Tag: تقریب حلف برداری

  • عمران خان نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    عمران خان نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    اسلام آباد: منتخب وزیر اعظم عمران خان نے ملک کے 22 ویں وزیر اعظم کا حلف اٹھالیا۔ پروقار تقریب ایوان صدر میں منعقد کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بھاری اکثریت سے وزیر اعظم منتخب ہوجانے کے بعد عمران خان کی حلف برداری کی تقریب آج ایوان صدر میں منعقد ہوئی۔

    عمران خان حلف اٹھانے کے لیے ایوان صدر پہنچے تو انہوں نے سیاہ شیروانی زیب تن کر رکھی تھی۔

    عمران خان، صدر مملکت ممنون حسین اور نگراں وزیر اعظم ناصر الملک ہال میں داخل ہوئے تو قومی ترانہ بجایا گیا جس کے احترام میں تمام شرکا کھڑے ہوگئے۔

    تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔

    تلاوت کلام پاک کے بعد صدر ممنون حسین نے عمران خان سے حلف لیا جس کے بعد وہ ملک کے نئے وزیر اعظم بن گئے۔

     

    میں خلوص نیت سے پاکستان کا حامی اور وفادار رہوں گا

    وزیر اعظم عمران خان نے حلف اٹھالیا

    تقریب کے لیے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا جن میں سابق کرکٹرز بھی شامل تھے۔

    تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی شریک ہیں۔

    سابق کرکٹر وسیم اکرم اور مدثر نذر بھی تقریب میں پہنچے جبکہ بھارتی سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو بھی کل ہی بھارت سے پہنچے ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے سربراہ سلمان اقبال بھی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پہنچے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تبدیلی ہمیشہ اچھی لگتی ہے۔

    عمران خان کے آنے سے قبل ان کی اہلیہ اور خاتون اول بشریٰ بی بی ایوان صدر پہنچیں جہاں ان کی نشست کی طرف انہیں گائیڈ کیا گیا جس کے بعد وہ اپنی نشست پر براجمان ہوگئیں۔

    تقریب حلف برداری کے موقع پر پورے دارالحکومت میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے، ایوان صدر کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔


    مہمانوں کو صرف پانی پیش کرنے کا حکم

    اس سے قبل عمران خان نے ایوان صدر کو فضول خرچی سے روک دیا۔ حلف برداری کے بعد مہمانوں کی تواضع کے لیے ایوان صدر کا مینیو مسترد کردیا گیا۔

    عمران خان نے ریفرشمنٹ کے طور پر مہمانوں کو کچھ نہ کھلانے پر اصرار کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ ضرورت ہو تو مہمانوں کو صرف پانی پیش کیا جائے۔

    اس سے قبل ایوان صدر سے مہمانوں کی تواضع کے لیے 9 ڈشز کا مینیو جاری ہوا تھا۔ عمران خان کے اصرار پر ایوان صدر کے عملے نے گھٹنے ٹیک دیے اور مہمانوں کو منرل واٹر کے ساتھ صرف چائے اور بسکٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    عمران خان نے وارننگ بھی دی کہ پرتکلف اہتمام ہوا تو منتظمین سے باز پرس ہوگی۔


    قائد ایوان کا انتخاب

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں قائد ایوان کا انتخاب ہوا تھا جس میں عمران خان اور شہباز شریف مدمقابل تھے۔

    عمران خان کو 176 ووٹ ملے جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف صرف 96 ووٹ حاصل کرسکے۔

    اسپیکر کی جانب سے عمران خان کی کامیابی کا اعلان ہونے کے بعد ایوان وزیر اعظم عمران خان کے نعروں سے گونج اٹھا۔

    بطور منتخب وزیر اعظم عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ سب سے پہلے احتساب ہوگا، قوم کا مستقبل برباد کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کسی ڈاکو کو این آر او نہیں ملے گا، مجھے کسی ڈکٹیٹر نے نہیں پالا، اپنے پیروں پر یہاں پہنچا ہوں۔ کرکٹ کی 250 سالہ تاریخ کا واحد کپتان ہوں جو نیوٹرل امپائر لایا۔

    اس موقع پر انہوں نے انتخابی سسٹم کو بھی شفاف بنانے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کوئی بلیک میل نہیں کر سکتا۔ اپوزیشن دھرنا دینا چاہتی ہے، تو کنٹینر بھی ہم دیں گے، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمٰن ایک ماہ کنٹینر میں گزار لیں مان جائیں گے۔

    اس دوران پاکستان پیپلز پارٹی اس انتخاب سے لاتعلق رہی۔ عمران خان کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج بھی کیا۔


    عمران خان: کپتانی سے وزارت عظمیٰ تک کا سفر

    عمران خان 25 نومبر 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق نیازی قبیلے سے ہے۔

    عمران خان کا بچپن میانوالی میں گزرا۔ وہ ایچی سن کالج، لاہور میں زیر تعلیم رہے اس کے بعد برطانیہ کا رخ کیا۔ وہاں اوکسفرڈ یونیورسٹی سے سیاسیات میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ وہ اوکسفرڈ یونیورسٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی رہے۔

    کرکٹ کے میدان میں بھی بین الاقوامی شہرت نے ان کے قدم چومے۔ انہوں نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز 1969 میں کیا۔ 1971 میں انگلینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔ پاکستان کو 1992 کا ورلڈ کپ جتوانا ان کا بڑا کارنامہ تھا۔

    ان کا شمار پاکستان کرکٹ کے کامیاب ترین کپتانوں میں ہوتا ہے۔ اس اعتبار سے وہ پاکستان کے پہلے کپتان تھے، جن کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے بھارت اور انگلینڈ کو ان کی سرزمین پر ہرایا۔

    عمران خان نے کرکٹ کے بعد سماجی خدمات کے میدان میں بھی نام کمایا۔ کینسر کے مریضوں کے لیے لاہور میں شوکت خانم میموریل اسپتال بنانا ایسا کارنامہ ہے، جس نے ان کی مقبولیت میں اضافہ کیا۔

    عمران خان نے 25 اپریل 1996 کو تحریک انصاف کی بنیاد رکھی۔ ابتدائی کوششوں میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ 2002 کے الیکشن میں وہ صرف میانوالی سے جیت سکے۔ 2008 میں انہوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔

    سنہ 2013 میں ان کی جماعت ایک بڑی قوت اختیار کر چکی تھی۔ اس الیکشن مہم کے دوران وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    انتخابات کے بعد تحریک انصاف ن لیگ کے بعد مقبول ترین جماعت ٹھہری۔ اس نے خیبر پختونخواہ میں حکومت بنائی اور وفاق میں بڑی اپوزیشن جماعت بن کر ابھری۔ انہوں نے کرپشن کے خلاف علم بلند کیا۔

    بعد ازاں انہوں نے دھرنوں اور احتجاج کا راستہ اختیار کیا، جس کی وجہ سے منتخب حکومت کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تحریک انصاف ہی نے پاناما کیس کو ہائی لائٹ کیا، جس کی وجہ سے نواز شریف کو اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا۔

    انتخابات 2018 میں‌ عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف نے تاریخ ساز کامیابی حاصل کی، عمران خان نے اپنے پانچوں حلقوں‌ سے کامیابی حاصل کی۔

    عمران خان کو کئی ملکی و بین الاقوامی اعزازات سے نوازا گیا، جس میں صدارتی ایوارڈ بھی شامل ہے۔

    انہوں نے تین شادیاں کیں۔ پہلی جمائما خان سے، دوسری ریحام خان سے، ابتدائی دونوں شادیاں طلاق پر منتج ہوئیں۔

    تیسری شادی انہوں نے بشری بی بی سے کی۔ عمران خان نے اپنے حالات زندگی کو کتابی شکل بھی دی، جو بیسٹ سیلر ثابت ہوئی۔ ان کی زندگی پر فلم اور دستاویزی فلمیں بھی بنائی گئیں۔

  • کپل دیو کی عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے معذرت

    کپل دیو کی عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے معذرت

    نئی دہلی : بھارت کے سابق کرکٹر کپل دیو نے عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے معذرت کرلی اور کہا ذاتی مصروفیات کی وجہ سے پاکستان نہیں جارہا، اسے دوسرا رنگ دینے کی کوشش نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان کی تقریب حلف برداری کے بارے میں بھی بھارتی میڈیا زہراگلنے سے باز نہیں آرہا، بھارتی اینکر نے مرضی کا بیان دلوانے کے لئے کپل دیو پر دباؤ ڈالا اور کہا آپ نے عمران خان کا دعوت نامہ ٹھکرا دیا۔

    جس پر کپل دیو نے جواب دیا کہ عمران خان کی جانب سے مدعو کرنے پر ان کا مشکور ہوں، ذاتی مصروفیات کی وجہ سے تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے پاکستان نہیں جارہا، اسے دوسرا رنگ دینے کی کوشش نہ کریں۔

    اس سے قبل بھارت کے سابق کرکٹر سنیل گواسکر نے عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے معذرت کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا تھا، عمران خان کا وزیراعظم بننا بڑا موقع ہے، توقع ہے پاک بھارت تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔


    مزید پڑھیں : سنیل گواسکر کی عمران خان کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت سے معذرت


    یاد رہے بھارت کے سابق کرکٹرکپل دیو نے عمران خان کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان میں تب بھی جنون تھا، اب بھی ہے، عمران خان کو 25 سال لگ گئے، اس مقام تک پہنچنے کے لئے، ان میں عمران لیڈرشپ کی سوچ ہے۔

    خیال رہے کہ سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ویزہ جاری ہوگیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ 18 اگست کو پاکستان آرہا ہوں۔

    واضح رہے عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تین بھارتی کرکٹرز کو مدعو کیا گیا، جن میں سنیل گواسکر، کپل دیو، اور نوجوت سنگھ سدھو شامل ہیں۔

  • ورلڈکپ کی فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں کی عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تصدیق

    ورلڈکپ کی فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں کی عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تصدیق

    اسلام آباد : 92 ورلڈکپ کی فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں نے عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تصدیق کردی ہے، جاوید میانداد، وسیم اکرم، معین خان تقریب میں شریک ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید نے تقریب حلف برداری میں کھلاڑیوں کی شرکت کے معاملے کے حوالے سے کہا کہ 92 ورلڈکپ کی فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں نے شرکت کی تصدیق کردی ہے۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ جاوید میانداد، وسیم اکرم، معین خان تقریب میں شریک ہوں گے جبکہ مشتاق احمد، انضمام، رمیز راجہ ،عاقب جاوید بھی شرکت کریں گے۔


    مزید پڑھیں : عمران خان کی تقریب حلف برداری: ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کو مدعو کیے جانے کا فیصلہ


    چند روز قبل پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنی قیادت میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کو وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان تقریب میں اپنے پرانے ساتھی کی موجودگی کے خواہش مند ہیں، اس ضمن میں سینیٹر فیصل جاوید کو ہدایات جاری کی تھی، جس کے بعد سینیٹر فیصل جاوید نے فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں سے رابطے رابطے شروع کردیے تھے۔

    یاد رہے کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے 1992 کے ورلڈ کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا. فائنل میں‌پاکستان نے انگلینڈ‌ کو شکست دی تھی۔

  • عمران خان کی تقریب حلف برداری: ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کو مدعو کیے جانے کا امکان

    عمران خان کی تقریب حلف برداری: ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کو مدعو کیے جانے کا امکان

    اسلام آباد: عمران خان کی تقریب حلف برداری میں 1992 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کو مدعو کیے جانے کا امکان ہے.

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنی قیادت میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کو وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں بلانے کا فیصلہ کیا ہے.

    پارٹی ذرایع کے مطابق عمران خان تقریب میں اپنے پرانے ساتھی کی موجودگی کے خواہش مند ہیں. پی ٹی آئی چیئرمین نے اس ضمن میں سینیٹر فیصل جاوید کو ہدایات جاری کر دی ہیں.

    سینیٹر فیصل جاوید نے فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں سے رابطے رابطے شروع کر دیے ہیں.

    یاد رہے کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے 1992 کے ورلڈ کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا. فائنل میں‌پاکستان نے انگلینڈ‌ کو شکست دی تھی.


    کپتان کے کپتان کی گواہی: انتخاب عالم نے عمران خان کو فائٹر قرار دے دیا


    واضح رہے کہ عمران خان کی الیکشن میں کامیابی کے بعد کئی لیجنڈ کرکٹرز نے بنی گالا میں‌ عمران خان سے ملاقات کی اور انھیں جیت کی مبارک باد دی.

    بنی گالا آنے والے کھلاڑیوں‌ میں‌ وسیم اکرم، وقار یونس، مشتاق احمد، انضمام الحق اور دیگر کھلاڑی شامل ہیں.

    اب اطلاعات موصول ہو رہیں ہی کہ ورلڈ‌کپ کی فاتح ٹیم تقریب حلف برداری کا بھی حصہ بنے گی.ٍ

  • شیروانی، سوٹ یا واسکٹ؟ تقریب حلف برداری میں‌ کپتان کا انتخاب کیا ہوگا؟

    شیروانی، سوٹ یا واسکٹ؟ تقریب حلف برداری میں‌ کپتان کا انتخاب کیا ہوگا؟

    الیکشن2018میں پی ٹی آئی کی کامیابی کے بعد جہاں حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ جاری ہے، وہیں یہ موضوع بھی زیر بحث ہے کہ کپتان حلف برداری کی تقریب میں کیا زیب تن کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نمبر زگیم میں باقی جماعتوں سے آگے نکل گئی ہے۔ پارٹی وفاق کے ساتھ ساتھ پنجاب میں بھی حکومت بنانے کی مضبوط پوزیشن میں ہے۔

    ایک جانب جہاں عمران خان سے غیرملکی سفیروں اور سیاست دانوں سے ملاقات کا سلسلہ جاری ہے، وہیں پی ٹی آئی کی کابینہ پر بھی کام ہورہا ہے۔

    تقریب حلف برداری بھی ایک ایسا ہی موضوع ہے، جو میڈیا اور سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے۔

    پہلے پہل کہا جا رہا تھا کہ عمران خان شاید عوام کے سامنے ڈی چوک پر حلف لیں، مگر بعد میں پی ٹی آئی چیئرمین نے اس تجویز کو رد کر دیا۔ اب فیصلہ کیا گیا کہ وہ ایوان صدر میں حلف اٹھائیں گے۔

    البتہ قصہ یہیں تمام نہیں ہوتا۔ ابھی یہ مسئلہ حل ہونا باقی ہے کہ عمران خان حلف برداری کی تقریب میں کیا زیب تن کریں گے۔

    عام طور سے وزارت عظمیٰ کو شیروانی سے جوڑا جاتا ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں سے بھی متعدد بار یہ سوال کیا گیا کہ کیا عمران خان نے شیروانی سلوا لی، جسے وہ ہنس کر ٹال گئے۔

    عمران خان کی جناح کپ میں بھی تصاویر بہت وائرل ہوئیں۔ کچھ مداحوں کا خیال ہے کہ خان کو نئے پاکستان کا وزیر اعظم بننے کے لیے جناح کیپ کا انتخاب کرنا چاہیے۔

    پی ٹی آئی کے کچھ ووٹرز اپنے کپتان کو سوٹ میں دیکھنے کے خواہش مند ہیں، جب کہ کچھ کا خیال ہے کہ انھیں واسکٹ پہننی چاہیے۔

    چند روزقبل پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے ایک غیررسمی گفتگو میں کہا تھا کہ عمران خان کچھ بھی پہن لیں، وہ ٹرینڈ بن جاتا ہے، البتہ وہ سادگی اپنائیں گے۔


    عمران خان کے حلف اٹھاتے ہی ن لیگ میں فارورڈ بلاک بن جائے گا: شیخ رشید


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • عمران خان حلف کب اٹھائیں گے؟ اپوزیشن کا کیا منصوبہ ہے؟

    عمران خان حلف کب اٹھائیں گے؟ اپوزیشن کا کیا منصوبہ ہے؟

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان وزارتِ عظمیٰ کا حلف کب اٹھائیں گے، کیا عمران خان 11اگست کو حلف اٹھا سکیں گے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن کا کہنا ہے ایسا ممکن نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ عمران خان 11 اگست تک وزارتِ عظمیٰ کا حلف نہیں اٹھا سکتے، 11 اگست کو حلف برداری کی تقریب تکنیکی طور پر ممکن نہیں ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انتخابی اخراجات جمع کرانے کی مہلت 4 اگست کو ختم ہوگی، جب کہ کام یاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے میں 2 دن لگیں گے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ نوٹیفکیشن کے اجرا کے بعد بھی آزاد ارکان کو کسی پارٹی میں شمولیت کے لیے 3 دن دیے جائیں گے، جن میں وہ اپنے لیے پارٹی کا فیصلہ کریں گے۔

    ذرائع الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ الیکشن کمیشن 2 دن اقلیتوں اور خواتین کی مخصوص نشستوں کے فیصلے کے لیے بھی دے گا، یہ تمام مراحل 11 اگست کو مکمل ہوں گے۔

    پاکستان تحریک انصاف وفاق میں حکومت بنانے کی مضبوط پوزیشن میں

    الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ نو منتخب اسمبلی اراکین 12 اگست سے پہلے حلف نہیں اٹھا سکتے، اس صورتِ حال میں عمران خان کا 14 اگست کو بہ طور وزیرِ اعظم حلف اٹھانے کا امکان ہے۔

    حلف برداری کے موقع پر اپوزیشن کا منصوبہ


    دوسری طرف عمران خان کے وزارتِ عظمیٰ کا حلف اٹھانے کی تقریب کے موقع پر اپوزیشن نے بھی اپنا منصوبہ ترتیب دے دیا ہے، اپوزیشن کے لائحہ عمل کے مطابق تقریبِ حلف برداری کے موقع پر بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں حلف برداری والے دن اسلام آباد میں احتجاجی جلسہ منعقد کریں گی، اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کے باہر بھی احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عمران خان کا تقریب حلف برداری غیر ملکی شخصیات کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ

    عمران خان کا تقریب حلف برداری غیر ملکی شخصیات کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تقریب حلف برداری غیر ملکی شخصیات کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری کے معاملے پر عمران خان نے غیر ملکی شخصیات کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے صرف چند دوستوں کو بیرون ملک سے مدعو کیا جائے گا، بیرون ملک سے کسی بھی شخصیت کو دعوت نہیں دی جائے گی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تقریب سادگی سے منعقد کرنے کی ہدایت کی، عمران خان سادگی سے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھائیں گے، تقریب سے کسی قسم کے تعیش یا تکلف کا اظہار نہیں کیا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ایوان صدرمیں تقریب مکمل طور پر قومی تقریب ہوگی۔

    گذشتہ روز رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ حلف برداری میں سربراہان مملکت بلانے کا فیصلہ نہیں کیا، نوازشریف نےحلف برداری میں کسی سربراہ کو نہیں بلایا، عوام سنہرے دور کے لیے تیاری کرلیں۔


    مزید پڑھیں : عمران کی حلف برداری کو مختصر رکھنے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور پاکستان کے ممکنہ وزیراعظم عمران خان نے حلف برداری کی تقریب مختصر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    عمران کان کی تقریب حلف برداری کی تقریب 13 اگست کو ہونے کا امکان ہے، جس میں شرکت کرنے کے لیے سرحد پار کھلاڑیوں نے بھی اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    خیال رہے کہ عمران خان نے ڈی چوک پر حلف اٹھانے کی تجویز مسترد کردی، جس کے بعد سیکیورٹی رسک کی وجہ سے حلف برداری ایوان صدر میں ہوگی۔

    واضح رہے کہ  پی ٹی آئی چیئرمین نے پشاور میں خیبر پختونخوا کے اراکین پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا ’میں 11 اگست کو وزارتِ عظمیٰ کا حلف لوں گا۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دوں‌ گا، ٹرمپ، عہدے کا حلف اٹھالیا

    اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دوں‌ گا، ٹرمپ، عہدے کا حلف اٹھالیا

    واشنگٹن: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا جس کے بعد وہ باضابطہ طور پر امریکا کے 45 ویں صدر کے عہدے پر فائز ہوگئے، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے،ہمارے لیے سب سے پہلے امریکا ہوگا، اسلامی انتہا پسندی کےخلاف نئے اتحاد بنائیں گے۔

    تقریب حلف برداری کیپیٹل ہل واشنگٹن میں ہوئی جہاں چیف جسٹس امریکا جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا۔ قبل ازیں نائب امریکی صدر مائیک پینس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔

    حلف اٹھانے کے بعد خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے امریکا کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ہم نئی تاریخ رقم کریں گے، ہمارا نعرہ سب سے پہلے امریکا ہوگا،امریکی اور دنیا بھر کے عوام کا شکر گزار ہوں،ہم ایک ساتھ امریکا کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے،ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔
    post-1
    انہوں نے کہا کہ واشنگٹن خوشحال ہوا لیکن عوام نہیں،امریکی حکومت کی جیت عوام کی جیت نہ بن سکی،آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے،ہماری حکومت صحیح معنوں میں عوامی حکومت ہوگی۔
    انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے دوسروں پر کھربوں ڈالر خرچ کرکے امریکا کا بنیادی ڈھانچہ کمزور کیا، امریکا نے دوسرے ممالک کو سبسڈی دے کر مضبوط کیا لیکن ہماری پہلی ترجیح امریکی صنعتوں کو تحفظ دینےکی ہوگی، ہم اپنے کھوئے ہوئے خواب واپس لائیں گے۔
    post-2

    ٹرمپ نے کہا کہ بہت عرصے سے ایک چھوٹا طبقہ ملک پر حکومت کرتا رہا، ایک طبقہ جشن مناتا رہا لیکن عوام کو جشن منانے نہیں دیا گیا،ہم  ایک ایسی قوم بنیں گے جو عوام کی خدمت کرے گی۔

    نئے امریکی صدر نے کہا کہ ہمارا نظام تعلیم نوجوانوں کو تعلیم سے محروم کررہا ہے، امریکی عوام اپنے بچوں کے لیے اچھے اسکول اور سیکیورٹی چاہتے ہیں ہم امریکا میں ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کریں گے، دنیا کے تمام ممالک سے باہمی تعلقات کے خواہاں ہیں، ہرکام میں امریکا کا مفاد پہلے ہوگا۔

    post-3

    انہوں نے کہا کہ اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نئے اتحاد بنائیں گے، دنیا بھر سے اسلامی انتہا پسندی کا خاتمہ چاہتے ہیں اختلافات پر بات کرنا چاہتے ہیں لیکن اتفاق پر پہلے بات ہوگی امریکا متحد ہوگا تو کوئی اسےآگے بڑھنے سے نہیں روک سکے گا۔

    انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان سیاست دانوں کی طرح نہیں جو صرف باتیں کرتے ہیں اور کام نہیں کرتے، باتوں کا وقت ختم ہوچکا، اب کام کا وقت آچکا ہے، تجارت سے لے کردفاع تک تمام فیصلے ملک کے مفاد میں ہوں گے۔

    post-4

    انہوں نے یقین دلایا کہ ملک سے نسلی منافرت سمیت تمام اختلافات ختم کریں گے، مذہبی انتہا پسندی کو دنیا سے ختم کر دیں گے، کسی ملک پر کوئی حل مسلط نہیں کریں گے، فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے قوم کا تحفظ کریں گے۔

    نئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے اپنی سرحدوں کے بجائے دوسروں کی سرحدوں کی حفاظت کی لیکن اب ہمیں  اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنی ہوگی دنیا میں جدوجہد اور محنت کرنے والی قومیں زندہ رہتی ہی۔

    واشنگٹن میں بارش کے باعث تقریب حلف برداری کی تقریب ایک گھنٹہ پہلے یعنی نو بجے شروع ہوئی، تقریب میں دنیا بھر سے اہم شخصیات سمیت متعد سابق امریکی صدور نے شرکت کی،  پاکستان سے سابق صدر آصف علی زرداری اور پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی سمیت دیگر شریک ہوئے۔

    قبل ازیں ٹرمپ وائٹ ہاؤس پہنچے جہاں صدر باراک اوباما اور ان کی اہلیہ نے ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ کا استقبال کیا اور انہیں گل دستہ پیش کیا۔ میلانیا ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس پہنچنے پر مشل اوباما کو تحفہ پیش کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھانے سے قبل چرچ بھی پہنچے جہاں انہوں نے اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے دعا کی۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈٹرمپ آج 45ویں امریکی صدر کا حلف اٹھائیں گے

    دوسری جانب حلف برداری کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے جنہوں ںے ہنگامہ آرائی کی، انہیں روکنے کے لیے وائٹ ہاؤس اور کیپیٹل ہل کے اطراف ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔
  • پی ٹی آئی نے میئرکراچی کی تقریب حلف برداری روکنے کیلئے پٹیشن دائرکردی

    پی ٹی آئی نے میئرکراچی کی تقریب حلف برداری روکنے کیلئے پٹیشن دائرکردی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے کراچی کے نو منتخب میئر کو حلف برداری سے روکنے کیلئے پٹیشن دائرکردی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما فیصل واوڈا کراچی کے نو منتخب میئر وسیم اخترکیخلاف خم ٹھونک کر میدان میں آگئے ہیں۔

    انہوں نے نو منتخب میئرکراچی کیخلاف پٹییشن سندھ ہائیکورٹ میں داخل کروادی ہے، درخواست میں وسیم اختر کیخلاف سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔


    Faisal Vawda goes against Waseem Akhter's… by arynews

    انہوں نے درخواست میں وسیم اختراورالیکشن کمیشن کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وسیم اختر سانحہ 12 مئی سمیت بغاوت، سہولت کاری اور دہشت گردی کے 30 سے زائد مقدمات میں ملوث ہیں جو کہ انسداد دہشت گردی کورٹ میں زیرسماعت ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ وسیم اختر جیل میں ہیں اور جب تک ان سے تعتیش مکمل نہیں ہوجاتی اوروہ بے گناہ ثابت نہیں ہوجاتے لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ تب تک حلف برداری کی تقریب کو روک دیا جائے اور وسیم اختر کو بحیثیت میئر کراچی کا حلف نہ لینے دیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق یہ امید ظاہر کی جارہی ہے کہ اس پٹیشن پر کل سماعت بھی کی جائے گی۔