Tag: تمام ملزمان بری

  • سانحہ ساہیوال کیس ، عدالت نے تمام ملزمان کوبری کر دیا

    سانحہ ساہیوال کیس ، عدالت نے تمام ملزمان کوبری کر دیا

    لاہور : سانحہ ساہیوال کیس میں انسداددہشت گردی عدالت نے تمام ملزمان کو عدم شواہدکی بنیادپر بری کر دیا، مقدمےکے53گواہان اپنےبیانات سے منحرف ہوگئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کےجج ارشد حسین بھٹہ نے سانحہ ساہیوال کیس کا فیصلہ سنایا، فیصلے میں عدالت نے تمام ملزمان کوبری کر دیا، چھ ملزموں صفدر ،رمضان ،احسن ،سیف اللہ ،حسنین اور ناصرکو ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کی بناء پر بری کیا۔

    ملزموں صفدر , رمضان , احسن , سیف اللہ , حسنین اور ناصر کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا، مقدمےکے53 گواہان اپنے بیانات سے منحرف ہوگئے تھے۔

    خیال رہے مقتول خلیل کے بچوں اور بھائی نے ملزمان کو شناخت نہ کرسکنے کا بیان دیا تھا، عمیر اور منیبہ کا کہنا تھا کہ وہ ان اہلکاروں کی شناخت نہیں کر سکتے، جنھوں نے ان کے والد پر گولی چلائی جبکہ بھائی جلیل نے بیان دیا کہ وہ موقع پر موجود نہیں تھا اس لیے یہ نہیں بتا سکتا کہ واقعہ میں کون ملوث ہے جبکہ مقتول ذیشان کے بھائی کا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال کیس ،مقتول خلیل کے بچوں اوربھائی کا ملزمان کو شناخت نہ کرنے کا بیان قلمبند

    وقوعہ کامقدمہ ساہیوال میں درج کرکے ٹرائل ساہیوال کی دہشت گردی عدالت میں شروع کیا گیا، مقتولین کے ورثاء کی درخواست پرکیس کو ساہیوال سے لاہور منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے یاد رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین اور سی ٹی ڈی اہل کاروں‌ کے بنایات میں واضح تضادات تھا۔

    وزیراعظم نے ساہیوال واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی تھی۔

    جی آئی ٹی نے خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا تھا جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس : خانانی اینڈ کالیا اسکینڈل کے تمام ملزمان کی بریت برقرار

    منی لانڈرنگ کیس : خانانی اینڈ کالیا اسکینڈل کے تمام ملزمان کی بریت برقرار

    کراچی : منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے خانانی اینڈ کالیا کے تمام ملزمان کی بریت برقرار رکھی ہے، سندھ ہائی کورٹ نے آٹھ سال بعد فیصلہ سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں منی لانڈرنگ کی رقم بیرون ملک بھیجنے کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں منی لانڈرنگ کی رقم بیرون ملک بھیجنے کے کیس کا فیصلہ8سال بعد سنا دیا گیا۔

    عدالت نے خانانی اینڈ کالیا اسکینڈل میں تمام ملزمان کو بری کرنے کے بینکنگ کورٹ کے فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ سال دو ہزار گیارہ میں بینکنگ کورٹ نے مقدمے کے آٹھ ملزمان کو بری کیا تھا جسے ایف آئی اے نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    مقدمے میں حنیف کالیا، مناف کالیا، جاوید خانانی، عاطف عزیز پولانی، بینکرز مسعود عباس، وجاہت علی، تسلیم اور عارف نامزد تھے، یاد رہے کہ جاوید خانانی نے دلبرداشتہ ہوکر خود کشی کرلی تھی، وہ منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر تھے  ۔

    وکیل صفائی نے دلائل میں کہا کہ ٹرائل کورٹ میں سو گواہ پیش ہوئے۔ بیالیس گواہوں نے ملزمان کے حق میں گواہی دی، سیشن عدالت میں بھی حوالہ ہنڈی ثابت نہیں ہوئی۔

    مزید پڑھیں: معروف کرنسی ڈیلرجاوید خانانی آٹھویں منزل سےگرکرجاں بحق

    یاد رہے کہ خود کشی کرنے والے معروف کرنسی ڈیلر جاوید خانانی جو مناف کالیا کے ساتھ مل منی چینجر ادارہ خانانی اینڈ کالیا چلا رہے تھے جسے اس شعبے میں کنگ سمجھا جاتا تھا تاہم 2008 میں ان کے ادارے کو منی لانڈرنگ کیس کے تحت بند کردیا گیا تھا۔