Tag: تعلیم

  • رواں برس سندھ کا تعلیمی بجٹ کتنا رکھا جائے گا؟

    رواں برس سندھ کا تعلیمی بجٹ کتنا رکھا جائے گا؟

    کراچی: صوبہ سندھ کے رواں برس کے بجٹ میں تعلیم کے لیے 34 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، صوبے بھر میں نئے اسکولز قائم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے رواں برس کے بجٹ میں تعلیم کے شعبے سے متعلق محکموں کا ترقیاتی بجٹ 34 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    محکمہ اسکول ایجوکیشن کا ترقیاتی بجٹ 16 ارب 50 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسکولوں کی بحالی، نئے اسکول بنانے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے 208 نئی اسکیمیں رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سندھ کے شہروں لاڑکانہ، خیرپور، سکھر اور نوشہرو فیروز کے اضلاع میں 20 نئے اسکول قائم کرنے کی سفارش دی گئی ہے۔

    محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کے نئے مالی سال کے بجٹ میں 6 ارب 57 کروڑ روپے ترقیاتی بجٹ میں رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، اسٹیوٹا کے ترقیاتی بجٹ میں 1 ارب 50 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سندھ کی جامعات اور بورڈ نے 1 ارب 34 کروڑ روپے کی نئی اسکیمیں رکھنے کی سفارش کی ہے، سندھ کے محکمہ اسکول ایجوکیشن نے رتو ڈیرو میں گرلز کمیونٹی ماڈل اسکول قائم کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔

  • حکومت کا تعلیم کے فروغ کے حوالے سے اہم فیصلہ

    حکومت کا تعلیم کے فروغ کے حوالے سے اہم فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے اسکول نہ جانے والے بچوں کے حوالے سے قومی سطح پر فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہ فیصلہ پہلی بار کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ کو حتمی شکل دی جارہی ہے تاہم بجٹ میں اسکول  نہ جانے والے بچوں کے لیے نیشنل فنڈ فار ایڈریسنگ کرائسز آف آؤٹ آف اسکول چلڈرن کے قیام کی تجویز دی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ فند میں نیشنل فنڈ فار ایڈریسنگ کرائسز آف آؤٹ آف اسکول چلڈرن کے قیام پر 25 ارب 10 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔

    وفاقی حکومت نے 1100 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ تجویز کر دیا

    ذرائع نے بتایا کہ آؤٹ آف اسکول بچوں کے لئے فنڈ مقامی وسائل سے قائم کیا جائے گا، اس کے علاوہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فنڈ کے لئے بھی 10 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    حکام نے اس حوالے سے بتایا کہ ملک میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد 2 کروڑ سے زائد ہے۔

  • افغان خواتین پر تعلیم کے دروازے بند: پاکستان کا اظہار مایوسی

    افغان خواتین پر تعلیم کے دروازے بند: پاکستان کا اظہار مایوسی

    اسلام آباد: پاکستان نے افغان طالبان کی جانب سے خواتین کے لیے یونیورسٹی اور اعلیٰ تعلیم معطل کرنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر مرد و عورت کو اسلامی احکامات کے مطابق تعلیم حاصل کرنے کا فطری حق حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغان حکام طالبات کے لیے یونیورسٹی اور اعلیٰ تعلیم معطل کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں طالبات کے لیے یونیورسٹی اور علیٰ تعلیم کی معطلی کے فیصلے سے مایوسی ہے، اس معاملے پر پاکستان کا مؤقف واضح اور مستقل رہا ہے۔

    ترجمان کے مطابق ہر مرد و عورت کو اسلامی احکامات کے مطابق تعلیم حاصل کرنے کا فطری حق حاصل ہے، ہم افغان حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    خیال رہے کہ افغان طالبان نے ملک کی یونیورسٹیوں میں خواتین کے لیے تعلیم پر پابندی عائد کر دی ہے، افغانستان میں پہلے ہی خواتین کو اکثر سیکنڈری اسکولوں میں جانے سے روک دیا گیا ہے۔

    3 ماہ قبل افغانستان بھر میں ہزاروں لڑکیوں اور خواتین نے یونیورسٹی میں داخلے کا امتحان دیا تھا، مگر طالبان نے مضامین کے انتخاب کے حوالے سے ان پر پابندیاں لگائی تھیں۔

    خواتین پر عائد کردہ پابندی کے تحت وہ وٹنری سائنس، انجینیئرنگ، اکنامکس اور زراعت میں تعلیم حاصل نہیں کر سکتیں جبکہ صحافت میں بھی ان کا جانا مشکل ہوگیا تھا۔

  • چین کے لیے پاکستانی طلبہ کی پروازیں شروع

    چین کے لیے پاکستانی طلبہ کی پروازیں شروع

    اسلام آباد: کرونا کے باعث پابندیوں میں نرمی کے بعد پاکستانی طلبہ کی پہلی پرواز چین روانہ ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے لیے پاکستانی طلبہ کی پروازیں شروع ہو گئیں، پہلی پرواز اسلام آباد ایئر پورٹ سے 105 طلبہ کو لے کر آج صبح پیر کو روانہ ہو گئی۔

    وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے پاکستانی طلبہ کے وفد کو اسلام آباد ایئر پورٹ سے الوداع کیا، پی آئی اے کا خصوصی طیارہ طلبہ کو لے کر چین کے شہر ژیانگ پہنچے گا۔

    رانا تنویر حسین نے ایئر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی خصوصی کوششوں کے باعث پاکستانی طلبہ وبا کے بعد اب چین جا کر اپنی تعلیم مکمل کر سکیں گے، کرونا کے باعث چین میں پڑھنے والے طلبہ کا کافی نقصان ہوا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم چین کے صدر شی جن پنگ کی خصوصی کوششوں پر ان کے شکر گزار ہیں، چین کی حکومت اور چین کا ایمبیسی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    رانا تنویر نے کہا حج آپریشن کے باعث طیاروں اور فلائٹس کی کمی تھی، اس لیے طلبہ کے لیے پی آئی اے کے خصوصی طیارے کا انتظام کیا گیا، طلبہ کے پہلے بیچ کا جانا خوش آئند ہے، اس کے بعد مزید پروازیں بھی چلائی جائیں گی۔

    انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے طلبہ کی واپسی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے خصوصی ہدایت کی تھی۔

  • سندھ بھر میں میٹرک کے سالانہ امتحانات آج سے شروع

    سندھ بھر میں میٹرک کے سالانہ امتحانات آج سے شروع

    کراچی: سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات آج سے شروع ہو رہے ہیں، صوبہ بھر میں 1312 امتحانی مراکز قائم کر دیے گئے، ادھر کراچی بورڈ نے ایک ہزار سے زائد طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے، طلبہ کو غلط رول نمبر سیریز جاری کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سکھر سمیت سندھ بھر میں آج سے نویں دسویں کے امتحانات کا آغاز ہو رہا ہے، 7 لاکھ 26 ہزار 979 طلبہ و طالبات امتحان میں شرکت کریں گے، امتحانات 17 مئی سے 25 مئی تک جاری رہیں گے۔

    طلبہ اور اساتذہ کو موبائل فون ساتھ لانے کی اجازت نہیں ہوگی، تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کے اجلاس میں نقل کی روک تھام کے لیے امتحانی مراکز کے اندر اور باہر سخت سیکیورٹی کا فیصلہ کیا گیا ہے، 112 ویجیلنس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    کراچی بورڈ نے ایک ہزار سے زائد طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے، طلبہ کو غلط رول نمبر سیریز جاری کر دی گئی ہے، بورڈ آفس میں رات گئے تک والدین، طلبہ اور اسکول نمائندگان کا رش لگا رہا۔

    چیئرمین میٹرک بورڈ کراچی شرف علی شاہ کا کہنا ہے کہ اس سال تین لاکھ 65 ہزار طلبہ امتحانات دیں گے، امتحانی مراکز کی تعداد 448 ہے، انھوں نے بتایا کہ میٹرک بورڈ آفس سے امتحانی مراکز پر پرچے منتقل کیے جا رہے ہیں۔

    سکھر سیکریٹری بورڈ رفیق پلھ کا کہنا ہے کہ رواں برس 90 ہزار 459 سے زائد طلبہ و طالبات امتحانات دیں گے، خیرپور اور گھوٹکی میں 187 امتحانی مراکز قائم کر دیے گئے ہیں۔ سیکریٹری بورڈ نے بتایا کہ امتحانی مراکز میں سے 49 طلبہ اور 36 طالبات کے لیے مختص ہوں گے، نقل روکنے کے لیے بھی 27 سے زائد چھاپا مار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    سیکریٹری بورڈ کے مطابق امتحانات کے دوران دفعہ 144 کے نفاذ کے لیے وزارت داخلہ سے سفارش کی گئی ہے، اور امتحانی مراکز میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی ہوگی۔

  • پاکستان اسکول جانے سے محروم بچوں کا دوسرا بڑا ملک

    پاکستان اسکول جانے سے محروم بچوں کا دوسرا بڑا ملک

    دنیا بھر میں آج تعلیم کا عالمی دن منایا جارہا ہے، پاکستان میں اسکول جانے سے محروم بچوں کی تعداد 2 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 3 دسمبر 2018 کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس کے تحت ہر سال 24 جنوری کا دن تعلیم سے منسوب کیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے عالمی منشور برائے انسانی حقوق کی شق نمبر 26 کے تحت علم حاصل کرنے کو ہر انسان کا بنیادی انسانی حقوق قرار دیا گیا ہے، تاہم دنیا بھر میں 25 کروڑ سے زائد کمسن بچے اور نوجوان تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں۔

    پاکستان شرح خواندگی کے لحاظ سے دنیا کے 120 ممالک میں 113 ویں نمبر پر ہے، ملک کی صرف 62.3 فیصد آبادی خواندہ ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت پاکستان میں 5 سے 16 سال کی عمر کے، اسکول جانے سے محروم افراد کی تعداد 2 کروڑ 28 لاکھ ہے اور یہ تعداد پاکستان کو دنیا میں آؤٹ آف اسکول بچوں کے حوالے سے دوسرے نمبر پر کھڑا کردیتی ہے۔

    ملک بھر میں 5 سے 9 سال کی عمر کے 50 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں، جبکہ 10 سے 14 سال کے 1 کروڑ 14 لاکھ بچے رسمی تعلیم حاصل نہیں کر پاتے۔

    یونیسکو کی ایک رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ میں 52 فیصد بچے جن میں سے 58 فیصد لڑکیاں ہیں، تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں، بلوچستان میں 78 فیصد بچیاں اسکول جانے سے محروم ہیں۔

    دنیا بھر کے ممالک میں کل بجٹ کا تقریباً 15 سے 20 فیصد اور جی ڈی پی کا 4 فیصد حصہ تعلیم کے لیے مختص کرنے پر زور دیا جاتا ہے، تاہم پاکستان میں جی ڈی پی کا صرف 2.30 فیصد حصہ تعلیم کے لیے مختص کیا گیا ہے جو خطے میں سب سے کم بجٹ ہے۔

    اس تعلیمی بجٹ کا بھی 89 فیصد حصہ اساتذہ اور تعلیمی عملے کی تنخواہوں پر خرچ ہوتا ہے، صرف 11 فیصد بجٹ تعلیمی اصلاحات اور ترقی کے لیے بچتا ہے جو ملک میں تعلیم کی صورتحال بہتر کرنے کے لیے ناکافی ہے۔

  • پرائیویٹ ایجوکیشن اتھارٹی کا 31 اکتوبر سے اسکول بحال کرنے کا اعلان

    پرائیویٹ ایجوکیشن اتھارٹی کا 31 اکتوبر سے اسکول بحال کرنے کا اعلان

    اماراتی ریاست شارجہ کی پرائیویٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے اکتیس اکتوبر سے اسکولوں میں تدریسی عمل مکمل طور پر بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی شارجہ میں دیگر ریاستوں کی طرح تدریسی عمل آن لائن کردیا گیا تھا تاکہ بچوں کو صحت کو محفوظ رکھا جاسکے۔

    وبائی صورتحال پر قابو پانے کے بعد شارجہ کی پرائیویٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ 31 اکتوبر سے تعلیمی اسکولوں میں بحال ہوجائے گا۔

    انتظامیہ نے والدین اور اسکولوں پر زور دیا کہ وہ اسکولوں میں محفوظ تعلیم اور بچوں کی مکمل واپسی میں مدد کریں۔

    پرائیویٹ ایجوکیشن اتھارٹی حکام نے کہا کہ آن لائن تعلیم کے نتائج غیرتسلی بخش ہیں جس پر قابو کےلیے اسکولوں میں مکمل طور پر واپسی بے حد ضروری ہے۔

    اتھارٹی نے فیصلہ اسکولوں میں بچوں کی مکمل واپسی کا فیصلہ شارجہ کمیٹی آف کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر منجمنٹ کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب: نکاح میں درج شرط سے روگردانی شوہر کو مہنگی پڑ گئی

    سعودی عرب: نکاح میں درج شرط سے روگردانی شوہر کو مہنگی پڑ گئی

    ریاض: نکاح میں درج شرط سے روگردانی شوہر کو مہنگی پڑ گئی، پڑھائی کی اجازت نہ دینے پر بیوی نے ’فسخ نکاح‘ کا دعویٰ دائر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں شوہر کی وعدہ خلافی کو دیکھتے ہوئے خاتون نے ’فسخ نکاح‘ کا دعویٰ دائر کر دیا، شوہر نے نکاح نامے میں درج شرط پر عمل نہ کرتے ہوئے اہلیہ کو پڑھائی مکمل کرنے سے روکا تھا۔

    سبق نیوز کے مطابق خانگی امور کے وکیل جعفر جمل اللیل نے بتایا کہ مکہ میں ایک خاتون نے اس کے ذریعے اپنے شوہر کے خلاف نکاح ختم کرنے کا دعویٰ دائر کیا ہے۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ انھوں نے نکاح کے وقت یہ شرط عائد کی تھی کہ شادی کے بعد شوہر کو پڑھائی مکمل کرنے پر کوئی اعتراض نہ ہوگا، تاہم شوہر نے اہلیہ کو پڑھائی جاری رکھنے سے منع کر دیا۔

    خانگی امور کے وکیل جعفر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ خانگی قانون کے تحت نکاح نامے میں درج کی گئی شرائط پر عمل کرنا ضروری ہے، عمل نہ کرنا وعدہ خلافی کے زمرے میں آتا ہے۔

    وکیل کے مطابق قانونی طور پر فسخ نکاح کا دعویٰ ان صورتوں میں دائر کیا جا سکتا ہے اگر شوہر منشیات کا عادی ہو، طویل عرصے سے غائب ہو، خطرناک نفسیاتی مریض ہو، تشدد کرتا ہو، نان نفقہ ادا نہ کرتا ہو وغیرہ، نیز خلع کے برعکس فسخ نکاح کی بیشتر صورتوں میں معاوضے کا مطالبہ نہیں کیا جا سکتا۔

  • حکومت کا دسویں اور بارہویں کلاس کے طلبہ کے حوالے سے اہم فیصلہ

    حکومت کا دسویں اور بارہویں کلاس کے طلبہ کے حوالے سے اہم فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے میٹرک اور انٹر کے تمام طلبہ کو پاس کرنے کا بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں دسویں اور بارہویں کلاس کے تمام طلبہ کو پاس کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فیل ہونے والے طلبہ کو رعایتی 33 نمبرز دے کر پاس کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ کانفرنس میں یہ بات سامنے آئی کہ کرونا صورت حال کے باعث دوبارہ فوری امتحانات ممکن نہیں ہیں، اس لیے تمام طلبہ کو پاس کر دیا جائے گا۔

    کانفرنس کے فیصلوں کے مطابق میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات سال میں 2 بار ہوں گے، اور ان امتحانات کو سپلیمنٹری امتحانات کا نام نہیں دیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئندہ سال میٹرک امتحانات مئی جون میں ہوں گے، اور آئندہ سال نیا سیشن اگست سے شروع ہوگا۔

  • دنیا بھر میں خواندگی کا عالمی دن

    دنیا بھر میں خواندگی کا عالمی دن

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواندگی کا عالمی دن منایا جارہا ہے، کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کے تمام شعبوں کو نقصان پہنچایا وہیں تعلیم کا شعبہ بھی اس سے سخت متاثر ہوا۔

    رواں برس خواندگی کے عالمی دن کو کرونا وائرس سے تعلیم کے شعبے پر پڑنے والے اثرات سے منسوب کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق کرونا وائرس نے نئی نسل کی تعلیم اور سیکھنے کے عمل کو بری طرح متاثر کیا اور ننھے بچوں پر اس کا نقصان زیادہ ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق زیادہ تر ممالک میں آن لائن تعلیم دینی شروع کردی گئی تاہم اس میں بے شمار پیچیدگیاں سامنے آئیں، چنانچہ یہ کہنا مشکل ہے کہ اب تعلیم دینے کے طریقہ کار کا مستقبل کیا ہوگا۔

    علاوہ ازیں کرونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت کو جس طرح نقصان پہنچا ہے، اور بے روزگاری میں کئی گنا اضافہ ہوگیا بلکہ مستقبل میں مزید ہوتا نظر آرہا ہے، اس سے یہ خدشہ بھی ہے کہ لاکھوں بچوں کی تعلیم منقطع ہوجائے گی۔

    پاکستان میں تعلیم کا شعبہ انحطاط کا شکار

    پاکستان میں کرونا وائرس سے قبل بھی تعلیم کا شعبہ انحطاط کا شکار تھا اور کرونا وائرس نے اس پر مزید کاری وار کیا ہے، پاکستان خواندگی کی شرح کے لحاظ سے دنیا کے 120 ممالک میں 113 ویں نمبر پر ہے۔

    ملک کی صرف 59.13 فیصد آبادی خواندہ ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت پاکستان میں اسکول جانے سے محروم بچوں کی تعداد 2 کروڑ 28 لاکھ ہے اور یہ تعداد پاکستان کو دنیا میں آؤٹ آف اسکول بچوں کے حوالے سے دوسرے نمبر پر کھڑا کردیتی ہے۔

    پہلے نمبر پر نائیجیریا ہے جہاں موجود 50 فیصد بچے اسکول جانے سے محروم ہیں۔