Tag: تلاشی

  • تلاشی لینے والے جعلی پولیس اہلکاروں کو پہچانیے، اہم ویڈیو رپورٹ

    تلاشی لینے والے جعلی پولیس اہلکاروں کو پہچانیے، اہم ویڈیو رپورٹ

    کراچی میں جعلی پولیس اہلکار بھی وارداتیں کرنے لگے ہیں، ایک ہفتے کے دوران شہر کے مختلف علاقوں سے 12 جعلی پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا۔

    شہر کی شاہراہوں، ناکوں اور گلی محلوں میں تلاشی لینے والے اصلی پولیس اہلکار ہیں یا نقلی شہریوں کے لیے چیلنج بن گیا ہے۔


    سندھ پولیس کے اسپیشل پروٹیکشن یونٹ کے مکینک کو نامعلوم افراد نے گولی مار دی، ویڈیو رپورٹ


    کراچی میں جعلی پولیس اہلکاروں کی تلاشی کے بہانے شہریوں سے لوٹ مار کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران شہر سے بارہ جعلی پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے، جو کورنگی زمان ٹاؤن، ساحلی مقام سی ویو اور سپر ہائی وے پر لوگوں سے تلاشی کے بہانے لوٹ مار کر رہے تھے۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • برطانوی ایئرپورٹس پر مسلمانوں کو بلاوجہ روک کر تلاشی لی جارہی ہے: رپورٹ

    برطانوی ایئرپورٹس پر مسلمانوں کو بلاوجہ روک کر تلاشی لی جارہی ہے: رپورٹ

    لندن : انسانی حقوق کی تنظیم نے برطانیہ کے ایئرپورٹس اور بندرگاہوں پر مسلمان مرد و خواتین کو محض ان کے مذہبی عقائد کی بنیاد پر 6 گھنٹوں سے زائد تک روکنے اور ان سے مضحکہ خیز سوالات پوچھنے والے عملے کو اسلاموفوبیا کا متاثرین قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیج نامی تنظیم نے بتایا کہ اسلاموفوبیا میں مبتلا حکام مسلمان خواتین کو اسکارف اتارنے پر مجبور کردیتے ہیں،تنظیم کے مطابق سال 2000 سے اب تک صرف مسلمان مرد و خواتین کو ایئرپورٹس اور بندرگاہوں پر روکنے کے 4 لاکھ 20 ہزار واقعات ریکارڈ کیے گئے جبکہ گرفتاری کی شرح 0.007 فیصد رہی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی تنظیم نے 10 شہریوں کی وساطت سے اعلیٰ پولیس حکام کو شکایت درج کرائی اور’برٹش مسلم‘ تنظیم کے ذریعے برطانوی وزیراعظم سے ’شیڈول 7‘ قانون سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔

    واضح رہے کہ دہشت گردی ایکٹ 2000 کے شیڈول 7 کی بنیاد پر ایئرپورٹ کا تفتیشی عملہ بغیر کسی قابل ذکر جواز کے مسافروں کو غیرمعینہ وقت کے لیے روک کر تفتیش کرسکتا ہے۔

    تنظیم کے ڈائریکٹر عدنان صدیقی نے اپنے مراسلہ میں لکھا کہ لاکھوں مسلمانوں کو ’بغیر کسی شبہ‘ کے روک لیا جاتا ہے اور یہ عمل اسلاموفوفیا کا عکاس ہے جسے ہراساں کے زمرے میں دیکھا جائے۔

    لندن سے تعلق رکھنے والے ایک مسلمان نے بتایا کہ 2005 کے بعد سے برطانیہ میں داخل ہوتے وقت انہیں مجموعی طور پر 40 مرتبہ ایئرپورٹ پر شیڈول 7 کے تحت روکا گیا اور ایک مرتبہ بھی کوئی جرم ثابت نہیں ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ فرانس، بیلجیم اور اٹلی سے واپسی پر انہیں تقریباً 95 فیصد روکا گیا،ان کا کہنا تھا کہ میں ہر مرتبہ برطانیہ میں داخل ہوتے وقت حکام کے سوالات سے پریشان آچکا ہوں۔

    ادھر کیمبریج یونیورسٹی کی 2004 میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ ایئرپورٹ پر روکے گئے 88 فیصد لوگ مسلمان تھے۔

    شیڈول 7 کے تحت روکے گئے بیشتر مسلمانوں نے بتایا کہ ایئرپورٹ کا سیکیورٹی عملہ ان سے ان کے مذہب کے بارے میں سوالات کرتا ہے، مثلاً کیا آپ باقاعدگی سے عبادت کرتے ہیں، کبھی مکہ گئے، کیا باقاعدگی سے روزے رکھتے ہیں، جیسے سوالات کیے جاتے۔

    تنظیم کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ جنگ زدہ ملک شام میں مقامی تنظیم کے لیے فلم بنانے والے ایک مسلمان فلمساز نے بتایا کہ ایئرپورٹ سیکیورٹی حکام اس طریقے سے روکتے اور سوالات پوچھتے ہیں، جس سے محسوس ہوتا ہے کہ ہم اسلامی عقائد کو تسلیم کرکے کوئی جرم کر چکے ہیں۔

  • رینجرز اہلکاروں کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کےدفترکی تلاشی

    رینجرز اہلکاروں کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کےدفترکی تلاشی

    کراچی : رینجرزنے سوک سینٹر کا گھیراؤ کرکے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کےدفترکی تلاشی لی،رینجرزاہلکارریکارڈ بھی ساتھ لے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقےگلشن اقبال میں سوک سینٹرکارینجرز نے گھیراؤ کیا۔اس موقع پر عام لوگوں کی آمدورفت عارضی طورپربند کردی گئی۔

    رینجرز کی عمارت میں موجودگی پرکچھ لوگ چھت پر چلے گئے۔ رینجرز کا محاصرہ تقریباً ڈھائی گھنٹے تک جاری رہا، رینجرز اہلکارعمارت سے باہرآئےتو ان کےہاتھوں میں بیگ بھی تھے۔

    ایک اہلکار نےبغل میں فائل دبارکھی تھی ۔اہلکاروں نے کسی کوحراست میں نہیں لیا تھا، اہلکار اپنے ساتھ دستاویزات لے کر واپس چلے گئے، ذرائع کے مطابق رینجرز اہلکاروں نےسوک سینٹرمیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کےدفترگئےتھے۔

    انہوں نے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل ممتاز حیدر سے کراچی میں زمینوں پر قبضے اور چائنا کٹنگ سے متعلق پوچھ گچھ کی اورسندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا ریکارڈ بھی ساتھ لے گئے۔

    واضح رہے کہ ڈائکریکٹر جنرل سی بی سی اے منظور قادر تین ماہ کی رخصت پر ہیں۔