعث وزیراعلٰی ہاوس کی ٹیبل کی ہی زینت بنے رہے۔

    خیال رہے کہ نئے چیرمین کی سمری سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کے داماد اور سابق سیکریٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹیز اقبال درانی کو بھی ارسال کی گئی تھی تا ہم اقبال درانی تعلیمی بورڈز میں نئے چیرمنیز تو تعینات نہیں کرسکے البتہ ان کی خود اپنی چھٹی ہوگئی تھی۔