Tag: تفتیشی رپورٹ

  • علیم خان اربوں روپے کی منتقلی کے ثبوت دینے میں ناکام رہے، تفتیشی رپورٹ

    علیم خان اربوں روپے کی منتقلی کے ثبوت دینے میں ناکام رہے، تفتیشی رپورٹ

    لاہور : نیب کی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماء عبدالعلیم خان بیرون ملک سے اربوں روپے کی مشتبہ رقوم کی منتقلی، ذرائع اور تفصیلات بتانے میں ناکام رہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور میں گرفتار تحریک انصاف کے سینیئر رہنماء عبدالعلیم خان کی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علیم خان نے بتایا کہ ان کے والد کو بیرون ملک سے 60 کروڑ ایک اور 90 کروڑ روپے الگ موصول ہوئے لیکن والدین کو موصول ہونے والی رقوم کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے۔

    نیب رپورٹِ کے مطابق عبدالعلیم خان کے اکاؤنٹس میں سات مختلف مشتبہ رقوم کی منتقلی ہوئی، جو ان کے والدین کی جانب سے منتقل کی گئی رقم سے الگ تھی، ان کو 21 اگست 2002 کو نعیم اصغر نے امریکہ سے 11 کروڑ 68 لاکھ 72 ہزار سے زائد رقم بھیجی۔ 27 نومبر 2004 کو بھی امریکہ سے زار کو ٹریڈر سے 59 کروڑ 77 لاکھ 90 ہزار روپے سے زائد کی رقم موصول ہوئی۔

    رپورٹِ میں مزید بتایا گیا نعیم اصغر نے ہی 14 اکتوبر 2002 کو نیویارک امریکہ سے 3 کروڑ 54 لاکھ روپے سے زائد رقم بھیجی اور برطانیہ سے علیم خان کو 12 دسمبر 2003 کو اوورسیز ایکسپریس سے 2 ارب 29 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد رقم موصول ہوئی جبکہ لندن ہی کے بینک سے 12 دسمبر 2003 کو 1 ارب 4 کروڑ 32 لاکھ 50 ہزار روپے سے زائد رقم بھی موصول ہوئی۔

    تفتیشی رپورٹ کے مطابق علیم خان کے اکاؤنٹ میں 25 نومبر 2004 کو لندن ہی کے بینک سے 1 ارب 79 کروڑ روپے سے زائد رقم بھیجی گئی، دبئی سے آصف حیدر نامی شخص نے 9 فروری 2005 میں 2 کروڑ روپے سے زائد رقم بھیجی۔

    نیب رپورٹ میں بتایا گیا علیم خان کی جانب سے دبئی اور برطانیہ میں خریدی گئی جائیدادوں اور جن کمپنیوں سے خریدی گئیں، ان کی تفصیلات فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ ع

    بدالعلیم خان نے برطانوی پاونڈزمیں ہیگزم انوسٹمنٹ کے ذریعے برطانیہ میں اور دبئی میں 3 کروڑ درہم سے ایف زیڈ ای اور آر اینڈ آر کے ذریعے فلیٹس خریدے لیکن دونوں جائیدادوں کی خریداری، رقم کے ذرائع اور رقم باہر منتقل کرنے کے راستے بتانے میں ناکام رہے۔

    مزید پڑھیں :  علیم خان 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے آمدن سے زائد اثاثوں کیس میں علیم خان کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں دس روز کی توسیع کردی۔

    نیب وکیل نے مزید ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے دلائل میں کہا کہ علیم خان کے والدین ان کے بے نامی دار ہیں،علیم خان سن دو ہزار میں عام شخص تھے، اچانک آٹھ سو اکہتر ملین کےمالک بنے۔

    علیم خان نے بیان میں کہا ان کے والد پروفیشنل بینکر تھے اور رئیل اسٹیٹ کا کام کرتے تھے، مجھے کینیڈا پڑھنے بھجوایا، مجھ پر آج تک کرپشن کا ایک الزام نہیں لگا، نیب دس سال تک کیاکرتی رہی اس دوران میں وزیر نہیں تھا، نیب کو میرے خلاف پانامالیکس سے دستاویذات نہیں ملیں، میرا نام پانامالیکس میں بھی نہیں تھا۔

    علیم خان نے دعوی کیا کہ نیب انہی دستاویزات کی بنیادپر ملزم بنا رہی ہےجومیں نےپیش کیں۔

  • 8 سال میں سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 46 کروڑ منتقل کیے گئے: تفتیشی رپورٹ

    8 سال میں سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 46 کروڑ منتقل کیے گئے: تفتیشی رپورٹ

    لاہور: سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی تفتیشی رپورٹ منظر عام پر آگئی جس کے مطابق سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی تفتیشی رپورٹ منظر عام پر آگئی۔

    رپورٹ کے مطابق سلمان رفیق اور ندیم ضیا کے صاحبزادے پیراگون سٹی کے ڈائریکٹر ہیں، خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ کے مطابق سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق سعد رفیق کے 5 بینک اکاؤنٹس میں ایگزیکٹو بلڈر نے 23 کروڑ 28 لاکھ رقم منتقل کی۔

    خیال رہے کہ 11 دسمبر کو احتساب عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی تھی جس کے بعد نیب نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا تھا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

    احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے وکیل نے کہا تھا کہ نیب کے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں، خواجہ برادران پیراگون کے ڈائریکٹر یا شیئر ہولڈر نہیں ہیں۔

    وکیل خواجہ برداران نے کہا تھا کہ نیب نے جو باتیں عدالت کو بتائیں، درخواست میں ان کا ذکر نہیں، کے ایس آر اور سعدین ایسوسی ایٹس ٹیکس ریٹرن میں ڈکلیئر ہیں۔ انہوں نے کہا تھا خواجہ برداران کے بتائے ہوئے حقائق کو مسخ کر کے پیش کیا جا رہا ہے۔

  • شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مدمیں 17کروڑکےذرائع آمدن نہ بتاسکے، نیب رپورٹ

    شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مدمیں 17کروڑکےذرائع آمدن نہ بتاسکے، نیب رپورٹ

    لاہور : نیب نے تفتیشی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مدمیں 17کروڑکےذرائع آمدن نہ بتاسکے، اکاؤنٹ میں 2011 سے 2017 کے دوران 14 کروڑآئے، مسرور انوراور مزمل رضا  متعددبارشریف فیملی کےاکاؤنٹ میں رقم منتقل کرتےرہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے گرفتار شہبازشریف کی تفتیشی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ، رپورٹ میں کہا شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مد میں 17 کروڑ کے ذرائع آمدن نہ بتاسکے ، شہبازشریف کےاکاؤنٹ میں 2011 سے2017 کے دوران 14 کروڑ آئے، 2 کروڑ سے زائد رمضان شوگر ملز کے توسط سے مری میں بطور جائیداد لیز حاصل کی۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسرور انورکےذریعے2014 سے2017میں ساڑھے5کروڑمنتقل ہو ئے، شہباز شریف رقم کی ترسیل کے حوالے سے بھی نیب کو جواب نہ دے سکے، 3 کروڑ90 لاکھ 2013 سے 2015 کے درمیان اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، رقم آشیانہ ہاؤسنگ کے ٹھیکے کے پروسس کے دوران منتقل کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق مسرور انور اور مزمل رضا شریف خاندان کے ملازم ہیں ، دونوں متعددبارشریف فیملی کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرتے رہے ، مسرور انور اور مزمل رضا نے 2010 سے 2017 کے دوران رقوم منتقل کیں ، ملک مقصود احمد کے اکاؤنٹ میں 3 ارب 40 کروڑ روپے منتقل کئے۔

    مزید پڑھیں : آشیانہ اسکینڈل کیس، شہبازشریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم

    نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے دوران تفتیش مسرورانور اور مقصود احمد کوپہچاننےسےانکارکردیا، مقصود احمد کاریکارڈ کے مطابق دفتری پتہ اورفون نمبر شہباز شریف کاہی ہے، مقصود،مسرور،فضل داد کومشکوک ٹرانزیکشن کی تفتیش کےلیےطلب کیاگیا۔

    خیال رہے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا اور نیب کی جانب سے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی تھی۔

    نیب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے ملازم کی جانب سے دونوں اکاونٹس میں ڈالی گئیں رقوم مشکوک ہیں،ملک مقصود نے اپنا جو پتہ لکھوایا وہ شہباز شریف کا ایڈریس ہے۔

  • ملزم عابد حسین نے فیض آباد دھرنے میں طے کیا گستاخ رسول کو قتل کرے گا: تفتیشی رپورٹ

    ملزم عابد حسین نے فیض آباد دھرنے میں طے کیا گستاخ رسول کو قتل کرے گا: تفتیشی رپورٹ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم یوسی کورالہ اور کوٹ بارکھاں یوتھ ونگ کا صدر ہے۔ ملزم نے فیض آباد دھرنے میں طے کیا تھا کہ گستاخ رسول کو قتل کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کی تفتیشی رپورٹ اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق ملزم عابد حسین نے فیض آباد دھرنے میں طے کیا تھا کہ گستاخ رسول کو قتل کرے گا۔ ارادہ کرنے کے بعد ملزم نے ڈائری میں بھی درج کیا۔ ڈائری 3 سے 4 ماہ پہلے جامعہ غوثیہ رضویہ کے ٹیچر کو دی اور کہا کہ مولانا شاہد رفیق کو پہنچا دینا۔

    رپورٹ کےمطابق 4 مئی کو گلفام مسیح نامی ساتھی نے ملزم کو واٹس ایپ پیغام کیا جس میں لکھا تھا کہ کارنر میٹنگ ہے جس میں احسن اقبال کی شمولیت لازمی ہے۔ ملزم نے گلفاممسیح سے بار بار پوچھا کہ احسن اقبال ضرور آئیں گے؟ جس پر گلفام مسیح نے کہا کہ تمہارا کوئی جوتا پروگرام تو نہیں۔

    مزید پڑھیں: وزیر داخلہ احسن اقبال قاتلانہ حملے میں زخمی

    تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم عظیم اشرف نامی ساتھ کے ساتھ موٹر سائیکل پر کارنر میٹنگ میں پہنچا اور لوگوں کے درمیان جا کر بیٹھ گیا۔ وزیر داخلہ خطاب کر کے اترے تو ملزم نے فائر کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ جلسے کے وقت کوئی پولیس ملازم موجود نہیں تھا۔ کارنر میٹنگ کے لیے کوئی تلاشی بھی نہیں لی جارہی تھی۔

    دوسری جانب ملزم کاشف نامی شخص سے 15 ہزار میں پستول خریدا تھا۔ اپنے اعترافی بیان میں ملزم نے کہا کہ اشرف آصف اور مولانا خادم حسین رضوی کے بیانات سے متاثر ہوں۔ ملزم کا ماموں زاد بھائی شہباز رکن صوبائی اسمبلی رانا عبد المنان کا ڈرائیور ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گینگ واردہشتگرد شہریار پٹنی نے درجن سے زائد قتل کئے، تفتیشی رپورٹ

    گینگ واردہشتگرد شہریار پٹنی نے درجن سے زائد قتل کئے، تفتیشی رپورٹ

    کراچی : شہر قائد میں درجن سے زائد لوگوں کے قتل میں ملوث گینگ وار دہشت گرد شہریار پٹنی نے قانون کی گرفت میں آتے ہی اہم انکشافات کردیئے۔ ملزم نے ساتھیوں کے ہمراہ درجن سے زائد قتل کیے۔

    تفصیلات کے مطابق گرفتار گینگ وار دہشت گرد شہریار پٹنی کی تفتیشی رپورٹ اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہریار پٹنی نے ساتھیوں کے ہمراہ درجن سے زائد قتل کیے۔

    تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق شہریار پٹنی عرف شیری کانڑاں کا تعلق شیراز کامریڈ، سنی گروپ کمانڈر ماما لاسی سے تھا۔ شہریارپٹنی نے دہشت گردی اور بھتہ خوری کے لیے چھبیس رکنی ٹیم بنائی ہوئی تھی۔


    مزید پڑھیں: لیاری میں پولیس کی کارروائی‘3 گینگ وارملزمان ہلاک


    ملزم نے دوہزار تیرہ میں ٹرکس بیکری کی گلی میں ایم کیوایم یونٹ پر فائرنگ کرکے کئی افراد کو موت کی نیند سلایا، دوہزار تیرہ میں ہڑتال کے دوران میمن سوسائٹی میں میڈیکل اسٹور کے مالک کو سرپر گولیاں ماریں۔


    مزید پڑھیں: گلستان جوہر، دہرے قتل میں ملوث گینگ وارکے کارندے گرفتار


    رپورٹ کے مطابق ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے قتل کی زیادہ تر کارروائیاں ساتھیوں کا بدلہ لینے کے لیے کیں، ملزم دکانداروں اور ہوٹلوں سے بھتہ بھی لیتا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی، گرفتار بھتہ خور کی تفتیشی رپورٹ سامنے آ گئی

    کراچی، گرفتار بھتہ خور کی تفتیشی رپورٹ سامنے آ گئی

    کراچی: اتحاد ٹاؤن پولیس نے رنگے ہاتھوں گرفتار کیے گئے بھتہ خور عتیق الرحمان کی تفتیشی رپورٹ پیش کردی، ملزم فون پر تاجروں سے بھتہ مانگتا تھا اور بھتہ نہ دینے پر دکان اور گھر پر بم پھینکنے کی دھمکی دیتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اتحاد پولیس نے تاجروں سے بھتہ وصولی کے ماسٹر مائنڈ عتیق الرحمان سے کی گئی تفتیشی رپورٹ جاری کردی، ملزم کو پولیس نے حکمت عملی کے تحت رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔

    گرفتار ملزم سے کی گئی تحقیقات کے مطابق بھتہ خور عتیق تاجروں اور دکان داروں سے فون پر بھتہ مانگتا تھا اور بھتہ نہ دینے کی صورت میں تاجروں کے گھر اور دکانوں پر بم پھینکنے کی دھمکی دیتا تھا۔

    پولیس کے مطابق ملزم نے عتیق الرحمان نے بعض دکان داروں سے متعدد بار بھتہ وصولی کی اور صرف بلدیہ ٹاون میں بیکری کے مالک سے ایک لاکھ بھتہ طلب کیا تھا، دیگر بھتہ خوری کے واقعات علیحدہ ہیں، جس پر پولیس نے ملزم کے گرد دائرہ تنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور حکمت عملی کے تحت ملزم کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔

    یاد رہے کہ ملزم محمد عتیق نے آصف اور انور نامی تاجروں سے تیسری مرتبہ بھتہ مانگا تو اتحاد ٹاؤن پولیس نے حکمت عملی کے تحت ملزم کو بھتے کی رقم دینے کے لیے بلایا اور جیسے ہی ملزم پیر بابا گراؤنڈ کے قریب پہنچا تو پولیس نے ملزم کو دھرلیا تھا۔

  • ٹارگٹ کلرزاہد ملرکی تفتیشی رپورٹ، کئی افراد کے قتل کا اعتراف

    ٹارگٹ کلرزاہد ملرکی تفتیشی رپورٹ، کئی افراد کے قتل کا اعتراف

    کراچی : محکمہ انسداد دہشت گردی کے ہاتھوں کورنگی سے گرفتار ہونے والے ٹارگٹ کلر زاہد ملر کی تفتیشی رپورٹ اے آروائی نیوز نےحاصل کرلی۔ ملزم نے دوران تفتیش کئی افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی سے محکمہ انسداد دہشت گردی نے ٹارگٹ کلر زاہد ملر کو گرفتارکیا تھا۔

    ملزم کا تعلق ٹارگٹ کلررئیس ماما گروپ سے رہا ہے۔ تفتیشی رپورٹ کے مطابق زاہد ملرنے سال دوہزار گیارہ میں تین کلاشنکوف عرفان لارا کو دیں۔

    عرفان لارا نے اسلحہ ایاز، پپو، کاشف اوراخلاق کو دیا۔ اسلحے سے بخشو اور پپو سمیت چار افراد کو قتل کیا گیا۔ تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم نے اعتراف کیا کہ یونٹ انچارج عرفان لارا کے کہنے پر مخالف گروپ کے لوگوں کوقتل کیا۔

    رپورٹ کے مطابق ناصرکالونی اجمیری مسجد کے پیچھے بابل میراثی نامی شخص کو قتل کیا۔ ملزم زاہد ملر نے اعتراف کیا کہ چائنا کٹنگ میں ملوث ملزم شاہ نواز کو ساتھیوں کے ساتھ مل کرقتل کیا۔ شاہنواز سے ساتھی کالامنا اور ساجد شٹرو کا پلاٹ پرجھگڑا چل رہا تھا۔

  • جیلر کا قتل صولت مرزا کو سہولتیں نہ دینے پر کیا،عبید کے ٹو کی تفتیشی رپورٹ

    جیلر کا قتل صولت مرزا کو سہولتیں نہ دینے پر کیا،عبید کے ٹو کی تفتیشی رپورٹ

    کراچی : نائن زیرو سے گرفتار عبید کے ٹو سمیت چار ملزمان کی تفتیشی رپورٹ انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں پیش کردی گئی، سانحہ بارہ مئی کے مقدمے میں ملزم نعیم گڈو کو چودہ روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں ملزم عبید عرف کے ٹو کی تفتیشی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملزم نے جیلر امان اللہ کا قتل صولت مرزا کو سہولتیں نہ دینے پرکیا اور اسی قتل کے مقدمے میں اشتہاری تھا، ملزم سعید برہم کے جیل سے رہا ہونے کے بعد قتل کی منصوبہ بندی کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق جس کیلئے لیاقت آباد کے اسکول اور ابسرا اپارٹمنٹ میں میٹنگ ہوئی، پندرہ جون دوہزار چھ کو جیلر امان اللہ کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا، ملزم نے انیس سو ستانوے سے لے کر گرفتاری تک اہلکاروں کے قتل کا بھی اعتراف کیا۔

    عبید کے ٹو نے مہاجر قومی موومنٹ کے کارکنوں کو بھی قتل کیا، نائن زیرو سے گرفتار فیضان، ممتاز، وجیہہ کا چالان بھی عدالت میں پیش کردیا گیا۔

    سانحہ بارہ مئی کےمقدمے میں ملزم نعیم عرف گڈو کو عدالت نے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے کردیا۔