Tag: تعمیراتی شعبہ

  • اب  نان فائلر کتنے مالیت کی جائیداد خرید سکے گا؟

    اب نان فائلر کتنے مالیت کی جائیداد خرید سکے گا؟

    اسلام آباد : تعمیراتی شعبہ کے لیے حکومتی ریلیف کی تجاویز سامنے آگئیں ، اب نان فائلر کتنے مالیت کی جائیداد خرید سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق تعمیراتی شعبہ کے لیے حکومتی ریلیف کی تجاویز تیار کرلی گئیں، وزارت ہاؤسنگ نے ریلیف کی تجاویز ایف بی آر کے حوالے کردیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے تعمیراتی شعبہ کی بحالی کےلیے ٹاسک فورس بنائی تھی، تعمیراتی شعبہ کی بحالی کے لیے ٹاسک فورس نے تجاویز کوحتمی شکل دے دی ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم تعمیراتی شعبہ کی بحالی سے روزگار میں اضافہ چاہتے ہیں تاہم نان فائلر ایک کروڑ مالیت کی جائیداد خرید سکے گا۔

    پراپرٹی فروخت کرنے میں 236سی میں ٹیکس کی شرح کم کرنے ، پراپرٹی کی فروخت میں 236 سی کے تحت ٹیکس 3 سے کم کرکے 1.5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ پراپرٹی کی فروخت میں 236 سی کے تحت ٹیکس 4 سے کم کرکے 2 فیصد کرنے اور پراپرٹی خریدنے پر شق 236 کے میں عائد ٹیکس 3 سے کم کرکے 0.5 فیصد کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے،۔

    ذرائع نے بتایا کہ پراپرٹی کی لین دین میں مجموعی طور پر 11 سے 14فیصد ٹیکس عائد ہیں جبکہ پراپرٹی کی لین دین مجموعی طور پر ٹیکسز 4 سے 4.5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سمندر پار پاکستانیوں کے لیے پراپرٹی کی خریداری میں آسانیاں پیدا کی جائیں گی، سمندر پار پاکستانیوں کو سہولت کے لیے نادرا سے آن لائن رجسٹرڈ ہونے کی سہولت دی جائے گی۔

    فائلرز کے لیے 5 کروڑ کی پراپرٹی کو ویلتھ اسٹیٹ منٹ میں شامل کرنے کی سہولت دی جائے گی۔

  • تعمیراتی شعبہ ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے،علی زیدی

    تعمیراتی شعبہ ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے،علی زیدی

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ تعمیراتی شعبہ ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، تعمیراتی شعبے چلتے ہیں تو روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وفاقی وزیر علی زیدی نے نمائش کی افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی شعبے کو ریگولیٹ کرنا ہوگا، دنیا بھر میں تعمیراتی شعبہ اہم سیکٹر ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی میں جو تعمیرات ہوئی اس میں بہت کچھ غیرقانونی کام بھی ہوئے، کے پی ٹی کی بھی قیمتی زمینوں پر تجاوزات کرلی گئی ہیں، دو تین علاقوں کو لے کر ایک پلان مرتب کیا ہے۔

    علی زیدی نے کہا کہ کے پی ٹی کی زمین پر جو گھر بن گئے ہیں ان پر پلان کے تحت کام ہوگا، پہلے پلان کے تحت مارچ میں تجاوزات کے خلاف کام ہوگا، دوسرے مرحلے میں تجاوزات پر کام کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت خاص طور پر غریب افراد کے لیے کام کر رہی ہے، احساس پروگرام اس کا ثبوت ہے، ہم ایک پلان تیار کر رہے جس سے لوگوں کا لائف اسٹائل چینج ہو۔

    وفاقی وزیر کے مطابق بہت سارے علاقے ایسے جنہیں ری ڈویلپمنٹ کی ضرورت ہے، کے پی ٹی کی چھتری تلے ایک پراجیکٹ شروع کریں گے، محمدی ہاؤس آئی آئی چندریگر روڈ پر بلڈنگ کو ٹھیک کرنا ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروجیکٹ کے لیے منصوبے کا اعلان ہوگا، کے پی ٹی کی زمین پر سستے گھروں کی تعمیر کا پلان وزیر اعظم ہاؤسنگ کا حصہ ہوگا۔

    وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے مزید کہا کہ تعمیراتی شعبہ ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، تعمیراتی شعبے چلتے ہیں تو روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔

  • تعمیراتی شعبے میں حائل رکاوٹیں دور کرنا حکومت کی ترجیح ہے، وزیراعظم

    تعمیراتی شعبے میں حائل رکاوٹیں دور کرنا حکومت کی ترجیح ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تعمیراتی شعبے میں حائل رکاوٹیں دور کرنا حکومت کی ترجیح ہے، نیا پاکستان ہاؤسنگ کے لیے سرکاری زمینوں کو استعمال میں لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا، جس میں ملک کی مجموعی معاشی صورت حال اوراقتصادی معاملات پر غور سمیت حالیہ حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں ہنرمندوں، نوجوانوں کے لیے نوکریوں کے مواقع پیدا کرنے پر بریفنگ سمیت بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئیں رقوم پر مراعاتی پیکج پرغور کیا گیا۔ وزیراعظم کو تعمیراتی شعبے کے فروغ اور بلڈرز کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا گیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے سے 40 کے لگ بھگ صنعتیں وابستہ ہیں، شعبے کے فروغ سے نوکریوں کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے، تعمیراتی شعبے میں حائل رکاوٹیں دور کرنا حکومت کی ترجیح ہے، نیا پاکستان ہاؤسنگ کے لیے سرکاری زمینوں کو استعمال میں لایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کو رقوم ترسیل میں ہرممکن آسانی فراہم کی جائے، معیشت مضبوط کرنےوالے اوورسیز پاکستانیوں کو مراعات دی جائیں۔

    وزیراعظم نے اوورسیز پاکستانیوں کو مراعات دینےکے لیے کمیٹی قائم کر دی، کمیٹی میں حفیظ شیخ، زلفی بخاری، شوکت ترین، سیکرٹری خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے نمائندے شامل ہیں۔

  • کراچی، تعمیراتی شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

    کراچی، تعمیراتی شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

    کراچی: حکومت نے تعمیراتی شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے تعمیراتی شعبےکو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے نئی اسکیم لانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے، حکومت کا تعمیراتی شعبے کے لیے فکسڈ ٹیکس لانے کا پلان ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے تعمیراتی شعبے کی ترقی کے لیے بھرپور اصلاحاتی پیکیج تیار کیا ہے، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد فکسڈ ٹیکس کا نفاذ کیا جائے گا۔

    ایف بی آر اور وزارت خزانہ نے تعمیراتی شعبے کے لیے ڈرافٹ تیار کیا ہے، سستے گھروں کی اسکیم میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو مراعات دی جائیں گی۔

    رواں ماہ حکومت کو نئی اسکیم کی منظوری کے لیے ڈرافٹ پیش کیا جائے گا، اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے تمام بلڈرز کو ایف بی آر سے رجسٹرڈ ہونا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: نان فائلرز کی گنجایش آئین میں بھی نہیں، سب کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے: شبر زیدی

    واضح رہے کہ چند ماہ قبل چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ نان فائلرز رہنے کی گنجائش آئین میں بھی نہیں ہے ہم ٹیکس نہ دینے کے نظام کے سامنے کھڑے ہوگئے ہیں، سب کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نان فائلر کا لفظ قانون سے مٹا دیا ہے، نان فائلر کو نوٹس دیں گے اور ان سے ٹیکس لیں گے، تکنیکی طور پر نان فائلر کرمنل کہلاتا ہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے رجسٹر کریں گے، بیوٹی پارلرز پر ابھی تو ٹیکس نہیں لگایا لیکن لگاؤں گا۔