Tag: تنازعہ

  • امریکا اپنی قدر کھو چکا ہے اور مذاکرات کیلئے قابل اعتبار نہیں رہا: ایران

    امریکا اپنی قدر کھو چکا ہے اور مذاکرات کیلئے قابل اعتبار نہیں رہا: ایران

    تہران: ایرانی پارلیمان کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن اور جوہری کمیٹی کے چئیرمین محمد ابراہیم رضائی نے کہا ہے کہ امریکا اپنی قدر کھو چکا ہے اور مذاکرات کے لیے قابل اعتبار نہیں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ امریکا ہمیشہ سے مذاکرات کے لیے قابل اعتبار نہیں رہا اور مستقبل میں بھی ایسی ہی صورت حال دکھائی دیتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق محمد ابراہیم نے کہا کہ امریکا بین الاقوامی شہرت بھی کھو چکا ہے، ایران سے متعلق اس کی تمام تر حکمت عملی ناکام ہوگی۔

    قبل ازیں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی اپنے ایک بیان میں امریکا کی نئی پابندیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ناکام قرار دیا تھا۔

    دوسری جانب ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ا مریکی پابندیوں کے باعث ایرانی چینلز پیسے کمانے کے لیے پروڈیوسروں کی شناخت مخفی رکھ کران کا تیار کردہ فلمی مواد یوٹیوب پر چلارہی ہیں۔

    یاد رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ دنوں ایران پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    امریکا کی نئی پابندیاں، روس نے ایران کی حمایت کردی

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، ایک روز قبل ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دے کر واپس لیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

  • ایران سے خطرہ، کیا نیٹو امریکا کی مدد کرے گا؟

    ایران سے خطرہ، کیا نیٹو امریکا کی مدد کرے گا؟

    برسلز: امریکا اور ایران کے درمیان جاری شدید تناؤ کے پیش نظر نیٹو کی مدد اور کردار پر سوالات اٹھنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی میڈیا پر یہ موضوع زیربحث ہے کہ ایران سے خطرے یا پھر جنگ کی صورت میں کیا نیٹو امریکا کی مدد کرے گا؟

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قائم مقام امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا ہے کہ ایرانی خطرے سے نمٹنے کے لیے نیٹو اتحادیوں کی طرف سے مدد کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔

    برسلز میں ہونے والے نیٹو اتحاد کے ساتھ پہلی میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ ایران خطے میں تناؤ پیدا کررہا ہے، جبکہ دہشت گرد کارروائیوں میں بھی ملوث ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ آئندہ ماہ نیٹو کے ساتھ دوبارہ ملاقات میں تذبذب کے شکار اتحادیوں کو مزید اس بات کے شواہد پیش کریں گے کہ کس طرح حالیہ ہفتوں کے دوران ایرانی خطرے میں اضافہ ہوا ہے۔

    وائٹ ہاؤس ذہنی معذور ہے، نئی پابندیاں مسترد کرتے ہیں: ایرانی صدر

    خیال رہے کہ عمان کے سمندری حدود میں آئل ٹینکرز پر حملے کی ذمے داری امریکا نے ایران پر عائد کی ہے جس کے باعث سخت اقدامات کیے جارہے ہیں، علاوہ ازیں ایک دوسرے پر حملے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل ایران کے خلاف مزید سخت پابندیوں کے حکم نامے پر دستخط کر دئیے، اس حکم نامے میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر پابندیوں کا نفاذ بھی کیا گیا ہے، جبکہ ایرانی وزیر خارجہ بھی پابندیوں کی زد میں ہیں۔

  • تیل بردار جہازوں پر حملہ بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے: سلامتی کونسل

    تیل بردار جہازوں پر حملہ بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے: سلامتی کونسل

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امارات کے مقابل چار تیل بردار جہازوں پر حملے کو بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی عالمی سلامتی کونسل نے مئی میں امارات کے ساحل کے مقابل چار بحری جہازوں اور رواں ماہ سلطنت عمان کے ساحل کے مقابل دو بحری جہازوں کو نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ موقف ہونے والے بند کمرے کے اجلاس میں سامنے آیا جو دو گھنٹے تک جاری رہا۔ سلامتی کونسل نے تمام فریقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    اس سلسلے میں کویت کی جانب سے تیار کیے جانے والے پریس ریلیز کو متفقہ طور پر جاری کیا گیا۔ بیان میں سلامتی کونسل نے تیل بردار جہازوں پر حالیہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں تیل کی عالمی رسد اور بین الاقوامی سلامتی اور امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔

    اس موقع پر اقوام متحدہ میں قائم مقام امریکی سفیر جوناتھن کوہین جنہوں نے یہ ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا، انہوں نے کونسل کے سامنے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ بحری جہازوں پر حملوں کے حوالے سے ان کی تحقیقات جاری ہیں۔

    کوہین کے مطابق ابتدائی نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ ان حملوں کا ذمے دار ایران ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والی بارودی سرنگیں اس نوعیت کی ہیں جو ایران میں تیار ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ ایرانی کشتی کا نہ پھٹنے والی بارودی سرنگ کی واپسی کے لیے ایک بحری جہاز کی طرف جانا بھی اہم شواہد میں سے ہے۔

    امریکا نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر پابندیاں عاید کردیں

    علاوہ ازیں سلامتی کونسل نے امریکا اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے علاج کے واسطے بات چیت کا مطالبہ کیا اور خلیج میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے اقدامات پر زور دیا۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ تمام فریقوں پر لازم ہے کہ وہ اس عسکری تصادم سے پیچھے ہٹ جائیں جس کے واقع ہونے کا اندیشہ ہے۔

    عالمی برادری کا یہ مشترکہ موقف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر نئی پابندیاں عائد کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے۔ نئی پابندیوں میں ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای اور آٹھ دیگر قائدین کو لپیٹ میں لیا گیا ہے۔ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے علاحدہ طور پر جارحیت کم کرنے، بات چیت کرنے اور بین الاقوامی قوانین کے مکمل احترام کا مطالبہ کیا ہے۔

  • وائٹ ہاؤس ذہنی معذور ہے، نئی پابندیاں مسترد کرتے ہیں: ایرانی صدر

    وائٹ ہاؤس ذہنی معذور ہے، نئی پابندیاں مسترد کرتے ہیں: ایرانی صدر

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نئی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس ذہنی معذور ہے، نئی امریکی پابندیاں مسترد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکا کی جانب سے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر نئی پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر پابندیاں ناکامی سے دو چار ہوں گی کیونکہ ان کے بیرون ملک کوئی اثاثے نہیں ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حسن روحانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ (وائٹ ہاؤس) کو ایک مرتبہ پھر ذہنی طور پر بیمار قرار دیا۔

    ایرانی صدر نے سرکاری ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر پابندیاں ناکامی سے دو چار ہوں گی کیونکہ ان کے بیرون ملک کوئی اثاثے نہیں ہیں۔

    امریکا نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر پابندیاں عاید کردیں

    انہوں نے اعلان کردہ نئی پابندیوں کو امریکی مایوسی سے تشبیہ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس کے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر معذوری کا شکار ہے اور تہران کے برداشت کو اس کا خوف تصور نہ کیا جائے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف مزید سخت پابندیوں کے حکم نامے پر دستخط کر دئیے، اس حکم نامے میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر پابندیوں کا نفاذ بھی کیا گیا ہے، جبکہ ایرانی وزیر خارجہ بھی پابندیوں کی زد میں ہیں۔

  • ایران نے مزید امریکی ڈرون گرانے کی دھمکی دے دی

    ایران نے مزید امریکی ڈرون گرانے کی دھمکی دے دی

    تہران: ایران نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی فوج مزید امریکی ڈرون طیارے گرانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حال ہی میں ایران نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر امریکی ڈرون مار گرایا تھا، جس کے ردعمل میں امریکا نے ایران پر حملے کی دھمکی بھی دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی بحریہ کے سربراہ ریئر ایڈمرل حسین خانزادی نے امریکا کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے پاس اتنی صلاحیت ہے کہ وہ مزید امریکی ڈرون گرا سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران جارحیت کا ردعمل بھرپور اور سخت انداز میں دے گا جس سے دشمن بھی واقف ہے۔

    ایران نے پانچ روز قبل آبنائے ہرمز میں امریکی ڈرون مار گرایا تھا، اس حوالے سے کمانڈر پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکا کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے پر جنگ کے لیے تیار ہیں۔

    ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی، ٹرمپ کا ردعمل

    امریکا نے بھی ڈرون گرائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ڈرون ایرانی نہیں، بین الاقوامی فضائی حدود میں تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا سے شدید تنازعے کے پیش نظر ایرانی صدر نے واضح کیا تھاکہ امریکا سے فوجی سطح پر کسی قسم کی جنگ نہیں ہوگی، امریکا کا مقصد معاشی جنگ کے ذریعے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا سمجھتا تھا کہ وہ ایرانی قوم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیگا لیکن اس نے دیکھ لیا کہ ایرانی قوم اس کے سامنے کھڑی ہوگئی ہے۔

  • امریکا نے ایک بار پھر ایران کو مذاکرات کی پیشکش کردی

    امریکا نے ایک بار پھر ایران کو مذاکرات کی پیشکش کردی

    واشنگٹن: امریکا نے ایران سے جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ کشیدگی کے خاتمے کے لیے کسی پیشگی شرط کے بغیر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دورے پر ہیں جہاں وہ حالیہ کشیدگی پر بات چیت کررہے ہیں۔

    روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں انہوں‌ نے یہ بھی کہا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ تہران بھی بات چیت چاہتا ہے، بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خاتمے کے لیے امریکا ایران کے ساتھ کسی پیشگی شرط کے بغیر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    مائیک پومپیو کا مزید کہنا تھا کہ امریکا خلیج میں ایران کے حریف ملکوں اور اپنے اسٹریٹجک اتحادیوں سے منسلک رہے گا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران سے گزارش ہے کہ دہشت گردی کی سرپرستی بھی بند کرے اور ایٹمی ہتھیار نہ بنائے۔

    ایران سے گزارش ہے ایٹمی ہتھیار نہ بنائے، ڈونلڈ ٹرمپ

    البتہ فریقین کے درمیان تناؤ تاحال برقرار ہے، قبل ازیں ایران نے بھی متعدد بار امریکا سے مذاکرات کا عندیہ دیا ہے تاہم عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل ٹرمپ نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا اور کہا تھا کہ ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا امکان بدستور موجود ہے۔

  • ایران نے امریکی مفادات کو خاک میں ملانے کی دھمکی دے دی

    ایران نے امریکی مفادات کو خاک میں ملانے کی دھمکی دے دی

    تہران: امریکا کی جانب سے دھمکی آمیز بیان کے بعد ایران نے بھی امریکی مفادات کو خاک میں ملانے کی دھمکی دے ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران پر حملے کا فیصلہ ملتوی کیا ہے مؤخر نہیں، جس کے ردعمل میں ایران نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر کسی بھی نوعیت کا حملہ کیا تو مشرق وسطیٰ میں اس کے مفادات خاک ہوجائیں گے۔

    ایران کے بریگیڈیئر جنرل عبدالفضل نے کہا کہ ایران کی طرف چلائی جانے والی ایک گولی بھی مشرق وسطیٰ میں امریکی اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کے لیے خاکسترثابت ہوگی۔

    انہوں نے واضح کیا کہ اگر دشمن (امریکا اور اس کے اتحادی) طاقت سے بھرڈبے پر گولی چلا کر عسکری غلطی کرتے ہیں تو خطے میں آگ بھڑک اٹھے گی۔

    خیال رہے کہ ایرانی سپاہ پاسداران کی جانب سے ایرانی ڈرون طیارہ مار گرانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی افواج کو فضائی حملہ کرنے کا حکم دیا تھا تاہم کچھ ہی دیر بعد ٹرمپ نے حملے کا فیصلہ واپس لے لیا تھا جس کے بعد ایرانی ہتھیاروں کے نظام پر سائبر حملہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، ایک روز قبل ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دے کر واپس لیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

    امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں بحری بیڑے اور 1500 فوجی تعینات کر رکھے ہیں جبکہ مزید ایک ہزار اہلکاروں کو بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

  • امریکا سے ایرانی خطرے کی روک تھام سے متعلق بات ہوئی ہے، سعودی عرب

    امریکا سے ایرانی خطرے کی روک تھام سے متعلق بات ہوئی ہے، سعودی عرب

    ریاض: سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا ہے امریکا سے ایرانی خطرے کی روک تھام سے متعلق بات ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی شہزادہ خالد بن سلمان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایرانی امور کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے برائن ہاک کےساتھ ان کوششوں پر بات چیت کی ہے جن کا مقصد خطے کے امن و استحکام کے لیے ایرانی خطرے پر روک لگانا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب دہشت گرد کارروائیوں کے سبب ایران پر امریکا کی سخت پابندیوں کی حمایت کرتا ہے۔

    جمعہ کو عربی اور انگریزی زبانوں میں کی گئی ٹویٹس میں شہزادہ خالد نے کہا کہ امریکا کے خصوصی نمائندے کے ساتھ ایران کی ان کارستانیوں کو بھی زیر بحث لایا گیا جو وہ یمن میں دہشت گردی پھیلانے کے حوالے سے کر رہا ہے۔

    ایران یمنی عوام کے حوالے سے تمام تر پہلوؤں کو فراموش کر بیٹھا ہے۔

    جنگ نہیں چاہتے لیکن خطرہ محسوس کیا تو دفاع کریں گے، محمد بن سلمان

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی ولی عہد بن سلمان نے ایران سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے جاپانی وزیر اعظم کے دورہ تہران کا کوئی خیال نہیں کیا، ان کی کوششوں کا جواب ایران نے دو ٹینکروں پر حملے سے دیا۔

    عرب اخبار ‘الشرق الاوسط’ کو دیئے گئے انٹرویو میں سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ آئل ٹینکرز پر حملوں میں ایران ملوث ہے، ایران نے یہ اقدام اس وقت اٹھایا جب جاپان کے وزیر اعظم تہران کے دورے پر تھے اور خطے میں کشیدگی کے خاتمے کی کوششیں کررہے تھے۔

  • شمالی کوریا تنازعہ، امریکا بغیر کسی شرط کے مذاکرات کے لیے راضی

    شمالی کوریا تنازعہ، امریکا بغیر کسی شرط کے مذاکرات کے لیے راضی

    واشنگٹن: شمالی کوریا سے کشیدگی کے خاتمے کے لیے امریکا بغیر کسی شرط کے ایک بار پھر مذاکرات کے لیے راضی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے مذاکرات کے لیے حامی بھر چکے ہیں، البتہ شمالی کوریا نے انکار کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان نے موقف اختیار کیا ہے کہ مذاکرات کے لیے امریکا کو اپنی پابندیاں ختم کرنی ہوگی۔

    البتہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے لیے کوئی شرائط نہیں ہیں تاہم ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ پیونگ یانگ کو جوہری صلاحیت کے خاتمے کے لیے زیادہ اقدامات کرنے چاہییں۔

    دریں اثنا امریکی صدر کو شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن کی طرف سے ایک نیا ’خوبصورت خط‘ بھی موصول ہوا ہے، جس میں مثبت خیالات کا اظہار اور جوہری پروگرام کے خاتمے کی بات کی گئی ہے۔

    امریکا کے خصوصی مندوب اسٹیفن بیگن کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے گرم جوشی پر مبنی تعلقات کے لیے اپنا جوہری پروگرام ترک کرنے کی پیشکش کی ہے، تاہم با معنی مذاکرات کے لیے قابل تصدیق اقدامات ضروری ہیں۔

    ٹرمپ،کم جونگ ان مذاکرات کی ناکامی :شمالی کوریا کے 5عہدیداروں کو موت کی سزا

    یاد رہے ٹرمپ اورکم جونگ ان کی ملاقات فروری میں ویتنام میں ہوئی تھی جوبے نتیجہ رہی تھی، کم جونگ ان نے مذاکرات کی ناکامی کہ وجہ ’’امریکا کی بدنیتی’’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا صدر ٹرمپ نے ملاقات کے دوران بدنیتی کا مظاہرہ کیا۔

    واضح رہے کہ کم جونگ کے حکم پر اس سے قبل بھی کئی اہم حکومتی عہدیداروں کو مختلف الزامات کے تحت سزائے موت دی جا چکی ہے۔

  • امریکا کا مشرقی وسطیٰ میں مزید فوجی اہلکار بھیجنے کا اعلان، چین کا انتباہ

    امریکا کا مشرقی وسطیٰ میں مزید فوجی اہلکار بھیجنے کا اعلان، چین کا انتباہ

    بیجنگ: ایران سے تنازعے کے پیش نظر امریکا کی جانب سے مشرقی وسطیٰ میں مزید فوجی اہلکار بھیجنے کے اعلان پر چین نے خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے متنبہ کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے خطے میں مزید 1000 فوجیوں کی تعیناتی سے دنیا میں شرانگیزی کا دروازہ کھل سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے ایک بیان میں امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ کشیدگی کے بیچ امریکا کی جانب سے خطے میں مزید 1000 فوجیوں کے تعینات کرنے کا اعلان پوری دنیا میں شرانگیزی کا دروازہ کھول سکتا ہے۔

    انہوں نے تہران پر بھی زور دیا کہ وہ 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے سے اتنی آسانی سے دست بردار نہ ہو۔

    دوسری جانب تہران یہ اعلان کر چکا ہے کہ اس کے افزودہ یورینیم کے ذخائر 27 جون سے جوہری معاہدے میں مقرر کی گئی حدود سے تجاوز کر جائیں گے۔

    واضح رہے کہ امریکا نے مزید ایک ہزارفوجی مشرق وسطی بھیجنے کا اعلان کردیا ہے، قائم مقام امریکی وزیردفاع پیڑک شناہن کا کہنا ہے مزید فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ ایرانی فوج کے جارحانہ رویے کے بعد کیا، ایران سے تصادم نہیں چاہتے، اضافی فوجیوں کی تعیناتی کا مقصد خطے میں موجود امریکی اہلکاروں اور مفادات کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔

    امریکا کا مزید ایک ہزارفوجی مشرق وسطی بھیجنے کا اعلان

    امریکی نائب وزیردفاع پیٹرک نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سینٹرل کمانڈ کی درخواست پرعمل درآمد کرتے ہوئے مزید ایک ہزار فوجیوں کو مشرق وسطیٰ میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ خطے میں فضائی، بری اور بحری خطرات سے نمٹنے میں مدد لی جاسکے۔