وفاقی حکومت نے عید قرباں سے پہلے تنخواہ دار طبقے کو قربانی کا بکرا بناتے ہوئے بجٹ میں اس کی قربانی کردی۔
وزیر خزانہ کی جانب سے پیش کیے گئے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے 5 ٹیکس سلیب متعارف کرائے گئے ہیں، سالانہ 6 لاکھ تک تنخواہ پانے والے افراد پر ٹیکس کی چھوٹ برقرار ہے، سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح دگنی کردی گئی ہے۔
اس بجٹ میں سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے تنخواہ حاصل کرنے والے ملازمین کے لیے انکم ٹیکس 5 فیصد کردیا گیا ہے۔
سالانہ 22 لاکھ تنخواہ پر 30 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 10 لاکھ پر15 فیصد انکم ٹیکس لاگو کردیا گیا ہے۔ 22 سے 32 لاکھ سالانہ تنخواہ پر ایک لاکھ 80 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 10 لاکھ پر 25 فیصد انکم ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ 32 سے 41 لاکھ سالانہ تنخواہ لینے والوں پر 4 لاکھ 30 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 9 لاکھ پر 30 فیصد انکم ٹیکس لگایا گیا ہے۔
41 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ سے ایک روپیہ بھی زیادہ ہونے پر 7 لاکھ فکسڈ ٹیکس اور اضافی تنخواہ پر 35 فیصد انکم ٹیکس عائد کردیا گیا ہے۔