Tag: تعلیم

  • نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا افتتاح

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا افتتاح

    کراچی: وفاقی وزیربرائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ تعلیم کا شعبہ ہر قسم کی سیاست سے پاک ہونا چاہیے،تعلیم کے فروغ کے لیے تمام صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر اور ڈرگ ریسرچ کے تحت بین الاقوامی مرکز  برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم، جامعہ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا بھی افتتاح کیا.

    شفقت محمود نے کہا کہ ملک میں یکساں تعلیمی نصاب کا جلد نفاذ ہوگا، حکومت فروغِ تعلیم کے لیے متعدد پروجیکٹس پر کام کررہی ہے، یکساں تعلیمی نصاب کے نفاذ سے طبقاتی امتیازات میں کمی واقع ہوگی، حکومت نے59ارب روپے اعلیٰ تعلیم کی مد میں مختص کیے ہیں،  پاکستان کو کئی وائرل امراض کا سامنا ہے، انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا قیام بہتری کی نوید ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین  پروفیسرڈاکٹرعطا الرحمان نے کہا کہ اربوں روپوں کی مدد سے متعدد صنعت، زراعت، آرٹیفیشل انٹیلی جنس، نیون ٹیکنالوجی، انڈسٹریل بائیوٹیکنالوجی، خلائی سائنس وغیرہ سے متعلق  پروجیکٹس پر کام ہورہا ہے۔

    بین الاقوامی مرکز کی ترقی سے متعلق انھوں نے کہا کہ اس ادارے کے چار اہم خصوصیات ہیں جس میں اس اعلیٰ فیکلٹی، تربیت یافاتہ ٹیکنیشن، لائق طالب علم اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ شامل ہیں۔

    شیخ الجامعہ، پروفیسر خالد عراقی نے کہا پاکستان میں انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے قیام سے وائرولوجی کے شعبے میں استعداد پیدا ہوگی، یہ ادارہ جدید آلات اور مشنیوں سے مزیّن ہے جہاں اعلیٰ درجے کا تحقیقی کام سر انجام پائے گا۔

    اس موقع پر  آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری اور حسین ابراہیم جمال فاونڈیشن کی محترمہ ثمن عزیز جمال نے بھی خطاب کیا.

    تقریب میں ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کی چیئرپرسن محترمہ نادرہ پنجوانی کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔ حسین ابراہیم جمال فاونڈیشن کے سربراہ عزیز جمال بھی اس موقع پر موجود تھے۔

     

  • تعلیم کی بہتری کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں، تیمور سلیم جھگڑا

    تعلیم کی بہتری کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں، تیمور سلیم جھگڑا

    پشاور: وزیرخزانہ خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ تعلیم کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لائی جارہی ہیں، گزشتہ 5 سالوں میں تعلیمی شعبے میں اصلاحات کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ خیبرپختونخوا تیمورسلیم جھگڑا نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مختلف شعبوں میں اصلاحات کاعمل تعلیم سے کیا ہے۔

    صوبائی وزیرخزانہ نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کوپورا کر رہے ہیں، وزیراعظم کے وژن کے مطابق تعلیمی ترقی اولین ترجیح ہے، تعلیمی شعبے میں تعلیمی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    تیمورسلیم جھگڑا نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لائی جارہی ہیں، گزشتہ 5 سالوں میں تعلیمی شعبے میں اصلاحات کی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیم کی بہتری کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں، تعلیم کے شعبےمیں مزید بہتری کے لیے گنجائش اب بھی ہے۔

    تعلیم کے شعبے میں 6 سالوں سے ترجیحی بنیادوں پرکام کررہے ہیں، محمود خان

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے محمود خان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے شعبے میں 6 سالوں سے ترجیحی بنیادوں پرکام کر رہے ہیں، ہرایک ماہ بعد یا 2ماہ بعد اسکولوں کی کارکردگی دیکھتے ہیں۔

  • تعلیم کے شعبے میں 6 سالوں سے ترجیحی بنیادوں پرکام کررہے ہیں، محمود خان

    تعلیم کے شعبے میں 6 سالوں سے ترجیحی بنیادوں پرکام کررہے ہیں، محمود خان

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے کہا کہ نظام کو ہرحال میں ٹھیک کریں چاہے سختی دکھانا پڑے، تمام وزرا اور نمائندگان اپنے حلقوں کو ٹھیک کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے میٹرک کے طلبہ اور ایڈمسٹریشن کو شاندار کارکردگی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بارایسا ہوا سرکاری سطح پر72 فیصد مثبت نتیجہ آیا۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ تمام وزرا اورنمائندگان اپنے حلقوں کوٹھیک کریں، ہم نے مل کرسسٹم کو ٹھیک کرنا ہے۔

    محمود خان نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں 6 سالوں سے ترجیحی بنیادوں پرکام کر رہے ہیں، ہرایک ماہ بعد یا 2ماہ بعد اسکولوں کی کارکردگی دیکھتے ہیں۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے مزید کہا کہ نظام کو ہرحال میں ٹھیک کریں چاہے سختی دکھانا پڑے۔

    یاد رہے کہ رواں سال فروری میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت فنی تعلیمی اداروں کو مضبوط اور موثر بنا رہی ہے، پاک چین اقتصادی راہداری میں نوجوانوں کو آگے لایا جائے گا۔

    محمود خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ حکومت 4 ہزار طلبا کومفت فنی تعلیم فراہم کرے گی۔

  • قبائلی اضلاع میں 55 فیصد اسکول بجلی سے محروم

    قبائلی اضلاع میں 55 فیصد اسکول بجلی سے محروم

    پشاور: حال ہی میں آزادانہ ذرائع سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ قبائلی اضلاع میں 5 ہزار 7 سو 88 اسکولوں میں 18 فیصد اساتذہ اور 62 فیصد طلبہ غیر حاضر، جبکہ 55 فیصد اسکول بجلی اور 51 فیصد پانی سے محروم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قبائلی اضلاع کے اسکولوں کی حالت زار پر مانیٹرنگ رپورٹ جاری کردی گئی۔ رپورٹ انڈپینڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 5 ہزار 7 سو 88 اسکولوں میں 18 فیصد اساتذہ اور 62 فیصد طلبہ غیر حاضر ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 55 فیصد اسکولوں میں بجلی اور 51 فیصد میں پانی موجود نہیں۔ 30 فیصد اسکول بیت الخلا اور 18 فیصد باؤنڈری وال سے محروم ہیں۔

    وزیر اعلیٰ پختونخواہ کے مشیر تعلیم ضیا اللہ کا کہنا ہے کہ قبائلی اضلاع کے اسکولز میں بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ قبائلی اضلاع کے تعلیمی شعبے کے لیے 36 ارب فنڈ مختص کیے گئے ہیں۔

    چند روز قبل اقوام متحدہ کی ایجوکیشن، سائنٹفک اور کلچرل آرگنائزیشن (یونیسکو) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سنہ 2030 تک 4 میں سے ایک پاکستانی بچہ پرائمری اسکول مکمل نہیں کر پائے گا۔

    یونیسکو کے مطابق پاکستان ’12 سالہ تعلیم سب کے لیے‘ ہدف کا بھی نصف حصہ ہی حاصل کرسکے گا جبکہ موجودہ شرح میں اب بھی 50 فیصد نوجوان سیکنڈری سے آگے تعلیم حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔

  • ایرانی طلبہ کو عسکری ٹیکنالوجی کی تعلیم سے روکا جائے، اسرائیلی ماہر

    ایرانی طلبہ کو عسکری ٹیکنالوجی کی تعلیم سے روکا جائے، اسرائیلی ماہر

    تل ابیب : میزائل امور کے ایک اسرائیلی ماہر نے کہاہے کہ ایرانی طلبہ کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے سے روکا جائے تا کہ وہ جدید عسکری ٹیکنالوجی سیکھ کر اسے اپنے ملک منتقل نہ کر سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی ماہر عوزی روبن نے کہاکہ ایرانیوں کی جانب سے اس طریقے کار کا تجزیہ کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے مغرب اپنی جنگوں کو لڑتا ہے۔

    انہوں نے ہر ممکنہ مفروضے کے واسطے مانع اقدامات وضع کیے ہوئے ہیں ، ایرانی فوجوں کے خلاف نہیں لڑتے بلکہ وہ معاشروں کے خلاف نبرد آزما ہوتے ہیں۔ ان کا مقصد اس معاشرے کو شکست دینا ہوتا ہے جو اپنی فوج کی پشت پر کھڑا ہوتا ہے۔

    ایران کی عسکری صلاحیتوں کے حوالے سے روبن نے کہا کہ تہران نے ایرانی کردستان پارٹی کے صدر دفتر پر حملے میں طویل مار کے میزائلوں کا استعمال کیا۔ اگرچہ ایک چوتھائی میزائل اپنے ہدف تک پہنچنے میں ناکام رہے تاہم بقیہ میزائل اپنی منزل تک پہنچے اور انہوں نے مذکورہ پارٹی کے میٹنگ روم کو نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے پاس اچھی انٹیی جنس ہے اور اس کا یہ ٹکنالوجی استعمال کرنا انتہائی متاثر کن امر ہے۔

    ڈرون طیاروں کے استعمال کی حکمت عملی کے حوالے سے اسرائیلی ماہر نے واضح کیا کہ یہ ٹکنالوجی سستی ہے اور نیچی پرواز کرنے کے سبب ان کا ریڈار کی نظر میں آنا مشکل ہوتا ہے۔ ایرانیوں کی جانب سے میزائل سسٹم پر حملے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا جا سکتا ہے کیوں کہ یہ سسٹم غیر مامون شمار ہوتے ہیں۔

    تیل کی پائپ لائنوں کو نشانہ بنانے کے امکان کے حوالے سے روبن کا کہناتھا کہ اگر یہ (تیل کی پائپ لائن) 100 کلو میٹر کی دوری پر ہے تو اسے نشانہ بنانے کے لیے بہت زیادہ رابطہ کاری اور منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

    ڈرون کے بارے میں روبن نے مزید کہا کہ یہ ہتھیار اپنے طور پر ایک کمزور ٹکنالوجی شمار ہوتی ہے مگر اس کے استعمال کا طریقہ جدید سمجھا جاتا ہے۔

    اسرائیلی ماہر کے مطابق اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ ایران درحقیقت نیا سوویت یونین ہے۔ اس کے خلاف دباو اور اقتصادی دھمکی بہترین حکمت عملی ہے جیسا کہ سوویت یونین کے خلاف ہوا اور پھر اس کے بعد وہ ٹوٹ گیا۔

    روبن نے زور دیا کہ ایرانیوں کو عسکری پیش رفت کے ذریعے سے محروم کیا جانا چاہیے، اس مقصد کے لیے ان ایرانی طلبہ کو روکا جانا چاہیے جو بیرون ملک اعلی ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کرتے ہیں اور پھر اپنے وطن لوٹ جاتے ہیں۔ یہ اسی طرح ہو جیسے سرد جنگ کے دوران روسیوں کو بھی مغربی اداروں میں تعلیم کے حصول سے روکا گیا۔

    روبن نے سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کو ایک المیہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سمجھوتے نے دنیا میں سب سے زیادہ شدت پسند نظام کو قانونی حیثیت عطا کر دی۔

  • آرمی چیف نے نیشنل یونی ورسٹی آف ٹیکنالوجی کا افتتاح کر دیا

    آرمی چیف نے نیشنل یونی ورسٹی آف ٹیکنالوجی کا افتتاح کر دیا

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیشنل یونی ورسٹی آف ٹیکنالوجی (NUTECH) کا افتتاح کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے آج نیشنل یونی ورسٹی آف ٹیکنالوجی کا افتتاح کر دیا، آرمی چیف نے کم مدت میں یونی ورسٹی کے کام یاب آغاز پر انتظامیہ کی تعریف کی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق یونی ورسٹی ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ خالد اصغر نے آرمی چیف کو یونی ورسٹی کی تعلیمی سرگرمیوں اور تزویراتی ایجوکیشن پلان پر بریفنگ دی۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیو ٹیک کو دو سال کے مختصر عرصے میں کام یابی سے آغاز پر انتظامیہ کو مبارک باد بھی دی۔

    آرمی چیف نے انتظامیہ کو یونی ورسٹی میں اعلیٰ تعلیمی معیار اپنانے کی ہدایت کی، اور کہا کہ نیوٹیک کی بہ طور ’یونی ورسٹی فار انڈسٹری‘ کا نظریہ قابل تعریف ہے۔

    نیو ٹیک یونی ورسٹی کو انڈسٹری کے لیے لیڈرز اور پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے ماہر ورک فورس مہیا کرنے کے مقصد کے تحت قائم کیا گیا، آرمی چیف نے انڈسٹری کے ساتھ یونی ورسٹی کے اس مؤثر ربط کو سراہا۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ نے راولپنڈی اسلام آباد کے مضافات میں نیو ٹیک کے مستقبل کے مین کیمپس کی تعمیر کے لیے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی، جس میں 30 سے 50 ہزار طلبہ کی گنجایش ہوگی۔

    آرمی چیف نے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے تعاون کو بھی سراہا جس نے نیو ٹیک کے لیے ابتدائی کیمپس کی تعمیر میں کردار ادا کیا۔

  • خوشی ہوتی ہے پاکستان میں تعلیم میں بہتری آرہی ہے، شفقت محمود

    خوشی ہوتی ہے پاکستان میں تعلیم میں بہتری آرہی ہے، شفقت محمود

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ قوم اور ملک کی ترقی کے لیے تعلیم پرکام کرنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے پاکستان سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوشی ہوتی ہے پاکستان میں تعلیم میں بہتری آرہی ہے۔

    شفقت محمود نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں ابھی بہت سے کام کرنے ہیں، لوگ تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کردارادا کررہے ہیں۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومتی سطح پرباتیں نہیں ایکشن کی ضرورت ہوتی ہے، قوم اور ملک کی ترقی کے لیے تعلیم پرکام کرنے کی ضرورت ہے۔

    2 کروڑ بچے اسکول نہیں جا رہے جو لمحہ فکریہ ہے: وزیر تعلیم

    یاد رہے کہ رواں سال 9 جنوری کو وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ غریب پیچھے رہ گیا اور امرا کا طبقہ آگے نکل گیا، ہم نے یکساں نظام تعلیم کی طرف بڑھنا ہے، چاہتے ہیں قوم میں ایک اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تعلیمی نظام میں یکسانیت نہیں ہوتی تو دنیا کو دیکھنے کا نظریہ مختلف ہوگا، مختلف تعلیمی نظام کی وجہ سے قوم میں ذہن تقسیم ہوگئے، تقسیم ذہنوں سے ایک قوم بننے میں مشکل ہوتی ہے۔

  • ہارورڈ یونیورسٹی کے یہ سبق آپ کی زندگی بدل دیں گے

    ہارورڈ یونیورسٹی کے یہ سبق آپ کی زندگی بدل دیں گے

    دنیا بھر میں تعلیمی ادارے نہ صرف اپنے طلبا کو علم کی دولت سے روشناس کرواتے ہیں بلکہ انہیں زندگی گزارنا اور زندگی کے مشکل مرحلوں سے نمٹنا بھی سکھاتے ہیں۔

    استاد اور تعلیمی ادارے ہر انسان کی شخصیت پر گہرا اثر مرتب کرتے ہیں اور جو کچھ ہم ان سے سیکھتے ہیں وہ تاعمر ہمارے ساتھ رہتا ہے۔

    دنیا کے بہترین تعلیمی اداروں میں سے ایک ہارورڈ یونیورسٹی بھی اپنے طالب علموں کو تعلیم کے علاوہ بھی زندگی کے مختلف سبق سکھاتی ہے، آج ہم ایسے ہی کچھ اقوال آپ کو بتانے جارہے ہیں جو اس ادارے کے طلبا نے یہاں کی جاگتی دیواروں سے سیکھے۔

    اگر آپ ابھی سوئیں گے تو خواب دیکھیں گے، لیکن اگر آپ پڑھنے کو سونے پر ترجیح دیں گے تو یہ خواب حقیقت میں بدل جائیں گے۔

    جب آپ سوچتے ہیں کہ وقت گزر گیا، بہت دیر ہوگئی، تب بھی وقت باقی ہوتا ہے۔

    پڑھائی کی مشقت اور تکلیف عارضی ہے، لیکن جہالت کی تکلیف مستقل اور دائمی ہے۔

    زندگی ساری عمر پڑھنے کے لیے نہیں ہے، لیکن اگر آپ یہ وقت بھی نہیں گزار سکتے تو پھر آخر آپ زندگی میں کیا کرسکتے ہیں؟

    آج لطف اندوز ہونا اور مزے کرنا کل آپ کو رونے پر مجبور کرسکتا ہے۔

    حقیقت پسند وہی ہیں جو مستقبل کے لیے کوئی خدمت انجام دیں۔

    آج آپ کی تنخواہ اسی کے برابر ہے جو کل آپ نے تعلیم حاصل کی۔

    صرف محنت سے ہی آپ اچھا کما سکتے ہیں۔

    آپ کو ان میں سے کون سا قول سب سے زیادہ پسند آیا؟

  • تعلیم کا فروغ، ٹیم سرعام کا ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان

    تعلیم کا فروغ، ٹیم سرعام کا ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان

    بہاولپور: اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام سرعام کے میزبان اقرار الحسن اور اُن کی ٹیم کل سے تعلیم کے فروغ کے لیے ملک گیر تحریک شروع کرنے جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سرعام کی ٹیم نے کل یومِ پاکستان کے موقع پر بہاولپور کے ہاکی اسٹیڈیم کنونشن کیا ہے جہاں سے ’تعلیمِ پاکستان‘ کی ملک گیر تحریک شروع کی جائے گی۔

    ٹیم سرعام یوم پاکستان پرہرپاکستانی بچے کو تعلیم یافتہ بنانےکاعزم رکھتی ہے، کنویکیشن کے بعد پہلے مرحلے کا اعلان کیا جائے گا جس کے تحت خستہ حال اسکولوں کوبہترین بنانےکا لائحہ عمل دیاجائےگا۔

    اےآروائی نیوز اور ٹیم سرعام کی جانب سے منعقد ہونے والے جلسے میں سرعام کے ہزاروں رضاکار شرکت کریں گے۔ میزبان اقرار الحسن نے کچھ دیر قبل پنڈال کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ بھی لیا۔

    یاد رہے کہ معاشرے کی برائیوں کو بے نقاب کرنے اور عوام تک حقیقت پہنچانے والے اے آر وائی کے پروگرام سرعام کے اینکر اقرار الحسن گزشتہ دو برس سے یومِ قائد میں وال چاکنگ ختم کرنے کی کامیاب مہم چلا چکے ہیں۔

    ایک برس قبل  آرمی پبلک اسکول کے شہید بچوں کی یاد میں ٹیم سرعام نے سرکاری اسکولوں کو بحال کرنے کی مہم کا آغاز کیا تھا جس کے تحت اسکولوں کی مرمت اور رنگ و رغن کا کام کیا گیا تھا۔

    اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ تمام اسکولوں میں ایک جیسی سہولتیں اور ایک جیسا ماحول فراہم کیا جائے گا ہر سرکاری اسکول کو بہتر بنائیں گے اور قلم کی طاقت سے انقلاب لائیں گے۔

    سر عام ٹیم کی جانب سے آرمی پبلک اسکول کے شہید بچوں کےوالدین کےاعزازمیں اسلامیہ کالج میں تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔

    اقرارالحسن نے کہا تعلیم دشمنوں کا مشن تعلیم سے ناکام بنائیں گے۔ شہید بچوں کے والدین نے عزم کیا کہ خون کا بدلہ ہتھیار سے نہیں قلم سے لیں گے، تقریب میں کئی آنکھیں چھلک گئیں، تقریب سے پہلے شہید بچے کے نام پر بحال کئے گئے اسکول کا افتتاح بھی کیا گیا۔

  • خواتین کی تعلیم کے بغیر قوم آگے نہیں بڑھ سکتی‘ شفقت محمود

    خواتین کی تعلیم کے بغیر قوم آگے نہیں بڑھ سکتی‘ شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ اسکولوں سے باہر بچوں کو اسکولوں میں داخل کرانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے فیڈرل گورٹمنٹ کالج میں تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی تعلیم کے بغیر قوم آگے نہیں بڑھ سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں لڑکیوں کے لیے اور اسکول بنائیں، قوم آگے بڑھ رہی ہے مل کرملک کو عظیم ملک بنانا ہے۔

    وفاقی وزیرتعلیم نے کہا کہ اسکولوں سے باہر بچوں کو اسکولوں میں داخل کرانا ہے، اسکولوں میں یکساں نصاب لانا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال 9 جنوری کو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ملک میں خواندگی کی شرح 58 فیصد ہے اور یہ 60 سے 58 پر آئی ہے، 2 کروڑ بچے اسکول نہیں جا رہے جو لمحہ فکریہ ہے۔

    2 کروڑ بچے اسکول نہیں جا رہے جو لمحہ فکریہ ہے: وزیر تعلیم

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ غریب پیچھے رہ گیا اور امرا کا طبقہ آگے نکل گیا، ہم نے یکساں نظام تعلیم کی طرف بڑھنا ہے، چاہتے ہیں قوم میں ایک اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تعلیمی نظام میں یکسانیت نہیں ہوتی تو دنیا کو دیکھنے کا نظریہ مختلف ہوگا، مختلف تعلیمی نظام کی وجہ سے قوم میں ذہن تقسیم ہوگئے، تقسیم ذہنوں سے ایک قوم بننے میں مشکل ہوتی ہے۔