Tag: تنازع

  • امریکا ایران مخالف قوتوں کو جمع کرنے کی کوشش کررہا ہے: ایرانی وزیرخارجہ

    امریکا ایران مخالف قوتوں کو جمع کرنے کی کوشش کررہا ہے: ایرانی وزیرخارجہ

    تہران: ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ امریکا کی تمام ممکنہ کوشش ہے کہ وہ ایران مخالف قوتوں کو ایک ساتھ جمع کرے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں ماہ پولینڈ میں مشرقی وسطیٰ میں امن وسلامت سے متعلق اجلاس ہونے جارہا ہے، ایران نے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ امریکا کی ایران مخالف حکومت عملی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس کامیاب نہیں ہوگی، امریکا چاہتا ہے کہ وہ ایران مخالف ممالک کو ایک پیج پر لائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا جو بھی حکومت علمی تیار کرلے ناکام رہے گا، ملکی سلامتی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    ایرانی حکومت یہ الزام عائد کرتی رہی ہے کہ یہ کانفرنس اصل میں ایران مخالف ایجنڈے کے تحت منعقد کی جا رہی ہے، جبکہ امریکا الزام عائد کرتا ہے کہ ایرانی حکومت مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کی بڑی وجہ ہے۔

    امریکا کا ایران پر مزید دباؤ، عالمی برادری سے پابندیوں کا مطالبہ

    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکا نے ایران پر مزید دباؤ بڑھاتے ہوئے یورپی ممالک سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس پر مزید پابندیاں عائد کریں۔

    دوسری جانب ایرانی کمانڈر میجر جنرل محمد علی نے انکشاف کیا تھا کہ ایران نے ایک ہزار کلو میٹر تک مار کرنے والا نیا بیلسٹک میزائل تیار کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنی دفاعی صلاحیتوں میں اضافے سے متعلق کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا، خطے کی سلامتی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

  • روسی ایجنٹ پر حملہ، عالمی رہنماؤں نے پھر برطانیہ کی حمایت کردی

    روسی ایجنٹ پر حملہ، عالمی رہنماؤں نے پھر برطانیہ کی حمایت کردی

    نیویارک : عالمی رہنماؤں نے سالسبری میں روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور بیٹی یویلیا پر کیمیل حملے کے معاملے برطانیہ کی حمایت کرتے ہوئے روس پر زور دیا ہے کہ  ’نوویچک‘ پروگرام کی تفصیلات فراہم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکام نے سالسبری میں سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر ہونے والے اعصاب شکن کیمیکل حملے میں روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا، فرنس، کینیڈا اور جرمنی نے اعصاب شکن کیمیکل حملے پر برطانیہ کی جانب سے تیار کی گئی جائزہ رپورٹ پر اتفاق کیا ہے۔

    مغربی اتحاد کی جانب سے روس پر زور دیا گیا ہے کہ نوویچوک منصوبہ بندی کے حوالے سے تمام تفصیلات فراہم کرے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور یویلیا اسکریپال پر ہونے والے حملے سے متعلق منعقدہ میٹینگ کے دوران روس نے برطانیہ کی جانب سے پیش کردہ تمام ثبوت کو رد کرتے ہوئے ’جھوٹ‘ قرار دیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جی سی ایچ کیو کے سربراہ نے کہا ہے کہ برطانیہ اور اس کے اتحادی روس کے مؤقف کو رد کرتے ہیں جس کے ذریعے وہ عالمی قوانین کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔

    واشنگٹن میں تقریر کرتے ہوئے برطانوی حکومت کے کمیونیکیشن ہیڈکوارٹر کے سربراہ جیریمی فلیمنگ کا کہنا ہے کہ ’روس کی جانب سے دی گئی دھمکیاں حقیقی ہے اور روس اپنی دھمکیوں پر کار بند ہے‘۔

    تھریسا مے، ایمنیول مکرون، انجیلا مرکل، ڈونلڈ ٹرمپ اور جسٹن ٹروڈو کی جانب سے جاری بیان ’سالسبری کے کیمیکل حملے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب سے روسی حکام نے برطانیہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے عائد کردہ تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’الزامات ناقابل قبول ہیں‘۔

    یاد رہے کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے سابق روسی جاسوس اور اس ک بیٹی پر قاتلانہ حملے میں ملوث دو ملزمان ’الیگزینڈر پیٹروف اور  رسلین بوشیروف ‘ کے نام جاری کیے تھے، تھریسا مے نے دعویٰ کیا تھا دونوں ملزمان روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسران ہیں۔

    خیال رہے کہ اعصاب شکن کیمیکل حملے کے معاملے پر برطانیہ اور اس کے اتحادیوں نے روس کے سیکڑوں سفارت کاروں کو ملک بدر کردیا تھا جبکہ روس نے بھی جواباً برطانیہ اور اتحادیوں کے سفارت کاروں کو ملک بدر کرکے قونصل خانے بند کردئیے تھے۔

    یاد رہے رواں برس 4 مارچ کو روس کے سابق جاسوس 66 سالہ سرگئی اسکریپال اور اس کی 33 سالہ بیٹی یویلیا اسکریپال پر نویچوک کیمیکل سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دو روسی شہری کئی روز تک اسپتال میں تشویش ناک حالت میں زیر علاج تھے۔

  • امریکا سے تنازع ترک کرنسی پر اثرانداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی

    امریکا سے تنازع ترک کرنسی پر اثرانداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی

    انقرہ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ترک مصنوعات پر اضافی محصولات کا بیان ترک کرنسی پر اثر انداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ ترکی سے امریکا میں دھاتوں اور دھاتی مصنوعات کی درآمدات پر عائد کردہ محصولات کو دوگنا کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے ترک مخالف بیان کے بعد ترک کی کرنسی لیرا بری طرح متاثر ہوئی ہے، جس کی قدر میں ریکاڑ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی اور امریکا کے درمیان کئی دنوں سے ایک ایسا تنازع کافی شدت اختیار کر چکا ہے، جس کی وجہ ماضی قریب میں ترکی میں ایک امریکی پادری کی گرفتاری بنی تھی۔


    امریکا دھمکیوں سے باز نہ آیا تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا


    ترکی میں گرفتار امریکی پادری پر یہ الزام ہے کہ وہ ترکی میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے، تاہم امریکا نے مذکورہ الزامات کی تردید کی ہے۔

    قبل ازیں امریکی صدر ٹرمپ اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ ترکی سے امریکا درآمد کی جانے والی فولاد کی مصنوعات پر 20 فیصد اور المونیم کی مصنوعات پر 50 فیصد اضافی محصولات کے نفاذ کا حکم دے رہے ہیں۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردگان نے ملکی عوام سے کہا ہے کہ وہ ترکی کے اقتصادی دشمنوں کے خلاف ’قومی جنگ‘ کے لیے خود ٹرکش کرنسی لیرا خریدیں، ان کا یہ بیان ترکی کرنسی کی قدر میں کمی کے بعد سامنے آیا ہے۔

  • امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا: ایرانی وزارت خارجہ

    امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا: ایرانی وزارت خارجہ

    تہران: ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ چند دنوں میں ایران اور امریکا کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے، ایک جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کو دھمکاتے ہیں تو دوسری طرف ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی سخت رویہ اپنا رکھا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان ایرانی وزارت خارجہ بہرام قاسمی نے کہا ہے کہ ایران دھمکیوں کے سائے میں امریکا کے ساتھ یک طرفہ مذاکرات نہیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا بھول جائے کہ وہ دھمکیوں کا استعمال کر کے ایران کو مذاکرات پر مجبور کر سکے گا، ہم ہر قسم کی مشکلات کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔


    ایرانی صدرامریکا کودھمکیاں نہ دیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکا کے خلاف سخت زبان کے استعمال سے اجتناب کرے ورنہ اسے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں یہ بھی کہا تھا کہ ایرانی صدر امریکا کو دھمکیاں نہ دیں ورنہ ایران کوایسا نقصان ہوگا تاریخ میں جس کی مثال مشکل سے ملے گی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکا کو اس بات کا ادارک ہونا چاہیے کہ ایران کے ساتھ جنگ تمام جنگوں کی ماں ہوسکتی ہے۔

    ایرانی سفارت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی یہ بھی کہا تھا کہ مسٹرٹرمپ شیر کی دُم سے نہ کھیلیں ورنہ آپ کوصرف پچھتانا پڑے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔