Tag: تعیناتی

  • امریکی سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ایف بی آئی نے روک دی

    امریکی سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ایف بی آئی نے روک دی

    واشنگٹن : امریکی سپریم کورٹ کے لیے ٹرمپ کی جانب سے نامزد جج کی تعیناتی منظوری کے باوجود ایف بی آئی نے جنسی ہراسگی کے الزامات کے باعث روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی سپریم کورٹ کے لیے نامزد متنازع جج بریٹ کیوانوف کی تعیناتی سینیٹ کی جوڈیشل کمیٹی کی منظوری کے باوجود فیڈرل انوسٹی گیشن بیورو کی جانب سے روک دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی کو خاتون نے بریٹ کیوانوف کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایت درج کروائی تھی جس کے باعث تعیناتی کا معاملہ روکا گیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹ میں ٹرمپ کے نامزد متنازع جج کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری کے حوالے سے 11 ریپبلیکن اراکین سینیٹ امریکی صدر کے فیصلے پر متفق نظر آئے جبکہ 10 دیموکریٹ اراکین سینیٹ نے جج کی تعیناتی کے خلاف حق رائے دہی استعمال کیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں اراکین کی صورتحال دیکھنے اور ایف بی آئی کے مداخلت کے باعث تعیناتی کا معاملہ فل سینیٹ میں جائے گا جہاں ٹرمپ حامیوں کی اکثریت کم جبکہ ڈیموکریٹ اراکین سینیٹ کی تعداد 51 کے مقابلے میں 49 ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایریزونا سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکن سینیٹ جیف فلیک نے درخواست کی ہے کہ تعیناتی کا معاملہ فل سینیٹ میں بھیجنے سے قبل ایک ہفتے کا تعطل دیا جائے تاکہ امریکی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی جج پر عائد جنسی ہراسگی کے الزامات کی تحقیقات کرسکے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی جانب سے نامزد جج بریٹ کیوانوف پر خاتون ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا تھا۔

    ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں بریٹ کیوانوف نے 36 برس قبل سنہ 1980 میں ایک تقریب کے دوران شراب نوشی کی کثرت کے باعث مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جج بریٹ کیوانوف نے گذشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران خاتون ڈاکٹر کی جانب سے عائد کردہ الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا میں زمانہ طالب علمی کیا زندگی میں کسی کو جنسی ہراساں نہیں کیا۔

    بریٹ کیوانوف کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس کی جانب سے مجھ پر خاتون ڈاکٹر کے عائد جنسی ہراسگی کے الزامات کی ایف بی آئی کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہے۔

  • پی آئی اے کے سی ای او مشرف رسول کی تعیناتی کالعدم قرار

    پی آئی اے کے سی ای او مشرف رسول کی تعیناتی کالعدم قرار

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان نے پی آئی اے کے سی ای اومشرف رسول کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا سی ای اوکی تعلیمی قابلیت ایم بی بی ایس ہے، مشرف رسول چیف ایگزیکٹو کے عہدے کے قابل ہی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں پی آئی اے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں چیف جسٹس نے کہا کہ سردار مہتاب عباسی کا بطور سیاستدان احترام ہے، اتنے بڑے ادارے کو چلانے کے لئے مہتاب عباسی کو لگا دیا گیا، گورنر کے عہدے سے ہٹا کر عباسی کو سی اے اے میں تعینات کیا گیا جبکہ مہتاب عباسی کا ہوا بازی سے متعلق کوئی تجربہ نہیں ہے۔

    وکیل نعیم بخاری نے دلائل میں کہا سی ای او کے لیے تقرری کا اشتہار 2016 میں دیا گیا، جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے سی ای او کی تعلیمی قابلیت ایم بی بی ایس ہے، نعیم بخاری صاحب آپ نے منا بھائی ایم بی بی ایس فلم دیکھی ہے۔

    نعیم بخاری نے جواب میں کہا جی اس فلم میں ایک شخص ڈاکٹر کی طرح اداکاری کرتا ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا تقرری کے عمل میں سردارمہتاب عباسی کدھر سے آگئے جبکہ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سردار مہتاب عباسی کا تقرری کے عمل سے کیا تعلق تھا، تقرری کے لئے کمیٹی طریقہ کار کے مطابق تشکیل نہیں دی گئی۔

    وکیل نعیم بخاری نے بتایا مشرف رسول20 سال سے مہتاب عباسی کے ساتھ کام کرتے رہے ہیں، جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے جب بنیاد ہی غلط ہو تو پوری عمارت گر جاتی ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا مشرف رسول کی تعیناتی قانون اوررولز کے خلاف ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا،اب اچھے اچھے لوگ آئیں چیزیں ٹھیک کریں۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے دلائل سننے کے بعد پی آئی اے کے سی ای اومشرف رسول کی تعیناتی کو کالعدم قرار دے دیا اور کہا مشرف رسول چیف ایگزیکٹو کے عہدے کے قابل ہی نہیں ہیں۔

  • عدالت نے چیئرمین پیمراسے ان کی تقرری پر جواب طلب کرلیا

    عدالت نے چیئرمین پیمراسے ان کی تقرری پر جواب طلب کرلیا

    اسلام آباد: عدالت نے چیئرمین پیمراابصار عالم کی تقرری کےخلاف درخواست پراُن سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس اطہرمن اللہ نےچیئرمین پیمرا ابصار عالم کے خلاف دائر کی گئی درخواست پرسماعت کی۔

    عدالت میں درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کےلیے دو اشتہارجاری کیے گئے،پہلے اشتہارمیں ماسٹرڈگری کوضروری قراردیاگیاتھا،دوسرے اشتہارمیں تعلیمی قابلیت بی اے کردی گئی۔

    عدالت نےدلائل سُننےکےبعدکابینہ ڈویژن،وزارت اطلاعات، پیمراریگولیٹری باڈی اورچیئرمین پیمراابصارعالم کونوٹس جاری کردیے۔چیئرمین پیمراکے وکیل نےعدالتی نوٹس وصول کرنے کی تصدیق کردی۔

    مزید پڑھیں:چیئرمین پیمراتعیناتی،لاہورہائیکورٹ نے ریکارڈ طلب کرلیا

    یاد رہے کہ رواں سال اکتوبر میں چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پرلاہور ہائی کورٹ نے تعیناتی کے متعلق تمام ریکارڈ طلب کیاتھا۔

    واضح رہے کہ چیئرمین پیمرا کے تقرری کے خلاف دائر درخواست پر عدالت نے ابصار عالم سےدو ہفتے کے دوران جواب طلب کرلیا۔

  • مغربی بنگال میں فوج کی تعیناتی پرممتابینرجی کاشدیداحتجاج

    مغربی بنگال میں فوج کی تعیناتی پرممتابینرجی کاشدیداحتجاج

    نئی دہلی :وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے بھارتی ریاست مغربی بنگال میں ٹول بوتھس پرفوجی اہلکاروں کی تعیناتی پرشدید احتجاج کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق گذشتہ رات سے دفترمیں موجودممتا بینرجی کا کہنا ہے فوج کی تعیناتی پرانہیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آرمی کومغربی بنگال سے واپس بلانے تک وہ دفتر سےگھر نہیں جائیں گی۔

    وزیراعلیٰ ممتا بینرجی کا کہناتھا کہ وہ جمہوریت کی حفاظت کے لیے سیکریٹریٹ میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ اہلکاروں کی تعیناتی سے متعلق آگاہ نہیں کیاگیا۔

    بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی کا کہناہے کہ مودی سرکار کی اس حرکت کی وجہ سے ریاست کےلوگوں میں خوف پایا جاتاہے۔

    وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آرمی کو نیشنل ہائی کےدو ٹول پلازہ پر تعینات کیاگیا ہے اور اس حوالے سے بنگال گورنمنٹ کو نہیں بتایا گیا۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے ممتا بینرجی کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کوئی فوج کے بارے میں سوال نہیں اٹھا سکتا۔

  • گورنرسندھ کی تعیناتی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    گورنرسندھ کی تعیناتی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور: سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ سعیدالزماں صدیقی کی بطور گورنرسندھ تعیناتی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کی گورنر سندھ کے عہدے پر تقرری کے خلاف درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی ہے اور درخواست میں وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سعیدالزماں صدیقی گورنر کی اہلیت پر پورا نہیں اترتے،وہ طبی بنیادوں پر اس عہدے کے قابل نہیں ہیں اس لیے عدالت گورنر سندھ کی تقرری کالعدم قرار دے۔

    واضح رہے کہ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی نے گزشتہ روز گورنر سندھ کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھاان کی عمر 80 برس ہے اوروہ جسمانی طور پر فٹ نہیں اس لیے فرائض کےانجام نہیں دےسکتے۔

    مزید پڑھیں:سعید الزماں صدیقی نے گورنرسندھ کا حلف اٹھا لیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی نے گورنر سندھ کی حیثیت سے حلف اٹھایاتھا۔ان سے حلف سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ نے لیاتھا۔

  • سندھ میں 4500 نئے ڈاکٹرز تعینات کیے جائیں گے،صوبائی وزیر صحت

    سندھ میں 4500 نئے ڈاکٹرز تعینات کیے جائیں گے،صوبائی وزیر صحت

    کراچی: صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر سکندر میندھرو کا کہنا ہے کہ سندھ میں 4 ہزار سے زائد ڈاکٹروں کو ملازمت دی جائے گی۔

    تفصیلات کےمطابق ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کراچی کے مختلف اسپتالوں کا گزشتہ روز دورہ کیا اور کہا کہ محکمہ صحت کو ڈاکٹروں کی شدید کمی کا سامنا تھا،عوام کی صحیح معنوں میں خدمت صرف نجی اسپتالوں اورصحت سے متعلق سہولت فراہم کرنے والے دیگرادارے نہیں کرسکتے۔

    صوبائی وزیرصحت کا کہنا تھا کہ ہم نے سندھ میں صحت کے نظام کو موثر بنانے کے لیے محکمے میں 4ہزار 500 کے قریب ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ اس حوالے سے عمل درآمد شروع کیا جا چکا ہے جبکہ 250 کے قریب مختلف اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کو تیار کیا گیا ہے۔

    صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ‘ان ڈاکٹروں کو اگلے ہفتے مختلف جگہوں پر تعینات کیا جائے گا’۔

    محکمہ صحت کے لیے درد سر بننے والے اتائی ڈاکٹروں کے حوالے سے میندھرو نے کہا کہ ایسے ڈاکٹروں کے خاتمے کے لیے محکمہ جاتی تفتیش شروع کی جاچکی ہے اور وزارت ان کا جڑ سے خاتمہ کرے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں میں عوام کو ادویات مہیا نہیں کرنے والے تمام ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

  • پی آئی اے میں مزید غیرملکی افسران کی تعیناتی کاامکان

    پی آئی اے میں مزید غیرملکی افسران کی تعیناتی کاامکان

    کراچی: پی آئی اے میں غیرملکیوں کیلئے نوکری کے مواقعے، چیف فنانشل افسراورڈائریکٹر کسٹمرکئیرسمیت دیگرپوسٹوں کیلئے بیرون ملک سے افسران درآمد کئے جانے کاامکان ہے۔

    قومی ایئرلائن کے جرمن سی او او ہلڈن برینڈ پی آئی اے میں ہم وطنوں کی تعیناتی کے خواہاں ہیں، ذرائع کے مطابق پی آئی اے میں سی او او کے بعد دیگراہم پوسٹوں پربھی غیرملکی بھرتی کئے جانے امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق غیرملکیوں کو ڈائریکٹرزکی چار اہم پوسٹوں پر بھرتی کیاجائے گا، جن میں چیف فنانشل افسر،ڈائریکٹر کسٹمرکئیر، ایگزیکٹو ڈائریکٹر مارکیٹنگ اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ آر شامل ہیں۔

    پی آئی اے ہیڈ آفس میں کرسٹینا نامی خاتون کو ڈائریکٹر کسٹمر کیئر لگائے جانے کی بازگشت ہے، ذرائع نے بتایا کہ کرسٹینا کا تعلق بھی جرمنی سے ہے۔

  • وزیراعظم کے معاون خصوصی شجاعت عظیم کی تعیناتی عدالت میں چیلنج

    وزیراعظم کے معاون خصوصی شجاعت عظیم کی تعیناتی عدالت میں چیلنج

    لاہور: وزیراعظم کے معاون خصوصی شجاعت عظیم کی تعیناتی لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیارکیاگیاہےکہ شجاعت عظیم کی تعیناتی میں سپریم کورٹ کے احکامات نظر اندازکئے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ  شجاعت عظیم کی کمپنی دیگرایئرلائنزکولینڈنگ رائٹس دیتی ہے عدالت شجاعت عظیم کی تعینانی کالعدم قراردے۔

    درخواست میں انکشاف کیاگیاہے شجاعت عظیم کی پی آئی اےامورمیں مداخلت کرتے ہیں جوقانون کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست اےآروائی کے سینئر سینئراینکرمبشرلقمان نے دائر کی۔عدالت نےفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئےچھبیس مارچ کوجواب مارچ کو جواب طلب کرلیا۔

    لاہور ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کو بھی معاونت کیلئے عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔