Tag: تفصیلات

  • عافیہ صدیقی کیس: عدالت نے وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے دنیا بھر کے دوروں کی تفصیلات طلب کرلی

    عافیہ صدیقی کیس: عدالت نے وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے دنیا بھر کے دوروں کی تفصیلات طلب کرلی

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کی سماعت کے دوران امریکا میں سزا معافی کی درخواست سے لے کر اب تک وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے دنیا بھر کے دوروں کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    اسلام آبادہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور واپسی سے متعلق ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست گزار کی جانب سے وکیل عمران شفیق اور سابق سینیٹر مشتاق اور درخواست گزار ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور وزارت خارجہ کے نمائند عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ڈاکٹر عافیہ کے امریکی وکیل مسٹر کلائیو اسمتھ کا ڈیکلریشن عدالت میں پیش کیا گیا۔

    ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل مسٹر کلائیو اسمتھ نے ڈیکلریشن عدالت میں پیش کیا گیا، جس کی عدالت نے تعریف کی اور وزارتِ خارجہ کو معاملات کو سفارتی سطح پر دیکھنے کی ہدایت کی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ امریکا خود مختار ملک ہے، وہ ڈاکٹر فوزیہ کا ویزا مسترد کرسکتا ہے، امریکا وزیراعظم کا ویزا بھی مسترد کرسکتا ہے مگر معاملات کو سفارتی سطح پر لے جانا ہوتا ہے۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا ایسے معاملات ہمیشہ سفیر دیکھتے ہیں، عدالت نے کہا ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ دستاویزات کے مطابق وفد تاخیر سے پہنچا مگر سفیر کہاں تھا؟

    وزارت خارجہ کے نمائندے نے بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے ڈاکٹر عافیہ سے متعلق امریکی صدر کو لکھے گئے خط کا کوئی جواب نہیں آیا، عدالت نے کہا ملک کے ایگزیکٹو نے خط لکھا اوراس کا جواب نہیں آیا، اسے کیا سمجھیں، امریکا میں پاکستانی سفیر کو وفد کے جو بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ ملاقات کرنی چاہیے تھی۔

    عدالت نے امریکا میں سزا معافی کی درخواست سے لیکر اب تک وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے دنیا بھر کے دوروں کی تفصیلات اور وزارت خارجہ سے عافیہ صدیقی کے امریکی وکیل کے ڈیکلریشن پر تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت خارجہ کو ڈاکٹر عافیہ سے متعلق معاملات کو سفارتی سطح پر دیکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 13 جنوری تک کے لیے ملتوی کر دی۔

     ایڈیشنل اٹارنی جنرل دوروں کی تفصیلات سے متعلق احکامات واپس لینے کی استدعا کرتے رہے۔

  • شوہر نے بیوی اور تین بچوں کو کیسے قتل کیا؟ دل دہلا دینے والی تفصیلات سامنے آگئی

    شوہر نے بیوی اور تین بچوں کو کیسے قتل کیا؟ دل دہلا دینے والی تفصیلات سامنے آگئی

    بہاولپور میں چار روز قبل شوہر کی بیوی اور تین بچوں کو قتل کرنے کی دل دہلادینے والی تفصیلات سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق 3دسمبر کو بہاولپور کی ایک نجی ہاؤسنگ کالونی کے ایک گھر سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کی لاشیں ملی تھیں، ہلاک ہونے والوں میں میاں بیوی اور اُن کے تین بیٹے شامل تھے جبکہ ایک چار سال کی بچی زندہ ملی تھی، ان تمام لوگوں کا قتل کاشف نے کیا اور بعد میں خودکشی کرلی۔

    بہاولپور پولیس کے مطابق واقعے کے روز بچے اسکول نہیں گئے تھے، کاشف نے نشہ آور دوا دودھ میں ملا کر بچوں کو دی، کاشف بلوچ نے بے ہوش ہونے پر ایک بیٹے کو منہ پر تکیہ رکھ کر قتل کیا، چار سالہ تسمیہ کو تکیے سے مارنے کی کوشش کی، وہ بیہوش ہوئی تو ملزم نے مردہ سمجھا، دونوں بڑے بیٹوں اور بیوی نے بے ہوشی کے باوجود مزاحمت کی تو گولیاں مار کر قتل کیا۔

    حکام نے بتایا کہ ملزم نے بیوی بچوں کو قتل کرکے خودکشی کی، گھر سے نشہ آور گولیوں کے ریپر برآمد ہوئے ہیں، ملزم کاشف بلوچ نے گولی کی آواز دبانے کیلئے تکیے اور کپڑوں کا استعمال کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچ جانے والی 4 سالہ تسمیہ نے بھی پولیس کو حقائق بتا دیئے، ملزم کاشف بلوچ کے فنگر پرنٹ بھی ملنے والے پستول سے میچ کر گئے ہیں، ملزم نے بیوی بچوں کو کس بنا پر قتل کیا تاحال معمہ حل نہ ہوسکا۔

    واضح رہے کہ مرنے والوں میں 40 سالہ کاشف اور ان کی 36 سالہ اہلیہ سمیت 15 اور 13 برس کے دو بیٹے اور ایک نو سالہ بیٹا بھی شامل ہیں۔

  • نائی نے گھر میں گھس کر بچوں کو کیوں قتل کیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    نائی نے گھر میں گھس کر بچوں کو کیوں قتل کیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    بھارتی ریاست اتر پردیش میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں ایک شخص نے بہیمانہ طریقے سے کلہاڑی کے وار سے دو بچوں کو قتل کردیا جس کے بعد پولیس کی جوابی کارروائی میں قاتل بھی مارا گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے بدایوں میں دوہرے قتل کا واقعہ پیش آیا ہے، جوابی کارروائی میں ملزم ساجد کو ہلاک کردیا گیا۔

    خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ملزم ساجد نے حال ہی میں محلے میں ایک حجام کی دکان کھولی تھی، اسی نے گھر میں گھس کر تین بھائیوں  12 سالہ آیوش، 8 سالہ آہان عرف ہنی اور 10 سالہ یوراج پر کلہاڑی سے حملہ کیا۔

    ضلع مجسٹریٹ نے بتایا کہ آیوش اور آہان کی اس حملے میں موت ہو گئی، جبکہ یووراج شدید زخمی ہوگیا جس کے بعد اسے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    دو معصوم بھائی کلہاڑی کے وار سے قتل، تیسرا شدید زخمی

    واقعے کے عینی شاہد تیسرا زخمی بھائی یوراج نے دعویٰ کیا کہ دو لوگ گھر میں آئے اور وہ بھائیوں کو چھت پر لے گئے، اس نے مجھ پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن میں حملہ آور کو دھکیل کر فرار ہوگیا۔

    یوراج نے بتایا کہ حجام کی دکان سے 2 آدمی یہاں آئے، وہ میرے بھائیوں کو اوپر لے گیا، مجھے نہیں معلوم کہ اس نے انہیں کیوں مارا، اس نے مجھ پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی، لیکن میں اس کی چاقو سے بچ نکلا، اسے دھکیل دیا اور نیچے بھاگ گیا۔

    بدایوں کے انسپکٹر جنرل آر کے سنگھ نے بتایا کہ اس دوہرے قتل کے گھنٹوں بعد 22 سالہ ساجد کو ایک انکاؤنٹر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، انسکپٹر نے بتایا کہ ساجد لڑکوں کو قتل کرنے کے بعد گھر سے نکل گیا تھا، اور جب پولیس سے اس کا سامنا ہوا تو اس نے ہم پر گولی چلائی، جوابی فائرنگ میں اسے گولی لگی اور وہی اس کی موت ہو گئی۔

    مرنے والے بچوں کے والد ونود سنگھ نے ایف آئی آر میں جاوید (ساجد کے بھائی) کو مرکزی ملزم نامزد کیا ہے، والد نے الزام لگایا کہ ملزم پیسے لینے اس کے گھر آیا تھا، جب بچوں کی ماں پیسے لینے اندر گئی تو اس نے کہا کہ وہ گھبراہٹ محسوس کر رہا ہے، اس لیے وہ چھت پر چہل قدمی کے لیے جا رہا ہے۔

    ونود سنگھ نے پولیس کو بتایا کہ وہ ایک بچے کو اپنے ساتھ لے گیا، جب میری بیوی پیسے لے کر واپس آئی تو اس کے ہاتھ میں چھری تھی، اور ساجد نے میری بیوی سے کہا کہ آج میں نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے۔

    مزید مقتول کے والد کا کہنا تھا کہ میں نہیں جانتا کہ دونوں ملزمان نے میرے بچوں کو کیوں قتل کیا، میری بیوی اور میری والدہ کے علاوہ علاقے کے بہت سے دوسرے لوگوں نے بھی اسے دیکھا ہے، میری ساجد اور جاوید سے کوئی دشمنی نہیں تھی، مجھے نہیں معلوم کہ ان دونوں نے میرے بچوں کو کیوں مارا۔

    ایس ایس پی بداون نے بتایا کہ متوفی کے اہل خانہ نے ملزم کے بھائی کا نام بھی بتایا ہے جو فرار ہےجسے جلد گرفتار کر لیا جائے گام جبکہ اہل خانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم نے مقتول بچوں کے والد سے 5000 روپے کا مطالبہ کیا تھا

  • وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ریلیز فنڈز کی تفصیلات جاری

    وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ریلیز فنڈز کی تفصیلات جاری

    اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت اب تک ترقیاتی منصوبوں کے لیے 611 ارب 83 کروڑ روپے اور وزارت قومی صحت کے منصوبوں کے لیے 7 ارب 64 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے اب تک وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ریلیز فنڈز کی تفصیلات جاری کردی گئی، پی ایس ڈی پی کی مد میں 611 ارب 83 کروڑ روپے کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    دستاویز کے مطابق وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے لیے 272 ارب 73 کروڑ کے فنڈز جاری ہوئے، این ایز اے کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 173 ارب 53 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، بہترسیکیورٹی کے لیے 49 ارب 73 کروڑ سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 43 ارب 56 کروڑ جاری کیے گئے، کابینہ ڈویژن کے لیے 35 ارب 18 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویز کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 28 ارب 28 کروڑ روپے سے زائد رقم جاری کی گئی، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 103 ارب کے فنڈز جاری کیے گئے، ریلوے ڈویژن کے لیے 8 ارب 67 کروڑ کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    خیبر پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کے 10 سالہ ترقیاتی پلان کے لیے 23 ارب جاری کیے گئے، ضم شدہ اضلاع کے دیگر منصوبوں کے لیے 14 ارب 87 کروڑ روپے جاری کیے گئے، این ٹی ڈی سی، پیپکو کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 20 ارب 65 کروڑ فنڈز جاری ہوئے۔

    دستاویز کے مطابق وزارت ریلوے کے لیے 10 ارب روپے سے زائد کے ترقیاتی فنڈز کا اجرا کیا گیا، وزارت خزانہ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 8 ارب سے زائد کی رقم جاری کی گئی، وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 8 ارب روپے اور وزارت قومی صحت کے منصوبوں کے لیے 7 ارب 64 کروڑ جاری کیے گئے۔

  • مختلف ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قید، تفصیلات منظر عام پر

    مختلف ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قید، تفصیلات منظر عام پر

    اسلام آباد: بیرون ملک سفارتخانوں کی عدم دلچسپی کے باعث دنیا بھر کے 28 ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قیدی مختلف جرائم میں قید ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک قید پاکستانیوں کی تفصیلات سامنے آگئیں، بیرون ملک سفارتخانوں کی عدم دلچسپی کے باعث 28 ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قیدی جیلیں کاٹ رہے ہیں۔

    مذکورہ قیدیوں میں سے قانونی معاونت نہ ملنے پر 6 ہزار 2 سو 11 کو مجرم قرار دیا جاچکا ہے۔

    یہ قیدی متحدہ عرب امارات، ابو ظہبی، دبئی، اومان، چین، ایران، بھارت، یونان، عراق، کویت، ملائیشیا، ترکی، تھائی لینڈ، سری لنکا، قطر، روس، پرتگال، ناروے، جنوبی افریقہ، اسپین، اٹلی، فرانس، کینیڈا، ہنگری، آسٹریلیا، بحرین، افغانستان اور بنگلہ دیش میں قید ہیں۔

    ان قیدیوں میں سے 4 ہزار 500 پاکستانیوں کے مقدمات مختلف ممالک کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، 4 ہزار 120 پاکستانی منشیات اسمگلنگ اور 1 ہزار 195 غیر قانونی امیگریشن پر قید ہیں۔

    دستاویز کے مطابق 1 ہزار 737 قیدی قتل، اغوا اور چوری کے جرائم میں قید ہیں، 190 پاکستانی انسانی اسمگلنگ اور 165 ڈکیتی کے جرم میں جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں 374 فراڈ، 467 ویزا کی مدت ختم ہونے پر جبکہ دیگر 2 ہزار 61 پاکستانی معمولی جرائم میں ملوث ہونے پر پابند سلاسل ہیں۔

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل موجودہ حکومت نے تھائی لینڈ کے ساتھ بائے لیٹرل ٹیریٹی ایگریمنٹ بحال کردیا تھا جس کے بعد تھائی لینڈ کی کلونگ پرین جیل میں قید 17 پاکستانی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئی تھی۔

    گزشتہ برس فروری میں جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تب وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب میں قید پاکستانی قیدیوں کی جانب ان کی توجہ مبذول کروائی تھی جس کے بعد سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید تھے، سعودی حکومت کی جانب سے باقی پاکستانی قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لینے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔

    مئی میں متحدہ عرب امارات سے بھی 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان قیدیوں کے لیے بھی وزیر اعظم نے اماراتی ولی عہد شہزاد محمد بن زید سے درخواست کی تھی جنہوں نے فوری ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق سنہ 2019 میں متحدہ عرب امارات سے 3500 پاکستانی قیدی رہا کیے گئے۔ ان میں سے ابو ظہبی سے 262، عجمان سے 65، فجیرہ سے 62 اور شارجہ سے 52 پاکستانی قیدی شامل تھے۔

  • جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات منظرعام پر لارہے تھے، برطانوی ایجنسی کا دعویٰ

    جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات منظرعام پر لارہے تھے، برطانوی ایجنسی کا دعویٰ

    لندن : برطانوی خفیہ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات منظر عام پر لارہے تھے، اس لیے انہیں قتل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں لاپتہ اور قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی سے متعلق برطانوی خفیہ ایجنسی سے دعویٰ کیا ہے کہ خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی حقیقت عیاں کرنے والے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی خفیہ ایجنسی کو امریکی اخبار سے منسلک صحافی و کالم نویس کے سعودی سفارت خانے میں سفاکانہ قتل سے تین ہفتے قبل ہی اغواء کی سازش کا علم ہوگیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق خفیہ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی کو سعودی عرب کے شاہی خاندان کے کسی اہم فرد کی جانب سے ریاست کی جنرل انٹیلیجنس ایجنسی کو اغواء کرکے ریاض لانے کے احکامات دئیے گئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی جمال خاشقجی سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والے عرب اتحاد کے یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات ظاہر کرنے والے تھے تاہم سعودی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے انہیں پہلے ہی سفارت خانے میں بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا۔

    برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کا حکم ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے برائے راست نہیں دیا گیا، خفیہ ایجنسی کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ بھی نہیں پتہ محمد بن سلمان کو واقعے کا علم بھی تھا یا نہیں۔

    دوسری جانب سعودی عرب کے جنرل پراسیکیوٹر جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں ترکی پہنچے تو اردوگان نے معاملے کی حقیقت معلوم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تفتیش میں کچھ خاص افراد کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ ترک صدر طیب اردوگان کی جانب سے انقرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا تھا کہ بتایا جائے امریکی صحافی کے قتل کے لیے جاسوسوں کو کس نے بھیجا تھا؟

    سعودی صحافی کب اور کہاں لاپتہ اور قتل ہوئے

    خیال رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے ہیں۔

  • شاہ زیب قتل کیس : عدالت نے صلح نامے کی تفصیلات طلب کرلیں

    شاہ زیب قتل کیس : عدالت نے صلح نامے کی تفصیلات طلب کرلیں

    کراچی: عدالت نے شاہ زیب قتل کیس میں فریقین کے درمیان صلح نامے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت 20 جنوری تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع جنوبی کی سیشن عدالت میں شاہ زیب قتل کیس کی سماعت ہوئی جہاں ملزم شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور، سجاد تالپوراور غلام مصطفیٰ لاشاری عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے مختصر سماعت کے بعد شاہ زیب اور شاہ رخ جتوئی کے اہل خانہ کے درمیان ہونے والے صلح نامے کی تفصیلات طلب کرلیں جبکہ فریقین کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں دیے گئے دلائل اور قانونی نکات بھی طلب کیے گئے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پرملزمان کے مقدمے کی نقول فراہم کی جائیں گی جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 20 جنوری تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ شاہ رخ جتوئی سمیت دیگرملزمان کو 23 دسمبر2017 کو عدالت کی منظوری کے بعد ضمانت پرجیل سے رہا کردیا گیا تھا۔


    شاہ زیب قتل کیس: سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج


    دوسری جانب سول سوسائٹی نے کیس میں سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کے فیصلے اور اس کے نتیجے میں ملزمان کی رہائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ سال 2012 میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں 20 سالہ نوجوان شاہ زیب کو شاہ رخ جتوئی سمیت اس کے دوستوں نے قتل کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹیکس چوری کےخلاف اقدامات‘آئی ایم ایف نےتفصیلات مانگ لیں

    ٹیکس چوری کےخلاف اقدامات‘آئی ایم ایف نےتفصیلات مانگ لیں

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان سے ٹیکس نظام میں مبینہ کرپشن اورٹیکس چوری کے خاتمہ کےلیے اقدامات کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کےمطابق پاکستان اورعالمی مالیاتی ادارے درمیان مذاکرات رواں ماہ کےاختتام پر متوقع ہیں۔جس کے لیےآئی ایم ایف نے حکومت سے ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو میں اضافے کےلیےکئےگئےاقدامات کی تفصیلات مانگ لیں۔

    عالمی مالیاتی ادارے اور پاکستان کے درمیان یہ مذاکرات آرٹیکل فور کےتحت ہونگے،جس میں آئی ایم ایف کو ٹیکس چوری اور ان کےخلاف کارروائی کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔اس کے علاوہ محصولات وصولی کی تفصیلات بھی بتائی جائیں گی۔

    خیال رہےکہ مذاکرات میں آئی ایم ایف پروگرام کےبعد ملکی معاشی کارکردگی کا بھی جائزہ لیاجائےگا۔

    مزید پڑھیں: زرمبادلہ ذخائر میں کمی،تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ

    واضح رہےکہ دو روز قبل اسٹیٹ بینک نے ملکی زرمبادلہ کے حوالے سے رپورٹ جاری کی تھی، جس کےمطابق پاکستان کےبیرونی کھاتےدباؤ کا شکار ہوگئےہیں۔زرمبادلہ ذخائر میں کمی اور تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

  • بیرون ملک قید پاکستانیوں کی تفصیلات عدالت نے طلب کرلیں

    بیرون ملک قید پاکستانیوں کی تفصیلات عدالت نے طلب کرلیں

    لاہور: وزارت خارجہ سے بیرون ملک قید پاکستانیوں کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ نے طلب کر لیں۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے بیرون ملک قید پاکستانیوں کی رہائی کیلئے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔

    جسٹس سید منصور علی شاہ نے وزارت خارجہ سے بیرون ملک قید پاکستانیوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو بتایا جائے کہ دنیا بھر کے مختلف ممالک  کی جیلوں میں قید پاکستانی کن جرائم میں سزائیں بھگت رہے ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مذکورہ قیدیوں کو کس حد تک قانونی معاونت فراہم کی جا رہی ہے؟ واضح رہے کہ  درخواست گزاروں نے عدالت کو بتایا تھا کہ بیرون ملک قید پاکستانی کسمپرسی کی حالت میں جیلوں میں سزائیں بھگت رہے ہیں اور ان کی اکثریت بے گناہ ہے۔