Tag: تل ابیب

  • غزہ میں بچوں کی شہادتوں پر اسرائیل کے شہر تل ابیب میں مظاہرہ

    غزہ میں بچوں کی شہادتوں پر اسرائیل کے شہر تل ابیب میں مظاہرہ

    تل ابیب (14 جولائی 2025) اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ 21 ماہ سے جاری ہے، اسرائیل کی ظلم و بریریت کے خلاف خود اسرائیل سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں، تل ابیب میں سینکڑوں مظاہرین جمع ہوئے اور جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی مسلسل مخالفت کے باوجود بھی اسرائیل غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، اب تک 60 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جس میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق تل ابیب میں مظاہرین نے غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے بچوں کو خاموشی سے خراج عقیدت پیش کیا اور جنگ کے خاتمے کے لیے جامع جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

    اس موقع پر مظاہرین موم بتیاں اور غزہ میں اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے والے سینکڑوں بچوں کی تصاویر بھی اپنے ساتھ لیے ہوئے تھے۔

    دوسری جانب اسرائیل کے ایک اندر لوگوں کی ایک اور بڑی جماعت حماس کے قید میں موجود تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے لیے کئی ماہ سے مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    اسرائیلی کنیسٹ کے رکن اوفر کاسف کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے مجھے اس بات پر دکھ اور شرم آ رہی ہے کہ کیا ہو رہا ہے، اسرائیل گزشتہ 2 سالوں سے کیا کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی، ہزاروں بے گناہ شہریوں اور تقریباً 20 ہزار بچوں کا قتل عام۔“ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مغربی کنارہ میں بھی نسلی تطہیر ہو رہی ہے اور اسرائیل میں فاشزم بڑے پیمانے پر پھیل رہا ہے۔

    واضح رہے کہ تازہ حملے میں مصروف مارکیٹ اور پانی کی تقسیم کے مرکز کو ٹارگٹ کیا گیا، جس کے باعث مجموعی طور پر کم از کم 95 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم کے دوران غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 60 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ سٹی کی مارکیٹ پر اسرائیلی حملے میں گزشتہ روز کم از کم 17 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں معروف ڈاکٹر احمد قندیل بھی شامل تھے۔

    مرکزی نصیرات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی میزائلوں نے ایک پانی جمع کرنے والے مرکز کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم 10 بچے جام شہادت نوش کرگئے جو پینے کا پانی جمع کرنے کے لیے قطار میں لگے ہوئے تھے، حملے میں کم از کم 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔

    ’حماس دوبارہ اسرائیل پر حملہ کرنے کیلیے غزہ میں رہنا چاہتی ہے‘

    غزہ سٹی کی مارکیٹ پر حملے پر اسرائیلی فوج نے کوئی تبصرہ نہیں کیا، لیکن نصرات پر حملے کو ایک فلسطینی جنگجو کو نشانہ بنانے کی کوشش قرار دیا، جس میں تکنیکی خرابی کے باعث میزائل اپنے ہدف سے منحرف ہوگیا۔ تاہم اسرائیلی دعویٰ کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

  • ایران کا اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ، تل ابیب دھماکوں سے گونج اٹھا

    ایران کا اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ، تل ابیب دھماکوں سے گونج اٹھا

    ایران نے اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ کردیا، تل ابیب پر متعدد میزائل داغ دیئے، میزائلوں نے اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے اسرائیل پر ایک بار پھر میزائلوں سے حملہ کردیا، تل ابیب میں مسلسل سائرن بجنے لگے۔

    شدید دھماکوں اور تباہی سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، حکومت کی جانب سے عوام کو بنکرز میں جانے کی ہدایت سے دی گئی۔

    اسرائیلی دفاعی نظام آئرن ڈوم بھی ناکام ہوگیا، ایرانی میزائلوں کو روکنے کی کوششیں کام نہ آسکیں، تل ابیب میں دھماکوں کی مسلسل آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔

    الجزیرہ میں شائع ہونے والے قدس نیوز نیٹ ورک کی ایکس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایرانی میزائل حملے کے بعد تل ابیب کے قریب واقع مقبوضہ فلسطینی شہر ہولون میں شدید آگ بھڑک اُٹھی ہے۔ اسرائیلی قابض ریسکیو ٹیمیں آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

    اس سے قبل ایران نے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران اسرائیل پر دوسرا بڑا حملہ کیا تھا اور اسرائیل کے مختلف شہروں پر 39 میزائل داغے تھے۔

    حیفہ اور مقبوضۃ بیت المقدس میں میزائل گرنے کی تصدیق کی گئی تھی، غیر ملکی میڈیا کے مطابق حیفہ پر میزائل حملے میں 2 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    گزشتہ روز ایران نے اسرائیل کے شہر بیر سبع پر بھی میزائل حملہ کیا تھا جس میں 18 صہیونی زخمی ہوئے تھے جبکہ صہیونی ٹیکنالوجی سینٹر سمیت متعدد عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی جارحیت نے ایران کو مجبور کردیا ہے کہ وہ اپنی قوم اور ملک کے دفاع میں یہ حملے جاری رکھے اور صیہونی مجرموں پر کاری ضرب لگائے۔

    خبر رساں اداروں کے مطابق تازہ حملوں سے اسرائیل میں نقصان کی فوری طور پر تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔

    اس سے پہلے ایران نے اسرائیل کا ایک اور ایف 35 مار گرانے کا بھی دعویٰ کیا تھا، ایرانی میڈیا کے مطابق اب تک مار گرائے گئے ایف 35کی تعداد چار ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل کے بھی ایران پر حملے جاری ہیں، تہران اور اہواز شہر میں کئی دھماکے سنے گئے۔

  • ’بوم بوم تل ابیب‘ اسرائیل کی تباہی پر بنا گانا سوشل میڈیا پر وائرل

    ’بوم بوم تل ابیب‘ اسرائیل کی تباہی پر بنا گانا سوشل میڈیا پر وائرل

    ایران کے تابڑ توڑ جوابی حملوں نے صیہونی ریاست کا غرور خاک میں ملادیا جس سے اسرائیل کا دنیا بھر میں مذاق بنایا جارہا ہے۔

    ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تنازع اور ایک دوسرے پر حملوں کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے، اس دوران دونوں ممالک کی جانب سے میزائل حملے جاری ہیں، جس کے نتیجے میں دونوں کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    لیکن سوشل میڈیا اور دنیا بھر کی توجہ اس وقت اسرائیل کی صورتحال پر مرکوز ہے، کیونکہ وہ طویل عرصے سے غزہ پر حملے کرتا رہا ہے، جب کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ایران نے اسرائیل کو دن میں تارے دکھا دیے اور ایسا جواب دیا کہ دنیا حیران رہ گئی۔

    اس صورتحال پر دنیا بھر میں اسرائیل کا مذاق اڑایا جا رہا ہے اور اسی تناظر میں ’بوم بوم تل ابیب‘ نامی ایک گانا بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ گانا اطالوی نژاد امریکی شہری لوکاس گیج نے لکھا ہے لیکن اسے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے تیار کیا گیا ہے، گانے کی ویڈیو میں ایران کی جانب سے اسرائیل پر ہونے والے حملوں کی فوٹیج کا استعمال کیا گیا ہے۔

    بوم بوم تل ابیب گانے میں اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، گانے کے بول میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو اپنے برے اعمال کا نتیجہ بھگتنا پڑ رہا ہے، پہلے وہ غزہ میں معصوم بچوں کے قتل پر خوش ہوتا تھا اور اب خود اس کا خون بہنے کا وقت آ چکا ہے۔

    اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو وائرل ہے جس میں ایران کی جانب سے میزائل حملے کے خطرے کے باعث اسرائیلی نیوز چینل فورٹین کے اینکرز اور مہمان کو براہِ راست نشریات کے دوران سائرن بجتے ہی خوفزدہ ہو کر اسٹوڈیو سے بھاگتے ہوئےت دیکھا جاسکتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی میزائل حملے کا سائرن بجا، اسٹوڈیو میں موجود میزبان، مہمان اور پروڈیوسر فوری طور پر اپنی جان بچانے کے لیے بھاگ نکلے اور پروگرام اچانک بند ہوگیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • ایران نے تل ابیب کے سائنس انسٹی ٹیوٹ کو ملیا میٹ کردیا

    ایران نے تل ابیب کے سائنس انسٹی ٹیوٹ کو ملیا میٹ کردیا

    ایران نے اسرائیلی حملوں میں اپنے سائنسدانوں کی شہادتوں کا بدلہ لیتے ہوئے اسرائیلی سائنس انسٹی ٹیوٹ پر حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں مذکورہ عمارت ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران نے اسرائیلی حدود میں دور حملہ کرتے ہوئے اس کے سائنسی ادارے وائیزمین انسٹی ٹیوٹ کو ملیا میٹ کردیا ہے۔

    وائیزمین انسٹی ٹیوٹ کا شمار اسرائیل کے بڑے اداروں کیا جاتا ہے، جہاں کئی دہایوں سے سائنس کے مختلف شعبوں میں تحقیق کا کام جاری ہے۔

    اسرائیلی حکام کی جانب سے سائنس انسٹیٹیوٹ کی تباہی کو جنگ میں اہم دھچکا قرار دیا جارہا ہے۔

    اسرائیلی سائنس دان پروفیسر اورن شولڈینر نے اس تباہی کو اسرائیلی سائنسی تحقیق کے گوہر نایاب پر حملہ قرار دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ اِی کا اہم بیان:

    سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ اِی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا امریکا سے مدد مانگنا اس کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے، صہیونی حکومت کے امریکی دوست منظر میں داخل ہو چکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکومت کے امریکی دوست ایسی باتیں کہہ رہے ہیں جو صہیونی حکومت کی کمزوری اور نااہلی کو ظاہر کرتی ہیں۔

    ماجد خادمی پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس سروس کے نئے سربراہ مقرر:

    ایران کی جانب سے ماجد خادمی کو پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس سروس کا نیا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔

    ایرانی میڈیا نے ماجد خادمی کو پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس سروس کا نیا سربراہ بنائے جانے سے متعلق اطلاعات دی ہیں۔

    iran israel تمام خبریں

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ جنرل ماجد خادمی وزارتِ دفاع میں انٹیلی جنس پروٹیکشن آرگنائزیشن کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

  • ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی ایران کو دھمکی

    ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی ایران کو دھمکی

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سوروقا اسپتال پر ایران کے مبینہ میزائل حملے کے بعد ایک دھمکی آمیز بیان میں کہا ہے کہ تہران کو سوروقا اسپتال پر حملے کی پوری قیمت چکانی پڑے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو کے علاوہ اسرائیل کے وزیر صحت یوریل بوسو نے بھی اس حملے کو ‘سرخ لکیر عبور کرنا’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سوروقا اسپتال کو میزائل سے نشانہ بنا کر ایران نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔

    یہ بیانات ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بن رہے ہیں، جہاں گزشتہ روز یروشلم اور تل ابیب سمیت کئی اسرائیلی شہروں میں میزائل حملوں کے بعد دھماکوں کی اطلاعات تھیں۔

    اسرائیلی میڈیا نے ملک میں کم از کم چار میزائل گرنے کی جگہوں کی تصدیق کی ہے، تاہم ہلاکتوں یا نقصانات کی تفصیلات ابھی تک اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری نہیں کی گئی ہیں۔ رہائشیوں کو پناہ گاہوں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ایرانی میڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جمعرات کی صبح میزائل حملے میں اسرائیلی فوج کے اہم انٹیلی جنس مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔

    تہران ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق میزائل حملے کا مقصد اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے کمانڈ اینڈ انٹیلی جنس (IDF C4I) کے ہیڈ کوارٹر کے ساتھ ساتھ بیر شیبہ میں Gav-Yam ٹیکنالوجی پارک میں واقع ملٹری انٹیلی جنس کی سہولت کو نشانہ بنانا تھا۔

    یہ علاقہ سوروقا میڈیکل سینٹر کے قریب واقع ہے جو جنوبی اسرائیل کے سب سے بڑے اسپتالوں میں سے ایک ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ دھماکے کی وجہ سے اسپتال کو معمولی نقصان پہنچا لیکن اس بات پر زور دیا کہ فوجی انفراسٹرکچر ایک درست اور براہ راست ہدف تھا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اب تک اسرائیلی حکام کی جانب سے نقصان کی حد یا مطلوبہ اہداف کے بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات کی توقع کی جا رہی ہیں۔

    اسرائیلی فوج کی ایران کے اراک جوہری ری ایکٹر پر حملے کی تصدیق

    دوسری جانب پاسداران انقلاب نے اپنے بیان میں بتایا کہ اسرائیل پر میزائل حملے مسلسل ہوں گے، طویل فاصلے تک مار کرنے والے سیجل میزائل اسرائیل پر فائرنگ کی 12ویں لہر میں استعمال کیے گئے، مقبوضہ زمین کے اوپر کے آسمان ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کے لیے کھلے ہیں۔

  • ایران کے اسرائیل پرحملے، تل ابیب اور یروشلم میں دھماکوں کی آوازیں

    ایران کے اسرائیل پرحملے، تل ابیب اور یروشلم میں دھماکوں کی آوازیں

    ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے، ایران کی جانب سے اسرائیل پر تازہ حملوں کی اطلاعات ہیں، تل ابیب اور یروشلم میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران نے تہران پر کیے گئے حملوں کے ردعمل میں اسرائیل پر میزائل داغے ہیں، تل ابیب اور یروشلم میں دھماکوں کی آوازوں کے بعد سائرن بجنا شروع ہوگئے ہیں۔

    پاسداران انقلاب گارڈ کور (IRGC) کا اہم بیان:

    پاسداران انقلاب گارڈ کور (IRGC) کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر میزائل حملے مسلسل ہوں گے۔

    ایک بیان میں پاسداران انقلاب نے بتایا کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے سیجل میزائل اسرائیل پر فائرنگ کی 12ویں لہر میں استعمال کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ ”مقبوضہ زمینوں ”کے اوپر کے آسمان ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کے لیے کھلے ہیں۔

    اس میں کہا گیا ہے کہ ”میزائل حملے مرکوز اور مسلسل ہوں گے اور ہم نے صہیونیوں کے لیے جہنم کے دروازے کھول دیے ہیں۔”

    ایران کا سجیل میزائل ٹھوس ایندھن والا بیلسٹک میزائل ہے۔ سجیل کی حد 2ہزار کلومیٹر اور وزن لے جانیکی صلاحیت 700کلوگرام تک ہے۔

    سجیل میزائل کی لمبائی 18 میٹر ہے اور اسے مکمل طور پر ایران میں تیار کیا گیا ہے۔ سجیل میزائل درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں میں شامل ہے۔ ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ اسرائیل پرحالیہ حملوں میں سجیل میزائل استعمال کیے گئے۔

    ایران نے تہران پر کیے گئے حملوں کے ردعمل میں اسرائیل پر میزائل داغے ہیں۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں جسے روکنے کے لیے دفاعی نظام فعال ہے۔ یہ میزائل تہران پر حملوں کے چند گھنٹے بعد ردعمل میں فائر کیے گئے ہیں۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    جمعہ سے ایران پر حملوں کے آغاز سے اب تک گیارہ سو ہدف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جب کہ ایران نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے تل ابیب سمیت مختلف شہروں پر 400 سے زائد میزائل داغے ہیں۔

  • یروشلم اور تل ابیب میں امریکی سفارتخانہ اور قونصل خانہ بند

    یروشلم اور تل ابیب میں امریکی سفارتخانہ اور قونصل خانہ بند

    امریکی محکمہ خارجہ نے خطے میں جاری "سیکیورٹی صورتحال” کی وجہ سے اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ بدھ سے جمعہ تک بند کردیا۔

    امریکی سفارتخانے سے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے اسرائیل میں موجود تمام امریکی اہلکار اور ان کے اہلِ خانہ اگلے نوٹس تک شیلٹرز میں رہیں، اس وقت اسرائیل سے انخلا اور ان کی معاونت کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ  کی جابن سے یہ اعلان تل ابیب میں امریکی سفارت خانے کے قریبی علاقے میں ایرانی میزائل کے حملے کے بعد معمولی نقصان پہنچانے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/us-embassy-damaged-in-iranian-missile-attack/

    واضح رہے کہ 16 جون کو اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر مائیک ہکابی نے X پر اپنی پوسٹ میں کہا تھا کہ سفارتخانہ کے قریب ایرانی میزائل گرنے سے ایمبیسی کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔

    ٹویٹ میں مائیک ہکابی نے بتایا کہ امریکی سفارتخانہ کا عملہ محفوظ ہے، ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے اسرائیل میں موجود 7 لاکھ امریکیوں کو ہدایت کی کہ ٹریول ایڈوائزری اور ایئرپورٹس کے دوبارہ کھلنے کے حوالے سے اپ ڈیٹس کے لیے وہ سفارتخانہ کی ویب سائٹ چیک کرتے رہیں۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    دوسری جانب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا صبر جواب دے رہا ہے، ایران کے سپریم لیڈر کو کم از کم ابھی نہیں مارنا چاہتے وہ فی الحال محفوظ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایرانی میزائل شہریوں کا امریکی فوجیوں پر نہ گریں، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے جنگی طیاروں کو مشرقی وسطیٰ میں منتقل کرنا شروع کردیا ہے، اسرائیلی دفاع مضبوط بنانے کے لیے جنگی طیاروں کی منتقلی بڑھا رہے ہیں۔

  • ایرانی میزائل حملے میں امریکی سفارت خانے کو نقصان

    ایرانی میزائل حملے میں امریکی سفارت خانے کو نقصان

    تل ابیب: اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے میں امریکی سفارتخانہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر مائیک ہکابی نے X پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ سفارتخانہ کے قریب ایرانی میزائل گرنے سے ایمبیسی کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔

    ٹویٹ میں مائیک ہکابی نے بتایا کہ امریکی سفارتخانہ کا عملہ محفوظ ہے، اسرائیل میں سفارت خانہ اور قونصل خانہ پیر کو بند رہے گا۔ ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے اسرائیل میں موجود 7 لاکھ امریکیوں کو ہدایت کی کہ ٹریول ایڈوائزری اور ایئرپورٹس کے دوبارہ کھلنے کے حوالے سے اپ ڈیٹس کے لیے وہ سفارتخانہ کی ویب سائٹ چیک کرتے رہیں۔

    ادھر روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک ویڈیو فوٹیج میں تل ابیب پر کئی میزائل دکھائے گئے ہیں اور یروشلم کی فضاؤں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ تل ابیب کے ایک گنجان آباد محلے میں کئی رہائشی عمارتیں ایک ایرانی حملے میں تباہ ہو گئیں، حملے میں شہر میں امریکی سفارت خانے کے احاطے سے صرف چند سو میٹر کے فاصلے پر ہوٹلوں اور گھروں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    پاسداران انقلاب نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر مزید تباہ کن حملے کریں گے، اور مکمل خاتمے تک اسرائیل میں اہم اہداف کو نشانہ بناتے رہیں گے، خیال رہے کہ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ سے اب تک ایرانی حملوں میں کم سے کم 19 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج ایک بیان میں کہا کہ ایران اور اسرائیل کو معاہدہ کرنا چاہیے، اب وقت آ چکا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ ہو جائے، ان کے درمیان ڈیل کے امکانات زیادہ ہیں۔ تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’کبھی کبھی اپنا دفاع کرنا پڑتا ہے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، اگر ضرورت پڑی تو امریکا اسرائیل کا ساتھ دے گا۔

    واضح رہے کہ تل ابیب میں ایرانی حملوں کے بعد خوف کی فضا طاری ہے، لوگ افراتفری میں بنکرز میں چھپ رہے ہیں۔

  • ایرانی حملوں سے تل ابیب، بیت یام کھنڈر بن گئے

    ایرانی حملوں سے تل ابیب، بیت یام کھنڈر بن گئے

    ایرانی حملوں سے اسرائیلی شہر تل ابیب اور بیت یام کھنڈر بن گئے ہیں، جگہ جگہ عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے حملوں نے تل ابیب اور بیت یام سمیت کئی علاقوں کو کھنڈر بنا دیا ہے، عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنی ہیں، متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

    تل ابیب، حیفہ اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت اسرائیل کے کئی شہروں میں سیکڑوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، رات بھر بمباری کے بعد صبح ہوئی تو لوگ گھروں کا حال دیکھ کر صدمے سے دوچار ہو گئے۔

    تل ابیب

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی حملوں میں درجنوں عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے، متاثرہ سائٹس پر ریسکیو آپریشن اب بھی جاری ہے۔

    ٹائمز آف اسرائیل نے لکھا کہ ہفتے کے روز اسرائیلی خوف اور افراتفری کا شکار رہے، وسطی اسرائیل پر رات کو ہونے والی ایرانی بمباری میں کئی اپارٹمنٹس تباہ ہو گئے اور کئی شہری بھی ہلاک ہوئے، جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔

    آئی ڈی ایف کا کہنا تھا کہ زیادہ تر ایرانی میزائلوں کو روک لیا گیا تھا تاہم کئی میزائل – جو بظاہر بڑے دھماکا خیز وار ہیڈز سے لیس تھے – تل ابیب، رمت گن اور ریشون لصیون میں گھروں پر گرے۔

    واضح رہے کہ ایران اور اسرائل کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے، ایران نے حیفہ، تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی تنصیبات پر آگ کی بارش کر دی ہے، خیبر، بدر اور عماد میزائل گرنے سے تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے اور سائرن کی آوازیں گونجتی رہیں۔

    دوسری طرف اسرائیل نے ایران کے مختلف شہروں پر کروز میزائلوں سے حملے کیے ہیں، بندر عباس، تبریز، اصفہان، ہرمزگان، کرمانشاہ، مغربی آذربائیجان نشانہ بنے، جن میں 30 فوجی اہلکار شہید ہوئے، اور پچپن شہری زخمی ہوئے، مشرقی آذربائیجان میں ایران نے اسرائیل کے 3 طیارے اور ڈرون مار گرائے، ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ دوران جنگ اب تک تین ایف تھرٹی فائیو سمیت 10 اسرائیلی طیارے گرائے جا چکے ہیں۔

  • تل ابیب میں 3 بسوں میں زوردار دھماکے

    تل ابیب میں 3 بسوں میں زوردار دھماکے

    اسرائیل کے شہر تل ابیب کے جنوبی علاقے بات یام میں بسوں میں خوفناک دھماکے ہوئے ہیں، جس کے باعث بسیں جل کر راکھ ہوگئیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب میں بسوں میں دھماکے گزشتہ رات ہوئے اور بسیں خالی ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی کسی زخمی کی اطلاع سامنے آئی ہے۔

    پولیس کے مطابق دھماکے سے پھٹنے والے مواد ایک جیسے ٹائم بم تھے، اگر دہشت گرد نے ان بموں کو غلط ٹائم پر سیٹ کیا ہے تو واقعی ہم خوش قسمت ہیں کہ جانی نقصان سے بچ گئے۔

    اسرائیلی حکام کے مطابق مزید 2 بسوں میں لگائے گئے بم پھٹ نہ سکے جب کہ پولیس شہر میں مزید بم نصب ہونے کے خدشے پر اپنی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔

    رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو نے بسوں میں ہونے والے دھماکوں کے بعد فلسطین کے مغربی کنارے میں آپریشن کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت فلسطینی عسکری تنظیم حماس نے جمعرات کو جن چار یرغمالوں کی لاشیں حوالے کی تھیں ان میں سے ایک لاش کسی اور کی ہے۔

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہے حماس نے کل جس خاتون کی لاش دی وہ اسرائیلی یرغمالی نہیں ہیں، فرانزک کے بعد ثابت ہوا ہے یہ لاش شری بیباس کی نہیں ہے، چاروں لاشیں اسرائیل پہنچنے پر اسرائیلی حکام نے فوری طور پر 83 سالہ لیف شیٹس کی لاش کی شناخت کر دی تھی۔

    سعودی عرب میں 3 غیر ملکی خواتین گرفتار، وجہ سامنے آگئی

    تاہم جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فارنسک میڈیسن نے دو بچوں کی لاشوں کی شناخت کر لی ہے لیکن بچوں کی والدہ کی لاش اصل نہیں ہے۔