Tag: تقسیم

  • سندھ کو چار صوبوں میں تقسیم کر دیا جائے،الطاف حسین

    سندھ کو چار صوبوں میں تقسیم کر دیا جائے،الطاف حسین

    لندن: ایم کیو ایم کے قا ئد الطاف حسین نےتحریک انصاف کو کراچی میں جلسے پر پیشگی مبارک باد دیتے ہوئے کہاہے کہ سندھ کو چار صوبوں میں تقسیم کر دیا جائے تو اچھا ہوگا۔

    لندن میں اپنی اکسٹھویں سالگرہ کے حوالے سے تقریب سے خطاب میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ جب تحریک انصاف نے سیاست میں قدم رکھا تو ہم نے خوش آمدید کہا۔

    الطاف حسین نے کراچی میں ہو نے والے تحریک انصاف کے جلسے پر عمران خان کو کراچی آنے اور جلسہ کرنے پر پیشگی مبارک باد بھی دی، الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف اور اسفند یار ولی بھی کراچی آئے تو ہم انھیں بھی خو ش آمدید کہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ وہ سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے اگر سندھ کو شمالی، جنوبی مشرقی اور مغربی صوبے بنا دئے جائیں تو بہتر ہوگا، اس طرح سندھ تقسیم بھی نہیں ہو گا، پاکستان کو بچانا ہے تو نئے صوبے بنانے ہوں گے۔

    ایم کیو ایم نے جا گیردارانہ اور وڈیرانہ نظام کے خلاف صرف باتیں ہی نہیں بلکہ اس پر عمل بھی کیا اور ملک کے ایوانوں میں غریب طبقے کو نمائندگی دلوائی۔

  • گورننس بہتربنانےکےلیےنئےصوبوں کا قیام ناگزیرہے، حیدرعباس رضوی

    گورننس بہتربنانےکےلیےنئےصوبوں کا قیام ناگزیرہے، حیدرعباس رضوی

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما حیدرعباس رضوی نے کہا کہ ہم نےسندھ کی تقسیم کی بات کی تھی، نہ کی ہے اور نہ کریں گے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما حیدرعباس رضوی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے تمام صوبوں میں انتظامی یونٹس بنانے کا اعلان کیا ہے، کوئی جماعت نہیں جو نئے یونٹس بنانے کی مخالفت کرتی ہو، نئے یونٹس کا قیام عمل میں لانا چاہتے ہیں، ملک نئے انتظامی یونٹس بنانے کی اشد ضرورت ہے ۔

    ایم کیو ایم کے رہنماحیدرعباس رضوی کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں انتظامی یونٹس بنائے جاتے ہیں، بھارت میں انگریزوں سے آزادی کے وقت صوبوں کی تعداد 8 تھی، بھارت نے انتظامی یونٹس سے ترقی حاصل کی، ایران مین 31 اور ترکی میں 81 انتظامی یونٹس ہیں ۔

    ایم کیو ایم کے رہنما نے مزید کہا کہ نادر اکمل لغاری نے کہا وہ سندھی ہیں، تقسیم نہیں ہونے دیں گے، نادر لغاری صاحب جتنے سندھی آپ ہیں اتنے ہی ہم سب بھی ہیں، خدارا اہل سندھ پر رحم کریں اور نفرتوں کے بیج نہ بوئیں۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے مطالبے کی حمایت اورمخالفت ہوئی ہے، ہمیں اپنی غلطیوں سے سبق سکھنا چاہیئے، جہاں 50لاکھ کی آبادی ہوتی ہے وہاں نیا انتظامی یونٹس بنادیا جاتا ہے، ن لیگ نے منشور میں سرائیکی اور ہزارہ صوبہ بنانے کا وعدہ کیا تھا،ہم نےسندھ کی تقسیم کی بات کی تھی، نہ کی ہے اور نہ کریں گے۔

  • ایم کیو ایم کا تحریک انصاف کے خلاف احتجاج کا اعلان

    ایم کیو ایم کا تحریک انصاف کے خلاف احتجاج کا اعلان

    کراچی: ایم کیو ایم کی رہنما خوش بخت شجاعت نے پی ٹی آئی کی جانب سے بیانات کے خلاف کل احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا ہے ، جس میں سول سوسائٹی اور اہلیانِ کراچی بھی شریک ہوں گے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ قومی مومنٹ کی رہنما خوش بخت شجاعت نے پی ٹی آئی کے رہنماوں کے بیانات کے خلاف ہفتہ کی سہ پہر 3 بجے تین تلوار چورنگی پر سول سوسائٹی کی جانب سے مظاہرےکا اعلان کردیا۔

    خوش بخت شجاعت کا کہنا تھا صوبہ سندھ میں نئے انتظامی یونٹس کے قیام کی مخالفت کرنا انتہائی قابل مذمت ہے ان کا کہنا تھا ہم قومیت کی بنیاد پر نہیں انتظامی بنیادوں پر نئے یونٹس کی بات کررہےہیں، اگر پاکستان میں صوبے بن سکتے ہیں تو سندھ میں کیوں نہیں بن سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماوٴں کے اشتعال انگیزبیانات سے سندھ کے شہری علاقوں کے عوام کے جذبات بری طرح مجروح ہوئے ہیں اور وہ ان اشتعال انگیز بیانات پر شدید احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔

    اس سے قبل متحدہ قومی مومنٹ کے ارکانِ اسمبلی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کےبیان پر پارلیمنٹ کےمشترکااجلاس سے بائیکاٹ کیا تھا۔

  • سیاسی بحران کا حل، ایم کیو ایم کی 3رکنی کمیٹی تشکیل

    سیاسی بحران کا حل، ایم کیو ایم کی 3رکنی کمیٹی تشکیل

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ نے قائد الطاف حسین کی ہدایت پر حالیہ سیاسی بحران کے حل کیلئے تین اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے سیاسی بحران کے حل کیلئے تین اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی گئی، سیاسی بحران کا حل تلاش کریں گے کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، ڈاکٹر فاروق ستار، اور بابر خان غوری ، کمیٹی آج اسلام آباد میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے ملاقات کرکے سیاسی بحران کے حل میں کردار ادا کرے گی جبکہ آج اراکین علامہ طاہر القادری ، چوہدری برادران، شیخ رشید، اور حکومتی نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے، واضح رہے کہ ماضی میں بھی ڈاکٹر طاہر القادری سے مذاکرات میں کمیٹی کے ارکان بابر غوری اور فاروق ستار نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

  • ایم کیو ایم کی جانب سے دھرنے کے شرکاء میں غذائی اجناس تقسیم

    ایم کیو ایم کی جانب سے دھرنے کے شرکاء میں غذائی اجناس تقسیم

    اسلام آباد : متحد ہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے اراکین حیدر عباس رضوی ، رشید گوڈیل اور اسلم آفریدی نے اسلام آباد میں پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ گاہ کا دورہ کیا اور قائد تحریک الطاف حسین کی ہدایت پر سیونتھ ایونیو چوک پر دونوں جماعتوں کے کارکنان میں غذائی اشیاء ، جوس ، بسکٹ اور ہزاروں کی تعداد میں پانی کی بوتلیں تقسیم کیں ۔

    اس موقع پر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن زاہد ملک ،ایم کیوا یم خیبر پختونخوا اورایم کیوایم پنجاب کمیٹی کے ذمہ داران بھی انکے ہمراہ تھے۔ ایم کیوایم کی جانب سے انقلاب اورآزادی مارچ کے شرکاء میں کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی پر شرکاء کی جانب سے خیر مقدم کیا گیااور قائدتحریک الطاف حسین سے دلی تشکر کااظہار کیا ۔

    ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین آزادی مارچ اورانقلاب مارچ اور آزادی مارچ میں شرکاء سے ملے اوران کی خیریت دریافت کی ۔جلسہ گاہ میں میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کے اراکین نے کہاکہ ایم کیوایم کا ہمیشہ سے یہی موٴقف رہا ہے کہ سیاسی معاملات کو افہام و تفہیم اوربات چیت سے حل کیا جائے ۔

    انہوں نے کہاکہ قائد تحریک الطاف حسین انقلاب مارچ اور آزادی مارچ کے شرکاء کیلئے بہت زیادہ فکر مند تھے اوران کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انقلاب اورآزادی مارچ کے شرکاء کو درپیش مسائل کے حل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔

    رابطہ کمیٹی کے اراکین نے کہاکہ قائد تحریک الطاف حسین نے اہلیان اسلام آباد اور راولپنڈی سے اپیل کی کہ ہزاروں کی تعداد میں آئے ہوئے انقلاب اور آزادی مارچ کے شرکاء آپ کے مہمان ہیں اور ان کی ہرممکن مدد کرنا ہم سب کا فرض ہے ۔رابطہ کمیٹی کے اراکین نے حکومت اورا پوزیشن کے رہنماوٴں سے اپیل کی کہ وہ ملک کی موجودہ نازک صورتحال کے پیش نظر کسی بھی قسم کی محاذآرائی اورتصادم سے گریز کریں اور سیاسی معاملات کو بات چیت اورافہام وتفہیم سے حل کریں

  • اسٹیٹ بینک نے 118 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم کئے

    اسٹیٹ بینک نے 118 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم کئے

    اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2013-14ء کے ابتدائی پانچ ماہ (جولائی تا نومبر 2013ء)کے دوران 118 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم کئےجو ہدف کا 33 فیصد بنتا ہے۔

    مرکزی بنک نے رواں مالی سال کیلئے زرعی قرضوں کی تقسیم کی مد میں بینکوں کو عبوری طور پر 360 ارب روپے کا ہدف دے رکھا ہے ،بنکوں کی جانب سے جولائی تا نومبر 2013ء کے دوران جارہ کردہ 118 ارب روپے گذشتہ برس کی اسی مدت کے دوران دیئے گئے 106.6 ارب روپے سے 11.0 فیصد زائد ہے۔

    زرعی قرضوں کے مجموعی واجبات میں گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 37.8 ارب روپے کا اضافہ ہوا،اعداد و شمار کے مطابق پانچ بڑے بینکوں نے مجموعی طور پر 70.6 ارب روپے جبکہ سات مائیکرو فنانس بینکوں نے بطور ایک گروپ 6.6 ارب روپے کے زرعی قرضے جاری کئے ۔

    نجی شعبے کے 14 ملکی بینکوں نے اپنے ہدف کا 31 فیصد ہدف پورا کیا ، اعدادوشمار کے مطابق تین اسلامی بینکوں نے اس عرصے کے دوران بطور ایک گروپ اسلامی مالکاری طریقوں کے تحت 25کروڑ روپے جاری کئے۔