Tag: تقسیم

  • سعودی حکومت کی طرف سے شامی شہریوں میں گیس سلینڈر تقسیم کیے

    سعودی حکومت کی طرف سے شامی شہریوں میں گیس سلینڈر تقسیم کیے

    ریاض : سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبد العزیز ریلیف مرکز نے خانہ جنگی سے متاثر شامی شہریوں کے لیے ہزاروں کی تعداد میں گھریلو گیس کے سلینڈر فراہم کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبد العزیز مرکز کی جانب سے شام کی جنگ سے متاثرہ افراد کے لیے امدادی سامان کے ساتھ ساتھ گیس سلینڈر بھی تقسیم کیے گئے ہیں۔

    عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ سلمان ریلیف سینٹر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شامی شہریوں میں گیس سلینڈر کی تقسیم کا اصل مقصد شہریوں کی گھریلو ضروریات کو پورا کرنے میں معاونت فراہم کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان مرکز کی جانب سے گیس سلینڈر کی تقسیم خانہ جنگی سے متاثرہ ملک شام کے شمالی شہروں اخترین، مارع، بزاعہ، الباب اور قباسین میں کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان ریلیف سینٹر نے جنگ سے متاثرہ ملک شام میں ہر ماہ 2950 گھریلو گیس کے سلینڈر تقسیم کیے جاتے ہیں، رواں ماہ سعودی حکومت کی جانب تقسیم کردہ گیس سلینڈر سے شام کے پندرہ ہزار شہری مستفید ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ وراں برس جون میں سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبد العزیز ریلیف مرکز نے یمن جنگ سے متاثرہ افراد کے لیے 70 ٹن وزنی سامان سے لدے 3 طیارے یمنی شہر عدن روانہ کیے تھے۔

    واضح رہے کہ سعودی حاکم شاہ سلمان بن عبد العزیز کے نام سے منسوب بحالی مرکز میں بحالی پروگرام کے پانچویں اور چھٹے دور کا آغاز تین ماہ قبل ہوا تھا جس میں 80 یمنی بچوں کی بحالی کام شروع کیا گیا تھا۔

  • تھریسامے کی حکومت تقسیم ہوچکی ہے، لیبر پارٹی

    تھریسامے کی حکومت تقسیم ہوچکی ہے، لیبر پارٹی

    لندن : برطانیہ کی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی نے تھریسا مے کو تنقید کی زد میں لاتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم جو حکومت چلارہی ہیں وہ منقسم ہوچکی ہے، ٹوری پارٹی کے اپم پیز اپنی ہی حکومت اور قیادت پر تنقید کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسا مے پر لیبر پارٹی کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایسی حکومت کی قیادت کر رہی ہیں جو تقسیم ہوچکی ہیں، جس کا واضح ثبوت کنزرویٹیو پارٹی کے ایم پیز ہیں جو کھلے عام حکومت اور اپنے پارٹی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹوری پارٹی کے سالانہ اجلاس سے قبل برطانیہ کی اپوزیشن پارٹی ’لیبر‘ کا کہنا ہے کہ ایک برس کے دوران 100 سے زائد حکومتی پارٹی کے اراکین اپنی ہی حکومت اور ساتھیوں کی پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے تنقید کے نشتر چلا رہے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کنزرویٹو پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے زیادہ تر تنقید وزیر اعظم تھریسا مے کو بنایا گیا ہے جبکہ کچھ نے اپنے ساتھیوں کو ہدف بنایا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے حوالے سے وزیر اعظم تھریسا مے کے تیار کردہ چیکرز پلان کے باعث حکومت اور وزیر اعظم پر زیادہ تنقید کی جارہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سابق وزیر برائے بریگزٹ امور سٹیو بیکر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے چیکرز پلان سے ٹوری پارٹی تقسیم ہو جائے گی، تھریسا مے کے اتحادی سمجھے جانے والے مائیک پیننگ نے چیکرز پلان کو مردہ قرار دیا۔


    مزید پڑھیں : لندن: چیکرز پلان حکومت کی اجتماعی ناکامی ہے، بورس جانسن


    یاد رہے کہ برطانوی اخبار میں تحریر کیے گئے کالم میں سابق برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے وزیر اعظم تھریسامے پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا تھا کہ سنہ 2016 برطانوی عوام نے اپنی آزادی کے لیے بریگزٹ کو ووٹ دئیے تھے لیکن حکومت ان کی امید کو پورا نہیں کرسکی۔

    سابق وزیر خارجہ نے ٹوری کانفرنس سے پہلے ہی تھریسامے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چیکرز پلان مضحکہ خیز اور جمہوری تباہی پر مبنی ہے، چیکرز پلان اخلاقی طور پر توہین آمیز ہے۔

  • برطانیہ میں پھر اسلام مخالف پمفلٹ تقسیم

    برطانیہ میں پھر اسلام مخالف پمفلٹ تقسیم

    بلفاسٹ : شمالی آئرلینڈ کے مسلم اکثریتی علاقے میں برطانوی شدت پسند تنظیم ’جنیریشن سپارٹا‘ کی جانب سے اسلام مخالف پمفلٹ تقسیم کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی آئرلینڈ میں اسلام اور مسلمانوں کی مخالفت پر مبنی پمفلٹ تقسیم کیے گئے ہیں، جس میں اسلام دشمن عناصر نے پیغام دیا ہے کہ برطانیہ میں اسلام کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو روکا جائے۔

    اسلام مخالف پمفلٹ برطانیہ کی نسل پرست تنظیم ’جنیریشن سپارٹا‘ کے کارندوں نے ریون ہل نامی مسلم اکثریتی علاقے میں پیر کے روز تقسیم کیے تھے، جس کے ذریعے تنظیم نے اسلام کے بڑھتے اثر کی جانب نشان دہی کی۔

    ریون ہل کے کونسلر کرس مک گمپسی کا کہنا تھا کہ علاقے میں ‘بسنے والے مکینوں میں ایک بڑی تعداد تارکین وطن کی ہے، یہ انتہائی غیرمناسب رویہ ہے، جو علاقے کی روایات سے مطابقت نہیں رکھتا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نفرت انگیز پمفلٹ کی تقسیم کے باعث علاقہ مکینوں میں شدید خوف پایا جاتا ہے، پمفلٹ وصول کرنے والی ایک خاتون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ پمفلٹ نفرت انگیز مواد پر مبنی ہے اور اس میں درج تحریر کو پڑھ کر وہ سہم گئی تھیں۔

    برطانیہ میں تقسیم کیے گئے اسلام مخالف پمفلٹ کا عکس

    واضح رہے کہ تقسیم کیے جانے والے پمفلٹ کے ذریعے مذکورہ شدت پسند تنظیم شہر میں بسنے والے غیر مسلموں کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکا رہے ہیں۔

    پولیس کے ترجمان ڈیوڈ موُر کا کہنا تھا کہ ‘پولیس و شہری حکومت اس عمل کو نفرت انگیزی پر مبنی جرم تصور کر رہی ہے اور پمفلٹ تقسیم کیے جانے کی تفتیش جاری ہے، شہر میں نفرت کی بنیاد پر کیا گیا ہر جرم ناقابل معافی ہوگا۔’

    شمالی آئر لینڈ کے دارالحکومت بیلفاسٹ میں واقع اسلامی مرکز کے ترجمان واصف نعیم کا کہنا تھا کہ مذکورہ پمفلٹ بھیجنے والے افراد اقلیت میں ہیں اور ان کا مقصد فقط کمیونٹی میں ڈر  خوف پھیلانا ہے‘۔


    مسلمانوں سے نفرت نہیں، محبت کریں: باشعور برطانوی شہریوں کی انوکھی مہم



    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • رواں سال اب تک 128.1 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم

    رواں سال اب تک 128.1 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم

    کراچی: بینکوں نے رواں مالی سال 2014-15ءکے پہلے چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2014ء) کے دوران 128.1 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم کئے۔

    مرکزی بینک کے اعلامیہ کے مطابق بینکوں نے رواں مالی سال (جولائی تا اکتوبر 2014ئ) کے پہلے چار ماہ کے دوران 128.1 ارب روپے کے قرضے تقسیم کئے جو 500 ارب روپے کے مجموعی سالانہ ہدف کا 25.6 فیصد اور گذشتہ برس کی اسی مدت میں تقسیم کئے گئے91.2 ارب روپے سے 40.4 فیصد زائد ہے۔

    بڑے بینکوں میں ایم سی بی نے اپنے سالانہ ہدف کا 35.5 فیصد، یوبی ایل نے 35.2 فیصد، ایچ بی ایل 32.5 فیصد، الائیڈ بینک لمیٹڈ 26.3 فیصد جبکہ این بی پی اپنے سالانہ ہدف کا صرف 22.0 فیصد حاصل کر سکا۔

    زیڈ ٹی بی ایل نے 10.7 ارب روپے یا اپنے 90 ارب روپے ہدف کا 11.8 فیصد زرعی قرضے تقسیم کئے، جولائی تا اکتوبر 2014ءمیں پندرہ ملکی نجی بینکوں میں سے سمٹ بینک 43.3 فیصد، فیصل بینک 39 فیصد، بینک الفلاح 38.7 فیصد، ین آئی بی 32.3 فیصد، سلک بینک 30.8 فیصد، بینک آف خیبر 27 فیصد اور بینک الحبیب نے اپنے سالانہ اہداف کا 26.2 فیصد حاصل کیا جبکہ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک نے 2014-15ءکے لئے اپنے 2.5 ارب روپے کے سالانہ ہدف کے مقابلے میں 3.5 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم کئے،۔

    .مائیکرو فنانس کے زمرے میں سات مائیکرو فنانس بینکوں نے بطور گروپ 4.2 ارب روپے کے قرضے تقسیم کئے

  • بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو کا دورہ

    بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو کا دورہ

    کراچی: گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد کے ہمراہ بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض ایم کیوایم کے مرکز نائن زیروپہنچے، جہاں ایم کیوایم کے کارکنوں نے ان کاپرتپاک استقبال کیا۔

    استقبالیہ خطاب میں ایم کیوایم کے رہنما حیدر عباس رضوی نے ملک ریاض کونائن زیرو آمد پرخوش آمدید کہا، حیدرعباس رضوی نے بتایاکہ ملک ریاض نے حیدرآباد اور کراچی میں الطاف حسین کے نام سے منسوب دوجامعات قائم کرنے کااعلان کیاہے۔

    حیدرعباس رضوی کاکہناتھاچیئرمین بحریہ ٹاؤن نے ایم کیوایم کے شہدا کارکنوں کے ورثا کوپلاٹ دینے کااعلان کیاہے، ملک ریاض کی نائین زیرو آمد پر ایک جشن کا سماں تھا۔ شہداء کے لواحقین کو پلاٹس دینے کے اعلان پر ایم کیو ایم کے کارکنان نے بھنگڑے ڈالے۔ اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا۔

    بحریہ ٹاون کے سربراہ ملک ریاض نے ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پرخطاب کرتے ہوئے حیدرآباد میں الطاف حسین کے نام سے یونیورسٹی بنانے کا اعلان کردیا ،ملک ریاض کا کہنا تھا کراچی میں مجھےجتنی عزت دی گئی ہے اس کے لیے الطاف حسین کا شکر گزار ہوں ۔

    ملک ریاض کا کہنا تھا کہ اپنے اثاثوں کا75 فیصد ملک کے ہی حوالے کروں گا، مجھےجتنی عزت دی گئی بہت مشکورہوں،میرے پاس جتنی دولت ہے ملک کےلئے ہی ہے آصف زرداری نےکہا یونیورسٹی الطاف حسین کے نام پر بنائیں اللہ کا دیا بہت کچھ ہے لیکن میں نے بہت کم دیا ہے،نئے 58 دسترخوان کراچی میں شروع کریں گے۔

    اس موقع پرگورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد نےکراچی اورحیدرآباد کی مجوزہ دونوں جامعات الطاف حسین کے نام سے منسوب کرنے پرملک ریاض کاشکریہ ادا کیا۔

  • ایم کیوایم ایسی تبدیلی کاآغاز کرچکی ہے جوبالا آخرملک کامقدرہوگی، فاروق ستار

    ایم کیوایم ایسی تبدیلی کاآغاز کرچکی ہے جوبالا آخرملک کامقدرہوگی، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیوایم نے رکنیت سازی مہم کاآغاز کردیا، فاروق ستارکہتے ہیں ملک میں حقیقی تبدیلی کیلئےنوجوان الطاف حسین کاساتھ دیں۔

    ایم کیوایم مضبوط پاکستان کی ضمانت کے نعرے کے ساتھ متحدہ قومی مومنٹ نے رکنیت سازی مہم کاآغاز کردیا، مہم کی افتتاحی تقریب ایم کیوایم کے مرکز نائن زیروپرہوئی جہاں رکنیت سازی کیلئےآنے والے شہریوں کی قطاریں لگ گئیں،فاروق ستار نے متوسط طبقے کے افراد کوایم کیوایم میں شامل ہونے کی دعوت دی۔

    خالدمقبول صدیقی کاکہناتھاایم کیوایم ایسی تبدیلی کاآغاز کرچکی ہے جوبالا آخرملک کامقدرہوگی،اسیری جلاوطنی اورہزاروں کارکنوں کی قربانیوں کے باوجود ایم کیوایم اپنے حصے کاانقلاب لاچکی ہے،خالدمقبول صدیقی ،فاروق ستار، بابرغوری اور ڈاکٹرصغیرسمیت دیگر اراکین نے رکنیت سازی فارم پر کرکے نئے آنے والوں کو ایم کیوایم میں خوش آمدید کہا۔

  • چوبیس دن گزرگئے،تھری عوام گندم کی بوریوں سے تاحال محروم

    چوبیس دن گزرگئے،تھری عوام گندم کی بوریوں سے تاحال محروم

    عمرکوٹ: سندھ حکومت کی جانب سے ملنے والی گندم کی 273 بوریاں گاؤں جمال الدین میں 24دن گزرنے کے باوجود تاحال تقسیم نہ ہوسکیں، تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے ملنے والی گندم کی273 بوریاں گاؤں جمال الدین میں 24دن گزرنے کے باوجود تاحال تقسیم نہ ہوسکیں۔

    جس کے باعث گندم خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیاہے، اسکول کی عمارت میں گندم کی بوریاں رکھنے کی وجہ سے تدریسی عمل بھی متاثر ہو رہا ہے۔

    گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ ان چوبیس دنوں کہ دوران ضلعی انتظامیہ نے کئی مرتبہ گندم کی تقسیم کے لئے بلوایا لیکن ہمیں ابھی تک اپنے کوٹے کی گندم نہ مل سکی۔

    جبکہ گندم اسکول کی عمارت میں رکھنے کی وجہ سے گاؤں کے بچوں کا تدریسی عمل بھی متاثر ہو رہا ہے۔ جبکہ گندم ذیادہ دنوں تک ایک جگہ پر رکھنے کی وجہ سے خراب ہونے کا خدشہ بھی ہے۔

  • ایم کیو ایم کا ملک بھر میں آج سے رکنیت سازی مہم کے آغاز کا اعلان

    ایم کیو ایم کا ملک بھر میں آج سے رکنیت سازی مہم کے آغاز کا اعلان

    کراچی: ایم کیوایم نے کل سے ملک بھرمیں رکنیت سازی مہم شروع کرنے کااعلان کردیا۔

    نائن زیروپرپریس کانفرنس کرتے ہوئے اراکین رابطہ کمیٹی نے بتایا ایم کیوایم چودہ نومبردوپہردو بجے سےرکنیت سازی مہم کاآغاز کرے گی۔

    ایم کیو ایم رہنمائوں نے پارٹی کی تاریخ ، کارکنان کی قربانیوں اور ملکی مروجہ سیاست میں الطاف حسین کی جانب سے موروثی اور جاگیردارنہ سوچ کے خلاف متوسط طبقے کو ایوانوں میں بھیجنے کا حوالہ دیتے ہوئے ایم کیو ایم نے ملک کی تقدیر بدلنے اور انتخابی سیاست میں انقلاب کے خواہشمند نوجوانوں سمیت ملک بھر کی عوام کےلیے ’ایم کیو ایم مضبوط پاکستان کی ضمانت‘کے عنوان سے رکنیت سازی مہم کا اعلان کر دیا۔

    خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ رکنیت سازی مہم ملک میں انصاف ، حقیقی جمہوریت، تبدیلی ، فرسودہ اور جاگیردارانہ نظام کے خاتمے کی مہم ہوگی،خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مزید صوبے یا انتظامی یونٹس کا مطالبہ نفرت کی بنیاد پر نہیں کیا بلکہ انتظامی لحاظ سے پاکستان کو مضبوط کرنے کے لئے کیا ہے۔

    متحدہ رہنمائوں نے ملک بھر کی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ رکنیت سازی مہم کا حصہ بنیں، ممبر سازی کا آغاز نائن زیرو پر دو بجے کیا جائے گا، اس حوالے سے ایس ایم ایس سروس اور سوشل میڈیا پر بھی ممبر سازی کی سہولت دی گئی ہے۔

  • ایم کیو ایم کا سندھ حکومت سے علیحدگی کا اعلان

    ایم کیو ایم کا سندھ حکومت سے علیحدگی کا اعلان

    کراچی:  متحدہ قومی مومنٹ نے سندھ حکومت سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔

    متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی پاکستان اورلندن کا مشترکہ اورہنگامی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیوایم کے رہنماء خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں نفرتوں اور انتقام کی سیاست کرنی ہوتی تو پیپلز پارٹی نے ہمیں سو برس کا سامان دے دیا ہے، لیکن الطاف حسین نے پوری قوم کی ہمت کو جگا کر مہاجر قومی مومنٹ کو متحدہ قومی مومنٹ میں تبدیل کردیا گیا۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ماضی میں بھی حیدرآباد میں قتل عام کر کے ہمیں کراچی تک محدود کرنے کی سازش کی گئی، ہم نے اپنے حصے کی قربانی دے دی ہے ، جو کچھ ہم کرسکتے تھے وہ ہم نے کرلیا ہے، الطاف حسین نے نفرتوں کے خلیج کو محبوتوں کے پل بناکر ختم کیااور جب بات ہمارے قائد پر آجائے تو کارکن سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھٹو کا وارث بھٹو ہوسکتا ہے ذرداری نہیں ،بلاول بھٹو آپ بمبینو سیمنا کے وارث ہوسکتے ہیں پیپلز پارٹی کے نہیں، بلاول بھٹو نے ہمیں راستہ جدا کرنے پر مجبور کردیا، بلاول کی تقریر کے بعد پیپلز پارٹی کے ساتھ چلنے کا جواز ہی پیدا نہیں ہوسکتا، بلاول کے بیان کے بعد کارکنان ممیں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ہے ۔

    خالد مقبول صیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم سندھ حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرتی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کا ساتھ سینے کا مقصد ہم جمہوریت کے خلاف ہیں، خورشید شاہ کے بیان پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، صوبوں کے مطالبے پر کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے، لفظ مہاجرکوگالی دینےکا انجام ہمارے صوبےکاقیام ہوگا، پریس کانفرنس میں گوزرداری گوکےنعرےلگ گئے۔

  • الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد  الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے پیرا ملٹری فورسز اور فوج کے ایم کیوایم کے ساتھ طرز عمل کے حوالے سے 14سوالات کئے ہیں اور کہا ہے کہ یہ سوالات ایک ایک مہاجر بزرگ ، ماں ، بیٹی حتی کہ نواجونوں اور معصوم بچے بچیوں کی آواز ہیں جو چھاپوں کے دوران انتہائی بیہودہ اور غیر قانونی طرز عمل دیکھتے ہیں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات کئے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔

    ۔ قائد الطاف حسین نے آرمی چیف سے سوال کیا کہ ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں اور چھاپوں کا مرکز ایم کیو ایم کے دفاتر کیوں ہے؟

    ۔ 19جون 1992ء کو جب فوج نے 72بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر آپریشن کا رخ صرف اور صرف ایم کیوایم کی جانب کیوں موڑا گیا ؟

    ۔ رینجرز نے کراچی آپریشن کیا ہے اور جگہ جگہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریاں کیں، ان میں سے اکتالیس کارکنان اب تک لاپتہ کیوں ہیں؟

    ۔ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ اللہ نے آپ کو طاقتور عہدہ عطا فرمایا ہے، فوج یونیٹی کا سمبل ہوتی یا قوم کو گالیاں دے کر لسانیت اور صوبائیت میں بانٹنے کا کام انجام دینا بھی کیا فوج کے فرائض میں شامل ہیں ؟

    ۔ سابق برگیڈیئر آصف ہارون نے جناح پورکا خود ساختہ جعلی نقشہ تقسیم کیا جس کے گواہ ریٹائرڈ فوجیوں کی حیثیت سے زندہ ہیں، اس پر اقوام متحدہ کی عدالت لگا لی جائے یا جی ایچ کیو میں عوامی عدالت لگالی جائے اوران کی گواہی اس ضمانت کے ساتھ لی جائے کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی؟

    ۔ فوج کے خود احتسابی عمل کے دوران تشدد کے ذریعے ایم کیوایم کے کارکنان کو ہلاک کرنے والے کتنے افسران اور سپاہیوں کو سزا دی گئی؟

    ۔ کیا منتخب نمائندوں سے رینجرز کے میجر ، کیپٹن ، بریگیڈیئر اور افسران کا درجہ آئینی اعتبار سے زیادہ بڑا ہوتا ہے ؟

    ۔ آج تک پارٹی کا جو سامان گھروں اور دفاتر سے لیا گیا واپس نہیں کیا گیا آخر کیوں؟

    ۔ ماورائے عدالت قتل ، چھاپے گرفتاریوں اور دفاتر و گھروں پر چھاپوں کا مرکز صرف اور صرف ایم کیوایم کے رہنماؤں اور کارکنان کے دفاتر اور گھروں کو کیوں بنایا گیا ہے؟

    ۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ میرے بھائی اور بھتیجے کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا، کس قصور اور جرم میں ؟ آخر انھیں کس جرم کی سزا دی گئی؟

    ۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ پولیٹیکل ویکٹا مائزیشن کے تحت قتل کرنے کا لائسنس کوئی بھی حکومت نہیں دیتی ہے ، ہم مہاجروں کو آخری بار فوج بتائے کہ ہم کیا کریں ؟

    ۔ ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دے کر ملک بنایا، سب کچھ  لٹا دینے کے باوجود ہمارے لئے فوج کے دل میں آج تک اپنائیت یا قبولیت کیوں نہ آسکی؟

     ۔ چالیس روز گزر چکے ہیں کچھ جماعتوں کو ریڈ زون جانے ، دھرنے دینے کی اجازت ہے بڑی خوشی کی بات ہے۔

    ۔ اگر ایم کیوایم ، اسلام آباد ، ریڈزون میں ایک ہفتہ بعد دھرنے دینے کا بھر پور اعلان کریں تو فوج ، رینجرز اور پولیس حرکت میں تو نہیں آئیں گے ؟