Tag: تفتان بارڈر

  • ایل پی جی کی قیمت میں پھر اضافہ

    ایل پی جی کی قیمت میں پھر اضافہ

    کراچی: ایل پی جی کی قیمت میں 5 روپے فی کلو اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز نے کہا ہے کہ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 60 روپے، کمرشل سلنڈر 230 روپے مہنگا ہو گیا۔

    ملک بھر میں ایل پی جی 100 روپے سے بڑھ کر 105 روپے فی کلو ہو گئی، چیئرمین انڈسٹریز کا کہنا ہے کہ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ تفتان بارڈر بندش کے باعث ہوا۔

    ملک بھر میں روزانہ 1200 میٹرک ٹن ایل پی جی کی قلت ہے جب کہ ایل پی جی کی قیمت مزید بڑھنے کا بھی خدشہ ہے۔

    ایل پی جی پلانٹ کو سیل کر دیا گیا ہے

    تفتان بارڈر پر ایل پی جی کو پاکستانی بوزرز (ٹینکر) میں منتقل کرنے والے 14 ایل پی جی پلانٹ اسسٹنٹ کمشنر تفتان نے ہفتے کی شام سیل کر دیے، جس سے حکومتِ پاکستان کو ٹیکس کی مد میں روزانہ ڈیڑھ کروڑ روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔

    ایل پی پلانٹس کی بندش سے تقریباً 1500 افراد بھی بے روزگار ہو گئے ہیں، تفتان بارڈر سے ملک بھر میں تقریباً 2500 میٹرک ٹن ایل پی جی پر کسٹم ڈیوٹی ادا کرنے کے باوجود تقریباً 60 ایرانی گاڑیاں پاکستان میں پھنس گئی ہیں۔

    اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کردیا

    ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے وزیر اعظم پاکستان اور حکومت بلوچستان سے اپیل کی ہے کہ تفتان بارڈر کے قریب ایل پی جی پلانٹس کے لیے زمین الاٹ کی جائے اور ایل پی جی پلانٹس منتقل کرنے کے لیے 6 ماہ کی مہلت دی جائے۔

    انھوں نے کہا ہم تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے تیار ہیں، بلوچستان کے تمام ایل پی جی پلانٹس کو جلد بحال کیا جائے تاکہ ایل پی جی صارفین کو سستی ایل پی جی میسر رہے۔

  • تفتان بارڈر سے مزید 757 زائرین سکھر قرنطینہ سینٹر منتقل

    تفتان بارڈر سے مزید 757 زائرین سکھر قرنطینہ سینٹر منتقل

    سکھر : کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے تفتان بارڈر سے مزید 757 زائرین کو سکھر قرنطینہ سینٹر منتقل کردیا گیا ، قرنطینہ سینٹر میں زائرین کی تعداد 1050 ہوگئی، جس کے بعد سیکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کردیئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے تفتان بارڈر پر پھنسے مزید 757 زائرین کو 18 کوچز کے ذریعے سکھر کے قرنطینہ سینٹر پہنچا دیا گیا ہے، زائرین کو سخت سیکورٹی میں بارڈر سے سکھر لایا گیا اور فوری طور پر قرنطینہ سینٹر منتقل کردیا گیا ہے، زائرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    زائرین کو قرنطینہ سینٹر پہنچانے کے بعد وہاں پر سیکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کردیئے گئے ہیں، ان زائرین کی آمد سے قبل 293 زائرین پہلے ہی قرنطینہ سینٹر میں موجود تھے اور اب مزید 757 زائرین کے آنے سے وہاں پر زائرین کی تعداد 1050 سے زائد ہوگئی ہے۔

    تفتان سے 293 زائرین کو 14 مارچ کو سکھر لایا گیا تھا، ٹیسٹ کے بعد 143 زائرین میں کرونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ 147 زائرین کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔

    سکھر آنے والے 757 زائرین میں وائرس کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ اور اسکریننگ کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ پاک ایران ‘‘تفتان سرحد‘‘ پر ابھی بھی درجنوں زائرین موجود ہیں جبکہ متعدد زائرین کی ایران میں موجودگی کی بھی اطلاعات ہیں۔ بلوچستان حکومت تمام زائرین کو ان کے صوبوں تک پہنچانے کے لیے ہرممکن اقدامات کررہی ہے۔

    خیال رہے پاکستان میں کروناوائرس کےمریضوں کی تعداد 240 سے تجاوز کر گئی جبکہ سندھ میں نو نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد متاثرین کی تعداد ایک سواکیاسی ہوگئی، سکھرمیں 134 ،کراچی میں 36 اور حیدرآبادمیں ایک مریض قرنطینہ سینٹر میں موجود ہیں۔