Tag: تلاش

  • پی سی بی کی دیہی سندھ سے نئے کرکٹ ٹیلنٹ کی تلاش

    پی سی بی کی دیہی سندھ سے نئے کرکٹ ٹیلنٹ کی تلاش

    سکھر (23 جولائی 2025): پی سی بی نے دیہی سندھ میں کرکٹ کے نئے ٹیلنٹ کی تلاش شروع کر دی اور اس سلسلے میں سکھر میں ٹرائلز کرائے گئے۔

    اے آر وائی نیوز سکھر کے نمائندے سلیم سہتو کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کھیل میں نیا خون اور ٹیلنٹ شامل کرنے کے لیے سندھ کے دیہی علاقوں میں جا پہنچا اور سکھر میں نوجوانوں کا کرکٹ ٹیلنٹ جانچنے کے لیے ٹرائلز کرائے گئے تاکہ سندھ کے دیہی علاقوں میں موجود کرکٹ ٹیلنٹ کو ملکی سطح پر سامنے لایا جا سکے۔

    کرکٹ بورڈ کی جانب سے سکھر کے پی سی بی گراؤنڈ میں کرکٹ ٹیلنٹ ہنٹ ٹرائلز میں سکھر کے علاوہ خیرپور، گھوٹکی، لاڑکانہ سمیت اندرون سندھ کے مختلف اضلاع سے نوجوان کھلاڑیوں نے شرکت کی۔

    منتظمین کے مطابق ٹرائلز کے بعد سندھ کے تمام ڈویژن کی ٹیمیں تشکیل دیکر مقابلے کروائے جائیں گے، اور ان میں سے بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کر کے آگے کھیلنے کا موقع دیا جائے گا اور وہ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر قومی سطح پر بھی ملک کی نمائندگی کر سکیں گے۔

    اس وقت دیہی سندھ سے واحد شاہنواز دھانی ہیں، جنہوں نے قومی کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلا ہے اور ان کا تعلق لاڑکانہ سے ہے۔ دیہی علاقوں کے ٹیلنٹ کو اگر موقع اور رہنمائی ملے، تو یہی نوجوان کل پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں۔

  • ماڑی مائننگ کمپنی کو معدنیات کی تلاش کا لائسنس مل گیا

    ماڑی مائننگ کمپنی کو معدنیات کی تلاش کا لائسنس مل گیا

    ماڑی مائننگ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں معدنیات کی تلاش کا لائسنس مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ماڑی مائننگ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں معدنیات کی تلاش کے لیے دو ایکسپلوریشن لائسنس حاصل کر لیے۔

    ڈائریکٹوریٹ جنرل مائنز اینڈ منرلز بلوچستان کی جانب سے جاری کیے گئے لائسنس بالترتیب 501 مربع کلومیٹر اور 513 مربع کلومیٹر کے رقبے پر مرکوز ہیں۔

    ماڑی پیٹرولیم ملک میں قدرتی گیس حاصل کرنے والا دوسرا بڑا ادارہ ہے جو سندھ میں ماڑی گیس فیلڈ ڈہرکی کے سب سے بڑے گیس ذخائر کو چلا رہا ہے۔ ماڑی پیٹرولیم تیل و گیس کی تلاش و پیداواری کمپنی ہے جس کی تلاش کی کامیابی کا تناسب 70 فیصد ہے۔

    بلوچستان معدنیات اور قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے جہاں ایس آئی ایف سی کی کوششوں کے باعث اس میں تیزی سے ترقی ہو رہی ہے۔

  • 35 سال بعد ایک ڈی این نے ریپ اور قتل کے متعدد جرائم کا پردہ فاش کردیا

    35 سال بعد ایک ڈی این نے ریپ اور قتل کے متعدد جرائم کا پردہ فاش کردیا

    پیرس: یورپی ملک فرانس میں 80 کی دہائی میں پے در پے قتل اور ریپ کی وارداتوں میں ملوث پراسرار قاتل نے سنسنی پھیلا رکھی تھی، پولیس اس قاتل کو پکڑنے میں ناکام رہی تاہم اب قاتل نے اپنی موت سے پہلے خود ہی اس کا اعتراف کرلیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق پیرس میں جرائم کی تفتیش کرنے والے اسکواڈ کو کئی دہائیوں تک ایک بدنام سیریل کلر کے جرائم نے پریشان کر رکھا تھا لیکن اب یہ کہا جارہا ہے کہ ایک سابق فوجی اور پولیس افسر نے اپنی موت سے قبل ’لے گریلے‘ یعنی چیچک کے داغ والے شخص کے نام سے مشہور قاتل ہونے کا اعتراف کیا ہے۔

    مقامی طور پر فرانسوا ویروو کے نام سے منسوب اس سابق فوجی کا ڈی این اے ’لے گریلے‘ سے منسلک کئی جرائم کے جائے وقوعہ میں پایا گیا تھا۔

    قتل اور ریپ کے واقعات نے سنہ 1986 اور 1994 کے درمیان پیرس میں سنسنی پھیلا رکھی تھی لیکن یہ واقعات اس کے اعتراف سے قبل تک ناقابل حل رہے ہیں۔

    اس سے منسوب سنسنی خیز جرائم میں 11 سال کی سیسل بلوخ کا قتل بھی شامل تھا۔ سنہ 1986 میں جب وہ پیرس میں اپنے سکول نہ پہنچیں تو اس کے بعد ان کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی گئی۔

    متعدد واقعات میں خاندانوں کی نمائندگی کرنے والے وکیل دیدیئر سبان نے کہا کہ ہم لے گریلے کے تمام جرائم کو کبھی نہیں جان پائیں گے۔

    فرانسوا ویروو کو 4 قتل اور 6 ریپ کے واقعات سے منسلک کیا جا رہا ہے لیکن مسٹر سبان کا کہنا ہے کہ بلاشبہ وہ مزید جرائم کا بھی مرتکب رہا ہوگا اور ان کی موت سے بہت سے خاندانوں کے سوالوں کے جواب ادھورے رہ گئے ہیں۔

    قاتل کی لاش کرائے کے فلیٹ سے ملی

    پیرس جوڈیشل پولیس کی کرمنل بریگیڈ کی دیواروں پر لے گریلے کی ایک تصویر کئی دہائیوں سے لٹکی ہوئی ہے۔

    یہ معاملہ بالآخر اس وقت حل ہونے لگا جب حال ہی میں ایک تفتیشی مجسٹریٹ نے پیرس کے علاقے میں اس زمانے میں تعینات 750 ملٹری پولیس افسران کو خط بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

    فلیٹ میں مردہ پایا جانے والا 59 سال کا شخص پولیس افسر بننے سے پہلے ایک ملٹری پولیس کا اہلکار تھا اور وہ ریٹائر ہونے والا تھا، پولیس نے 24 ستمبر کو پانچ دن کے بعد ڈی این اے کا نمونہ دینے کے لیے طلب کیا تھا لیکن ان کی بیوی نے 27 ستمبر کو ان کی گمشدگی کی اطلاع دی تھی۔

    قاتل کی لاش بحیرہ روم کے ساحل پر گراؤ دو روئی میں ایک کرائے کے فلیٹ میں خودکشی کے ایک نوٹ کے ساتھ ملی۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ اس کا ڈی این اے کئی جرائم کے مقامات سے ملنے والے شواہد سے ملتا ہے۔

    خط کے مندرجات کی تصدیق نہیں ہو سکی لیکن فرانسیسی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے سابقہ جذبات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد سے انہوں نے خود کو یکجا کیا۔

    اس نے بظاہر متاثرین یا حالات کی تفصیل کے بغیر قتل کا اعتراف کیا ہے۔

    لے گریلے کا نام سیسل بلوخ کے قتل کے وقت سے گردش میں رہا، مقتولہ کے سوتیلے بھائی لوک رچرڈ ان رہائشیوں میں شامل ہیں جنھوں نے اس حادثے کے دن ایک شخص کو اپنے اپارٹمنٹ کی عمارت میں دیکھا تھا جس کے چہرے پر کیل مہاسوں کے بہت سے نشان تھے۔

    بلوخ کی لاش بعد میں تہہ خانے میں پرانے قالین کے ایک ٹکڑے کے نیچے ملی تھی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس لڑکی کا ریپ کیا گیا تھا، اس کا گلا گھونٹا گیا اور پھر چھرا گھونپا گیا اور اس واقعے نے پورے فرانس میں صدمے کی لہر دوڑا دی تھی۔

    ان کے بھائی نے پولیس کو ملزم کا خاکہ بنانے میں مدد کی تھی کیونکہ ان کا خیال تھا کہ انہوں نے اس شخص کے ساتھ لفٹ شیئر کی تھی۔

    ڈی این اے شواہد نے بلوخ نامی نامی لڑکی کے قاتل کو دوسرے قتل اور ریپ کے واقعات میں بھی منسلک پایا، ان میں 1987 میں 38 سال کے گیلس پولیٹی اور ان کی جرمن ساتھی ارمگارڈ مولر کا قتل بھی شامل تھا۔

    مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ سنہ 1994 میں 19 سال کی کیرین لیروئے کے قتل سے بھی منسلک تھا جو اسکول جاتے ہوئے غائب ہونے کے ایک ماہ بعد جنگل کے کنارے مردہ پائی گئی تھیں۔

    ایک 26 سال کی جرمن خاتون کے ساتھ ساتھ 14 اور 11 سال کی دو لڑکیوں کے ساتھ ہونے والے ریپ میں بھی ملزم کو ایک پولیس اہلکار کے طور پر پہچانا گیا تھا۔

    متاثرین کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے فرانس انفو ٹی وی کو بتایا ہمیں یہ یقین تھا کہ وہ یا تو کوئی پولیس افسر تھا یا ایک ملٹری پولیس کا اہلکار کیونکہ اس نے اپنے متاثرین کے خلاف جو طریقہ اختیار کیا اور جو ہتھکنڈے اپنائے دونوں اسی جانب اشارہ کر رہے تھے۔

  • کیا آپ اس شرارتی بلی کو ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    کیا آپ اس شرارتی بلی کو ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    بلیاں اگر شرارتی ہوں تو اپنے مالک کو تگنی کا ناچ نچا سکتی ہیں، ان کا سب سے پسندیدہ کھیل کسی غیر متوقع جگہ جا کر چھپ جانا ہے اور انہیں ہرگز فرق نہیں پڑتا کہ پیچھے ان کا مالک انہیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر بے حال ہوجائے۔

    اب اس بلی کی ساتھی کو ہی دیکھ لیجیئے، گھر میں 2 بلیاں موجود ہیں جن میں سے ایک تو نہایت معصوم ہے جو سامنے ہی بیٹھی ہے، لیکن دوسری نہایت شرارتی ہے جو کہیں نہ کہیں چھپ جاتی ہے۔

    اب بھی وہ اسی طرح چھپی ہے کہ ہم اسے نہیں دیکھ سکتے لیکن وہ ہمیں دیکھ کر ہماری پریشانی سے خوب لطف اندوز ہورہی ہے۔

    کیا آپ اس شرارتی بلی کو ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    کیا آپ اسے ڈھونڈنے میں کامیاب ہوسکے؟

    اگر نہیں تو جان لیں کہ وہ پیچھے پودوں میں ہی چھپی بیٹھی ہے اور آپ کی الجھن سے خوب لطف اٹھا رہی ہے۔

  • اسکول کے ساتھ ٹرپ پر جانے والا 6 سالہ بچہ لاپتہ

    اسکول کے ساتھ ٹرپ پر جانے والا 6 سالہ بچہ لاپتہ

    انگلینڈ میں اسکول کے ساتھ ٹرپ پر جانے والا 6 سالہ بچہ لاپتہ ہوگیا، تاہم 9 گھنٹے کی ان تھک تلاش کے بعد پولیس نے بچے کو بحفاظت ڈھونڈ نکالا۔

    یہ واقعہ انگلینڈ کے قصبے ملٹن کینز میں پیش آیا جہاں ایک مقامی اسکول اپنے طالب علموں کو میوزیم آف لندن کی سیر کروانے لے گیا۔ واپسی میں اسکول بس ایک سروس اسٹیشن پر رکی تاکہ طالب علم بیت الخلا استعمال کرسکیں اور یہیں عادل عمیر رحیم نامی 6 سالہ بچہ لاپتہ ہوگیا۔

    لڑکے کی گمشدگی کا علم ہوا تو رضا کاروں اور مقامی افراد کی بڑی تعداد بچے کو ڈھونڈنے نکل کھڑی ہوئی۔ پولیس نے بھی اپنی کوششیں جاری رکھیں اور اس دوران بچے کی تلاش کے لیے ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیا گیا۔

    9 گھنٹے بعد بچہ ایک سڑک کے کنارے بیٹھا ہوا مل گیا، یہ جگہ سروس اسٹیشن سے کوئی نصف میل دور تھی۔

    بچہ سردی سے اکڑا ہوا بیٹھا تھا، اسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹرز نے اسے بالکل تندرست قرار دے دیا۔

    بچے کے مل جانے کے بعد بچے کے اہلخانہ نے سکون کا سانس لیا۔ تلاش کے عمل میں پولیس اہلکاروں اور عام افراد سمیت تقریباً 1 ہزار افراد نے حصہ لیا۔

    بچے کے والد کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بچے کے بحفاظت مل جانے پر بے حد خوش ہیں اور خدا کا شکر ادا کرتے ہیں، انہوں نے بچے کو تلاش کرنے والے تمام افراد کا بھی بے حد شکریہ ادا کیا۔

  • ریسکیو حکام نے لاپتہ برطانوی فٹبالر کی تلاش دوبارہ شروع کردی

    ریسکیو حکام نے لاپتہ برطانوی فٹبالر کی تلاش دوبارہ شروع کردی

    لندن : ریسکیو اداروں نے انگلش چینل کے قریب لاپتہ ہونے والے پریمئر لیگ فٹبال کے کھلاڑی اور ان کے پائلٹ کی تلاش دوبارہ شروع کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی شہر کارڈف سٹی کے ارجنٹائن فٹبال کھلاڑی ایمیلیانو سلا اور پائلٹ ڈیوڈ کا نجی طیارے میں پرواز کرتے ہوئے سوموار کے روز ریڈار سے اچانک غائب ہوگئے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ریسکیو اداروں نے جمعرات کے روز اجلاس کے بعد 28 سالہ ایمیلیانو سلا کی تلاش کےلیے ریسکیو آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ساحلی علاقوں پر توجہ مرکوز کرنے کا کہا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لاپتہ ہونے والے ہوائی جہاز کو ابھی تک ٹریس نہیں کیا جاسکا ہے۔

    پولیس نے جمعرات کی صبح سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ ’ہم چینل آئی لینڈ کے ایئر سرچ طیارے کا استعمال کرتے ہوئے ساحلی علاقوں میں لاپتہ افراد کی تلاش کا کام شروع کریں گے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق پولیس کے کیپٹن ڈیوڈ بارکر نے اعتراف کیا کہ مذکورہ افراد کے زندہ برآمد ہونے امکانات تقریباً صفر ہیں‘۔

    ریسکیو ادارے کا کہنا تھا کہ ساحلی علاقوں میں ڈوبنے والے افراد کا زندہ بچنا تقریباً نہ ممکن ہے، پانی میں گرنے والا شخص زیادہ سے زیادہ 3 گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایمیلیانو سلا کا سنگل انجن والا طیاری سوموار کے روز شام 7 بج کر 15 منٹ پر شمال مغرب فرانس ے اڑا تھا اور جس وقت طیارہ ریڈار سے لاپتہ ہوا اس وقت طیارہ چینل آئی لینڈ پر 5 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کررہا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس نے لاپتہ فٹبالر کی تلاش کےلیے موبائل فون کا ڈیٹا بھی حاصل کیا ہے کہ جس کے مطابق ایمیلیانو نے پرواز سے قبل واٹس ایپ میسج ارسال کیا تھا۔

    فٹبالر  نے پرواز سے قبل ازرائے مذاق کہا تھا کہ  ’مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے، میں جس طیارے میں سوار ہوں ایسا لگ رہا ہے جیسے اس کا ایک ایک پرزہ الگ ہو‘۔

  • ترک سرحدکےقریب شامی طیارہ گرکرتباہ

    ترک سرحدکےقریب شامی طیارہ گرکرتباہ

    انقرہ : ترک حکام کا کہناہےکہ شام اور ترکی کی سرحد کےقریب مبینہ طور پرایک شامی لڑاکا طیارہ گرکرتباہ ہوگیاتاہم پائلٹ طیارے کےگرنے سے قبل بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوگیاتھا۔

    تفصیلات کےمطابق ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کاکہناہےکہ ترک اور شام کی سرحد کے قریب ایک مگ۔23 لڑاکا طیارہ گرکرتباہ ہواہے۔ انہوں نے کہاکہ طیارے کے پائلٹ کی تلاش جاری ہے جو کہ طیارے گرنے سے قبل پیراشوٹ کی مدد سے نکلنے میں کامیا ب ہوگیا تھا۔

    دوسری جانب شامی حکومت کے خلاف لڑنے والے ایک باغی گروہ کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈئو میں ایک طیارے کو نشانہ بناتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    شدت پسند گروہ احرار الشام کے ترجمان احمد کرعلی کے حوالے سے ترک مقامی خبررساں ادارے کاکہناہےکہ حکومتی طیارہ شمالی شام میں بمباری کر رہا تھا اور باغی فورسز نے اسے مار گرایا۔

    مزید پڑھیں:دمشق: داعش نے روس کا ہیلی کاپٹر مار گرایا،دو پائلٹس ہلاک

    یاد رہےکہ گزشتہ سال جولائی میں داعش نے شام میں روس کا ہیلی کاپٹر مارگرایاتھاجس میں سوار دونوں پائلٹ جان کی بازی ہارگئے تھے۔

    واضح رہےکہ ترکی کے وزیراعظم کا کہناہےکہ طیارہ ہاتے صوبے میں صمنداگ کے قصبے کے قریب گرا۔تاہم اب تک یہ واضح نہیں کہ طیارہ گرنے کی وجہ کیا ہے اور ممکن ہے کہ یہ موسمی وجوہات سے گرا ہو۔

  • استنبول نائٹ کلب پرحملہ‘حملہ آورکی تلاش جاری

    استنبول نائٹ کلب پرحملہ‘حملہ آورکی تلاش جاری

    استنبول : ترکی میں سالِ نوکےموقع پراستنبول کے نائٹ کلب پرفائرنگ کرنے والے شخص کی تلاش جاری ہے۔حملے میں 39 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی کےشہر استنبول میں سنتا کلاز کا لباس پہنےمسلح شخص نے سالِ نو کے موقع پرنائٹ کلب میں اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں پولیس افسر سمیت39 افراد ہلاک جبکہ 40 زخمی ہوئے تھے۔

    post-1

    نائٹ کلب پرسنتا کلاز کا لباس پہنےمسلح شخص فائرنگ کےبعد افراتقری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جائےوقوعہ سے فرار ہونئ میں کامیاب ہوگیا۔

    post-10

    استنبول میں اس حملے کی وجوہات تاحال سامنے نہ آسکیں،تاہم شبہ ظاہر کیا جارہاہے کہ اس حملے میں دہشتگرد تنظیم داعش ملوث ہے۔

    post-2

    ترک صدر رجب طیب ادگان نے حملے کے بعد اپنے بیان میں کہاتھا کہ یہ گروہ ملک میں افراتفری پھیلانا چاہتاہے۔

    post-8

    ترکی کے صدر کا کہناتھاکہ اس طرح کے حملے کرکے دہشتگرد ہمارے شہریوں کے حوصلے پست کرنا اور ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرناچاہتاہے۔

    post-3

    دوسری جانب ترکی میں کالعدم کرد جماعت پے کے کے نےخود کو اس حملے سےعلیحدہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی عام شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا۔

    post-7

    رینا نائٹ کلب حملے میں ہلاک ہونے والے کچھ افراد کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔

    post-5

    یاد رہےکہ ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ کلب میں سات منٹ تک جاری رہنے والی فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں میں نصف افراد غیر ملکی ہیں۔

    post9

    رینا نائٹ کلب میں ہلاک ہونے والے غیر ملکیوں کا تعلق اسرائیل، فرانس، تیونس، لبنان، انڈیا، اردن اور سعودی عرب سے ہے۔

    مزید پڑھیں:استنبول میں نائٹ کلب پرحملہ،39افرادہلاک

    واضح رہے کہ ترکی کےشہر استنبول میں سالِ نو کی تقریبات کے موقع پر نائٹ کلب میں مسلح شخص نے گھس کر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں کم سے کم39افراد ہلاک اور 40زخمی ہوگئےتھے۔

    post-4

  • خوشی کو دور کرنے والی 5 عادات

    خوشی کو دور کرنے والی 5 عادات

    خوش رہنا آج کل کے دور میں ایک مشکل عمل بن چکا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ خوشی کو حاصل کرنا کوئی مشکل کام نہیں۔

    یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ خوشی بلند و بالا گھروں، لمبی لمبی گاڑیوں اور برانڈڈ جوتوں اور ملبوسات میں نہیں بلکہ چھوٹی چھوٹی چیزوں میں ہے۔ اپنی پسند کی کوئی کتاب پڑھنا، کوئی نئی ڈش کھانا، کسی ایسی جگہ جانا جہاں آپ پہلے نہ گئے ہوں، کسی کی معمولی سی مدد کردینا، گھر والوں اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا، یہ وہ تمام کام ہیں جن سے خوشی حاصل کی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: خوش و خرم افراد کی 9 عادات

    جس طرح کچھ عادات اپنا کر خوشی حاصل کی جاسکتی ہے اسی طرح کچھ عادات ایسی بھی ہیں جو خوشی کو ہم سے دور کردیتی ہیں۔ جن لوگوں میں یہ عادات ہوتی ہیں وہ چاہ کر بھی خوش نہیں ہو پاتے۔

    کہیں آپ میں تو یہ عادات نہیں پائی جاتیں؟

    :جذبات کو دبانا

    ls-2

    غصہ، ناراضگی، غم، خوشی یا جوش۔ یہ وہ جذبات ہیں جنہیں وقت پر ظاہر نہ کیا جائے تو یہ انسان کو غیر مطمئن کر سکتے ہیں۔ خوش رہنے والے افراد اپنے جذبات کا کھل کر اظہار کرتے ہیں۔

    ان کے خوش رہنے کی وجہ یہی ہوتی ہے کہ وہ کوئی بات دل میں نہیں رکھتے اور یوں ان کا دل و دماغ ہلکا پھلکا رہتا ہے۔

    :جذبات کو مستقل جگہ دینا

    ls-4

    جس طرح جذبات کا اظہار کرنا ضروری ہے اسی طرح انہیں مستقل اپنے اوپر طاری کیے رکھنا بھی غلط ہے۔ اگر آپ غصہ یا ناراضگی کو کافی دیر تک خود پر طاری رکھیں گے تو آنے والے بہت سے لمحہ جو خوش ہو کر گزارے جاسکتے ہیں، کھو دیں گے۔

    :اپنے آپ کو غلط سمجھنا

    ls-3

    اپنے بارے میں منفی خیالات رکھنا احساس کمتری کو جنم دیتا ہے اور احساس کمتری کا شکار لوگ کبھی خوش نہیں رہ سکتے۔

    اپنے اندر برائیوں اور خامیوں کو تلاش کرنا اور انہیں درست کرنا اچھی بات ہے۔ لیکن اسے دماغ پر طاری کر کے خود کو دوسروں سے کمتر سمجھنا آپ کی ساری خوشیوں کو ملیا میٹ کرسکتا ہے۔

    :بے مقصد چیزوں پر توجہ دینا

    ls-1

    ایسی چیزیں جو آپ کو خوشی اور اطمینان نہیں دیتیں انہیں توجہ دینا چھوڑ دیں۔ ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کا شکار کرنے والے افراد، حالات اور واقعات سے زیادہ سے زیادہ دور رہنے کی کوشش کریں۔

    :خوشی کو چیز سمجھنا

    ls-5

    ناخوش رہنے والے افراد خوشی کو بھی کوئی ’چیز‘ سمجھتے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ کوئی انہیں یہ چیز ڈبہ میں پیک کر کے پیش کرے گا اور اسے کھولتے ہی وہ دنیا کے سب سے خوش رہنے والے انسان بن جائیں گے۔

    خوشی دراصل محسوس کرنے کی چیز ہے۔ مثبت سوچ رکھنے والے افراد پھول کھلتا دیکھ کر بھی خوش ہوجاتے ہیں۔ لیکن منفی سوچ رکھنے والے سب کچھ حاصل کر کے بھی خوش نہیں رہ سکیں گے۔

  • گلگت: 2مفرور قیدیوں کی تلاش کیلئے پولیس کا سرچ آپریشن

    گلگت: 2مفرور قیدیوں کی تلاش کیلئے پولیس کا سرچ آپریشن

    گلگت : ڈسٹرکٹ جیل گلگت سے فرار ہونے والے دونوں قیدیوں کی تلاش کیلئے پولیس کا سرچ آپریشن جاری ہے۔

    گزشتہ روز ڈسٹرکٹ جیل گلگت سے چار انتہائی خطرنا ک قیدی فرار ہوگئے، پولیس نے تعاقب کیا جس پر مقابلہ ہوا، مقابلے میں ایک قیدی ہلاک ایک زخمی حالت میں گرفتار جبکہ دو قیدی فرار ہوگئے۔

    دونوں قیدیوں کی تلاش کیلئے پولیس کا سرچ آپریشن جاری ہے اور تمام پہاڑی دروں پر پولیس اور گلگت بلتستان اسکاؤٹس کے مسلح اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں جبکہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو بندکردی گیا ہے۔

    چیف سیکریٹری گلگت بلتستان سکندر سلطان راجا نے ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ اور تمام عملے کو معطل کرتے ہوئے ہوم سیکریٹری کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    یاد رہے کہ گلگت جیل سے رات گئے فرارہونے والے قیدیوں کے واقعے کے بعد جیل میں قیدیوں نے ہنگامہ آرائی کی، جس پر پولیس نے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی، چیف سیکریٹری گلگت نے آئی جی جیل کو معطل کردیا ہے اور قیدیوں کی تلاش کی لئےفوج سے مدد طلب کرلی۔

    ڈسٹرکٹ جیل گلگت سے فرار ہونے والے قیدیوں سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، کمیٹی میں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان،سیکرٹری داخلہ، ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرزاورحساس اداروں کے نمائندے شامل ہیں، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے سپرنٹنڈنٹ جیل سمیت تمام عملے کومعطل کردیا ہے۔

    سیکریٹری داخلہ گلگت بلتستان کی جانب سے فرار قیدیوں کی گرفتاری میں مدد کرنے والوں کیلئے بیس لاکھ روپے کی انعامی رقم کا اعلان کیا گیا ہے۔ رات گئے ڈسٹرکٹ جیل گلگت سے چار قیدی فرار ہوگئے تھے۔

    پولیس کا دعویٰ ہےکہ چاروں ملزمان سانحہ نانگا پربت میں ملوث ہیں، بائیس جون دوہزارتیرہ کو بیس کیمپ پردس غیرملکی کوہ پیماؤں سمیت گیارہ افراد کو قتل کردیا گیا تھا۔